پاکستان کی جنگلی حیات

شمشاد

لائبریرین
قیصرانی بھائی وہ پھر بھی آپ کو ان کے متعلق معلومات نہیں دیں گے۔ ہاں اگر کوئی تعلق واسطہ نکل آئے تو اور بات ہے۔
 
سید قمر کا مکمل تعارف

۔ کیا سیدقمر کا مکمل تعارف یا ان سے رابطہ ممکن ھے؟
گوگل کر کر کے تھک چکا ہوں‌ :(
کتابوں سے جی بہلایں جیسے کافی لوگ۔۔۔۔۔۔۔ آج شیروں کو تلاش کرتے ان تک چلے ہی گئے۔۔۔ ایک دن یہ دھاگہ پڑھا تھا ذہن میں آیا کہ یہاں لنک لگا دوں، ڈھونڈ نکالا پھر اسے۔۔ کافی پرانا ہے پھر بھی۔۔
http://www.booksbuster.net/2013/06/free-download-urdu-book-aath-aadam-khor.html
http://www.booksbuster.net/2014/06/free-download-urdu-book-bhagat-garh-ka.html
کافی اور بھی ہیں یہاں،
پہلی تو سید ناصر صاحب نے بھی یہاں رکھی ہے
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/آٹھ-آدم-خور-شیر،-قمر-نقوی.65012/
 

سید عاطف علی

لائبریرین
آج اس دھاگے پر نظر پڑی بہت دلچسپ اور قابل توجہ موضوع ہے۔ اس دھاگے کے تو اب تک سو صفحات مکمل ہو چکے ہونے چاہیئں تھے ۔ مگر افسوس صد افسوس ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
شکا ر ملی بگت ہے ۔غیر قانونی شکار کرتے ہیں۔
رواں سال کے فروری میں ایک سعودی شہزادہ مسمّیٰ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز نے بلوچستان کے علاقوں (چاغی اور دیگر علاقوں وغیرہ)میں فیڈرل گورنمنٹ کے خصوصی پرمٹ کے تحت اپنے 21 روزہ شکار کے دورے میں روزانہ 100 کے اوسط سے 2100 تلوروں کا شکار کیا ۔ پاکستان میں پائے جانے والے یہ ہبارا بسٹرڈ(houbara bustard) کس قدر نایاب ہیں یہ آپ جانتے ہی ہوں گے۔
 

وجی

لائبریرین
جناب کچھ سال پہلے سردیوں کی شروعات میں
ڈان اخبار نے اپنے پہلے صفحے پر پاکستان کا نقشہ دیکھایا ہوا تھا جس میں بلوچستان ، سندھ اور پنجاب صوبوں کی تقسیم دیکھائی گئی تھی کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، بحرین ، قطر اور کویت کے شیخوں اور شہزادوں میں کس کس علاقے کو تقسیم کیا گیا ہے شکار کے غرض سے
پھر آپ ایک علاقے کو کیوں لے کر بیٹھ گئے ہیں ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جناب کچھ سال پہلے سردیوں کی شروعات میں
ڈان اخبار نے اپنے پہلے صفحے پر پاکستان کا نقشہ دیکھایا ہوا تھا جس میں بلوچستان ، سندھ اور پنجاب صوبوں کی تقسیم دیکھائی گئی تھی کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، بحرین ، قطر اور کویت کے شیخوں اور شہزادوں میں کس کس علاقے کو تقسیم کیا گیا ہے شکار کے غرض سے
پھر آپ ایک علاقے کو کیوں لے کر بیٹھ گئے ہیں ۔
نقشہ مل سکے گا؟ :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
رواں سال کے فروری میں ایک سعودی شہزادہ مسمّیٰ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز نے بلوچستان کے علاقوں (چاغی اور دیگر علاقوں وغیرہ)میں فیڈرل گورنمنٹ کے خصوصی پرمٹ کے تحت اپنے 21 روزہ شکار کے دورے میں روزانہ 100 کے اوسط سے 2100 تلوروں کا شکار کیا ۔ پاکستان میں پائے جانے والے یہ ہبارا بسٹرڈ(houbara bustard) کس قدر نایاب ہیں یہ آپ جانتے ہی ہوں گے۔
میری توجہ کا فوکس علاقوں پر نہیں بلکہ ارباب اختیار کے اختیار اور جنگلی حیات کے تحفظ کی طرف تھی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کتابوں سے جی بہلایں جیسے کافی لوگ۔۔۔۔۔۔۔ آج شیروں کو تلاش کرتے ان تک چلے ہی گئے۔۔۔ ایک دن یہ دھاگہ پڑھا تھا ذہن میں آیا کہ یہاں لنک لگا دوں، ڈھونڈ نکالا پھر اسے۔۔ کافی پرانا ہے پھر بھی۔۔
http://www.booksbuster.net/2013/06/free-download-urdu-book-aath-aadam-khor.html
http://www.booksbuster.net/2014/06/free-download-urdu-book-bhagat-garh-ka.html
کافی اور بھی ہیں یہاں،
پہلی تو سید ناصر صاحب نے بھی یہاں رکھی ہے
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/آٹھ-آدم-خور-شیر،-قمر-نقوی.65012/
جی، یہ کتب بہت عرصے سے میرے پاس موجود ہیں :)
مزید ہوں تو شیئر کیجئے :)
 

