طاہر عدیم: وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد

"محسن" میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد

دوسرا مصرع ٹائپو کا شکار لگتاہے۔ ہو سکتا ہے یہ "مجنوں کی سی وہ خصلت و حالت تمام شد" ہو​
 
کل مجھے بذریعہ ایس ایم ایس یہ غزل موصول ہوئی، نام محسن نقوی کا لکھا ہوا
مجھے یہ معلوم نہیں کہ واقعی یہ محسن نقوی کی ہے یا نہیں لہٰذا غلطی معاف کردیں
اور یہ غزل انجوائے کریں​

وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد
لے! دل میں ترے قرب کی حسرت تمام شُد


یہ بعد میں کُھلے گا کہ کس کس کا خُون ہوا
ہر اِک بیاں ختم، عدالت تمام شُد


تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد


اب ربط اک نیا مجھے آوارگی سے ہے
پابندیء خیال کی عادت تمام شُد


جائز تھی یا نہیں، ترے حق میں تھی مگر
کرتا تھا جو کبھی وہ وکالت تمام شُد


وہ روز روز مرنے کا قصہ ہوا تمام
وہ روز دِل کو چِیرتی وحشت تمام شُد


"محسن" میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد

نوٹ: جناب طاہر عدیم صاحب کے بیان کے مطابق یہ کلام ان کا ہے اور ان کی کتاب "تیرے نین کنول" میں شامل ہے، لہٰذا ضروری تدوین کی گئی۔
خاکسار طاھر عدیم
کل مجھے بذریعہ ایس ایم ایس یہ غزل موصول ہوئی، نام محسن نقوی کا لکھا ہوا
مجھے یہ معلوم نہیں کہ واقعی یہ محسن نقوی کی ہے یا نہیں لہٰذا غلطی معاف کردیں
اور یہ غزل انجوائے کریں​

وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد
لے! دل میں ترے قرب کی حسرت تمام شُد


یہ بعد میں کُھلے گا کہ کس کس کا خُون ہوا
ہر اِک بیاں ختم، عدالت تمام شُد


تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد


اب ربط اک نیا مجھے آوارگی سے ہے
پابندیء خیال کی عادت تمام شُد


جائز تھی یا نہیں، ترے حق میں تھی مگر
کرتا تھا جو کبھی وہ وکالت تمام شُد


وہ روز روز مرنے کا قصہ ہوا تمام
وہ روز دِل کو چِیرتی وحشت تمام شُد


"محسن" میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد

نوٹ: جناب طاہر عدیم صاحب کے بیان کے مطابق یہ کلام ان کا ہے اور ان کی کتاب "تیرے نین کنول" میں شامل ہے، لہٰذا ضروری تدوین کی گئی۔
 
کل مجھے بذریعہ ایس ایم ایس یہ غزل موصول ہوئی، نام محسن نقوی کا لکھا ہوا
مجھے یہ معلوم نہیں کہ واقعی یہ محسن نقوی کی ہے یا نہیں لہٰذا غلطی معاف کردیں
اور یہ غزل انجوائے کریں​

وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد
لے! دل میں ترے قرب کی حسرت تمام شُد


یہ بعد میں کُھلے گا کہ کس کس کا خُون ہوا
ہر اِک بیاں ختم، عدالت تمام شُد


تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد


اب ربط اک نیا مجھے آوارگی سے ہے
پابندیء خیال کی عادت تمام شُد


جائز تھی یا نہیں، ترے حق میں تھی مگر
کرتا تھا جو کبھی وہ وکالت تمام شُد


وہ روز روز مرنے کا قصہ ہوا تمام
وہ روز دِل کو چِیرتی وحشت تمام شُد


"محسن" میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد

نوٹ: جناب طاہر عدیم صاحب کے بیان کے مطابق یہ کلام ان کا ہے اور ان کی کتاب "تیرے نین کنول" میں شامل ہے، لہٰذا ضروری تدوین کی گئی۔
 
