مہرنستعلیق ویب فونٹ جاری کر دیا گیا

متلاشی

محفلین
فونٹ کو کسی سی ایس ایس فونٹ فیس جنریٹر سائٹ پر اپلوڈ کر کے اس کا بلٹ پروف پیکیج تیار کر لیں جس میں فونٹ ای او ٹی، ایس وی جی، ٹی ٹی ایف، ڈبلیو او ایف ایف، اور ڈبلیو او ایف ایف 2 فارمیٹس میں تبدیل کر دیا جائے گا اور ساتھ ہی فونٹ فیس امبیڈنگ کی ایسی سی ایس ایس مل جائے گی جو زیادہ تر براؤزرس میں سپورٹ کو یقینی بنائے گی۔
آپ کسی اچھی سائٹ کا بتا دیں جس سے بلٹ پروف پیکج تیار کر سکوں ۔ میں نے مختلف سائٹس ٹرائی کی ہیں۔ مگر فائلز صحیح نہیں بنتیں۔ یا اگر آپ یا کوئی اور محفلین اس کا بلٹ پروف پیکج تیار کر دے تو شکر گزار ہوں گا۔ شکریہ۔
 
آپ کسی اچھی سائٹ کا بتا دیں جس سے بلٹ پروف پیکج تیار کر سکوں ۔ میں نے مختلف سائٹس ٹرائی کی ہیں۔ مگر فائلز صحیح نہیں بنتیں۔ یا اگر آپ یا کوئی اور محفلین اس کا بلٹ پروف پیکج تیار کر دے تو شکر گزار ہوں گا۔ شکریہ۔
آپ کا شوق بجا لیکن سافٹوئیر کی دنیا میں بہت زیادہ عجلت مناسب نہیں۔ آپ ٹیسٹنگ کے لیے بے شک تبدیلیاں کر لیں اور مخصوص افراد یا پلیٹ فارمز پر اس کو ٹیسٹ کر لیں، لیکن جب تک معیار اور دوسرے معاملات تسلی بخش نہ ہو جائیں تب تک اس کو بڑے پیمانے پر عام کرنے سے گریز برتنا چاہیے کیونکہ لوگوں تک کوئی سافٹوئیر پہنچانا جتنا مشکل ہے، اس سے کہیں زیادہ مشکل ہر کسی کو تازہ ترین نسخوں پر اپگریڈ کروانا ہے۔ آپ فونٹ فیس جنریٹ کرنے کے لیے ٹرانسفونٹر آزما سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ فونٹ اسکوئرل کی سائٹ بھی اچھی ہے۔ :) :) :)
 
گوگل کی فونٹ ڈائریکٹری میں فونٹ کیسے شامل کیے جاتے ہیں ؟ اس کا طریقہ بتا کر شکریہ کا موقع دیں
پچھلے صفحات میں اس موضوع پر بات ہو چکی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں برادرم سعادت کا یہ مراسلہ۔ :) :) :)
اس کے لیے گوگل کی کافی شرائط ہیں، اور ایک اہم شرط فونٹ کا OFL (اوپن فونٹ لائسنس) کے تحت جاری ہونا ہے۔
اور اس کے جواب میں ہمارا یہ مراسلہ۔ :) :) :)
I am a type designer. How can I contribute to Google Fonts?

If you’re a type designer interested in open source font development or if your fonts are not open source, but you would like to opt-in to include your fonts in our search results, please get in touch.

:) :) :)
 
