ایک دن جیُو کے ساتھ

شعیب اصغر

محفلین
اسی طرح کی شخصیات نے اسلام کا امیج پوری دنیا میں مسخ کر کے رکھ دیا ہے۔ اس کی باتیں سن کے تو لگ رہا ہے کہ مشرف نے ان لوگوں کا جو حشر کیا تھا شاید وہ درست ہی تھا۔
 
مشرف کے کارناموں میں سے ایک عظیم کارنامہ یہ تھا کہ لال مسجد کے دہشت گردوں کی بیخ کنی اور اس میں شامل تمام شدت پسندوں کو تہہ و تیغ کیا ورنہ آج سارے عزیزہ آنٹی عرف برقع والی سرکار کے نقش قدم پر ہوتے۔ واہ مشرف کیا بات ہے تیری گو تیرے جرائم بہت بڑے ہیں لیکن تیرا یہ کارنامہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا
یہ کام 'تمام' ہوا ہوتا تو 'یہ' ایک دن جیو کےساتھ نہ چل رہا ہوتا۔ ;)
ابھی بھی ایک پوری لاٹ حالات سے سمجھوتہ کیے چپ ہو کے پڑی ہے اور موقع کی منتظر ہے
 
x7014_53276777.jpg.pagespeed.ic.fOZUocIh1r.jpg
 

x boy

محفلین
مفتی لا ابالی سے انٹرویو !

سوال !

جناب مختصر الفاظ میں بیان کر دیجئے کہ دیوبندی اور بریلوی مکاتبِ فکر میں کیا اختلاف ھے اور کس بات پر وہ متفق ھیں ؟

جی بریلوی کھانے سے پہلے دعا کرتے ھیں اور دیوبندی کھانے کے بعد ! کھانے پر دونوں کا اتفاق ھے !

میں نے اتنا مختصر جواب بھی نہیں مانگا تھا ! کچھ مزید روشنی ڈالیئے !

جی دیوبندی دفنانے سے پہلے دعا کرتے ھیں اور بریلوی دفنانے کے بعد ! دفنانے پر دونوں کا اتفاق ھے !

حضرت ھم بڑی دور سے انٹرویو کرنے آئے ھیں مگر آپ ھمیں آپا زبیدہ کے ٹوٹکوں کا طرح جھٹ پٹ فارغ کرتے چلے جا رھے ھیں ،،

آپ کس اخبار کی طرف سے آئے ھیں ؟

جی ھم اخبار کی طرف سے نہیں بلکہ اپنی ویب سائٹ " ٹھنڈا ٹھار ڈاٹ کوم ،، کی طرف سے آئے ھیں !

یہ کیا نام ھے جی ؟

یہ اسلامی نام ھے جناب !

پھر تو ڈاؤلینس بھی اسلامی نام ھی ھو گا ؟

پتہ نہیں ،، ھم نے چونکہ یہ نام انڈین ویب سائٹ ،، تہلکہ ڈاٹ کوم کی مخالفت میں رکھا تھا ،،اس لئے اس کو اسلامی نام کہتے ھیں،،دیکھیں ناں جب ھم نے انڈیا کے مقابلے میں ایک ملک لیا تو وہ اسلامی ملک ھو گیا ،، اگرچہ اس میں ھر کام اسلام کے خلاف ھو رھا ھے،،گھر سے لے کر پارلیمنٹ تک !

مساجد کی تقسیم میں دونوں کا کتنا ھاتھ ھے ؟

جتنا ملک کی بربادی میں آمریت کا ھاتھ ھے !

میرا مطلب تھا وہ اختلافات جو مساجد تک تقسیم کرا دیں اور ایک دوسرے کا داخلہ اللہ کے گھر میں حرام کردیا جائے ،، کوئی اتنے معمولی بھی نہیں ھو سکتے جتنے آپ ظاھر کر رھے ھیں ؟

دیکھیں بندہ ھیضے سے بھی مر سکتا ھے ،، اب بندہ مرنے کی وجہ سے ھیضے کو کینسر یا ایڈز جیسا ناقابلِ علاج مرض تو نہیں کہا جا سکتا !

