احمد فراز کی زمین پہ۔ ایک غزل برائے اصلاح

سمر رضوی

محفلین
یہ دوسری غزل برائے اصلاح پیش کر رہا ہوں، براہ کرم اپنی بے بے لاگ رائے سے نوازیں، عروض سے قطعی نابلد ہوں اس لئے بتا نہیں سکتاکہ کونسی بحر ہے۔ احمد فراز کی زمین پر طبع آزمائی کر بیٹھے ہیں۔ اساتذہ کرام کی رہنمائی کا پیشگی شکریہ

کوئی جادو، نہ سحر ہے، نہ فسوں ہے، یوں ہے
میری حالت کا سبب میرا جنوں ہے، یوں ہے

سامنے اسکے ہَوا ہو گیا سب زورِ کلام
اب مرے ہونٹوں پہ بس ہاں ہے یا ہوں ہے، یوں ہے

تیری یادوں نے عجب حال میں رکھا ہے اسے
مضطرب ہے نہ میرے دل کو سکوں ہے، یوں ہے

خشک ہونے میں ذرا وقت لگے گا ان کو
ابھی بہنے کو میری آنکھوں میں خوں ہے، یوں ہے

سچ تو یہ ہےکبھی وہ شخص میرا تھا، یوں تھا
دل یہ چاہتا ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے

صرف انسان کی تخلیق تھی مرہونِ عمل
باقی عالم تو فقط 'کُن فَیَکٌوں' ہے، یوں ہے

پالیا حق کو کسی نے کہیں ویرانے میں
شیخ جی شور مچاتے رہےیوں ہے، یوں ہے

جس میں الحاد سمائے ہوئے پھرتا تھا سمر
لے تیرے سامنے وہ سر بھی نگوں ہے، یوں ہے
 

الف عین

لائبریرین
واہ واہ، کیا اچھی غزل کہی ہے ماشاء اللہ۔
اب پوسٹ مارٹم

کوئی جادو، نہ سحر ہے، نہ فسوں ہے، یوں ہے
میری حالت کا سبب میرا جنوں ہے، یوں ہے
÷÷ یہ سحر صبح والی ہے، جادو کے معنی م یں سحر میں ’ح‘ پر سکون ہے۔ اس کو یوں کر دیں
سحر ہے، نے کوئی جادو، نہ فسوں۔۔۔۔

سامنے اسکے ہَوا ہو گیا سب زورِ کلام
اب مرے ہونٹوں پہ بس ہاں ہے یا ہوں ہے، یوں ہے
÷÷بہتر ہو کہ اسے ہاں یا ہوں کی جگہ ’ہاں نہ ہوں‘ کر دیں
میرے ہونٹوں پہ تو اب ہاں ہے نہ ہوں ہے۔۔۔

تیری یادوں نے عجب حال میں رکھا ہے اسے
مضطرب ہے نہ میرے دل کو سکوں ہے، یوں ہے
÷÷درست۔ یہاں محل ’مرے دل‘ کا ہے۔

خشک ہونے میں ذرا وقت لگے گا ان کو
ابھی بہنے کو میری آنکھوں میں خوں ہے، یوں ہے
÷÷ٹھیک

سچ تو یہ ہےکبھی وہ شخص میرا تھا، یوں تھا
دل یہ چاہتا ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے
÷÷یہاں بھی میرا نہیں ’مرا‘ بحر میں آتا ہے۔ بہتر ہے ’تھا میرا‘ُ کہو
اور دوسرے کو بھی
دل یہ کہتا ہے کہ میں۔۔۔۔

صرف انسان کی تخلیق تھی مرہونِ عمل
باقی عالم تو فقط 'کُن فَیَکٌوں' ہے، یوں ہے
۔۔’مرہونِ عمل‘؟ سمجھ میں نہیں آیا مجھ کج فہم کو

پالیا حق کو کسی نے کہیں ویرانے میں
شیخ جی شور مچاتے رہےیوں ہے، یوں ہے
۔۔درست

جس میں الحاد سمائے ہوئے پھرتا تھا سمر
لے تیرے سامنے وہ سر بھی نگوں ہے، یوں ہے
۔۔درست، بس، تیرے نہیں، ترے آئے گا وزن میں
 