چند باتیں عرض ہیں جنھیں اس موضوع کے تناظر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے اور عمومی طور پر بھی ان کا اطلاق ہوتا ہے۔ ہر وہ فرد جو کسی بھی شکل میں استفادہ عامہ کے لیے سافٹوئیر بناتا ہو اسے چاہیے کہ اس حوالے سے کچھ بنیادی معلومات ضرور حاصل کر لے۔ گٹ ہب نے حال ہی میں اوپن سورس گائڈ کے عنوان سے ایک سائٹ ترتیب دی ہے جس میں متعلقہ قانونی معاملات کو آسان زبان میں سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ سب سے پہلے تو کاپی رائٹ اور لائسنس کے فرق کو سمجھنا ضروری ہے۔ کاپی رائٹ کسی شئے کے مالکانہ حقوق کو ظاہر کرتا ہے جبکہ لائسنس اس شئے کے استعمال کے شرائط کو کہتے ہیں۔ وہ شئے مادی، غیر مادی، زیرو سم یا نان زیرو سم کچھ بھی ہو سکتی ہے۔ یہاں پیٹنٹ سے مغالطہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ پیٹنٹ وہ قانونی حفاظتی نظام ہے جو کسی نئے طریقہ کار یا آئیڈیا کو کسی فرد یا ادارے کے نام کچھ عرصہ کے لیے خصوصی طور پر اس شرط پر مخصوص کرتا ہے کہ وہ اپنا طریقہ کار کاروباری راز رکھنے کے بجائے عام کر دیں۔ اس طرح انسانی ذخیرہ علم میں اضافہ بھی ہوتا ہے اور موجدین کو کچھ عرصہ تک ان کے کارہائے نمایاں سے امتیازی استفادہ کا موقع بھی مل جاتا ہے۔ بہر کیف بات یہ ہو رہی تھی کہ اوپن سورس کا یہ مطلب نہیں کہ کسی کے مالکانہ یا خالقانہ حقوق ضائع ہو جائیں۔ کاپی رائٹ اور لائسنس ساتھ ساتھ چلتے ہیں۔ البتہ کوئی نیکی کر دریا میں ڈال کے مصداق مالکانہ حقوق سے دستبردار ہونا چاہے تو کاپی رائٹ کے بجائے اپنا کام پبلک ڈومین میں رکھ سکتا ہے۔ اس صورت میں وہ شئے چند افراد یا اداروں کی ملکیت نہیں ہو گی اور کوئی بھی اس کو کسی بھی طرح استعمال کرنے کا مجاز ہوگا۔ :) :) :)

جہاں تک بات مہر نستعلیق ویب کی ہے، تو اس کے لائسنس میں چند پیچیدگیاں موجود ہیں۔ مثلاً:
  • لائسنس کا نام "کرئیٹیو کامنز لائسینس" لکھا گیا ہے، جبکہ کرئیٹیو کامنز در اصل لائسینسیز کا ایک مجموعہ ہے جس میں مختلف شقوں کے انتخاب کے بعد ان میں سے کوئی ایک لائسنس تیار ہوتا ہے۔ ربط سے ایسا لگتا ہے کہ ادارے نے کرئیٹیو کامنز ایٹریبیوشن شئیر الائک 4.0 انٹرنیشنل (CC BY-SA 4.0) کا انتخاب کیا ہے۔
  • ایک اور پیچیدگی یہ ہے کہ اس کی ملکیت (یا کاپی رائٹ) سینٹر فار اسپیچ اینڈ لینگوئج ٹیکنولوجیز (CSaLT) کے پاس ہے جبکہ خطاط جناب مہر اللہ نصر صاحب اور فونٹ ڈیزائنر محمد ذیشان نصر صاحب ہیں۔ اب ایسے میں کوئی اس کام کو آگے بڑھائے تو اس میں ایٹریبیوشن (انتساب) کس کے نام ہو گا، ادارے کے یا پھر خالقین کے؟
  • کرئیٹیو کامنز عموماً آرٹ وغیرہ جیسے تخلیقی نوعیت کاموں کے لیے زیادہ موزوں ہے، گو کہ سافٹوئیر کے لیے بھی اس کا استعمال ہوتا رہا ہے۔ اردو نستعلیق ٹائپوگرافی در اصل تخلیقی کام ہونے کے ساتھ ساتھ سافٹوئیر بھی ہے کیونکہ اس میں وولٹ وغیرہ کا کام پروگرامنگ کی ذیل میں آ سکتا ہے۔ ایسے میں اس کے لیے کرئیٹیو کامنز ایٹریبیوشن شئیر الائک سے ملتے جلتے شرائط والے او ایف ایل کا انتخاب شاید زیادہ موزوں رہتا، اس لحاظ سے بھی کہ وہ فونٹ کے لیے مخصوص لائسنس ہے۔ اس طرح گوگل فونٹ ڈائریکٹری سمیت کچھ دیگر فونٹ ڈسٹریبیوشن نیٹورکز میں اس کی شمولیت سہل ہو جاتی اور لوگوں کو اس کے استعمال میں سہولت ہوتی۔
  • لائسنس سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ فونٹ اوپن سورس ہے، البتہ اس کا سور کوڈ دستیاب نہیں کرایا گیا ہے، گو کہ چھیڑ چھاڑ کرنے کی پوری اجازت دی گئی ہے۔ ایسے میں سورس کوڈ کو جاری نہ کرنا چہ معنی دارد؟
  • ابتدائی اجرا کے وقت فونٹ میں ایک کامرشیل فونٹ کے کاپی رائٹ کو پامال کیا گیا تھا جس کا لائسینس کرئیٹیو کامنز سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ اس کی ذمہ داری کاپی رائٹ ہولڈر ادارے (CSaLT) کو جاتی ہے کہ انھوں نے اجرا سے قبل ان باتوں پر ٹھیک سے نظر ثانی نہیں کی۔ یہ بات میڈیا میں آ جاتی تو وہی نیوز آؤٹ لیٹ جو اس فونٹ کی تشہیر کر رہے تھے، وہ اس غیر ذمہ دارانہ حرکت کے باعث ادارے پر بد دیانتی اور چوری کا الزام لگا کر کیچڑ اچھالنے سے گریز نہ برتتے۔
ان باتوں کو فقط مشورہ ہی گردانا جائے کیونکہ لائسنس کا انتخاب کاپی رائٹ ہولڈر کا حق ہے۔ البتہ ہم نے اپنی آرا اس لیے عرض کیں کہ ابھی فونٹ بیٹا ٹیسٹنگ کے مرحلے سے گزر رہا ہے اور ایسے میں اس قسم کی تبدیلیاں نسبتاً زیادہ آسانی سے کی جا سکتی ہے جبکہ بعد میں لائسنس میں تبدیلی زیادہ پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے۔ :) :) :)