چلیں ھم سیدھا سیدھا سوال کر لیتے ھیں ، کیا دیوبندی ، بریلوی اختلاف قابلِ علاج ھے ؟ یعنی دونوں میں اتحاد کی کوئی صورت موجود ھے ؟؟

جی ھے بھی اور نہیں بھی !

یہ آپ مولوی لوگوں نے قسم کھا رکھی ھے کہ سیدھی بات نہیں کرنی ؟ ھم سمجھتے تھے کہ صحافی لوگ بات کی جلیبی بناتے ھیں مگر آپ تو کمال کرتے ھیں ،، ھے بھی اور نہیں بھی ؟؟

جی ھے اس صورت میں کہ " بریلوی دیوبند کے اکابر کو غوث اور قطب مان لیں ،، یا دیوبندی اپنے اکابر پر کی گئ تنقید کو تسلیم کر لیں اور انہیں معصوم عن الخطا سمجھنا چھوڑ دیں ،،،

اور نہیں اس صورت میں کہ " یہ دونوں باتیں ھونی والی نہیں ھیں،، بریلوی دیوبند کے چار اکابر کو مسلمان تک سمجھنا ،، اپنا نکاح ٹوٹنے کی رسم سمجھتے ھیں،، اور اپنا گھر کس کو پیارا نہیں ھوتا ؟ جبکہ دیوبندی صحابہ سے تو غلطی کا صدور تسلیم کرتے ھیں ،،مگر اپنے اکابر کے بارے میں ایسا گمان بھی نکاح ٹوٹنے کی رسم سمجھتے ھیں ،،یوں دونوں اپنے اپنے نکاح بچا رھے ھیں !!

دیکھیں ھمارا نام ٹھنڈا ٹھار ڈاٹ کام تھا ،،مگر آپکی صحبت میں تھوڑا ھی وقت گزرا ھے اور آپ ھمیں " تتا توا ڈاٹ کام "بنا رھے ھیں ! آپ کے نزدیک سارا مسئلہ ھی چند اکابر پر الزام اور ان الزامات پر رد عمل کا ھے ؟ جب کہ ھم تو یہ موڈ بنا کر آئے تھے کہ شرک پر بات ھو گی،، سارا جھگڑا دیوبندیوں کی توحید اور بریلویوں کے شرک کا ھے ؟
دیکھیں جی جو کچھ بریلوی نبئ کریم ﷺ کے بارے میں مان کر مشرک مشہور ھیں ،، اس سے زیادہ دیوبندی اپنے بزرگوں کے بارے میں مان کر بھی مؤحد ھیں ،، ھے ناں تعجب کی بات ؟ نبی پاک ﷺ کے معجزات سے زیادہ کرامات اکابر دیوبند کی ھیں ،، اور مرنے کے بعد تو دیوبندی اکابر انت ھی مچا دیتے ھیں بقول دیوبندی پیروں کے ،، ولی اللہ جب بدن میں ھوتا ھے تو تلوار میان میں ھوتی ھے ،، جبکہ مرنے کے بعد تلوار میان سے نکل آتی ھے !