خوش آمدید اور اس عمدہ کاوش پر داد۔
بحر ہے فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن (رمل مثمن سالم مخبون محذوف)۔
صرف یہ مصرع بحر سے خارج ہے

دل یہ چاہتا ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے

میں اسے یوں کہتا

خواہشِ دل ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے
 

سمر رضوی

محفلین
واہ واہ، کیا اچھی غزل کہی ہے ماشاء اللہ۔
اب پوسٹ مارٹم

کوئی جادو، نہ سحر ہے، نہ فسوں ہے، یوں ہے
میری حالت کا سبب میرا جنوں ہے، یوں ہے
÷÷ یہ سحر صبح والی ہے، جادو کے معنی م یں سحر میں ’ح‘ پر سکون ہے۔ اس کو یوں کر دیں
سحر ہے، نے کوئی جادو، نہ فسوں۔۔۔۔

سامنے اسکے ہَوا ہو گیا سب زورِ کلام
اب مرے ہونٹوں پہ بس ہاں ہے یا ہوں ہے، یوں ہے
÷÷بہتر ہو کہ اسے ہاں یا ہوں کی جگہ ’ہاں نہ ہوں‘ کر دیں
میرے ہونٹوں پہ تو اب ہاں ہے نہ ہوں ہے۔۔۔

تیری یادوں نے عجب حال میں رکھا ہے اسے
مضطرب ہے نہ میرے دل کو سکوں ہے، یوں ہے
÷÷درست۔ یہاں محل ’مرے دل‘ کا ہے۔

خشک ہونے میں ذرا وقت لگے گا ان کو
ابھی بہنے کو میری آنکھوں میں خوں ہے، یوں ہے
÷÷ٹھیک

سچ تو یہ ہےکبھی وہ شخص میرا تھا، یوں تھا
دل یہ چاہتا ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے
÷÷یہاں بھی میرا نہیں ’مرا‘ بحر میں آتا ہے۔ بہتر ہے ’تھا میرا‘ُ کہو
اور دوسرے کو بھی
دل یہ کہتا ہے کہ میں۔۔۔۔

صرف انسان کی تخلیق تھی مرہونِ عمل
باقی عالم تو فقط 'کُن فَیَکٌوں' ہے، یوں ہے
۔۔’مرہونِ عمل‘؟ سمجھ میں نہیں آیا مجھ کج فہم کو

پالیا حق کو کسی نے کہیں ویرانے میں
شیخ جی شور مچاتے رہےیوں ہے، یوں ہے
۔۔درست

جس میں الحاد سمائے ہوئے پھرتا تھا سمر
لے تیرے سامنے وہ سر بھی نگوں ہے، یوں ہے
۔۔درست، بس، تیرے نہیں، ترے آئے گا وزن میں
شکریہ جناب آپ کی راہنمائی کا جیسے حکم دیا ویسے ہی کر لوں گا دراصل لکھنے کی غلطی ہے ورنہ جہاں آپ نے نشاندہی کی وہاں مرے یا ترے ہی کہنا چاہ رہا تھا۔
کیا پہلا مصرعہ یوں مناسب رہے گا " نہ سحر کوئی، نہ جادو نہ فسوں ہے یوں ہے
آپ نے شعر میں جان ڈال دی یہ مصرعہ عطا کرکے
میرے ہونٹوں پہ تو اب ہاں ہے نہ ہوں ہے یوں ہے ۔ واہ

مرہونِ عمل سے کہنا چاہ رہا تھا کہ صرف تخلیقِ انسان ایک باقاعدہ عمل سے گذری ہے کہ پہلے مٹی کو گوندھا پھر بنایا وگرنہ اور سب کیلئے تو کہا ہے کہ کن فیکون یعنی کہا اور ہوگئی۔ یہ بھی شرفِ آدمیت ہے، اگر شعر واضع نہیں تو اسے تبدیل کر دیتا ہوں اور آگر مضمون بے معنی ہے تو ہذف کر دیتا ہوں ۔ ایک بار پھر رہنمائی کا شکریہ۔
 

