نصیر الدین نصیر حُضور ! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی

یوسف سلطان

محفلین
حُضور! آپ کا رُتبہ نہ پا سکا کوئی
نبیؑ تو ہیں،نہیں محبوب آپ سا کوئی

مدد کو پہنچو!کہ راہوں میں کھو گیا کوئی
تُمہیں پُکار رہا ہے شکستہ پا کوئی

مدینے آ کے نہ ارمان رہ گیا کوئی
نہ آرزو ہے ، نہ حسرت ، نہ مدّعا کوئی

مثالِ ابرِ بہاراں برس گیا سب پر
تمہارے فیض و کرم کی ہے انتہا کوئی ؟

حُروف،عجزکا اقرار کرنے لگتے ہیں
لکھے گا نعتِ رسوؐلِ انام ، کیا کوئی

رہِ نبیؐ میں بس اک مَیں ہُوں اور اُن کا جمال
نہ ہمنفس ، نہ مصاحب ، نہ آشنا کوئی

شفیِعؐ حشرہیں،اُمت کو بخشوا لیں گے
نہ ہو گا آگ کا ایندھن بُرا،بَھلا کوئی

یہ کہہ کے رُک گئے سدرہ پہ جبرئیلِؑ امیں
نہیں عُروجِ محمدؐ کی انہتا کوئی

اُنہوں نے اپنوں پرایوں کی جھولیاں بھر دیں
کرم سے اُن کے نہ محروم رہ گیا کوئی

چلی ہے زلفِ رسوؐلِ انام کو چُھو کر
پہنچ سکے ترے رُتبے کو،کب صبا ! کوئی

وہ ذاتِ پاک ہے اپنی صفات میں یکتا
نہ اُن سا اب کوئی ہو گا،نہ ہے،نہ تھا کوئی

کرم کی بھیک مِلے اِس کو یا رسوؐلَ اللہ !
نہیں نصیرؔ کا اب اور آسرا کوئی

کلام حضرت الشیخ پیر سید نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ تعالی علیہ گولڑہ شریف​
 
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین

تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
ہے عقیدہ یہ اپنا بصدق و یقین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
اے رسولِ امین خاتم المرسلین

بزمِ کونین پہلے سجائی گئی
پھر تیری ذات منظر پے لائی گئی
سید الاولین، سید الآخرین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہی
سید الاولین، سید الآخرین

مصطفٰی مجتبٰی تیری مدح ثنا
میرے بس میں نہیں، دسترس میں نہیں
دل کو ہمت نہیں، لب کو یارا نہیں
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
مصطفٰی مجتبٰی تیری مدح ثنا
دل کو ہمت نہیں، لب کو یارا نہیں
اے رسولِ امین، تجھ سا کوئی نہیں

صلی اللہ علیہ وسلم
یا امام الاولیاء، یا ختام الانبیاء

دستِ قدرت نے ایسا بنایا تجھے
جملہ اوصاف سے خود سجایا تجھے
اے ازل کے حسین، اے ابد کے حسین
ڈھونڈتی ہے تجھے میری جانِ حزین
تیرا سکہ رواں کل جہان میں ہوا
اس زمین میں ہوا، آسمان میں ہوا
کیا عرب کیا عجم سب ہیں زیرِ نگیں
توبہ توبہ نہیں، کوئی تجھ سا نہیں
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
ہے عقیدہ یہ اپنا بصد ق و یقین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین
 

یوسف سلطان

محفلین
کرم کی بھیک مِلے اِس کو یا رسوؐلَ اللہ !
نہیں نصیرؔ کا اب اور آسرا کوئی​
شکریہ
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین

تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
ہے عقیدہ یہ اپنا بصدق و یقین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
اے رسولِ امین خاتم المرسلین

بزمِ کونین پہلے سجائی گئی
پھر تیری ذات منظر پے لائی گئی
سید الاولین، سید الآخرین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہی
سید الاولین، سید الآخرین

مصطفٰی مجتبٰی تیری مدح ثنا
میرے بس میں نہیں، دسترس میں نہیں
دل کو ہمت نہیں، لب کو یارا نہیں
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
مصطفٰی مجتبٰی تیری مدح ثنا
دل کو ہمت نہیں، لب کو یارا نہیں
اے رسولِ امین، تجھ سا کوئی نہیں

صلی اللہ علیہ وسلم
یا امام الاولیاء، یا ختام الانبیاء

دستِ قدرت نے ایسا بنایا تجھے
جملہ اوصاف سے خود سجایا تجھے
اے ازل کے حسین، اے ابد کے حسین
ڈھونڈتی ہے تجھے میری جانِ حزین
تیرا سکہ رواں کل جہان میں ہوا
اس زمین میں ہوا، آسمان میں ہوا
کیا عرب کیا عجم سب ہیں زیرِ نگیں
توبہ توبہ نہیں، کوئی تجھ سا نہیں
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
ہے عقیدہ یہ اپنا بصد ق و یقین
تجھ سا کوئی نہیں، تجھ سا کوئی نہیں
اے رسولِ امین، خاتم المرسلین
بے شک
جزاک اللہ
 
Top