فونٹ کے اجرا کے اعلان میں ایک بات بڑی عجیب لگی کہ اس میں ملک کے چند جید خطاطوں کے تبصرے تو شامل تھے (گو کہ ہمارے خیال میں فرمائشی تبصروں کی تشہیری طغروں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں ہوتی)، البتہ ان کے تنقیدی تبصروں جیسی کوئی بات کہیں بھی شامل نہیں تھی جو کہ کسی کام کے معیار کی بہتری کے لیے زیادہ اہم ہے۔ علاوہ ازیں کہیں بھی کسی معاون کا شکریہ ادا نہیں کیا گیا۔ ہم یہ بات تسلیم کرنے کو تیار ہیں کہ اتنے بڑے کام میں اس ادارے اور خالقین کے علاوہ اور کسی کا کوئی بھی تعاون شامل حال نہیں رہا، لیکن "اگر ایسا نہیں ہے" تو یہ بات بد دیانتی نہیں تو بخیلی ضرور کہلائے گی، خاص کر تب جب کہ فونٹ کے لائسینس میں "ایٹریبیوشن" پر زور ہے۔ ہم ریسرچ پیپرز لکھتے ہیں تو اس میں عموماً صفحات کی تعداد کی حد مقرر ہوتی ہے اور ان حدود میں مواد کو باقی تمام شرائط کے ساتھ فٹ کرپانا ایک مشکل عمل ہوتا ہے، ایسے میں ایک ایک سطر قیمتی ہوتا ہے۔ پھر بھی اکنالجمنٹس کا سیکشن ضرور شامل کیا جاتا ہے اور کسی نے عام گفتگو کے دوران یا ای میل وغیرہ پر بھی کوئی ایسی بات کہی ہو جس سے متعلقہ ریسرچ کا حوالہ بنتا ہو تو ان کو شکریہ کہنے میں بخل سے کام نہیں لیا جاتا۔ اس عمل سے نہ صرف ایک نیٹورک بنتا ہے بلکہ مستقبل میں مزید تعاون کے در وا ہوتے ہیں جبکہ مرکزی کرداروں کے کریڈٹ میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ہے۔ :) :) :)
 

