انڈیا، بھارت یا ہندوستان

ہندوستان، بھارت، انڈیا، ہند، الہند؛ جو بھی کہیں اگر مراد یہی ملک ہے تو درست ہے۔
کسی ایک ملک کے ایک سے زیادہ ناموں کی بھی یہ واحد مثال نہیں۔ (الف): شام، سوریہ (سوریا)، سیریا؛ ایک ہی ملک ہے۔ لفظی معانی کو دیکھیں تو اردو میں شام ایک وقت ہے، پنجابی میں شام کا معنی خوشی ہے، عربی میں بری جگہ؛ ہندی میں سوریا سورج کو کہتے ہیں۔ (ب): الجزائر برِ اعظم افریقہ کا ایک خاصا وسیع ملک ہے اور سمندر سے بھی اچھا خاصا دور واقع ہوا ہے۔ وغیرہ
نسبتاً چھوٹی جگہوں کی بات بھی کچھ بہت مختلف نہیں۔ (ج): لاہور میں ایک چوک ہے۔ وہاں کسی زمانے میں برگد کا درخت ہوتا تھا جس کا اب نشان تک نہیں (ممکن ہے موجودہ نسل کو اس بات علم بھی نہ ہو)، مگر نام "بوڑھ والا چوک" ہے۔ (د): واہ کے ایک بس سٹاپ کا نام "پیلا بورڈ" ہے۔ خود مجھے چالیس برس ہو گئے میں نے اس بس سٹاپ پر یا آگے پیچھے پیلے رنگ کا کوئی بورڈ نہیں دیکھا۔ ہاں ایک نیلے بیک گراؤنڈ کلر والا بورڈ بہت نمایاں ہے۔ وغیرہ

جب کوئی لفظ یا ترکیب وغیرہ اسمِ علم کے طور پر رائج ہو جائے تو لفظی معانی کی حیثیت کبھی تو ثانوی رہ جاتی ہے کبھی وہ بھی نہیں رہتی۔ کہ اسم علم بجائے خود ایک علامت ہے۔

آپ نے ایک مشکل آسان کردی۔
یہی بات ان کو مہاجر کے بارے میں سمجھانی تھی
 
آخری تدوین:

تہذیب

محفلین
استاد محترم نے درست کہا کئی اور ملک ہیں جن کےایک سے زیادہ نام ہیں۔ انگلینڈ۔انگلستان۔یوکے ایک ہی ملک کے نام ہیں۔ برما۔میانمار بھی ایک ہی ملک کے دو نام ہیں۔
انگلینڈ یو کے میں ایک علاقہ ہے ، اور یہ کوئی الگ ملک نہیں ۔ ملک کا نام یونائیٹڈ کنگڈم آف گریٹ بریٹن انڈ ناردرن آئرلینڈ ہے۔ گریٹ بریٹن میں انگلینڈ ، ویلز اور سکاٹ لینڈ ہیں ۔ پچھلے سال ایک ریفرنڈم میں سکاٹ لینڈ نے فیصلہ کیا تھا وہ گریٹ بریٹن میں ہی رہنا چاہتے ہیں ۔ ایک آزاد ملک نہیں ۔
برطانیہ یا برطانیہ عظمی گریٹ بریٹن کا اور
انگلستان انگلینڈ کا اردو ترجمہ ہے ۔
اولمپک، ہاکی اور ایتھلیٹکس میں گریٹ بریٹن کے نام سے حصہ لیتے ہیں ، فٹبال اور رگبی میں انگلینڈ، ویلز اور سکاٹ لینڈ کی اپنی ٹیمیں انٹرنیشل میچز کھیلتے ہیں اور کرکٹ میں انگلینڈ اور ویلز ملکر ٹیم بناتے ہیں اور سکاٹ لینڈ الگ۔
 

