علم اور عالم

عبدالمغیث

محفلین
جسے علم سکھائے نہ عشق و ادب
اُس علم کے حامل کو عالم نہیں کہتے
سُنائے جو سزا سخت مجرم ہو بھلے حاکم
مُنصف کسی ایسے کو ظالم نہیں کہتے
سبق جو نہ پڑھائیں محبت کا اخوت کا
اتالیقوں کو ایسے متعالم نہیں کہتے
بھڑک اُٹھے جو نفس پہ چوٹ آنے سے اکثر
اُس ظاہری عاجز کو حالم نہیں کہتے
رستہ جو مسافر کو نہ منزل کی خبر دے
اُس راستے کے پتھروں کو معالم نہیں کہتے
جو سکھائے ہنر مندی مگر اخلاق سے عاری
ہدایت کسی ایسی کو سالم نہیں کہتے
عبدالمغیث​
 
بحرِ اوقیانوس میں۔ اس کو غرق کلام بھی کہتے ہیں۔
مذاق کرنے کی معافی۔
صاحب میں بحروں سے مکمل بے بہرہ ہوں۔ یہ دانش مجھے حاصل نہیں ہے۔
مغیث صاحب، بحروں کے علم کے بنا شاعری کرنا ناممکن کام ہے۔ بہتر ہو گا پہلے آپ بحروں کے بارے مطالعہ کریں
 

یوسف سلطان

محفلین
Top