گرین لائن ٹرین کا سفر - - - ایک خوشگوار تجربہ

یوں تو اچھی سروس لگ رہی لیکن کچھ چیزیں اس میں سفر کرنے سے روک رہی ہیں:
1۔ انٹرنیٹ صرف شہروں میں میسر تھا اور ٹرین 95٪ وقت شہری علاقوں سے ہٹ کر ہی چلتی ہے یعنی 95٪ اوقات میں انٹرنیٹ میسر نہیں ہوتا۔
2۔ دورانیہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔ کراچی سے اسلام آباد 22 گھنٹے۔
کچھ سوالات۔۔۔
1۔ ایک کیبن کتنے لوگوں کے لیے ہے؟
2۔ باتھ روم کیبن میں ہے یا بہت سارے کیبنز کے لیے ایک باتھ روم؟
1۔ جہاں جہاں پی ٹی سی ایل ونگل کی کوریج ہے، وہاں وہاں انٹرنیٹ تھا۔
2۔ موجودہ ٹریکس پر غالباً اس سے بہتر صرف نان سٹاپ ہونے کی صورت میں ہی ممکن ہے۔
سوالات کے جوابات:
۱۔6 افراد
2۔ پوری بوگی کے لئے دو باتھ روم ہیں ایک ہی سائڈ پر۔ جن میں سے ایک کموڈ اور ایک انڈین سٹائل ہے۔ اور دوسری سائڈ پر صرف واش بیسن لگے ہوئے ہیں۔ اچھا کیا کہ آپ نے اس طرف توجہ دلائی۔ واش روم دونوں طرف ہونے چاہئے تھے۔ بوگیاں بزنس کلاس کی ہیں۔ ہر کیبن کے ساتھ واش روم کا کنسیپٹ سلیپر کلاس میں ہوتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
میں نے کئی ریل گاڑیوں میں سفر کیا ہے۔ آج کل نسبتاََ سفر بہت سہولت والا ہو گیا ہے.lلاہور سے بہاولپور۔بہاولپور سے کراچی۔ زکریا ایکسپریس ،عوام اکسپریس ،بزنس ٹرین اور کراچی ایکسپریس پہ۔ کراچی ایکسپریس میں جو کیبن ہیں،اُن میں اٹیچ واش رومز بھی ہیں اور بہت آرام دہ سفر۔ کھُلی کھُلی سیٹیں۔ صاف ستھرے واش رومز۔ اب تو اِن سب ریل گاڑیوں میں موبائل اور لیپ ٹاپ چارج کرنے کی سہولت بھی ہے۔ ایسا کم ہؤا کہ سگنلز نہ آ رہے ہوں۔کراچی ایکسپریس میں تو گارڈ بتاتا ہے کہ ہمارا مطلوبہ سٹیشن آ گیا ہے۔اور تیز ترین سفر۔ ہم تو خود بہت حیران ہیں ۔ ابھی لاہور سے آئے تو سعد رفیق کو دعائیں دے رہے تھے۔
 

عبدالحسیب

محفلین
عمدہ۔ ایسا محسوس ہوا کہ گرین لائن ، ہندوستانی ڈورونٹو کا پاکستانی ورژن ہے۔
ویسے کیا گرین لائن نان سٹاپ ہے؟ اسلام آباد سے کراچی کا فاصلہ قریباً 1450 کلو میٹر ہے(گوگل میپس کے مطابق) اور گرین لائن یہ فاصلہ 22 گھنٹے میں طے کرتی ہے تو رفتار کچھ کم ہی معلوم ہو رہی۔
وہاں تیز ترین لوکوموٹیو کی رفتار کتنی ہے؟
 
عمدہ۔ ایسا محسوس ہوا کہ گرین لائن ، ہندوستانی ڈورونٹو کا پاکستانی ورژن ہے۔
ویسے کیا گرین لائن نان سٹاپ ہے؟ اسلام آباد سے کراچی کا فاصلہ قریباً 1450 کلو میٹر ہے(گوگل میپس کے مطابق) اور گرین لائن یہ فاصلہ 22 گھنٹے میں طے کرتی ہے تو رفتار کچھ کم ہی معلوم ہو رہی۔
وہاں تیز ترین لوکوموٹیو کی رفتار کتنی ہے؟
کل آٹھ سٹاپ (چار چھوٹے اور چار بڑے) ہیں۔ اور یہی اب تک کی تیز ترین ہے۔ اسی دورانیے کی کچھ ٹرینیں پہلے بھی چلی تھیں مگر بوجوہ بند ہو گئیں۔
ایک بڑا مسئلہ ٹریک کا ہے جو ابھی بھی بہت ایریا میں سنگل ہے۔ جس کے باعث ٹرین کو بعض اوقات کسی دوسری ٹرین کو گزارنے کے لئے روکنا پڑتا ہے۔
 