عثمان

محفلین
پاکستان میں عموماً لفظ ہندوستان سے مراد "ہندوؤں کا ملک" لیا جاتا ہے۔ بھارتی میڈیا اور حکومت اکثرو بیشتر اپنے ملک کو انڈیا یا بھارت ہی پکارتی آئی ہے۔
نیز بھارت میں لفظ ہندوستان صرف اردو دان طبقے کے ہاں مقبول ہے۔ میرا نہیں خیال کہ بنگالی، گجراتی اور تامل وغیرہ اپنے ملک کے لیے لفظ "ہندوستان" استعمال کرتے ہوں۔
تقسیم کے اتنے عرصہ بعد پاکستان میں لوگ بھارت کے لیے وہی نام استعمال کرتے ہیں جو بھارت کی حکومت اور میڈیا میں مقبول ہے۔ یہ ایک مثبت رویہ ہے نا کہ طنز۔
اب اگر کسی کو حیرانی ہے کہ آیا بھارت میں معروف اردو پاکستان میں رائج اردو سے کچھ مختلف ہے تو وہ صرف بھارت میں شائع ہونے والے اردو اخبارات کا موازنہ پاکستان میں شائع ہونے والے اردو اخبارات سے کر لے۔ ہندوستان اور بھارت ہی نہیں۔۔۔ اور بھی بہت سے الفاظ میں فرق نظر آئے گا۔
 

محمدظہیر

محفلین
ایک لطیفہ یاد آیا، دو بے وقوف گفتگو کر رہے تھے
پہلے نے کہا : ہندوستان اور بھارت کے درمیان لڑائی چل رہی ہے
دوسرے نے کہا : شکر ہے انڈیا نے دخل نہیں دیا!
 

کاظمی بابا

محفلین
برصغیر متحد تھا تو انڈیا و ہندوستان کہلاتا تھا۔
تقسیم ہوئی تو پاکستان اور بھارت بن گئے۔
جو لوگ انڈیا یا ہندوستان لکھتے یا بولتے ہیں وہ بالواسطہ اس تقسیم کی نفی کے مرتکب ہوتے ہیں۔
وسوا مترا کے رگ وید میں "بھارت" نامی دیس کے بننے اور اس میں ہندؤں کے محفوظ رہنے کی خوشخبری موجود ہے اسی لئے ہندو رہنماؤں نے اسی نام کا پرچار کیا اور بھارتی آئین میں بھی یہی نام لکھا گیا مگر انگریز حکمرانوں کو یہ نام سمجھ نہ آتا تھا لہذا انہوں نے اپنے سمجھنے کے لئے آئین میں لکھ دیا " انڈیا جو کہ بھارت ہے" ۔ ۔ ۔
گیتا میں اس نئے دیس کو "بھارتا ورشا" کے نام سے بتایا گیا ہے جو کہ در اصل ایک قدیم سلطنت کا احیا ہے۔
بھارتا کا لفظی مطلب ہے پرورش کیا گیا
ورشا کا لفظی مطلب ہے بارش (مسلسل)
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
آپ تمام حضرات کے تبصروں کو پڑھنے کے بعد ذہن میں ایک نیا سوا پیدا ہوا ہے۔ کیا اردو اور ہندی دو مختلف زبانیں ہیں؟
نہیں ایک ہی زبان ہے گرامر کے حساب سے۔ البتہ ذخیرہ الفاظ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ اسی طرح رسم الخط میں بھی فرق ہے۔

بھارت لفظ سے بہت سے انڈیا کے مسلمانوں کو چڑ ہے ۔ اکثر ہندو بھارت ماتا کی جئے کہتے ہیں اور محبان اردو کا بڑا طبقہ بھارت کو ماتا کہنا پسند نہیں کرتا اور اس طبقے میں مسلمان بھی ہیں : )
آپکا ملک ہے، آپ اسے جس مرضی نام سے پکاریں۔ اسرائیلی عرب اپنے ملک کو آج بھی اسرائیل نہ ماننے پر مصر ہیں اور اس خطے کو فلسطین ہی تصور کرتے ہیں۔ بھارتی مسلمانوں کے نزدیک الہند یا ہندوستان زیادہ قربت رکھتا ہے بنسبت بھارت کے۔ جبکہ جن بھارتیوں سے میرے یہاں پر قریبی مراسم ہیں وہ اپنے آبائی ملک کو ہمیشہ انڈیا ہی کہتے ہیں نہ کہ بھارت یا ہندوستان۔ الغرض ایک ہی ملک یا خطے کے مختلف نام ہو سکتے ہیں۔ اور اسمیں چڑ یا نفرت والی تو کوئی بات نہیں۔

