آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہوگی (عدم کی غزل، عاطف بٹ کی آواز میں)

نگار ف

محفلین
آپ کی آنکھ اگر آج گلابی ہوگی
میری سرکار بڑی سخت خرابی ہوگی
محتسب نے ہی پڑھا ہوگا مقالہ پہلے
مری تقریر بہرحال جوابی ہوگی
آنکھ اٹھانے سے بھی پہلے ہی وہ ہوں گے غائب
کیا خبر تھی کہ انہیں اتنی شتابی ہوگی
ہر محبّت کو سمجھتا ہے وہ ناول کا ورق
اس پری زاد کی تعلیم کتابی ہوگی
شیخ جی ہم تو جہنّم کے پرندے ٹھہرے
آپ کے پاس تو فردوس کی چابی ہوگی
کردیا موسیٰ کو جس چیز نے بےہوش عدم
بےنقابی نہیں وہ نیم حجابی ہوگی
 
واہ ، آواز اچھی ہے عاطف بھائی - غزل تو مجھے خاص نہیں لگی مگر آپ کے انداز سے لگتا ہے آپ نے دل لگا کر گائی ہے - بہت خوب ،
 
Top