سمر رضوی

محفلین
خوش آمدید اور اس عمدہ کاوش پر داد۔
بحر ہے فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن (رمل مثمن سالم مخبون محذوف)۔
صرف یہ مصرع بحر سے خارج ہے

دل یہ چاہتا ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے

میں اسے یوں کہتا

خواہشِ دل ہے کہ میں کہتا رہوں، ہے یوں ہے
بہت شکریہ ریحان صاحب الف عین صاحب بھی معترض تھے اس مصرعہ پر ، میرے خیال میں جیسا آپ نے کہا وہ بھی بہت اچھا ہے، آپ صاحبان کی صحبت سے یونہی کسبِ فیض کرتا رہوں گا، میرا ذخیرۂ الفاظ ابھی بہت کم ہے وجہ ترکِ مطالعہ ہے، کوشش کروں گا کہ اس فورم پہ باقاعدگی سے حاضر ہوتا رہوں
 

الف عین

لائبریرین
نہ سحر کوئی، نہ جادو نہ فسوں ہے یوں ہے
اس میں میراط اعتراض سحر بمعنی جادو کے تلفظ پر تھا۔ وہ تو اب بھی باقی ہے!!
 
مدیر کی آخری تدوین:

سمر رضوی

محفلین
نہ سحر کوئی، نہ جادو نہ فسوں ہے یوں ہے
اس میں میراط اعتراض سحت بمعنی جادو کے تلفظ پر تھا۔ وہ تو اب بھی باقی ہے!!
جی بہتر جناب میں سمجھ گیا، جیسا آپ نے حکم دیا تھا وہی مناسب ترین ہے، آپ کی اصلاح اور ہمت افزائی پہ بہت مشکور ہوں، آپ کی اردو سے محبت اور بے غرض خدمت کا معترف۔ اللہ تعالی سے آپ کی درازئِ عمر اور صحت و توانائی کے لئے دعا گو ہوں۔
 
فطری موزونئِ طبع پائی ہے۔ اور صرف موزونیت ہی نہیں، شعریت بھی ہے۔ احباب کی آرا قابلِ غور ہیں۔
میں صرف اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ ٹیگ کے خانے میں نام دینے سے کوئی شخص ٹیگ نہیں ہوتا۔ آپ کے رابطے سے پیشتر میں واللہ بالکل بے خبر تھا۔ لہٰذا کسی کی توجہ درکار ہے تو مراسلے یا تبصرے کے متن والے خانے میں، مثلاً جہاں آپ نے غزل لکھ کر ارسال فرمائی ہے، @ لکھ کر اس کے فوراً بعد اس رکن کا نام ٹائپ کیا کیجیے۔ اس طرح اس رکن کو اطلاع موصول ہو جاتی ہے۔
 

سمر رضوی

محفلین
فطری موزونئِ طبع پائی ہے۔ اور صرف موزونیت ہی نہیں، شعریت بھی ہے۔ احباب کی آرا قابلِ غور ہیں۔
میں صرف اتنا عرض کرنا چاہوں گا کہ ٹیگ کے خانے میں نام دینے سے کوئی شخص ٹیگ نہیں ہوتا۔ آپ کے رابطے سے پیشتر میں واللہ بالکل بے خبر تھا۔ لہٰذا کسی کی توجہ درکار ہے تو مراسلے یا تبصرے کے متن والے خانے میں، مثلاً جہاں آپ نے غزل لکھ کر ارسال فرمائی ہے، @ لکھ کر اس کے فوراً بعد اس رکن کا نام ٹائپ کیا کیجیے۔ اس طرح اس رکن کو اطلاع موصول ہو جاتی ہے۔
شکریہ راحیل فاروقی صاحب آپ کی رائے میرے لئے اعزاز ہے، ابھی اس فورم پہ نووارد ہوں آئندہ خیال رکھوں گا، آپ حضرات کی راہنمائی بیش قیمت ہے۔اصلاح کے لئے حاضر ہوتا رہوں گا
 
Top