سیاسی شاعری

حکومت کا میں وزیر ہوں ہاں بے ضمیر ہوں
ذلیلِ زمانہ ہوں میں وزیرِ خزانہ ہوں
معاشی ترقی کا گھڑا جھوٹا فسانہ ہوں
حکومت کا میں وزیر ہوں ہاں بے ضمیر ہوں
ہاں میں جھوٹ دان ہوں بڑا ہی بد زبان ہوں
مرے مہربان ہیں انہیں کا ترجمان ہوں
حکومت کا میں وزیر ہوں ہاں بے ضمیر ہوں
سگِ بے مثال ہوں میں ہاں جی ہاں طلال ہوں
وزارت کی بے وفائی پہ میں پر ملال ہوں
نہ تو میں وزیر ہوں نہ میں ہی باضمیر ہوں
 
آخری تدوین:
شرافت ڈھونڈنے آئے ہو ایونے سیاست میں
یہ چکلا ہے یہاں عزت نہیں رسوائ رہتی ہے
خدا محفوظ رکهے ملک کو گندی سیاست سے
شرابی دیوروں کے بیچ میں بهوجائ رہتی ہے
 
Top