شرک ورک کا کوئی جھگڑا نہیں ،، دونوں مردے کو زندہ مانتے ھیں اور صاحبِ قبر سے فیض کے حصول کو تسلیم کرتے ھیں ،، ایک دیوبندی قطب کے اختیارات بھی بریلوی قطب جتنے ھی ھوتے ھیں،، بلکہ ان سب کے قطب و غوث بھی ایک ھیں،، سلاسل اور شجرہائے طیبہ بھی ایک ھیں،، دیوبندی پیر کا شجرہ طیبہ دیکھ لیں تو وھی شیخ مجدد الف ثانی والے پل کے اوپر سے دونوں فریق ھاتھوں میں ھاتھ ڈالے گزر کر جاتے ھیں ، وھاں کوئی فساد و عناد نہیں ،،سارا فساد اللہ کے گھر میں مچا رکھا ھے دونوں نے ، تصوف پر دونوں کا اتفاق ھے !
یہ مرشد تو شیئر کر لیتے ھیں ،، اللہ کا گھر شیئر کرتے ھوئے ان کو موت پڑتی ھے !
حضرت بات کچھ گرم ھو گئ ھے ،،گرما گرم چائے کا دور ھو جائے ،، جس کے بعد وحدت الوجود پہ دونوں فریقوں کے موقف کا جائزہ لیا جائے گا ،،کہیں جائیے کا مت " ملتے ھیں ایک شارٹ بریک کے بعد ""
 

x boy

محفلین
مکے کی بڑھیا اور وحدۃ الوجود!

مکے میں ایک بڑھیا رھتی تھی جو ذھنی مریضہ تھی!

اس کے ساتھ مسئلہ یہ تھا کہ وہ سارا دن سوت کاتتی رھتی تھی ، پھر عصر کے بعد اسے دورہ پڑتا اور وہ سارا سوت جو بہترین کاتا ھوا ھوتا تھا، اسے خود ھی تار تار کرنا شروع کر دیتی!

اللہ پاک نے مشرکوں کو اس عورت کی طرف متوجہ کیا ھے کہ خانہ خرابو ! تم بنے پھرتے ھو بڑے دانش ور جبکہ عملی طور پر تم اس بڑھیا سے ذرا بھی مختلف نہیں ھوجو سارا دن سوت کو مضبوطی کے ساتھ کات کر اپنے ھاتھوں تار تار کر دیتی ھے ،، تم چڑھاوے بھی چڑھاتے ھو،، دیگیں بھی دیتے ھو ،، مگر صرف شرک کی وجہ سے اس کے اجرو ثواب کو تار تار کر کے رکھ دیتے ھو !

ولا تکونوا کالتی نقضت غزلہا من بعد قوۃٍ انکاثاً ( النحل 92 )

عقیدہ وحدۃ الوجود شرک کی ماں ھے ،،مگر اسے اختیار کرنے والے اسے توحید کی انتہا قرار دیتے ھیں ، یعنی اخص الخواص کی توحید ! جس میں اللہ کے سوا کسی اور کا وجود ھی تسلیم نہیں کیا جاتا ! جس نے کہا کہ اللہ بھی ھے اور میں بھی ھوں ، زید بھی ھے ،، بکر بھی ھے ،،آسمان بھی ھے ، زمین بھی ھے ،، وہ مشرک ھے مجرم ھے ،، یہ تو سب آئینے ھیں جن میں وھی ایک نظر آرھا ھے ،جس طرح آپ نائی کی دکان پہ جاتے ھیں تو چاروں طرف لگے شیشوں میں اپنا عکس آٹھ دس جگہ دیکھتے ھیں،، اب آپ ایک ھی ھیں، دس نظر آتے ھیں ، دس جگہ نظر آنے سے آپ دس نہیں ھو گئے ، اسی طرح یہ لوگ کہتے ھیں کہ ھر ھر میں خدا نظر آرھا ھے اگرچہ وہ خود ایک ھے ،،یوں مؤحد بھی رھتے ھیں اور ھوتے مشرکوں کے بھی باپ ھیں !

