کچھ اقتباسات

مصنف : محمد جمیل اختر

1: "آپ کی منزل وہاں تک ہے ، جہاں تک آپ ہمت نہیں ہارتے۔۔۔"

2: " زندگی گزارنے کے ہزار فلسفے معلوم ہونے کے باوجود زندگی پریشان ہو سکتی ہے، زندگی میں سکون اللہ پاک کے فضل سے ہے، نا کہ انسان کی کوشش کا نتیجہ ...."

3:"ایسی بحث کہ جس کا نتیجہ کچھ بھی نہ ہو ، نہیں کرنی چاہیئے ، اس لیئے کہ زندگی اتنی ارزاں نہیں کہ اسے بے مصرف گفتگو میں ضائع کردیا جائے۔"

4:"وقت اور حالات کے ساتھ رویے نہیں بدلنے چاہئیں، اچھے لوگ ہمہ وقت اچھے ہوتے ہیں. ....."

5:"آپ منزل پر پہنچ سکتے ہیں ، اگر آپ اس یقین کے ساتھ قدم اٹھاتے ہیں تو کوئی مشکل، مشکل نہیں..... بے یقینی انسان کو خوفزدہ رکهتی ہے ....اور خوفزدہ لوگ کبهی بڑی منزلوں کے مسافر نہیں بنتے....."

6:"حال ایک قیمتی خزانہ ہے ، اسے بے مقصد ضائع نہیں کرنا چاہیے، اسی حال نے آپ کا مستقبل بننا ہے، یعنی حال بدلا جائے تو مستقل بدلا جا سکتا ہے. ..."

7:"گهپ اندهیرے میں روشنی کی ایک کرن بهی آگے بڑهنے کا حوصلہ دے سکتی ہے. .... مکمّل تاریکی میں بھی امید کے دئیے جلائے رکهنے چاہئیں ... پرامید انسان کے لئے راستے کی مشکلات کوئی مشکلات نہیں. ......مایوس آدمی وقت سے پہلے ہی گهبرا جاتا ہے ........ سو پرامید رہیئے"

8: " بعض راستے فقط شوق سے طے ہوتے ہیں"

مصنف : محمد جمیل اختر
 

loneliness4ever

محفلین
السلام علیکم
محمد جمیل اختر
بھیا کیسے ہیں آپ؟ بہت دنوں بعد آئے ہیں یا پھر میں نے کافی دیر کی یہاں آنے میں۔۔۔:unsure:
ویسے سچ کہتا ہوں خوب لکھتے ہیں ، لکھا کریں اور ہمیں موقع عنایت کیا کریں
کہ ہم آپ کا لکھا پڑھ سکیں ۔۔۔ یعنی کہ لکھتے رہیں ، فورم سجاتے رہیں
اللہ آباد و کامران رکھے آپ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین
 
مصنف : محمد جمیل اختر

1: "آپ کی منزل وہاں تک ہے ، جہاں تک آپ ہمت نہیں ہارتے۔۔۔"
غلط۔ اس طرح تو ہر انسان منزل پالیتا ہے
دراصل منزل وہاں تک ہے جہاں تک اپکی سوچ جاسکے
2: " زندگی گزارنے کے ہزار فلسفے معلوم ہونے کے باوجود زندگی پریشان ہو سکتی ہے، زندگی میں سکون اللہ پاک کے فضل سے ہے، نا کہ انسان کی کوشش کا نتیجہ ...."
زندگی میں سکون اللہ کے ذکر سے ہے۔ ویسے اپکا بیان بھی درست ہے کہ ذکر کرنا بھی اللہ کا فضل ہی ہے

3:"ایسی بحث کہ جس کا نتیجہ کچھ بھی نہ ہو ، نہیں کرنی چاہیئے ، اس لیئے کہ زندگی اتنی ارزاں نہیں کہ اسے بے مصرف گفتگو میں ضائع کردیا جائے۔"
یہ ہو نہیں سکتا کہ بحث کا کوئی نتیجہ نہ نکلے مگر یہ ممکن ہے کہ حسب خواہش نہ نکلے۔ شاید اپ حسب خواہش کا لفظ لگانا چاہیں مزید

4:"وقت اور حالات کے ساتھ رویے نہیں بدلنے چاہئیں، اچھے لوگ ہمہ وقت اچھے ہوتے ہیں. ....."

5:"آپ منزل پر پہنچ سکتے ہیں ، اگر آپ اس یقین کے ساتھ قدم اٹھاتے ہیں تو کوئی مشکل، مشکل نہیں..... بے یقینی انسان کو خوفزدہ رکهتی ہے ....اور خوفزدہ لوگ کبهی بڑی منزلوں کے مسافر نہیں بنتے....."
خوف انسانی تمدن کا بہت ہی بڑا محرک ہے۔ وہ کام بھی ہی سرعت اور کمال کا ہوتا ہے جس کا محرک خوف ہو۔

6:"حال ایک قیمتی خزانہ ہے ، اسے بے مقصد ضائع نہیں کرنا چاہیے، اسی حال نے آپ کا مستقبل بننا ہے، یعنی حال بدلا جائے تو مستقل بدلا جا سکتا ہے. ..."
یہ بات درست ہے ۔ مگر مستقبل پھر بھی نہیں بدلا جاسکتا۔ حال میں موجود انسان کو مستقبل کی کوئی خبر نہیں۔ جب مستقبل کے بارے میں خبر ہی نہیں تو اسے بدلا کیسے جاسکتا ہے

7:"گهپ اندهیرے میں روشنی کی ایک کرن بهی آگے بڑهنے کا حوصلہ دے سکتی ہے. .... مکمّل تاریکی میں بھی امید کے دئیے جلائے رکهنے چاہئیں ... پرامید انسان کے لئے راستے کی مشکلات کوئی مشکلات نہیں. ......مایوس آدمی وقت سے پہلے ہی گهبرا جاتا ہے ........ سو پرامید رہیئے"
امید بذات خود کچھ نہیں ۔ البتہ جو چیز بدل سکتی ہے وہ دعا ہے۔
8: " بعض راستے فقط شوق سے طے ہوتے ہیں"

مصنف : محمد جمیل اختر
ہر راستہ شوق ہی سے طے ہوتا ہے
 
السلام علیکم
محمد جمیل اختر
بھیا کیسے ہیں آپ؟ بہت دنوں بعد آئے ہیں یا پھر میں نے کافی دیر کی یہاں آنے میں۔۔۔:unsure:
ویسے سچ کہتا ہوں خوب لکھتے ہیں ، لکھا کریں اور ہمیں موقع عنایت کیا کریں
کہ ہم آپ کا لکھا پڑھ سکیں ۔۔۔ یعنی کہ لکھتے رہیں ، فورم سجاتے رہیں
اللہ آباد و کامران رکھے آپ کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین
اللہ پاک کا شکر ہے ، خیریت سے ہوں ، آپ سنائیں کیسے ہیں ؟ جی کچھ مصروفیت کے باعث فورم پر وقت نہیں دے سکا
 
ایچ اے خان صاحب بہت شکریہ کے آپ نے تحریر پڑھی ، میں لکھنے کے بعد وضاحت دینے کو درست نہیں سمجھتا سو جوجیسا سمجھے اس کی مرضی ، شاد و آباد رہیں
 
Top