مہاجر کے متعلق پوچھا نہیں تھا، آپ اس سلسلہ میں معلومات ہمارے ساتھ سیئر کریں تو آپ کے ممنون رہیں گے
یہ صاحب ہر دھاگے میں اپنے محبوب مہاجر فٹ کر لیتے ہیں۔ انہیں پتا ہی نہیں کہ بٹوارے کے وقت اکثریت نے ہجرت پنجاب میں کی تھی نہ کہ سندھ یا کراچی میں۔ میرے اپنے اباؤاجداد پیچھے سے لدھیانہ، بھارت سے آئے تھے اور راولپنڈی میں سکونت اختیار کی تھی۔ اکثریت کی طرح یہ بھی اردو بولنے والے تھے۔
اس علاقہ میں اسلام آباد یعنی دارالحکومت تو بہت بعد میں بنا۔ تب تک یہاں ہجرت کرنےوالے والوں کو دائمی ’’مہاجر‘‘ کا سیاسی کارڈ استعمال کرنے کی ضرورت پیش نہ آئی تھی۔ حالانکہ پنجاب میں بھی پیپلز پارٹی کئی بار اقتدار میں آچکی ہے۔ اور انکی حکومت سندھ سے کئی زیادہ کرپٹ تھی لیکن اسکے باوجود پنجاب میں آنے والے مہاجرین آج اپنے آپکو پاکستانی ہی کہتے ہیں۔ جبکہ سندھ اور کراچی میں ہجرت کرنے والے اردو دان 68 سال ملک میں قیام کے بعد بھی دائمی ’’مہاجر‘‘ ہیں۔

برصغیر متحد تھا تو انڈیا و ہندوستان کہلاتا تھا۔
حوالہ؟
یہ برصغیر کا نقشہ ہے 1837 اور 1857 کے زمانہ یعنی برطانوی سامراج سے قبل کا:
India1837to1857.jpg

اسمیں لفظ ہندوستان تلاش کر کے دکھائیں۔ نیز ہندو اور مسلمان اکثریت اسوقت جن علاقوں میں تھی وہ بھی دیکھ لیں۔
تاریخ کو مسخ کر نے ، توڑ مروڑ کر پیش کر دینے سے تاریخ نہیں بدلتی، صرف مستقبل ہی تباہ ہوتا ہے۔

گیتا میں اس نئے دیس کو "بھارتا ورشا" کے نام سے بتایا گیا ہے جو کہ در اصل ایک قدیم سلطنت کا احیا ہے۔
اسکا کوئی حوالہ؟ بھارتا ورشا اس خطے کا قدیم ترین نام ضرور ہے پر اسکا جدید بھارت سے کیا تعلق؟ جیسے سلطنت اسرائیل آج سے کئی ہزار سال قبل بھی ارض اسرائیل پر موجود تھی۔ تو اسکا کیا یہ مطلب لے لیا جائے کہ موجودہ مملکت اسرائیل اس 3ہزار سالہ معدوم سلطنت کا احیاء ثانی ہے؟
split_kingdom.png

اب اگر کسی کو حیرانی ہے کہ آیا بھارت میں معروف اردو پاکستان میں رائج اردو سے کچھ مختلف ہے تو وہ صرف بھارت میں شائع ہونے والے اردو اخبارات کا موازنہ پاکستان میں شائع ہونے والے اردو اخبارات سے کر لے۔
بھارتی اردو اور پاکستانی اردو کی گرامر ایک ہے۔ ہاں الفاظ کے چناؤ میں سیاسی اعتبار سے فرق ہو سکتا ہے۔ رسم الخط تو دونوں کا نستعلیق ہی ہے۔
 

کاظمی بابا

محفلین
صرف مضحکہ خیز کا بٹن دبا کر نکل لینا کافی نہیں۔
کچھ ثبوت دیں اور غلط ثابت کریں۔
چھُپ کرآنا اور گھنٹی بجا کر بھاگ جانا گلی کے نالائق بچوں کا شوق ہوتا ہے۔
 

کاظمی بابا

محفلین
عموما ہندوستانی مسلمان اور اردو داں طبقہ ہندوستان کہنے کو ترجیح دیتا ہے.

