رس بھرے ہیں میری باتوں میں تمہارے واسطے

میاں وقاص

محفلین
رس بھرے ہیں میری باتوں میں تمہارے واسطے
قربتیں ہیں میری بانہوں میں تمہارے واسطے

تو قدم رنجہ کبھی فرما مرے آنگن میں کاش !
آنکھ بچھ جاے گی راہوں میں تمہارے واسطے

تو کبھی بیدار گہری نیند سے تو ہو کے دیکھ
منتظر ہے کون خوابوں میں تمہارے واسطے

میں بھلے مجبور ہوں، پھر بھی ترا ہوں خیر خواہ
ہیں دعائیں میری آہوں میں تمہارے واسطے

کیا ہوا جو بجھ گئے کٹیا! دیے سارے ترے
روشنی ہے چاند تاروں میں تمہارے واسطے

یہ گزشتہ خواب میں اس نے کہا تھا دوستو
میں اکیلا ہوں، ہزاروں میں، تمہارے واسطے

تو تصنع میں کہیں کھویا ہوا ہے، اے بشر !
رنگ ہیں ان شاہ پاروں میں تمہارے واسطے

فرد_جرم_عشق تو عاید ہو مجھ پر ایک بار
"قید کر لوں گا ان آنکھوں میں تمہارے واسطے"

بس ذرا تیری توجہ ہو ادھر شاہیں، تو
ہے بہت کچھ ان اشاروں میں تمہارے واسطے

حافظ اقبال شاہین
 
Top