وجی

لائبریرین
metro-map_640.jpg


یہ لیں حاضر خدمت ہے آپ نیوز بھی پڑھ لیجیئے گا یہ دسمبر 2011کی خبر ہے
رنگوں کی ترتیب سے آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کس کو کون کون سے علاقے ملیں ہیں ۔
 

x boy

محفلین
یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے کہ شیخین یہاں کا رخ کرتے ہیں ورنہ دنیا میں اور بھی ممالک ہیں جہاں وہ جاسکتے ہیں شکار کے لئے،
کچھ بلوچی لڑکوں کو جانتا ہوں جو ہما وقت شیخوں کو اپنی سروس دیتے ہیں سروسس کے بدلے بھاری رقم وہ حاصل کرتے ہیں
اس کے علاوہ ان کے استعمال کی چیزیں اور کھانے پینے کی چیزیں جو شیخین خود لاتے ہیں وہ استعمال کرتے ہیں گاڑیاں پٹرول
کو پانی کی طرح استعمال کرتے ہیں اس طرح ہزاروں پاکستانیوں کو کام ملا ہوا ہے۔
 

x boy

محفلین
نہ پسند سے خفا نہیں ہوا، اگر یہ لوگ اس طرح پاکستان نہ آئیں گے تو ایک بڑی رقم جو پاکستان میں خرچ کرتے ہیں ختم ہو جائیگی۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
نہ پسند سے خفا نہیں ہوا، اگر یہ لوگ اس طرح پاکستان نہ آئیں گے تو ایک بڑی رقم جو پاکستان میں خرچ کرتے ہیں ختم ہو جائیگی۔
ایکس بوائے صاحب ۔ مجھے معلوم ہے اور میں نے خود بھی ان کی خدمت کی ہے ۔
شیخ زید پیلیس رحیم یار خان۔(جوکئی کلومیٹر پر محیط ہے ) کی کئی ٹیلیکوم خدمات میرے ذمہ (ہماری سابقہ فرانسیسی کمپنی ) تھی اور مجھے کچھ دنوں وہاں ٹھہرنا ہوتا تھا۔ ان کے شکار کے کچھ انداز میں نے دیکھے ہیں۔مجھے پاکستان کی یہ خدمت اچھی نہیں لگی۔ کہ چند پیسوں کےلیے نہ صرف ملک کے بلکہ قدرت کے انمول ،بے بدل اور عظیم سرمائے کا ستیاناس کیا جائے۔ جہاں تک رہی روزگار کی بات تو اس کے لیے حکمرانوں کی ذمہ داری کی طرف توجہ جانی چاہیے، جس کی طرف میں نے اشارہ کیا تھا آپ کو ان شیوخ سے خوشی ہوئی تویقیناً ہوئی ہو گی ۔مجھے خوشی ہو گی کہ جب یہی دورے بندوقوں کی شوٹس کے بجائے ڈی ایس ایل آر کیمرے کے شوٹس کے لیے جائیں۔پھر بیشک یہ شیوخ ہمارے ملک میں سردیوں کے موسم کیا پورا سال رہیں۔
 

وجی

لائبریرین
یہ تو بڑی خوشی کی بات ہے کہ شیخین یہاں کا رخ کرتے ہیں ورنہ دنیا میں اور بھی ممالک ہیں جہاں وہ جاسکتے ہیں شکار کے لئے،
کچھ بلوچی لڑکوں کو جانتا ہوں جو ہما وقت شیخوں کو اپنی سروس دیتے ہیں سروسس کے بدلے بھاری رقم وہ حاصل کرتے ہیں
اس کے علاوہ ان کے استعمال کی چیزیں اور کھانے پینے کی چیزیں جو شیخین خود لاتے ہیں وہ استعمال کرتے ہیں گاڑیاں پٹرول
کو پانی کی طرح استعمال کرتے ہیں اس طرح ہزاروں پاکستانیوں کو کام ملا ہوا ہے۔
اور یہی وہ شیخ ہیں جو آپ کے ملک میں ترقی سے کسی حد تک خوف زدہ ہیں ۔
ذرا غور سے ملاحظہ کریں کہ بلوچستان میں کیسے حالات ہیں کسی اور صوبے کا بندا وہاں جاتے ہوئے کافی دفعہ سوچتا ہے یا پھر کسی نا کسی جان پہچان والے کا پتہ کرتا ہے وہاں جانے کے لیئے
مگر یہ لوگ کس طرح صوبے کو تقسیم کرکے گھوم پھر رہے ہیں انکو بی ایل اے والے کیوں تنگ نہیں کرتے ۔
کیونکہ یہ لوگ حکومت کو پیسے دینے کے علاوہ انکا بھی خیال کرتے ہیں اور کسی حد تک انکی سپورٹ کرتے ہیں تاکہ گوادر اور کراچی آگے نہ بڑھ سکیں ۔
 