ذاتی طور پر مجھے بھی ہندوستان کہنا اچھا لگتا ہے، اس کے بعد انڈیا...... اور بھارت کہنا بالکل پسند نہیں. پتا نہیں کیوں.

اہل پاکستان، ہندوستان کہنے سے شاید اس میں ہندو لفظ کی وجہ سے احتراز کرتے ہوں ، لیکن خیال رہے لفظ ہندو، ہندو مذہب کے ساتھ خاص نہیں ہے.

ہر آں کہ در کانِ نمک رفت، نمک بود۔
ہندوتوا ایک سوچ ہے، جو بھی یہاں آیا اس کے معبود کو اپنا معبود مان کر اسے بھی اس سوچ میں شامل کر لیا۔
اسلام وحدانیت کی وجہ سے اس میں ضم نہ ہو سکا اور یوں دو قومی نظریہ نے جنم لیا۔
 

کاظمی بابا

محفلین
ایک ملک یا فرد کے کئی نام ہو سکتے ہیں، بالکل بجا۔
مگر ہر نام کی کچھ وجہ تسمیہ اور تاریخ بھی ہو گی۔

اگر ہو سکے تو ہندو مذہبی کتب یا کم از کم بھارت کے آئین کا پہلا صفحہ ہی دیکھ لیں۔
 
آخری تدوین:

کاظمی بابا

محفلین
صرف ان کے لئے جو جاننا چاہتے ہیں۔

What does the Constitution call this country?
Article 1(1) says, “India, that is Bharat, shall be a Union of States.” This is the only provision in the Constitution on how this country be called for official and unofficial purposes.

How did the Constitution come to have this provision?
On September 18, 1949, the Constituent Assembly deliberated upon the ‘namakaran’ or naming ceremony for the newborn nation. Various suggestions were made: Bharat, Hindustan, Hind, Bharatbhumi, Bharatvarsh. In the end, the Assembly resolved as follows: “Article 1. Name and territory of the Union. 1.1. India, that is Bharat, shall be a Union of States.”

See more at:
http://indianexpress.com/article/explained/explained-india-that-is-bharat/#sthash.Z08NPRsk.dpuf
 

arifkarim

معطل
اسلام وحدانیت کی وجہ سے اس میں ضم نہ ہو سکا اور یوں دو قومی نظریہ نے جنم لیا۔
آپکی اطلاع کیلئے عرض کر دوں کہ بھارتی آبادی میں مختلف مذاہب کا تناسب کچھ یوں ہے:
b817.gif

جبکہ پاکستان میں یہی تناسب کچھ ایسا ہے:
b818.gif

یعنی بھارت جہاں ہندو مذہب کا جنم ہوا میں آج بھی ہندوؤں کی آبادی کا تناسب دیگر مذاہب کے مقابلہ میں 80 فیصد سے زیادہ نہیں ہے۔ جبکہ ماشاءاللہ پاکستان میں محض 68 سال کے دوران اسلام کے علاوہ دیگر تمام مذاہب کا خاتمہ ہوتا جا رہا ہے۔ اور اس تلخ حقیقت سے آگہی کے باوجود طنز اور تضحیک کا نشانہ ہندوؤں کو بنایا جا رہا ہے کہ ان کی وجہ سے اس خطے کے مسلمانوں نے دو قومی نظریہ کی بنیاد رکھی۔ وگرنہ جس بے دردی کیساتھ چند دہائیوں میں مملکت پاکستان سے دیگر مذاہب کا خاتمہ ہوا ہے، ایسے میں اس دوقومی نظریہ کی بنیاد تو ان معدوم اقلیتی مذاہب کے پیروکاروں کو رکھنی چاہئے تھی!
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اگر ہو سکے تو ہندو مذہبی کتب یا کم از کم بھارت کے آئین کا پہلا صفحہ ہی دیکھ لیں۔
بھارتی آئین میں لفظ بھارت اسکی قدیم تاریخ کی وجہ سے رکھا گیا ہے، ہندو مذہبی کتب کیو جہ سے نہیں۔ اگر ایسی بات ہوتی تو بھارتی آئین کی بنیاد مغربی فلسفہ سیکولرازم پر نہ رکھی جاتی، بلکہ وہاں بھی آئین پاکستان کی اسلامی’’شریعت‘‘ کی طرح کا ہندو ملغوبہ ہوتا۔
 

