افسانہ : تھکن

افسانہ : تھکن
مصنف : جمیل اختر

"میں تھک گیا ہوں ، کیا میں یہاں کچھ دیر بیٹھ سکتا ہوں؟؟؟"
" نہیں ۔۔۔"
"کم از کم یہاں نہیں۔۔۔ نہ یہ بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ یہ بیٹھنے کا سمے۔۔۔"
"تم نے کبھی مجھے چین سے نہیں بیٹھنے دیا ، ہمیشہ یہی کہاں کہ ابھی آرام کا سمے نہیں آیا ۔۔۔ آخر یہ آرام کا سمے کب آئے گا؟؟؟"
آجائے گا آجائے گا۔۔ بس چلتے چلو۔۔۔
لیکن۔۔۔"
لیکن ویکن کچھ نہیں ۔۔۔ اٹھو اور چلو۔۔
تم ہمیشہ ہی مجھ سے نالاں نظر آئے ہو۔۔۔
نہیں ایسی بات نہیں ، شاید میں تمہیں سمجھتا ہوں اس لیئے۔۔
تم سمجھتے لیکن یہ دنیا کیوں نہیں سمجھتی؟؟؟؟
کیا نہیں سمجھتی؟؟؟
"یہی کہ تن کے کالے اور من کے کالے میں بہت فرق ہوتا ہے۔۔۔"
سوہنیا ، یہ دنیا ہے۔۔۔ یہ نہ سمجھتی اور نہ سمجھ میں آتی ہے۔۔۔ افسوس کہ یہاں ایک بھی ایسی بات نہیں کہ جس پر تمام انسان متفق ہو سکیں۔۔۔
بھلے متفق نہ ہوں لیکن میں یہاں آیا ہوں تو مجھے نہ صرف یہاں رہنے بلکہ خوش رہنے کا پورا پورا حق ہے۔۔
تو خوش رہو تمہیں کس نے روکا ہے؟؟؟؟
اس دنیا نے ، میں کہہ تو رہا ہوں کہ یہ دنیا اندھی ہے۔ یہ ظاہر کو باطن اور باطن کو ظاہر سمجھتی ہے۔۔۔۔۔
تمہیں اس دنیا کے بارے فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ۔۔۔ جو تمہارے بارے فکرمند نہیں تمہیں اسکی فکر کرنے کی چنداں ضرورت نہیں۔۔۔
لیکن ۔۔۔لیکن میں چاہتا ہوں کہ دنیا کو میری فکر ہو۔۔۔۔
کیوں ہو؟؟؟؟ تم کوئی اکیلے انسان تھوڑی ہو؟؟؟؟

اکیلا ہی تو ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ختم شد
Back to Conversion Tool

Linux VPS | Dedicated Servers | Urdu Home
 

loneliness4ever

محفلین
افسانہ : تھکن
مصنف : جمیل اختر


"میں تھک گیا ہوں ، کیا میں یہاں کچھ دیر بیٹھ سکتا ہوں؟؟؟"
" نہیں ۔۔۔"
"کم از کم یہاں نہیں۔۔۔ نہ یہ بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ یہ بیٹھنے کا سمے۔۔۔"
"تم نے کبھی مجھے چین سے نہیں بیٹھنے دیا ، ہمیشہ یہی کہاں کہ ابھی آرام کا سمے نہیں آیا ۔۔۔ آخر یہ آرام کا سمے کب آئے گا؟؟؟"
آجائے گا آجائے گا۔۔ بس چلتے چلو۔۔۔
لیکن۔۔۔"
لیکن ویکن کچھ نہیں ۔۔۔ اٹھو اور چلو۔۔
تم ہمیشہ ہی مجھ سے نالاں نظر آئے ہو۔۔۔


اس حصے نے پکڑ رکھا اور آگے پڑھنے پر مجبور کیا
لکھتے رہا کریں ۔۔۔۔ اللہ آباد و کامران رکھے آپکو ۔۔۔ آمین
 
یہی کہ تن کے کالے اور من کے کالے میں بہت فرق ہوتا ہے۔
:good1:
افسوس کہ یہاں ایک بھی ایسی بات نہیں کہ جس پر تمام انسان متفق ہو سکیں۔
دنیا میں اگراختلاف ختم ہوجائے تو یہ جنت بن جائے!
دنیا وجنت میں یہی بنیادی فرق ہے، اسی اختلاف سے تو زندگی میں رنگینیں ہیں۔
باقی خوب تحریر ہے
 
Top