اک لازم بات ادب دی اے - سانوں بات ملومی سب دی اے !
ھر ھر وچ صورت رب دی اے ! کِتے ظاھرتے کِتے چھَپدی ائے

سب صورت وچ ذات سنجانی - ھر شکل میں خدا کی ذات کو ھی پہچاننا ھے !
حق باھجوں کوئی غیر نہ جانی،، اللہ کے سوا کسی غیر کے وجود کو تسلیم نہیں کرنا !
نہ کوئی آدم نہ کوئی شیطان ،، نہ کوئی آدم وجود رکھتا تھا اور نہ ھی کسی شیطان کا وجود ھے !
بن گئ سب کوڑ کہانی ،، قصہ آدم و ابلیس ایک جھوٹی گھڑی ھوئی کہانی ھے !
یہ بات لکھتے ھوئے میرے پورے وجود پر کپکپی طاری ھے !

پورے سلسلہ نبوت و رسالت ،،دعوت و کتابیں اور امتیں ،، اور ان کا انجام ،، سب کا سب ایک شعر میں جھوٹ کہانی بن گیا اور ق۔۔رآن کی بھی تکذیب کر دی گئ ! انا للہ و انا الیہ راجعون ! یہ اشعار بابا فرید صاحب کے ھیں ،،
یہی نہیں بلکہ ایسے لگتا ھے کہ قرآن سامنے رکھ کر اس کی ایک ایک آیت کی تکذیب کی گئ ھے !
اللہ پاک فرماتا ھے کہ ،، خلق السمواتِ والارض بالحق ،، اللہ نے آسمان اور زمین سچ مُچ بنائے ھیں ، وہ وجود رکھتے ھیں،، اور یہ ظالم کہتے ھیں کہ کسی کا کوئی وجود نہیں سب سراب ھے ،،گویا اللہ کی تکذیب ،، اللہ خود حق ھے ،، اور زمین و آسمان بھی حق ھیں ،، جنت اور جہنم بھی حق ھے،، ایک حق کا انکار خود خالق حقیقی کے وجود کا بھی انکار ھے !
انسان کی تخلیق ،، امتحان کی منزلیں ،، انبیاء کی آمد ،،پتھر کھانا ،، سر کٹانا ،،آرے سے چر جانا اور اف نہ کرنا،، نوح علیہ السلام کے 950 سالی محنت ،، موسی اور فرعون کی کشمکش ،، فرعون کی غرقابی ،، سب کا سب ایک کھیل اور ڈرامہ بنا کر رکھ دیا اس وحدۃ الوجود نے ،، موسی بھی وھی اور فرعون بھی وھی - جب محمدﷺ بھی وھی اور ابوجہل بھی وھی ، پتھر مارنے والا بھی وھی اور پتھر کھانے والا بھی وھی ،، اور صبر کی تلقین کرنے والا بھی وھی ، پھر یوسف بھی وھی اور زلیخا بھی وھی ،، مذکر بھی وھی اور مؤنث بھی وھی ،، شوھر بھی وھی بیوی بھی وھی ،،خدا بھی کیا کیا موج کر رھا ھے ( نقلِ کفر، کفر نہ باشد)
اب وہ اشعار جو وحدۃ الوجود کی نسبت سے تفسیرِ نعیمی کی جلد چھ صفحہ 19 پر درج ھیں !
خود بن کر خلیل خود کو آتش میں گرایا ! اور خود ھی اس گھر کو گلزار بنایا !
یوسف تمہی ،یعقوب تمہی تم ھی زلیخا - موسی تمہی ، عیسی تمہی اور تمہی ھو یحی !

عیسائی تو تین بنا کر کافر ھو گئے ،، ھمارے بزرگ پوری کائنات کی ھر چیز کو ذاتِ حق بنا کر بھی غوث قطب اور ابدال بن گئے ! بے انصافی کی بھی کوئی حد ھوتی ھے !

یہ وحدۃ الوجود اسلام سے پہلے کہاں کہاں پایا جاتا تھا ،، پھر اسلام میں کیسے آیا ، اور کیا کیا نتائج دیئے ،،یہ بحث ابھی باقی ھے !