وہ درد وہ وفا وہ محبت تمام شد
۔۔۔۔۔۔۔ یہ غزل خاکسار کی ھے اور کسی نے غلط فہمی کے تحت محترمی محسن نقوی صاحب مرحوم کے نام سے شئیر کی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ مجموعہء کلام " تیرے نین کنول " ۲۰۰۹ ۔۔۔۔ مثال پبلیکیشنز ۔۔۔۔۔۔ آخری غزل ۔۔۔۔ صفحہ نمبر ۲۰۷۔۔۔۔
پلیز اسے نوٹ کیجئیے اور جہاں تصحیح کی ضرورت ھے وھاں کر دیجئیے ۔۔۔۔۔۔ بہت شکریہ
 
وہ درد وہ وفا وہ محبت تمام شد
۔۔۔۔۔۔۔ یہ غزل خاکسار کی ھے اور کسی نے غلط فہمی کے تحت محترمی محسن نقوی صاحب مرحوم کے نام سے شئیر کی ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ مجموعہء کلام " تیرے نین کنول " ۲۰۰۹ ۔۔۔۔ مثال پبلیکیشنز ۔۔۔۔۔۔ آخری غزل ۔۔۔۔ صفحہ نمبر ۲۰۷۔۔۔۔
پلیز اسے نوٹ کیجئیے اور جہاں تصحیح کی ضرورت ھے وھاں کر دیجئیے ۔۔۔۔۔۔ بہت شکریہ
مزید ثبوت ۔۔۔ اگر درکار ھوں تو پیش کر دوں گا
 

مستجاب

محفلین
کل مجھے بذریعہ ایس ایم ایس یہ غزل موصول ہوئی، نام محسن نقوی کا لکھا ہوا
مجھے یہ معلوم نہیں کہ واقعی یہ محسن نقوی کی ہے یا نہیں لہٰذا غلطی معاف کردیں
اور یہ غزل انجوائے کریں​

وہ درد، وہ وفا، وہ محبت تمام شُد
لے! دل میں ترے قرب کی حسرت تمام شُد


یہ بعد میں کُھلے گا کہ کس کس کا خُون ہوا
ہر اِک بیاں ختم، عدالت تمام شُد


تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد


اب ربط اک نیا مجھے آوارگی سے ہے
پابندیء خیال کی عادت تمام شُد


جائز تھی یا نہیں، ترے حق میں تھی مگر
کرتا تھا جو کبھی وہ وکالت تمام شُد


وہ روز روز مرنے کا قصہ ہوا تمام
وہ روز دِل کو چِیرتی وحشت تمام شُد


"محسن" میں کُنجِ زیست میں چُپ ہوں پڑا
مجنُوں سی وہ خصلت و حالت تمام شُد

نوٹ: جناب طاہر عدیم صاحب کے بیان کے مطابق یہ کلام ان کا ہے اور ان کی کتاب "تیرے نین کنول" میں شامل ہے، لہٰذا ضروری تدوین کی گئی۔
ٰرع
یہ بعد میں کُھلے گا کہ کس کس کا خُون ہوا
ہر اِک بیاں ختم، عدالت تمام شُد

تُو اب تو دشمنی کے بھی قابل نہیں رہا
اُٹھتی تھی جو کبھی وہ عداوت تمام شُد

وہ روز روز مرنے کا قصہ ہوا تمام
وہ روز دِل کو چِیرتی وحشت تمام شُد

:zabardast1:فراز بھائی
اعلانِ لاتعلقی:جسٹ ان کیس کہ یہ محسن نقوی کی غزل ثابت نہیں ہوتی:cautious:
میں محسن وقار علی بہ قائمی ہوش وہواس یہ اعلان کرتا ہوں کہ یہ غزل ہرگز ہرگز میری نہیں ہے:wasntme:
اعلان سماعت فرمانے کا شکریہ:bighug: اعلان ختم ہوا:)
 
Top