نواز شریف کی واپسی

پاکستانی

محفلین
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شریف برادران کے ساتھ لندن سے اسلام آباد جانے والے صحافیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 کے ذریعے پاکستان جا رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا نواز شریف بھی اسی طیارے میں پرواز کریں گے۔ اس سے پہلے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ نواز شریف اتوار کی شام گلف ائر کی پرواز سے مسقط کے لیے روانہ ہوں گے۔ پیر کو مقامی وقت کے مطابق وہ صبح آٹھ بجے اسلام آباد روانہ ہوں گے جہاں ان کی آمد مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح گیارہ بجکر پینتالیس منٹ پر متوقع ہے۔
 

پاکستانی

محفلین
معزول اور جلاوطن وزیراعظم میاں نواز شریف کے لاہور میں آبائی محلے رحمان گلیاں کے رہائشی ان کے بچپن کے دوست اور ساتھی ان کی آمد کے منتظر ہیں۔ان کا خیال ہے کہ گئےدن لوٹ آئیں گے۔

وہ ایک بار پھر نواز شریف کے ساتھ ملکر مختلف تھڑے ہوٹلوں، کھوکھوں اور ریڑھیوں پر کھڑے ہوکر کھابے(خصوصی پکوان) اڑائیں گے۔ حلوہ پوری، سری پائے اور نان بالائی کا ناشتہ ہوگا۔ چکڑ چھولوں، مرغ مسلم کا لنچ اور دیسی گھی کا تڑکا لگا ہریسہ کلچہ کا ڈنر اور ہاضمے کے لیے سوڈے والی بوتلیں چلیں گی اور ہاں سائیڈ آئٹم کے طور پر گول گپے اور دودھ دہی کی لسی اور ٹھنڈی کھیر کا لطف اٹھایا جاسکتا ہے۔
بشکریہ بی بی سی اردو
 

پاکستانی

محفلین
دس ستمبر دو ہزار سات کو واپس آنے والا نیا نواز شریف جہاں پہلے سے بہادر ہونے کا تاثر دے رہا ہے وہاں فوجی اسٹیبلشمنٹ کا بھرپور مقابلہ کرنے کا عندیہ بھی دے رہا ہے۔ کہنے کو تو میاں نواز شریف بہت سے دوسرے سیاستدانوں کی طرح اسٹیبلشمنٹ کے دوست اور معاون کے طور پر سیاست کے منظر پر طلوع ہوئے تھے مگر اب وہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ کے لیے سب سے بڑا سیاسی چیلنج بن کر سامنے آ رہے ہیں۔

سہیل وڑائچ بی بی سی اردو
 

پاکستانی

محفلین
دس ستمبر کو میاں نواز شریف کو پاکستان اترنے دیا جائے یا نہیں، وہ دونوں صورتوں میں ایک بڑی سیاسی قوت بن کر ابھریں گے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ وہ جنرل مشرف کی سیاسی حکمت عملی کے راستے میں بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں۔ بے نظیر بھٹو اور جنرل مشرف کے درمیان ڈیل کا معاملہ بھی نواز شریف کی واپسی سے متاثر ہو رہا ہے۔

گو پاکستانی سیاست کے معاملات اس وقت بہت کنفیوژن کا شکار ہیں اور یہ کہنا مشکل ہے کہ کل کیا ہوگا لیکن ایک بات طے ہے کہ آنے والے چند دنوں میں اسٹیبلشمنٹ کے لیے سپریم کورٹ کے ساتھ ساتھ میاں نواز شریف ایک بہت بڑا چیلنج بن کر سامنے آ رہے ہیں۔



سہیل وڑائچ بی بی سی اردو
 

زینب

محفلین
نہیں جی وہ اسلام آباد ہی آرھے ہیں صرف نواز شریف ہیں شہباز شریف لندن میں ہی رک گئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔صبح 7:30 پاکستانی ٹائم کے مطابق اسلام آباد لینڈ کریں‌گے۔۔۔۔۔pk786 اٹک جیل کے vip کمروں کی صفائی ہو گیئ ہے۔۔۔۔لگتا ہے کل پھر سے اسلام آباد میدان جنگ بننے والا ہی اللہ خیر کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین
"آج ٹی وی" کے مطابق نواز شریف کو ایک ماہ کے لیے اٹک جیل میں رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
 

ساجد

محفلین
پیپلز پارٹی کے سوا باقی تمام اپوزیشن پارٹیوں کی اعلٰی قیادت کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔ گرفتار کئے گئے کارکنوں کی تعداد دس ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے اور مزید بڑھنے کا امکان ہے کیونکہ مختلف شہروں میں مظاہرے اور پولیس تشدد جاری ہے ۔

پہلے بتایا گیا تھا کہ نواز شریف کو ایم پی او [Maintenance of Public Order] کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جس کے تحت کسی کو زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کیلئے نظر بند کیا جا سکتا ہے ۔
اس کے بعد پنجاب کے وزیرِ اعلٰی پرویز الٰہی نے ٹی وی پر لائیو وڈیو انٹرویو میں بتایا کہ امیگریشن کے بعد نواز شریف کو اس کے خلاف جو مقدمات ہیں ان کے نوٹس دیئے جائیں گے ۔
اس کے بعد خبر دی گئی کے نواز شریف کو نیب کے کرنل نے نیب آرڈیننس کے تحت گرفتار کیا ہے ۔
اس کے بعد بتایا گیا کہ نواز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے وارنٹ دیئے گئے ہیں ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 8 ستمبر کو اچانک صدر جنرل پرویز مشرف نے اینٹی منی لانڈرنگ آرڈیننس جاری کیا تو سمجھ نہیں آئی تھی کہ اس کی اچانک کیا ضرورت پڑ گئی ۔
محترم اجمل صاحب ،
بس دیکھتے جائیے کہ ان حکومتی مسخروں کی مسخرہ بازیاں کیا کیا گُل کھلاتی ہیں۔
اسلام آباد سے تازہ ترین واقعات سے آگاہ رکھنے کا بہت شکریہ۔​
 

ساجداقبال

محفلین
ائیرفورس کا نہیں پی آئی اے کا طیارہ ہے۔ *ساجد* آپ اسوقت پاکستان میں ہوتے اور جانا ہوتا تو مفت میں چلے جاتے ۔ ;)
 

زینب

محفلین
فاتح بھائی پاکی خبر ہی ہے کہ نوازشریف کو واپس جدہ بھیج دیا گیا ہے۔۔۔۔۔پاکستان کے کسی چینل پے اس بارے میں کوئی نیوز نہیں آرہی۔۔۔۔۔۔زی نیوز پے دیکھا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔جدہ میں نظر بند رکھا جائے گا نوازشریف کو۔۔۔۔۔۔۔۔رات کو ہی سیاسی پارٹیوں کے تقریباً ساری ہی علیٰ قیادت کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔۔۔۔۔
 
Top