پہلی کتاب کیلئے پبلشر کی تلاش ۔ فوری مدد درکار ہے ۔۔۔

میں معاشرتی مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر ایک کتاب لکھ رہا ہوں ۔ یہ کتاب 200 صفحات پر مشتمل ہے اور مکمل ہو چکی ہے ۔ اس سلسلے میں پچھلے کئی روز سے پبلشرز کو فون پر فون کر رہا ہوں مگر وہ اس طرح پرنٹ کرنے پر تیار ہیں کہ انہیں مکمل معاوضہ دیا جائے جو کہ ہزاروں روپے میں ہے ۔
اس حوالے سے مجھے ایسے پبلشر کی تلاش تھی جو میری کتاب خود ہی پبلش کرے اور بے شک فروخت بھی خود کرے اور مکمل حاصل ہونے والی رقم رکھ لے یا فروخت ہونے پر کچھ دے دے تومہربا نی۔ کتاب کو پہلے ہی ماہ میں فروخت کروانا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں اور میں اس کتاب کی تعداد 500 تک چاہتا ہوں۔
اگر کوئی پبلشر، دوست اس حوالے سے مدد کر سکے تو مہربانی۔ میں نے ایک امریکن پبلشر سے بات ہے جو مفت میں شائع کرسکتا ہے مگر زبان اردو ہونے کی وجہ سے اسے سمجھ نہیں آتی کہ اس کو کس طرح فارمیٹنگ کے مراحل سے گزارا جائے۔
مجھے اردو محفل کے تمام ادیب، مخلص اور اچھے دوستوں اور بزرگوں سے امید ہے کہ مجھے اس سلسلے میں نہ صرف رہنمائی کریں گے بلکہ مکمل اشاعت تک میرے ساتھ رہیں گے۔ میں نے مسودہ بھی اصلاح کیلئے کچھ بڑے سمجھدار لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی کہ چلو اصلاح جتنی ہو کم ہے مگر ظاہر ہے کہ لوگ جتنے بڑے ہوتے جاتے ہیں اتنے ہی مغرور ہوتے جاتے ہیں اور یہی جواب ملتا ہے ٹائم ملا تو دیکھیں گے۔ بہر حال اس حوالے سے بھر پور مدد کی اپیل ہے ۔
 

arifkarim

معطل
میں معاشرتی مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر ایک کتاب لکھ رہا ہوں ۔ یہ کتاب 200 صفحات پر مشتمل ہے اور مکمل ہو چکی ہے ۔ اس سلسلے میں پچھلے کئی روز سے پبلشرز کو فون پر فون کر رہا ہوں مگر وہ اس طرح پرنٹ کرنے پر تیار ہیں کہ انہیں مکمل معاوضہ دیا جائے جو کہ ہزاروں روپے میں ہے ۔
اس حوالے سے مجھے ایسے پبلشر کی تلاش تھی جو میری کتاب خود ہی پبلش کرے اور بے شک فروخت بھی خود کرے اور مکمل حاصل ہونے والی رقم رکھ لے یا فروخت ہونے پر کچھ دے دے تومہربا نی۔ کتاب کو پہلے ہی ماہ میں فروخت کروانا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں اور میں اس کتاب کی تعداد 500 تک چاہتا ہوں۔
اگر کوئی پبلشر، دوست اس حوالے سے مدد کر سکے تو مہربانی۔ میں نے ایک امریکن پبلشر سے بات ہے جو مفت میں شائع کرسکتا ہے مگر زبان اردو ہونے کی وجہ سے اسے سمجھ نہیں آتی کہ اس کو کس طرح فارمیٹنگ کے مراحل سے گزارا جائے۔
مجھے اردو محفل کے تمام ادیب، مخلص اور اچھے دوستوں اور بزرگوں سے امید ہے کہ مجھے اس سلسلے میں نہ صرف رہنمائی کریں گے بلکہ مکمل اشاعت تک میرے ساتھ رہیں گے۔ میں نے مسودہ بھی اصلاح کیلئے کچھ بڑے سمجھدار لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی کہ چلو اصلاح جتنی ہو کم ہے مگر ظاہر ہے کہ لوگ جتنے بڑے ہوتے جاتے ہیں اتنے ہی مغرور ہوتے جاتے ہیں اور یہی جواب ملتا ہے ٹائم ملا تو دیکھیں گے۔ بہر حال اس حوالے سے بھر پور مدد کی اپیل ہے ۔
کراچی میں ایک پبلشر و کمپوزر نعیم سعید ہوتے ہیں۔ ان سے رابطہ کر لیں۔
 