متلاشی

محفلین
ایک اور پیچیدگی یہ ہے کہ اس کی ملکیت (یا کاپی رائٹ) سینٹر فار اسپیچ اینڈ لینگوئج ٹیکنولوجیز (CSaLT) کے پاس ہے جبکہ خطاط جناب مہر اللہ نصر صاحب اور فونٹ ڈیزائنر محمد ذیشان نصر صاحب ہیں۔ اب ایسے میں کوئی اس کام کو آگے بڑھائے تو اس میں ایٹریبیوشن (انتساب) کس کے نام ہو گا، ادارے کے یا پھر خالقین کے؟
سعود بھائی اگر آپ کری ایٹو کامنز کے لائسنس کے دئیے گئے ربط میں ایٹریبیوشن (انتساب) کی شق کا تفصیلی بغور مطالعہ فرما لیں تو آپ کا یہ اشکال خود بخودرفع ہو جائے گا۔
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
کرئیٹیو کامنز عموماً آرٹ وغیرہ جیسے تخلیقی نوعیت کاموں کے لیے زیادہ موزوں ہے، گو کہ سافٹوئیر کے لیے بھی اس کا استعمال ہوتا رہا ہے۔ اردو نستعلیق ٹائپوگرافی در اصل تخلیقی کام ہونے کے ساتھ ساتھ سافٹوئیر بھی ہے کیونکہ اس میں وولٹ وغیرہ کا کام پروگرامنگ کی ذیل میں آ سکتا ہے۔ ایسے میں اس کے لیے کرئیٹیو کامنز ایٹریبیوشن شئیر الائک سے ملتے جلتے شرائط والے او ایف ایل کا انتخاب شاید زیادہ موزوں رہتا، اس لحاظ سے بھی کہ وہ فونٹ کے لیے مخصوص لائسنس ہے۔ اس طرح گوگل فونٹ ڈائریکٹری سمیت کچھ دیگر فونٹ ڈسٹریبیوشن نیٹورکز میں اس کی شمولیت سہل ہو جاتی اور لوگوں کو اس کے استعمال میں سہولت ہوتی۔
آپ کا یہ مشورہ قابلِ قدر ہے میں پہلے ہی اپنے سینرز تک یہ بات پہنچا چکا ہوں۔اس پر ڈسکشن چل رہی ہے ۔
 

متلاشی

محفلین
لائسنس سے ایسا تاثر ملتا ہے کہ فونٹ اوپن سورس ہے، البتہ اس کا سور کوڈ دستیاب نہیں کرایا گیا ہے، گو کہ چھیڑ چھاڑ کرنے کی پوری اجازت دی گئی ہے۔ ایسے میں سورس کوڈ کو جاری نہ کرنا چہ معنی دارد؟
لائسنس میں یہ لکھا گیا ہے کہ فونٹ کہ ساتھ ہر طرح کی چھیڑ چھاڑ کی اجازت ہے اور چھیڑ چھاڑ کرنے کے لیے سورس کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ لائسنس میں شاید کہیں بھی اوپن سورس کا لفظ نہیں لکھا ہوا اس لیے فونٹ کا سورس ریلیز نہیں کیا گیا۔
 

متلاشی

محفلین
ابتدائی اجرا کے وقت فونٹ میں ایک کامرشیل فونٹ کے کاپی رائٹ کو پامال کیا گیا تھا جس کا لائسینس کرئیٹیو کامنز سے ہم آہنگ نہیں ہے۔ اس کی ذمہ داری کاپی رائٹ ہولڈر ادارے (CSaLT) کو جاتی ہے کہ انھوں نے اجرا سے قبل ان باتوں پر ٹھیک سے نظر ثانی نہیں کی۔ یہ بات میڈیا میں آ جاتی تو وہی نیوز آؤٹ لیٹ جو اس فونٹ کی تشہیر کر رہے تھے، وہ اس غیر ذمہ دارانہ حرکت کے باعث ادارے پر بد دیانتی اور چوری کا الزام لگا کر کیچڑ اچھالنے سے گریز نہ برتتے۔
جی سی سالٹ والوں سے یہ غلطی واقعی ہوئی ہے۔
ویسے بہت سارے احباب کے نزدیک اس محفل سے ریلیز ہونے والے کئی فونٹس بھی چوری شدہ کے زمرہ میں آتے ہیں۔ اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے ؟ اور کاپی رائٹس کے مسائل بھی ہیں مذکورہ فونٹس میں۔ ان پر بھی اگر آپ ایک تحریر لکھ دیں تو آپ کا شکر گذار ہوں گا۔
مجھے بہت حیرت اور دکھ ہوتا ہے جب مہرنستعلیق پر تو لوگ باتیں بناتے ہیں جبکہ اسی پلیٹ فارم سے ریلیز ہونے والے فونٹس ہر طرح کی پابندیوں سے آزاد ہوتے ہیں ۔
 
آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
فونٹ کے اجرا کے اعلان میں ایک بات بڑی عجیب لگی کہ اس میں ملک کے چند جید خطاطوں کے تبصرے تو شامل تھے (گو کہ ہمارے خیال میں فرمائشی تبصروں کی تشہیری طغروں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں ہوتی)، البتہ ان کے تنقیدی تبصروں جیسی کوئی بات کہیں بھی شامل نہیں تھی جو کہ کسی کام کے معیار کی بہتری کے لیے زیادہ اہم ہے۔
سعود بھائی آپ نے شاید تبصرہ جات غور سے نہیں پڑھے ان میں تنقید بھی شامل ہے ۔ لنک حاضر ہے۔
باقی ہم نے ہر کسی کو تنقید کا حق دے دیا ہے ۔ جو مرضی چاہے کھل کر تنقید کرے ،ہم خوشی سے ویلکم کہیں گے ۔ سعود بھائی فونٹ کا بیٹا ورژن تنقید کرنے کے لیے ہی تو ریلیز کیا ہے ۔۔
 

arifkarim

معطل
محبت بہت حیرت اور دکھ ہوتا ہے جب مہرنستعلیق پر تو لوگ اس طرح کی باتیں بناتے ہیں جبکہ اسی پلیٹ فارم سے ریلیز ہونے والے فونٹس ہر طرح کی پابندیوں سے آزاد ہوتے ہیں ۔
دیگر فانٹس اوپن لائسنس کے تحت جار ی ہی نہیں ہوئے۔ وہ کاپی رائٹ تھے اور انکے جملے حقوق متعلقہ مالکان کے پاس محفوظ ہیں۔ یہ تنقید مہر نستعلیق پر نہیں بلکہ اسکے اوپن لائسنس کی پامالی پر ہوئی ہے جسے آپ نے اگلے ورژن میں لاطینی حروف نکال کر درست کر دیا تھا۔
 

متلاشی

محفلین
علاوہ ازیں کہیں بھی کسی معاون کا شکریہ ادا نہیں کیا گیا۔ ہم یہ بات تسلیم کرنے کو تیار ہیں کہ اتنے بڑے کام میں اس ادارے اور خالقین کے علاوہ اور کسی کا کوئی بھی تعاون شامل حال نہیں رہا، لیکن "اگر ایسا نہیں ہے" تو یہ بات بد دیانتی نہیں تو بخیلی ضرور کہلائے گی، خاص کر تب جب کہ فونٹ کے لائسینس میں "ایٹریبیوشن" پر زور ہے۔ ہم ریسرچ پیپرز لکھتے ہیں تو اس میں عموماً صفحات کی تعداد کی حد مقرر ہوتی ہے اور ان حدود میں مواد کو باقی تمام شرائط کے ساتھ فٹ کرپانا ایک مشکل عمل ہوتا ہے، ایسے میں ایک ایک سطر قیمتی ہوتا ہے۔ پھر بھی اکنالجمنٹس کا سیکشن ضرور شامل کیا جاتا ہے اور کسی نے عام گفتگو کے دوران یا ای میل وغیرہ پر بھی کوئی ایسی بات کہی ہو جس سے متعلقہ ریسرچ کا حوالہ بنتا ہو تو ان کو شکریہ کہنے میں بخل سے کام نہیں لیا جاتا۔ اس عمل سے نہ صرف ایک نیٹورک بنتا ہے بلکہ مستقبل میں مزید تعاون کے در وا ہوتے ہیں جبکہ مرکزی کرداروں کے کریڈٹ میں کوئی کمی واقع نہیں ہوتی ہے۔ :) :)
الحمد للہ یہ پروجیکٹ میں نے اور والد صاحب نے مل کرآئی ٹو یو کے اشتراک سے کسی بھی تھرڈ پرسن کے ڈائریکٹ تعاون کے بغیر ہی پورا کیا ہے۔ اس پر میں اپنے پروردگار کا شکر گذار ہوں جس نے ہمیں اس قابل بنایا۔ باقی ماں کی گود سے کوئی بھی سب کچھ سیکھ کر پیدا نہیں ہوتا۔ انسان زندگی کے ہر موڑ پر کسی نہ کسی سے کچھ نہ کچھ سیکھتا رہتا ہے۔ مجھے محفل پر مختلف لوگوں سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ جن میں خاص طور پر عبدالمجید بھائی ہیں۔ شروع شروع میں مکرمی شاکر القادری صاحب ان ڈرائیکٹلی استفادہ کیا۔ ایک دفعہ میں نے لگیچر بیس فونٹ بنانے کا ارادہ کیا تھا تو اس پر عارف نے میری ہیلپ کی تھی ۔ میں مانتا ہون مجھے لگیچر بیس فونٹ کا تجربہ نہیں ہے کیونکہ میں نے کبھی لگیچر بیس فونٹ نہیں بنایا البتہ اس پروجیکٹ میں ڈائیریکٹلی یا ان ڈائریکٹلی میں نے کسی سے ہیلپ نہیں لی ۔
 

