وہ ایک شہر!

سلمان حمید

محفلین
بلکہ دل جوئی مقصود ہے میرے خیال میں:biggrin::biggrin:

ہائے یہ نومیدی:p
ہم ہوئے تم ہوئے کہ میر ہوئے
سب 'اسی' کی 'زلف' کے 'اسیر' ہوئے:)
اب تینوں الگ کیے گئے الفاظ کو ہر کوئی اپنے انداز سے پڑھ سکتا ہے:p

ہاہاہا خوب کہا۔ اس کا مطلب آپ بھی اسی کشتی کے سوار نکلے۔
 

سلمان حمید

محفلین
ہائیں! اس کا کیا مطلب ہوا؟
ساتھ ہی ذرا قیصرانی بھائی بھی یہاں حاضر ہوں اور ہماری وفا یا بے وفائی کی بابت کچھ ارشاد فرمائیں۔۔۔ :laughing:

ہم نے تو ایک سے دوسرے شہر کی طرف محبت کا رخ موڑا تھا، آپ نے تو حد ہی کر دی جناب۔ اب نبٹیں آپ خود ہی قیصرانی بھائی سے۔
ذرا نیچے ملاحظہ کریں۔

کسی بھی چیز یا کسی رشتے یا کسی احساس کا نعم البدل مل جائے تو سمجھ لیجئے کہ آپ کی ترجیحات اور آپ خود بدل گئے ہیں :)
اور یہ شاید اس لیے ممکن ہوتا ہے کہ نئی ملنے والی چیز نے آپ کی ترجیحات کو بدل دیا ہو اور آپ بہتر محسوس کرنے لگے ہوں۔
اسے آپ کرش کہہ لیں یا محبت، لیکن یہ عشق نہ ہوا :)
 

سلمان حمید

محفلین
لیکن ان تمام پیغامات میں میں "بے وفائی" کا تذکرہ کہاں ہے؟ :idontknow2:
میں نے تو صرف دوسرے شہر سے محبت کا اظہار کیا اور عشق سے محبت یا کرش کا لقب پایا، دوسرے سے تیسرے کا تذکرہ کرتا تو ہلکی ہلکی الفت یا دل لگی کی بات سننے کو ملتی۔ آپ کی اتنی محبتوں کے بعد آپ کو بے وفا کا ہی لقب ملے گا۔ نہیں یقین آتا تو خود پوچھ لیں قیصرانی بھائی سے۔
 

فاتح

لائبریرین
میں نے تو صرف دوسرے شہر سے محبت کا اظہار کیا اور عشق سے محبت یا کرش کا لقب پایا، دوسرے سے تیسرے کا تذکرہ کرتا تو ہلکی ہلکی الفت یا دل لگی کی بات سننے کو ملتی۔ آپ کی اتنی محبتوں کے بعد آپ کو بے وفا کا ہی لقب ملے گا۔ نہیں یقین آتا تو خود پوچھ لیں قیصرانی بھائی سے۔
قیصرانی بھائی ذرا فتوے کی پٹاری لے کر حاضر ہوں اور ایک فتویٰ رسید کریں ادھر محبتوں اور وفاؤں پر
 

Rehmat_Bangash

محفلین
بہت ہی عمدہ تحریر ہے جناب سلمان حمید صاحب، ہم سے پوچھیے تو ہمارا کراچی ہمارے دل میں بستاہے، یہی اپنوں کے ہاتھوں زخم خوردہ اور لہو لہان کراچی۔ میں نے اس شہر کو کبھی بھی پر امن نہیں دیکھا، بس بزرگوں سے اس کے قصے سنے ہیں کہ کبھی یہاں بھی امن ،محبت اور پیار کے دیے جلتے تھے، کچھ کچھ یادیں بچپن کی مجھے بھی یاد ہیں، واقعی بہت پیار تھا دلوں میں، میں اس شہر کا کسی دوسرے شہر سے موازنہ نہیں کر سکتا، میں اسے یکتاہی سوچتاہوں، وقت بدلے گا انشا اللہ وہ دن بھی آئے گا کہ یہاں کے باسی امن کی فضا میں سانس لیں گے، پھر سے راتوں کو بے فکری کی نیند سوئیں گے، آپ کبھی یہاں کی خاموش راتوں میں سنسان سڑکوں پر چلے ہوں تو آپ کو پتاہو نہ کہ یہ یہاں کی ٹھنڈی ہوا میں کتنا کیف ہوتاہے، یہاں کی شامیں کتنی رومان پرور اور صبحیں کتنی امید افزا ہوتی ہیں، لیکن یہ سب کچھ تو امن کے زمانے میں محسوس کیا جاسکتاہے، یہاں تو امن دو لاشوں کے گرنے کے درمیانی وقفے کا نام ہے۔ بندوق سے نکلنے والی گولی تیری آواز کس قدر منحوس ہے۔ دعا کیجیے گا اس شہر کے لیے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اوہ۔۔۔ دوستوں سے پنگے لیتے ہوئے اس مضمون پر تبصرہ کرنا تو بھول ہی گیا۔
سلمان صاحب، بہت خوبصورتی سے آپ نے اپنے شہروں سے اپنی محبت کا تذکرہ کیا ہے۔۔۔
اب آتے ہیں آپ کے سوال کی جانب کہ ہمارا کون سا شہر ہے تو ہمیں کسی ایک شہر سے محبت نہیں بلکہ جہاں جہاں بسا وہاں وہاں کی محبت ساتھ بستی گئی اب خواہ وہ سندھ کا دور دراز قصبہ کنری اور عمرکوٹ ہو یا کراچی، اسلام آباد ہو یا لاہور، دبئی، شارجہ، ابو ظہبی اور لندن ہوں یا جوہانسبرگ، سینچورین اور کیپ ٹاؤن۔ ہم تو ان میں سے ہر ایک شہر ہر ایک قصبے کی مٹی کی محبت میں مبتلا ہیں۔ :)
یہ اعجاز ہے حسن آوارگی کا شاید اسے ہی کہتے ہوں گے۔ :)
 
Top