عارف بھائی نمبر مل گیا ہے ، بات بھی ہو گئی ہے نعیم بھائی سے۔ اللہ آپ کو بہت کامیابیاں دے ۔ ماشاء اللہ انتہائی با اخلاق اور اچھے انسان کا نمبر دیا آپ نے بات کر کے ہی اندازہ ہو گیا کہ بہت مدد گار آدمی ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ میں انہیں ای میل کر رہا ہوں جو بھی صورت ہوتی ہے اس پر بات چیت جاری رہے گی۔ اب تک کیلئے اتنی ہی زحمت۔ بہت بہت بہت شکریہ۔
 
ابھی تک تو کوئی جواب نہیں آیا پہلی ای میل کے بعد ، لگتا ہے وہ مصروف ہو گئے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ قیمت لیکر چھاپنے والے تو کئی احباب ہیں مگر میں یہ چاہتا ہوں کہ اگر کوئی پبلشر جو قیمت لئے بغیر چھاپنے کا ذمہ لے تو ہے۔۔۔
 

تجمل حسین

محفلین
میں معاشرتی مسائل اور ان کے ممکنہ حل پر ایک کتاب لکھ رہا ہوں ۔
ہوسکتا ہے میری بات آپ کو ناگوار گزرے اس لیے پیشگی معذرت۔ :)
حقیقت یہ ہے کہ آج کل اس طرح کی کتابیں پڑھنے والے چند افراد ہی ہیں۔ خاص طور پر اگر کتاب اردو میں ہو۔ اس لیے کوئی پبلشر اس طرح کی کتاب پر عموماً رقم نہیں لگاتا جہاں سے منافع کی امید نہ ہو یا بہت کم ہو۔ جبکہ اس کے برعکس اگر کوئی رومانوی ناول وغیرہ ہوتا تو آپ دیکھتے کہ کئی پبلشرز کی طرف سے آپ کو جوابات موصول ہورہے ہیں۔ :)
 
تجمل بھائی ناگوار تو اس میں کچھ بھی نہیں آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں اسمیں کوئی شک نہیں۔ کمرشل ازم کا دور ہے اس لئے انہیں بس اپنی روزی روٹی کی ہوتی ہے ۔ بہرحال دعا کرتے رہیے گا کہ کوئی اللہ والا میری اس کتاب کو قبول کر لے۔ کمنٹ کرنے کا شکریہ
 