اتنا سامان! کیا آپ "لائٹ ٹریول" پر یقین نہیں رکھتے؟ :)
بالکل یقین رکھتا ہوں۔ وجہ اوپر بیان کی ہے۔ کہ ایک تو مکمل فیملی تھی بلکہ فیملیز تھیں۔ دوسرا شادی کا فنکشن تھا اور شادی کے فنکشن کے لئے سامان بڑھ ہی جاتا ہے۔ عمومی دورہ ہوتا تو غالباً نصف ہوتا سامان۔ :)
 

عبدالحسیب

محفلین
کل آٹھ سٹاپ (چار چھوٹے اور چار بڑے) ہیں۔ اور یہی اب تک کی تیز ترین ہے۔ اسی دورانیے کی کچھ ٹرینیں پہلے بھی چلی تھیں مگر بوجوہ بند ہو گئیں۔
ایک بڑا مسئلہ ٹریک کا ہے جو ابھی بھی بہت ایریا میں سنگل ہے۔ جس کے باعث ٹرین کو بعض اوقات کسی دوسری ٹرین کو گزارنے کے لئے روکنا پڑتا ہے۔
واحد پٹری کا مسئلہ تو یہاں بھی کئی جگہ ہے لیکن غالباً مصروف لائنس ساری ہی اب دو یا بعض جگہ تین ہو چکی ہیں۔دوسرا مسئلہ ہندوستان میں سٹیشن کی مصروفیت کا بھی ہے۔ بڑے سٹیشن پر پلیٹ فارف خالی نہ ہونے کی سبب بھی ٹرین آؤٹر پر کافی دیر روک دی جاتی ہے۔خیر پھر بھی ٹرین سفر کا اپنا ہی لطف ہے:)
 

یوسف سلطان

محفلین
درجہ حرارت کو معتدل رکھنے کے لیے مرکزی ہیٹنگ سسٹم آن تھا۔ مگر اس کو کنٹرول کرنے والے سست تھے۔ بعض اوقات درجہ حرارت اتنا بڑھ جاتا کہ دم گھٹنا شروع ہو جاتا، پھر جا کر درخواست کرنی پڑتی کہ بھائی کراچی زندہ سلامت پہنچنا چاہتے ہیں۔
اور کبھی اتنا کم ہو جاتا کہ اتارے ہوئے کوٹ دوبارہ پہننے پڑتے۔ غالباً یہ واحد تکلیف تھی جو دورانِ سفر اٹھانی پڑی۔
:eek:
کوئی بات نہیں بڑی بڑی ٹرینوں میں ایسی چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہوتی رہتی ہیں :mad:
جو کے ہونی نہیں چاہیے کیونکہ اس میں بچے بھی ہوتے ہیں یا ہو سکتے ہیں ۔ اور درجہ حرارت کے بڑھنے گھٹنے سے (میرے خیال کے مطابق) ان کی صحت پر اثر پڑھ سکتا ہے ۔
بہت اچھی روداد ہے، اور ایک اچھا قدم ہے ۔ کافی عرصے بعد ریلوے کے متعلق اچھا سننے کو ملا ۔
بہت شکریہ محفل میں شریک کرنے کے لئے ۔
 

عثمان

محفلین
بالکل یقین رکھتا ہوں۔ وجہ اوپر بیان کی ہے۔ کہ ایک تو مکمل فیملی تھی بلکہ فیملیز تھیں۔ دوسرا شادی کا فنکشن تھا اور شادی کے فنکشن کے لئے سامان بڑھ ہی جاتا ہے۔ عمومی دورہ ہوتا تو غالباً نصف ہوتا سامان۔ :)
میں ایک بیک پیک کے ساتھ سفر کرتا ہوں۔ بیگم ساتھ ہوں تو وہ بھرا ہوتا ہے ورنہ محض ایک چوتھائی۔ :)
 

arifkarim

معطل
پاکستان میں جب ٹرینیں وقت پر چلتی تھیں تو تب ہم پنڈی سے لاہور ٹرین پر ہی سفر کیا کرتے تھے۔ واقعی ٹرین کا سفر کبھی نہیں بولتا۔
خاص طور پر جب چناب ایکسپریس فراٹے بھرتی تو ریل ٹریک سے کچھ ایسی آواز آتی 'چلاں گے تے پہنچاں گے، چلاں گے تے پہنچاں گے'
 
خاص طور پر جب چناب ایکسپریس فراٹے بھرتی تو ریل ٹریک سے کچھ ایسی آواز آتی 'چلاں گے تے پہنچاں گے، چلاں گے تے پہنچاں گے'
یہ مزے اکانومی کلاس اور لوئر اے سی کے ہیں۔ اس ٹرین میں تو باہر کی آواز کافی کم تھی کیبن کے اندر۔
 
Top