اقبال اور وحدۃ الوجود !
وحدۃ الوجود نبئ کریم کی پیدائش سے بھی صدیوں پہلے سے موجود تھا ،6 ویں صدی عیسوی میں شہنشاہ روم نے اس عقیدے پر پابندی لگائی اور اس فلسفے کو پڑھانے والے تمام مکاتب اور مدراس سیل کر دیئے ،، اس کے مبلغین پکڑ کر پابندِ سلاسل کر دیئے گئے ! جبکہ بہت سارے چھپتے چھپاتے تتر بتر ھو گئے ان میں سے 8 فلسفی مبلغین ایران کے شہر " جندے شاہ پور " پہنچے جہاں انہوں نے بہت بڑی درسگاہ تعمیر کی یوں نو افلاطونیت نے ایران کو اپنی گرفت میں لے لیا ،، اقبال لکھتے ھیں ایران کی فتح سے یہ تو نہ ھوا کہ ایران مسلمان ھو جاتا ، الٹا اسلام ایرانییت کے رنگ میں رنگ گیا ( مقالہ New era ،، 28 جولائی 1917 ) دعوئ خدائی کرنے والے 99٪ ایران سے ھی تعلق رکھتے تھے منصور حلاج بھی ایرانی تھا ،، اگر محمد بن قاسم کو موقع مل جاتا تو شاید ھند والے بھی خالص توحید کا مزہ چکھ لیتے ،،مگر محمد بن قاسم کی واپسی کے بعد اسلام ایرانیوں اور افغانیوں کے ذریعے آیا اور یہ لوگ فاسد عقائد کے " کیرئیر " تھے !
انگریز کہتے ھیں کہ انگریزی ایشیا میں آکر بیمار ھوئی اور جاپان میں آ کر مر گئ ،، اسی طرح اسلام ایران پہنچ کر بیمار ھوا اور ھندوستان نے تو اس کی جان ( توحید ) لے لی ! مولانا حالی نے لکھا ھے !
وہ دین جس سے توحید پھیلی جہاں میں - ھوا جلوہ گر حق زمین و زماں میں !ھمیشہ سے اسلام تھا جس پہ نازاں - وہ بدلا گیا آخر ھندوستاں میں !
برصغیر کے مسلماں ھمیشہ سے دو قوموں کے نظریات کے تابع رھے ھیں ! ھندو اور ایرانی !ھندوستان میں مذھبی معاملات میں ھمیشہ ایرانیوں کی اندھا دھند تقلید کی گئ ! علامہ اقبال لکھتے ھیں ھندوستان کے مسلمان صدیوں سے ایرانی اثرات کے تابع ھیں ، ان کو عربی اسلام اور اس کے نصب العین سے کوئی دلچسپی نہیں !ان کا ادبی آئیڈیل بھی ایرانی اور سوشل نصب العین بھی ایرانی ، میں چاھتا ھوں کہ اس مثنوی میں حقیقی اسلام کو بے نقاب کروں جس کی اشاعت رسول اللہ ﷺ کے ذریعے سے ھوئی (( شرح اسرار و رموز از غلام رسول مہر بحوالہ اقبال نامہ جلد اول )
مگر سب سے بڑی جو کاری ضرب اقبال نے عقیدہ ھمہ اوست یا وحدۃ الوجود پر لگائی ، وہ علمی ضرب تھی،، جو بڑے بڑے علماء اس فاسد اور شرکیہ عقیدے کا دھی جما کر مکھن بناتے اور اسے گھی میں ڈھالتے تھے،، اقبال نے ان کا ڈولا دودھ سمیت اٹھا کر باھر پھینک دیا !