طارق شاہ

محفلین

یہ دِل کو تاب کہاں ہے کہ ، ہو مآل اندیش
اُنہوں نے وعدہ کیا اِس نے اعتبار کِیا

داغ دہلوی
 
آخری تدوین:
جو کوئی آوے ہے نزدیک ہی بیٹھے ہے ترے
ہم کہاں تک ترے پہلو سے سرکتے جاویں

غیر کو راہ ہو گھر میں ترے، سبحان اللہ
اور ہم دور سے در کو ترے تکتے جاویں

میر حسن دہلوی
 
گر عشق سے کچھ مجھ کو سروکار نہ ہوتا
تو خواب عدم سے کبھی بیدار نہ ہوتا

یارب میں کہاں رکھتا ترا داغِ محبت
پہلو میں اگر میرے دلِ زار نہ ہوتا

میر حسن دہلوی
 

طارق شاہ

محفلین

طارق شاہ

محفلین

دلِ مہجُور کو تسکین کا ساماں نہ مِلا
شہرِ جاناں میں ہمیں مسکنِ جاناں نہ مِلا

کُوچہ گردی میں کٹیں شوق کی کتنی راتیں
پھر بھی اُس شمعِ تمنّا کا شبستاں نہ مِلا

یوں تو ہر راہ گزر پر تھے ستارے رقصاں
جِس کی حسرت تھی مگر وہ مہِ تاباں نہ مِلا

لالہ و گُل تھے بہت عام چمن میں، لیکن
ڈھونڈتے تھے جسے وہ سروِ خراماں نہ مِلا

کِس کے در پر نہ کیے سجدے نگاہوں نے مگر
ہائے تقدیر وہ غارت گرِ ایماں نہ مِلا

کون سے بام کو رہ رہ کے نہ دیکھا، لیکن
نگہِ شوق کو وہ ماہِ خراماں نہ مِلا

درِ جاناں پہ فدا کرتے، دل و جاں اختر !
وائے بر حالِ دل و جاں، درِ جاناں نہ ملا

اختر شیرانی
 

طارق شاہ

محفلین

رسمِ فرہاد ہے دُنیا میں ابھی تک زندہ
یہ تماشا بھی کبھی اُن کو دِکھا دینا تھا

ہو کے ناکام ہَوِس کار بنے کیوں اختر
یاد سلمیٰ میں جوانی کو گَنوا دینا تھا

اختر شیرانی
 

طارق شاہ

محفلین

غم عزیزوں کا، حسینوں کی جُدائی دیکھی !
دیکھیں، دِکھلائے ابھی گردشِ دوراں کیا کیا

اختر شیرانی
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
کدھر کو جائیں گے اہلِ سفر نہیں معلوم
وہ بدحواسی ہے اپنا ہی گھر نہیں معلوم

ہمارا صبر تجھے خاک میں ملا دے گا
ہمارے صبر کا تجھ کو اثر نہیں معلوم

ہم اپنے گھر میں بھی بےخوف رہ نہیں سکتے
کہ ہم کو نیتِ دیوار و در نہیں معلوم

ہمیشہ ٹوٹ کہ ماں باپ کی کرو خدمت
ہے کتنے روز یہ بوڑھے شجر نہیں معلوم

(منظر بھوپالی)
 

کاشفی

محفلین
ایسا نہیں جہاں میں محبت نہیں رہی
لیکن کسی کو پیار کی فرصت نہیں رہی

جب سے حرام رزق کی عادت پڑی ہمیں
گھر میں ہمارے پہلی سی برکت نہیں رہی
(منظر بھوپالی)
 

کاشفی

محفلین
ہماری جیب سے جب بھی قلم نکلتا ہے
سیاہ شب کے خداؤں کا دم نکلتا ہے

تمہارے وعدوں کا قد بھی تمہارے جیسا ہے
کبھی جو ناپ کے دیکھو تو کم نکلتا ہے

یہ اتفاق ہے منظرکہ کوئی سازش ہے
ہمیشہ کیوں مرے گھر سے ہی بم نکلتا ہے

(منظر بھوپالی)
 
آخری تدوین:
Top