x boy

محفلین
اور یہی وہ شیخ ہیں جو آپ کے ملک میں ترقی سے کسی حد تک خوف زدہ ہیں ۔
ذرا غور سے ملاحظہ کریں کہ بلوچستان میں کیسے حالات ہیں کسی اور صوبے کا بندا وہاں جاتے ہوئے کافی دفعہ سوچتا ہے یا پھر کسی نا کسی جان پہچان والے کا پتہ کرتا ہے وہاں جانے کے لیئے
مگر یہ لوگ کس طرح صوبے کو تقسیم کرکے گھوم پھر رہے ہیں انکو بی ایل اے والے کیوں تنگ نہیں کرتے ۔
کیونکہ یہ لوگ حکومت کو پیسے دینے کے علاوہ انکا بھی خیال کرتے ہیں اور کسی حد تک انکی سپورٹ کرتے ہیں تاکہ گوادر اور کراچی آگے نہ بڑھ سکیں ۔
اسکا ثبوت دیں۔
 

x boy

محفلین
ایکس بوائے صاحب ۔ مجھے معلوم ہے اور میں نے خود بھی ان کی خدمت کی ہے ۔
شیخ زید پیلیس رحیم یار خان۔(جوکئی کلومیٹر پر محیط ہے ) کی کئی ٹیلیکوم خدمات میرے ذمہ (ہماری سابقہ فرانسیسی کمپنی ) تھی اور مجھے کچھ دنوں وہاں ٹھہرنا ہوتا تھا۔ ان کے شکار کے کچھ انداز میں نے دیکھے ہیں۔مجھے پاکستان کی یہ خدمت اچھی نہیں لگی۔ کہ چند پیسوں کےلیے نہ صرف ملک کے بلکہ قدرت کے انمول ،بے بدل اور عظیم سرمائے کا ستیاناس کیا جائے۔ جہاں تک رہی روزگار کی بات تو اس کے لیے حکمرانوں کی ذمہ داری کی طرف توجہ جانی چاہیے، جس کی طرف میں نے اشارہ کیا تھا آپ کو ان شیوخ سے خوشی ہوئی تویقیناً ہوئی ہو گی ۔مجھے خوشی ہو گی کہ جب یہی دورے بندوقوں کی شوٹس کے بجائے ڈی ایس ایل آر کیمرے کے شوٹس کے لیے جائیں۔پھر بیشک یہ شیوخ ہمارے ملک میں سردیوں کے موسم کیا پورا سال رہیں۔
اچھی نہیں لگی ، پھر کیوں فائدہ حاصل کرنے کے لئے انکے تلوے چاٹتے ہیں
ابھی بھی میرے پاس لاتعداد پاکستانیوں کی فرمائش ہے کہ انکو عرب ملک میں کہیں ملازمت دلوادیں، رہیں اپنے بانڈری میں پاکستان میں نہ لوگ جائیں نہ وہ آئیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اچھی نہیں لگی ، پھر کیوں فائدہ حاصل کرنے کے لئے انکے تلوے چاٹتے ہیں
ابھی بھی میرے پاس لاتعداد پاکستانیوں کی فرمائش ہے کہ انکو عرب ملک میں کہیں ملازمت دلوادیں، رہیں اپنے بانڈری میں پاکستان میں نہ لوگ جائیں نہ وہ آئیں۔
میرے بھائی ۔ تلوے تو ان خآئنو ں کو چاٹنے پڑتے ہیں جو امداد لے کراپنی جیب گرم کرتے ہیں۔اجرت پر کام کرنے کو آپ تلوے چاٹنا کہتے ہیں یہ بھی آپ کا حسن فہم ہے۔بہر حال یہ ایک الگ بحث ہے دھاگے کا موضوع اس بحث کی اجازت نہیں دیتا۔
 
Top