آصف اثر

معطل
متلاشی بھائی سے درخواست ہے کہ پہلی بار بیٹا لنک دینے کے بعد اب تک جو تبدیلیاں کی گئی (مثلا رومن فونٹ کو نکالا/تبدیل کیا گیا) وغیرہ، ان کی تفصیل دیجیے۔ کیوں کہ باربار تبدیلیوں کے بعد الجھن ہوتی ہے کہ ربط تازہ ترین ہے یا نہیں۔
 

متلاشی

محفلین
متلاشی بھائی سے درخواست ہے کہ پہلی بار بیٹا لنک دینے کے بعد اب تک جو تبدیلیاں کی گئی (مثلا رومن فونٹ کو نکالا/تبدیل کیا گیا) وغیرہ، ان کی تفصیل دیجیے۔ کیوں کہ باربار تبدیلیوں کے بعد الجھن ہوتی ہے کہ ربط تازہ ترین ہے یا نہیں۔
جی جلد ہی چینج لاگ فائل بھی ویب سائٹس پر اپ ڈیٹ کر دی جائے گی ۔
 
Nastaleeq Keyboard plugin - Android Apps on Google Play
چھوٹے موٹے پیغامات لکھنے کے لیے کچھ لوگ اس ایپ کو استعمال کرتے ہیں۔ پہلے اس میں علوی نستعلیق آتا تھا، پھر ایران اور اب نوٹو نستعلیق موجود ہے۔ اس میں مہر نستعلیق کی کوئی صورت ہے؟ یا اسی سے ملتی جلتی ایپ بنا دی جائے۔ اسکرین شاٹ کی بھی سہولت موجود ہے۔

Photex : Urdu Text on Photos - Android Apps on Google Play
فیس بکی شوقین شاعری، اور پیغامات اس ایپ میں ڈیزائن کرتے ہیں۔ یہ بھی بہت مقبول ہے۔ کافی سارے اردو فونٹس موجود ہیں، اس میں بھی مہر ویب کے لیے کوشش کیجیے۔
 

متلاشی

محفلین
Nastaleeq Keyboard plugin - Android Apps on Google Play
چھوٹے موٹے پیغامات لکھنے کے لیے کچھ لوگ اس ایپ کو استعمال کرتے ہیں۔ پہلے اس میں علوی نستعلیق آتا تھا، پھر ایران اور اب نوٹو نستعلیق موجود ہے۔ اس میں مہر نستعلیق کی کوئی صورت ہے؟ یا اسی سے ملتی جلتی ایپ بنا دی جائے۔ اسکرین شاٹ کی بھی سہولت موجود ہے۔

Photex : Urdu Text on Photos - Android Apps on Google Play
فیس بکی شوقین شاعری، اور پیغامات اس ایپ میں ڈیزائن کرتے ہیں۔ یہ بھی بہت مقبول ہے۔ کافی سارے اردو فونٹس موجود ہیں، اس میں بھی مہر ویب کے لیے کوشش کیجیے۔
ان ایپس کے خالقین ہی ان ایپس میں مہرنستعلیق ویب فونٹ کو شامل کر سکتے ہیں ۔
 
مہر نستعلیق میں انگریزی سپورٹ کے لئے ابھی کتنے دن لگیں گے ہمارے دوست روزانہ اس فونٹ کے بارے تقاضا کرتے ہیں۔۔۔ متلاشی بھائی آپ سے مؤدبانہ درخواست ہے کہ آپ جلد سے جلد اس اس کو پایہء تکمیل کو پہنچائیے۔ یقیناً اردوکی ترویج میں دوسروں کے ساتھ آپ اور آپ کی ٹیم کا بہت بڑا حصہ ہے۔۔
اللہ تعالٰی آپ کی محنت کو قبول فرمائے اور دارین میں ترقیات سے نوازے۔
 
Top