کیا اویسی بھارتی مسلمانوں کےقومی قائد ہیں؟

ساقی۔

محفلین
اسدالدین اویسی صاحب کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ۔۔۔ دیکھیئے ۔۔آپ کی عدالت میں ۔۔ ۔ مدلل جوابات سے بھر پور ایک سیشن
 
آخری تدوین:

ثاقب عبید

محفلین
اسد الدین اویسی سے میں بالمشافہ نہیں ملا البتہ مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات کے دوران انہیں دو تین بار قریب سے دیکھا ہے۔مہاراشٹر اسمبلی کے انتخابات میں مجلس کے شامل ہونے کے بعد بطور خاص ہمارے شہر میں جس قدر مثبت تبدیلی آئی ہے اسے ہم سب نے دیکھا ہے۔ وہ ایک بہترین انسان ہیں، قول و فعل میں ان کے تضاد نہیں نظر آتا، بات انتہائی ٹھوس کرتے ہیں اور اس قدر بے لاگ انداز سے کہتے ہیں کہ مصلحت پسندوں اور مفاد پرستوں کو آگ لگ جاتی ہے۔ کوئی تعجب نہیں کہ ان کے پرستار ان پر فدا ہوں، ان کی شخصیت بڑی پر اثر ہے، ان کے دشمن بھی ان کے گفتار کے معترف ہیں۔

اویسی صاحب صرف مسلمانوں کے لیڈر نہیں ہیں، انہوں نے جب بھی الیکشن لڑا ہے، ہمیشہ تمام پسماندہ طبقات کو ساتھ لے کر چلے ہیں۔ اسی لئے دلت طبقے کے لوگ بھی مجلس اتحاد المسلمین سے قریب ہیں۔ اس لئے یہ سوال کہ
’’کیا یہ جمہوریت کے لیے اچھی خبر ہے؟‘‘ بڑا عجیب ہے۔ مضمون نگار کے ذہن میں یہی بات ہے کہ اویسی صاحب مسلمانوں کے لیڈر ہیں، حالانکہ یہ بات خود اویسی صاحب کئی بار عملی اور بیانی طور پر واضح کرچکے ہیں۔ اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام اسد الدین اویسی پر نہیں بلکہ ان کے چھوٹے بھائی پر ہے۔ جہاں تک متنازع ہونے کا تعلق ہے تو سیاست میں ہر لیڈر پر تنازعہ کھڑا کیا جاتا ہے چاہے وہ کتنا ہی بلند کردار کا حامل ہو اور اس نے عوامی بہبود کیلئے اپنی جان ہی کیوں نہ کھپا دی ہو۔
 

عبدالحسیب

محفلین
اویسی ہندوستان کے مسلمانوں کے اکیسویں صدی کے جناح تو نہیں ہیں۔ البتہ ان کو اکیسویں صدی کے نواب بہادر یار جنگ قرار دیا جا سکتا ہے ۔

دونوں کا انداز بیاں ایک سا ہے ، شعلہ بیاں مقرر مگر بات دلیل کے ساتھ اور منطقی ۔
بہادر یار جنگ کے ساتھ اویسی صاحب کو شعلہ بیانی کی وجہ سے ملانا کچھ مبالغہ معلوم پڑتا ہے
شعلہ بیاں مقرر تو غالباً قاسم رضوی صاحب تھےاور اسد الدین اویسی صاحب سے بڑھ کر شعلہ بیاں تو اُنکے چھوٹے بھائی اکبر الدین اویسی صاحب ہیں۔
نواب بہادر یار جنگ کے تعلق سے تو فلک شیر بھائی سے صد فی صد متفق ہوں :)
ایک سراسر وفور عشق اور دوسرا کامیاب عملی سیاستدان
 

الف عین

لائبریرین
سیاست آج کل تو ویسے ہی غنڈہ گردی کا دوسرا نام ہے!! اسد الدین سے زیادہ شعلہ بیان مقرر تو ان کے چھوٹے بھائی اکبر الدین ہیں۔جو اکثر جذباتی تقریروں اور ہندو مخالف بیانات کے لئے مشہور ہیں۔
اس میں کیا شک ہے کہ وہ حیدر آبادی مسلمانوں کے پسندیدہ لیڈر ہیں، آخر یوں ہی تو اسمبلی کی چار نشستیں اور پارلیمنٹ کی اکیلی حیدر آباد کی سیٹ ان کی پارٹی مجلس اتحاد المسلمین کو گئی ہے۔ لیکن ہر ہندوستانی مسلمان تو ان کے نام سے بھی واقف نہیں ہو گا۔
 

