محبت میں جیا جو وہ مرا ہے ۔ سعید الرحمن سعید

محبت میں جیا جو وہ مرا ہے
غزالِ دشت ازل سے با وفا ہے


چلا ہوں میں خموشی کے سفر پر
سقوطِ عشق میرا ہمنوا ہے

تلاشِ یار میں ہے در بدر دل
وہ بوئے گل ہے یا بادِ صبا ہے


اٹھائے ہیں حلیفوں نے بھی پتھر
تماشہ عشق میں یہ بھی ہوا ہے


امیرِ شہر سے پوچھے یہ کوئی
غم ِ دوراں ہے کیا اور بھوک کیا ہے


سفیرِ امن قاتل بھیڑیے ہیں
منافق کی بڑی معصوم ادا ہے


سعید اپنا عدو ہے اک زمانہ
سوائے عشق کیا اپنی خطا ہے

سعید الرحمن سعیدؔ
 
آخری تدوین:

کاشف اختر

لائبریرین
سعید اپنا عدو ہے ہے اک زمانہ
سوائے عشق اپنی کیا خطا ہے


بہت خوب! واہ واہ۔واہ. ! کیا کہنے سعید بھائی!
 

نور وجدان

لائبریرین
واہ سعید صاحب ۔۔۔۔۔۔۔ایک خوبصورت غزل ہے ۔۔آپ اس کو فیس بک پر لکھتے ہیں غالبا ۔۔۔ایک کام کیا کیجیئے کہ اس کا رچ ٹیکسٹ ایڈیٹر آف کرکے انگلش ایڈیٹر کھول کر وہاں جو بھی فونٹ ہے اس کو ہٹا کے جمیل نوری نستعلق لکھ دیا کریں ۔ اس طرح آپ کی شاعری کو ہم اچھے فونٹ میں پڑھ سکیں گے :) میں نے کل جو فیس بک سے تحریر شئیر کی ہے اس کو اس طریقے سے اس فانٹ میں بدلا ہے ۔
 
واہ سعید صاحب ۔۔۔۔۔۔۔ایک خوبصورت غزل ہے ۔۔آپ اس کو فیس بک پر لکھتے ہیں غالبا ۔۔۔ایک کام کیا کیجیئے کہ اس کا رچ ٹیکسٹ ایڈیٹر آف کرکے انگلش ایڈیٹر کھول کر وہاں جو بھی فونٹ ہے اس کو ہٹا کے جمیل نوری نستعلق لکھ دیا کریں ۔ اس طرح آپ کی شاعری کو ہم اچھے فونٹ میں پڑھ سکیں گے :) میں نے کل جو فیس بک سے تحریر شئیر کی ہے اس کو اس طریقے سے اس فانٹ میں بدلا ہے ۔
شکریہ پیاری سعدیہ بہنا۔ میں اس سلسلے میں اناڑی شناڑی بندہ ہوں لیکن آپ سے سیکھنے کیلیے آپ استانی جی بنانا ضروری ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
شکریہ پیاری سعدیہ بہنا۔ میں اس سلسلے میں اناڑی شناڑی بندہ ہوں لیکن آپ سے سیکھنے کیلیے آپ استانی جی بنانا ضروری ہے

اس جواب ایک ایک سائید پر ''بی '' لکھا ہے اور دوسری طرف ایڈیٹر کا نشان ہے ۔ بس اس کو کلک کرلیں ۔ بھائی میں تو کچھ بھی نہیں جانتی بس کل یونہی خیال آگیا کہ اس طرح کرکے دیکھوں کہ فونٹ بدلوں ۔۔ میں خود اناڑی ہوں ۔۔

محبت میں جیا جو وہ مرا ہے
غزالِ دشت ازل سے با وفا ہے


چلا ہوں میں خموشی کے سفر پر
سقوطِ عشق میرا ہمنوا ہے

تلاشِ یار میں دل در بدر ہے
وہ بوئے گل ہے یا بادِ صبا ہے


اٹھائے ہیں حلیفوں نے بھی پتھر
تماشہ عشق میں یہ بھی ہوا ہے


امیرِ شہر سے پوچھے یہ کوئی
غم ِ دوراں ہے کیا اور بھوک کیا ہے


سفیرِ امن قاتل بھیڑیے ہیں
منافق کی بڑی معصوم ادا ہے


سعید اپنا عدو ہے اک زمانہ
سوائے عشق کیا اپنی خطا ہے

سعید الرحمن سعیدؔ​
 
آخری تدوین:

عمراعظم

محفلین
امیرِ شہر سے پوچھے یہ کوئی
غم ِ دوراں ہے کیا اور بھوک کیا ہے
سفیرِ امن قاتل بھیڑیے ہیں
منافق کی بڑی معصوم ادا ہے

واہ ! بہت اعلیٰ۔
 
Top