arifkarim

معطل
Various suggestions were made: Bharat, Hindustan, Hind, Bharatbhumi, Bharatvarsh. In the end, the Assembly resolved as follows: “Article 1. Name and territory of the Union. 1.1. India, that is Bharat, shall be a Union of States
اگر وہ کمیٹی چاہتی تو اس ملک کا نام عین ہندو مذہبی کتب کے مطابق بھارت ورش رکھ سکتی تھی، لیکن اسنے اسکی بجائے صرف بھارت کا انتخاب کیا جو اس ملک کے تمام باسیوں کی تاریخی اعتبار سے بلا تفریق ترجمانی کرتا ہے۔ جبکہ ہند یا ہندوستان اس ملک کے محض شمال مغربی علاقوں کا تاریخی نام ہے۔ اگر یہ کمیٹی اسوقت پورے ملک و قومیت کا نام ہندوستان رکھ دیتی تو مشرقی اور جنوبی بھارتی یقیناً اعلان بغاوت بلند کرتے کہ یہ اصطلاح اغیار کی طرف سے آئی ہے اور تاریخی اعتبار سے چنداں بھارتی علاقوں کے علاوہ یہ پورے خطے کیلئے مستعمل نہیں رہی۔ جبکہ لفظ بھارت پر کسی کو اعتراض نہیں، سوائے مسلمان اقلیتوں کے۔
 
آخری تدوین:

کاظمی بابا

محفلین
The Republic of India has two principal short names in both official and popular English usage, each of which is historically significant, India and Bharat. The first article of the Constitution of India states that "India, that is Bharat, shall be a union of states," implicitly codifying India and Bharat as equally official short names for the Republic of India.

وکیپیڈیا
 

کاظمی بابا

محفلین
عارف کریم
آپ نے غلطی سے ہماری پوسٹ نمبر 232 کو پسندیدہ مارک کر دیا ہے، اس کا بھی ویسا ہی حشر کریں جیسا ہماری باقی پوسٹس کا کیا ہے کیونکہ سب کا مضمون تو ایک ہی ہے۔
 

arifkarim

معطل
عارف کریم
آپ نے غلطی سے ہماری پوسٹ نمبر 232 کو پسندیدہ مارک کر دیا ہے، اس کا بھی ویسا ہی حشر کریں جیسا ہماری باقی پوسٹس کا کیا ہے کیونکہ سب کا مضمون تو ایک ہی ہے۔
آپکی بات درست تھی اسلئے مثبت ریٹنگ دی۔ میری ریٹنگز پیغامات کے بلا تفریق معیار پر منحصر ہے، پیغام ارسال کرنے والے کیساتھ دلی بغض ، کینہ یا محبت پر نہیں :)
اگر میرا قریب ترین دوست ، یار ، محبوب محفلین بھی کوئی بات اصول اور منطق سے ہٹ کر کریگا تو اسے اسی حساب سے ریٹنگ ملے گی۔ چونکہ آپنے اوپر بھارتی آئین کے پس منظر کا حوالہ دیا جس میں ملک کا نام منتخب کرنے والی کمیٹی کا ذکر تھا، اور کس بنیاد پر انہوں نے اس نام کو چُنا یوں آپ ایک مثبت ریٹنگ کے حقدار پائے۔ :)
اسی طرح حوالوں کیساتھ اپنا نقطہ نظر پیش کریں اور مثبت ریٹنگز وصول کرتے رہیں :)
 

کاظمی بابا

محفلین
Hindustan is derived from the Modern Persian word Hindū. In Old Persian, the region beyond the Indus River was referred to as Hinduš (the Iranic equivalent of SanskritSindhu[3]), hence Modern Persian Hind, Hindū. This combined with the Persian suffix -stān (meaning literally "place", and having the same origin as the Sanskrit word sthān and the English word "stand") results in Hindustan, "land of Hind". By about the first century BC, the term "Hein-tu" was used by the Chinese to refer to North Indian people.[4][5] The term came into common use under the rule of the Mughals, who referred to their dominion, centered on Delhi and Punjab, as 'Hindustan'.

وکیپیڈیا
 
Top