دو رخ

الف نظامی

لائبریرین
3_92.png

92. تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے جب تک تم (اللہ کی راہ میں) اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ نہ کرو، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو بیشک اللہ اسے خوب جاننے والا ہے
o
سورہ آلِ عمران آیت نمبر 92
 

Rehmat_Bangash

محفلین
ارتکازِ دولت کے گندے تالاب سے اسراف کی سڑاند ہی پیدا ہو سکتی ہے، اس بیماری سے معاشرے کو بچانے کے لیے جہان اللہ تعالی نے انسان کو قرآن کریم میں واضح احکامات دیے ہیں وہیں اپنے پیارے رسول صلی اللہ و علیہ وسلم کی پوری زندگی کو بھی ایسے مثالی معاشرے کے قیام کے لیے بطورِ نمونہ کے پیش کیا ہے۔ضرورت اس بات کی ہے ہم بچوں کی تربیت اس ڈھب پر کریں کہ کل جب وہ معاشرے کی باگ ڈور سنبھالنے کے قابل ہوں تو نہ تو دولت کی ذیادتی انہیں یادِ خدا سے غافل کر سکے اور نہ ہی دولت کی کمی انہیں غلط راستوں پر لے جائے۔ آج ہمیں جو کچھ نظر آرہاہے یہ ہمارے گزرے ہوئے کل کا نتیجہ ہے۔ اسلام میں تقسیم دولت کا ایک منصفانہ نظام موجود ہے، جب ہم مسلمان ہیں تو ہمیں اپنے رسول کریم ﷺ کے علاوہ کسی دوسرے کی پیروی کرنی بھی نہیں چاہیے، بلکہ اس کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ غربت اور عدم مساوات کے خاتمے کے لیے دنیا کمیون ازم کا ناکام تجربہ کر کے دیکھ چکی ہے۔ اب وقت آگیاہے کہ اسلام کے معاشی نظام کو اپنایا جائے۔ تاکہ دنیا سے عدم مساوات کا خاتمہ ہو ، جنگوں کی بساط لپیٹ دی جائے اور انسان، انسان بن کر رہے۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
ارتکازِ دولت کے گندے تالاب سے اسراف کی سڑاند ہی پیدا ہو سکتی ہے، اس بیماری سے معاشرے کو بچانے کے لیے جہان اللہ تعالی نے انسان کو قرآن کریم میں واضح احکامات دیے ہیں وہیں اپنے پیارے رسول صلی اللہ و علیہ وسلم کی پوری زندگی کو بھی ایسے مثالی معاشرے کے قیام کے لیے بطورِ نمونہ کے پیش کیا ہے۔ضرورت اس بات کی ہے ہم بچوں کی تربیت اس ڈھب پر کریں کہ کل جب وہ معاشرے کی باگ ڈور سنبھالنے کے قابل ہوں تو نہ تو دولت کی ذیادتی انہیں یادِ خدا سے غافل کر سکے اور نہ ہی دولت کی کمی انہیں غلط راستوں پر لے جائے۔ آج ہمیں جو کچھ نظر آرہاہے یہ ہمارے گزرے ہوئے کل کا نتیجہ ہے۔ اسلام میں تقسیم دولت کا ایک منصفانہ نظام موجود ہے، جب ہم مسلمان ہیں تو ہمیں اپنے رسول کریم ﷺ کے علاوہ کسی دوسرے کی پیروی کرنی بھی نہیں چاہیے، بلکہ اس کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے۔ غربت اور عدم مساوات کے خاتمے کے لیے دنیا کمیون ازم کا ناکام تجربہ کر کے دیکھ چکی ہے۔ اب وقت آگیاہے کہ اسلام کے معاشی نظام کو اپنایا جائے۔ تاکہ دنیا سے عدم مساوات کا خاتمہ ہو ، جنگوں کی بساط لپیٹ دی جائے اور انسان، انسان بن کر رہے۔
سو فیصد متفق جنابِ والا!
 
Top