محمدظہیر

محفلین
اسد الدین سے زیادہ شعلہ بیان مقرر تو ان کے چھوٹے بھائی اکبر الدین ہیں۔جو اکثر جذباتی تقریروں اور ہندو مخالف بیانات کے لئے مشہور ہیں۔
محترم اعجاز صاحب ، بعض لوگوں کا ماننا ہےاکبر اویسی کے شعلہ بیانی سے اقلیت کو نقصان پہنچا ہے۔ اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے
 

افضل حسین

محفلین
ویسے آنے والے بہار اسمبلی انتخاب میں انکی پارٹی کی کارکردگی بہت اہم ہوگا۔اس انتخاب کے نتائج بہت دورس ہونگے۔
 

ثاقب عبید

محفلین
ویسے آنے والے بہار اسمبلی انتخاب میں انکی پارٹی کی کارکردگی بہت اہم ہوگا۔اس انتخاب کے نتائج بہت دورس ہونگے۔

ویسے شخصی طور پر فی الوقت مجھے نہیں لگتا کہ بہار الیکشن میں مجلس کی اختیار کردہ پالیسی مثبت نتیجہ خیز ہوگی۔
 

افضل حسین

محفلین
پاکستان تک تو بات پہنچ چکی ہے (فیس بک پر پاکستانی ان کی وڈیوز شئر کرتے ہیں) سارے بھارتی مسلمان بھی جان لیں گے آہستہ آہستہ
زبان کا مسئلہ ہے ان کی باتیں بنگلہ،اڑیہ،آسامی،تمل،ملیالم بولنے والے مسلمان کیسے سمجھیں گے۔
 

موجو

لائبریرین
کل میں نے یہ والا پروگرام دیکھا
مسلم لیڈر شپ کے ساتھ وہاں کے میڈیا کیسے پیش آتا ہے اس پروگرام اور یسین ملک والے پروگرام کو دیکھ کر بخوبی ہوگیا۔
 

محمدظہیر

محفلین
کل میں نے یہ والا پروگرام دیکھا
مسلم لیڈر شپ کے ساتھ وہاں کے میڈیا کیسے پیش آتا ہے اس پروگرام اور یسین ملک والے پروگرام کو دیکھ کر بخوبی ہوگیا۔
اندازے لگانے سے گریز کیجیے۔ 'آپ کی عدالت ' پروگرام اسی لیے مقبول ہوا ہے کیوں کہ رجت شرما بہت چھبتے ہوئے سوال پوچھتے ہیں۔ ہر بڑا آدمی رجت شرما سےاسی لیے ڈرتا ہے۔لیکن عوام کے سامنے سفائی پیش کرنے کے لیے وہاں جانا پڑتا ہے۔ نریندر مودی کو بھی سخت سوالوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
 

موجو

لائبریرین
میں نے کبھی یسین ملک کو سنا بھی نہیں بلکہ شائد اسے میں پرو انڈین ہی سمجھتا تھا مگر اس کا اعتماد ، اپنی بات پہنچانے کا انداز، اس پر روا رکھا جانے والا ظلم اور پھر میڈیا کا اس کے ساتھ رویہ
میں نے بے اختیار یسین ملک کو سلام پیش کیا۔ جو پاکستان میں آئے تو معتوب انڈیا جائے تو بھی معتوب
 
میں نے کبھی یسین ملک کو سنا بھی نہیں بلکہ شائد اسے میں پرو انڈین ہی سمجھتا تھا مگر اس کا اعتماد ، اپنی بات پہنچانے کا انداز، اس پر روا رکھا جانے والا ظلم اور پھر میڈیا کا اس کے ساتھ رویہ
میں نے بے اختیار یسین ملک کو سلام پیش کیا۔ جو پاکستان میں آئے تو معتوب انڈیا جائے تو بھی معتوب
میرے مشاہدے میں یسین ملک پاکستان سے محبت رکھتا ہے۔ پرو بھارت نہیں ہے :)
 

موجو

لائبریرین
میں اپنے سابقہ خیال کی بات کررہا ہوں چونکہ کبھی انہیں سنا نہیں تھا اسلیے یہ غلط فہمی تھی
مگر میں انہیں صرف پرو کشمیر سمجھتا ہوں کیونکہ جے کے ایل ایف خودمختار کشمیر کے لیے ہی جدوجہد کررہی ہے۔
 
میں اپنے سابقہ خیال کی بات کررہا ہوں چونکہ کبھی انہیں سنا نہیں تھا اسلیے یہ غلط فہمی تھی
مگر میں انہیں صرف پرو کشمیر سمجھتا ہوں کیونکہ جے کے ایل ایف خودمختار کشمیر کے لیے ہی جدوجہد کررہی ہے۔
یسین ملک نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ 8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے بعد کشمیریوں کے خیالات بہت زیادہ پرو پاکستانی ہوئے جس کی وجہ زلزلے کے بعد عوام پاکستان کی کشمیریوں کے لئے بے مثال امدادی کاروائیاں اور محبت تھی۔
 
Top