فرمایا " وحدۃ الوجود کی ضد کثرۃ الوجود ھے نہ کہ شرک ،، جو لوگ اھل توحید کو وحدۃ الوجود کو رد کرنے پر شرک کا تمغہ دیتے ھیں،، وہ جان لیں کہ توحید کی ضد شرک ھے ،، اور وحدۃ الوجود کی ضد کثرت الوجود ھے !! ،، ھم کثرت کے قائل ھیں کیونکہ اللہ نے کائنات کی لا محدود چیزوں کو اپنے تخیلیق قرار دیا ھے ،، اور کثرتِ تخلیق کو اپنا کمال ! جبکہ وحدۃ الوجود نے خود خدا کو گم کر دیا ھے،اب ھر کوئی خدا ھے،، جس سے خدا کا پتہ پوچھو وہ سینہ تان کر اور گردن لمبی کر کے کہتا ھے ،، انا الحق ! وہ تو میں ھی ھوں !یونانی فلاسفہ کی فلسفیانہ کتابوں کا ترجمہ عربی میں کر کے جو ستم منصور نے ڈھایا تھا ،، اس سے بڑا ستم دارا شکوہ نے ھندو ویدوں کا ترجمہ فارسی میں کرا کر اور اس کے عربی ، فارسی نام رکھ کر اس امت کو گھونٹ گھونٹ کر کے شرک پلایا ،، اور صوفیاء میں مشہور کتب ھندو ویدوں کا ترجمہ ھیں ،،منہاج السالکین جو صوفیاء کی آنکھ کا سرمہ ھے ،ھندوؤں کی مشہور کتاب جوگ بشنٹ کا ترجمہ ھے ،، اپنشد کا ترجمہ " سر‍ِۜ اکبر " کے نام سے کیا گیا ،، ان تمام کتابوں میں عارف و معروف طالب و مطلوب سب کو ایک ھی وجود قرار دیا گیا ھے ! نیز خود دارا شکوہ نے بھی تصوف پہ بہت ساری کتابیں لکھیں جن میں وحدۃ الوجود کا ھی بیان ھے ،،مجمع البحرین اور حقیقت و طریقت بہت مشہور ھیں،، دارا شکوہ نے اپنے بدن پر مختلف ھندو دیوتاؤں کے ٹیٹو کندہ کرا رکھے تھے ،، جس دن اورنگ زیب نے اس کا محاصرہ کیا تو اس کو مشیروں نے مشورہ دیا کہ وہ جمعے کی نماز پڑھنے چلے تا کہ لوگوں کو یقین ھو جائے کہ وہ مسلمان ھے اور وہ اس کا دفاع کریں ۔،مگر یہ بدبخت ایک دھوتی اور ایک گاندھی نما چادر کے ساتھ مسجد جا پہنچا ،، اس کے بدن پر بنے ھندو دیوتاؤں کے ٹیٹو دیکھ کر پبلک کو پختہ یقین ھو گیا کہ وہ ھندو ھو چکا ھے کیونکہ وہ پہلے ھی اذان اور گائے کے ذبیحے پر پابندی لگا چکا تھا !جاری ھے
 

x boy

محفلین
اس وظیفہ کلچر سے جان چھڑائیں ،، قال ربکم ادعونی !

تمہارا رب کہتا ھے " اچھو گلاں کریئے " ٹاک شاک !


اللہ پاک کوئی جن نہیں جسے وظیفے کر کے قابو کرنا ھے !

وہ تو محبوب ھے اس سے دل کی باتیں کر کے اسے راضی کرنا ھے !

اور اللہ کو منانا دنیا کا آسان ترین کام ھے !

وہ تو راضی ھونے کے لئے تیار بیٹھا ھے !

ادھر زبان سے اللہ جی نکلا ،،، ادھر اللہ جی لپکا !

فرمایا تم چل کر آؤ گے میں دوڑ کر آؤں گا !

تم سمندر کی جھاگ کے برابر گناہ لاؤ گے !

اس سے زیادہ رحمت لیئے مجھے منتظر پاؤ گے !
 

طالوت

محفلین
اور پھر تیرا مولوی میرا مولوی ۔ حالانکہ مولوی ایک ذہنیت کا نام ہے جس کی عمدہ مثالیں ہر جگہ پائی جاتی ہیں اور جس سے کبھی خیر برآمد نہیں ہوا۔
 
Top