فاتح

لائبریرین
مکمل حاصل ہونے والی رقم رکھ لے یا فروخت ہونے پر کچھ دے دے تومہربا نی۔
اگر آپ کا مقصد اس کتاب سے منافع کمانا نہیں تو کاغذ جیسی قدیم اور بوسیدہ چیز پر 500 کی تعداد میں پرنٹ کروا کے اسے صرف اور صرف 500 لوگوں تک محدود کرنے میں کیا فائدہ ہے؟
آپ اپنی کتاب کی ای۔پبلشنگ کریں۔ اس کی سافٹ کاپی ایم ایس ورڈ، ای پب اور پی ڈی ایف اور ویب ورژن بنا کے انٹرنیٹ پر پبلش کریں۔ ایک تو یوں کتاب کاغذ بوسیدہ ہونے کے باعث مرے گی نہیں اور دوم یہ کہ صرف پانسو ہزار لوگوں تک محدود نہیں ہو گی۔
علاوہ ازیں ڈیجیٹل بک کو مختلف طریقوں سے بیچا بھی جا سکتا ہے۔
اگر کوئی پبلشر، دوست اس حوالے سے مدد کر سکے تو مہربانی۔ میں نے ایک امریکن پبلشر سے بات ہے جو مفت میں شائع کرسکتا ہے مگر زبان اردو ہونے کی وجہ سے اسے سمجھ نہیں آتی کہ اس کو کس طرح فارمیٹنگ کے مراحل سے گزارا جائے۔
اگر وہ واقعی ایسا کرنے کو تیار ہیں تو فارمیٹنگ آپ کروا دیں۔ بمشکل تمام دو چار ہزار میں کوئی فارمیٹنگ کر دے گا۔
میں نے مسودہ بھی اصلاح کیلئے کچھ بڑے سمجھدار لوگوں کو دکھانے کی کوشش کی کہ چلو اصلاح جتنی ہو کم ہے مگر ظاہر ہے کہ لوگ جتنے بڑے ہوتے جاتے ہیں اتنے ہی مغرور ہوتے جاتے ہیں اور یہی جواب ملتا ہے ٹائم ملا تو دیکھیں گے۔
کوئی بھی شخص 200 صفحات کے مسودے کی اصلاح کے لیے مشکل سے ہی مانے گا۔ اس کے پیچھے عموماً غرور نہیں بلکہ واقعتاً وقت کی کمی ہی ہوتی ہے۔

بہرحال ایک ہمارے مغزل (م م مغل) بھائی بھی ہیں جو "مشتاع" کے نام سے ایک پبلشنگ ہاؤس چلاتے ہیں۔ ان سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔
 
آخری تدوین:
فاتح بھائی آپ کا بے حد شکریہ ، اللہ پاک آپکو جزا دے۔ مجھے مغزل بھائی کا فون نمبر عنایت کر دیں اگر ممکن ہو ورنہ یہ بتا دیں کہ مشتاع پبلشنگ ہاوس کس شہر میں ہے اور پھر میں رابطہ نمبر تلاش کرنے کی کوشش کر لوں گا۔
 

ایم اے راجا

محفلین
پبلشر صرف وہیں انویسٹمنٹ کرتے ہیں جہاں فائدہ ہو مطلب کے رائیٹر اتنا مقبول ہو کہ اس کی کتاب ہاتھوں ہاتھ بکتی ہو پھر دیکھیں کیسے پبلشر منتیں کرتے ہیں اور رائیٹر کو پرکشش رائیلٹی دیتے ہیں۔
 
بات تو درست ہے ۔ فاتح بھائی بہت شکریہ میں نے م م مغل بھائی کو فون کیا ہے ۔ امید ہے ان کی طرف سے کچھ دیر میں کوئی جواب موصول جا ئے گا ابھی وہ کہیں مصروف تھے ۔
 
ایم اے راجا بھائی بات تو آپکی بھی ٹھیک ہے ۔ مگر ایسے پبلشرز سے سوال ہے کہ مشہور پبلشرز کیا پہلے دن ہی مشہور ہوتے ہیں؟ ظاہر ہے کتاب چھپتی ہے تو مشہور ہوتے ہیں ناں؟ ۔ بس یار کیا کیا جائے۔ اتنی محنت لکھنے میں درکار نہیں ہوتی جتنی پبلش کروانے کیلئے تگ و دو کرنا پڑتی ہے ۔ بہر حال امید ہے کوئی مثبت جواب جلد ملے گا کہیں نہ کہیں سے ۔
 
احباب ابھی تک تو کہیں سے کوئی جواب نہیں ملا۔۔۔۔ لگتا ہے جواب ہی مل گیا۔۔۔۔ بہت پریشانی ہو رہی ہے پبلشر ڈھونڈنے میں۔ چلیں امید پر دنیا قائم ہے ۔
 
Top