تعارف مرزا غالب کا شعرجو مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔

ریختہ

معطل
کہنے جاتے تو ہیں پر دیکھیے کیا کہتے ہیں
آج ہم اپنی پریشانی_خاطر ان سے
 
آخری تدوین:

جیہ

لائبریرین
درست شعر یہ ہے

آج ہم اپنی پریشانئِ خاطر ان سے
کہنے جاتے تو ہیں، پر دیکھئے کیا کہتے ہیں
 

ریختہ

معطل
انسان غلطی کا پتلا ہے اور غلطی سے انگریزی کے کچھ الفاظ پیسٹ ہو گئے۔لہٰذا اس کو ایڈٹ کر کےغالب کا شعر ڈال دیا گیا ہے۔اب اس شعر پرآپ کے تبصرے مطلوب ہیں۔
 

جیہ

لائبریرین
انسان غلطی کا پتلا ہے اور غلطی سے انگریزی کے کچھ الفاظ پیسٹ ہو گئے۔لہٰذا اس کو ایڈٹ کر کےغالب کا شعر ڈال دیا گیا ہے۔اب اس شعر پرآپ کے تبصرے مطلوب ہیں۔
کوئی بات نہیں ریختہ صاحب۔
چونکہ یہ تعارف کا دھاگہ ہے آپ تعارف دیں۔ کہاں سے ہیں ؟ کیوں ہیں، محفل پر آنا کیسا ہوا؟ کیوں ہوا وغیرہ وغیرہ۔ محفل پر ایک رسم چلی ہے کہ لوگ تعارف میں اپنے غیر شادی شدہ ہونے کا اعلان بالفور کرتے ہیں۔ آپ بھی کر سکتے ہیں،

کسی مشکل میں بلا تکلف منتظمین سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ میرا نام منتظمین نہیں :)
 

ریختہ

معطل
میں اردو شاعری سے بہت زیادہ دلچسپی رکھتا ہوں اور مجھے شاعری بہت پسند ہے۔مجھے یہ ویب سائٹ گوگل پر ڈھونڈنے سے ملی ہے اور میں اس پر اپنے دوسرے دوستوں کی شاعری پڑھنا چاہتا ہوں اور بات چیت کرنا چاہتا ہوں۔
 

ریختہ

معطل
ایک مزاحیہ نظم

یہ پل پڑتی ہیں ہم پر جب بھی ہم دفتر سے آتے ہیں
ہلاکو_خاں سے یا چنگیز_خاں سے ان کے ناطے ہیں
نہ اٹھ کر پنکھا جھلتی ہیں نہ دیتی ہیں ہمیں پانی
پسینہ اپنا ہم تو ٹھنڈی آہوں سے سکھاتے ہیں
انہیں لازم ہے جب ہم آئیں یہ جھک کر قدم چھو لیں
مجازی ہم خدا ہیں پھر بھی ان پر رحم کھاتے ہیں
اڑا لیتی ہیں سب نقدی تلاشی جیب کی لے کر
ہم اپنی ہی کمائی ان سے ڈر ڈر کے چھپاتے ہیں
کچھ انکم_ٹیکس لے جاتا ہے کچھ بیوی اڑاتی ہے
قسم اللہ کی شوہر بہت دولت کماتے ہیں
سہیلی ان کی آ جائے تو سمجھو عید ہے ان کی
بگڑ جاتی ہیں جب ہم دوستوں کو گھر بلاتے ہیں
نہیں جاتیں کبھی باورچی_خانے میں یہ بھولے سے
کماتا ہے بہت آقا مزے نوکر اڑاتے ہیں
بہانہ کر کے درد_سر کا اکثر لیٹ جاتی ہیں
نہ ہو نوکر اگر گھر میں تو ہم چائے بناتے ہیں
ہے ان کا کام رونا پان کھانا یا بگڑ جانا
کریں کیا با_دل نا_خواستہ ان کو مناتے ہیں
خدایا آج کے شوہر ہیں یا معصوم بچے ہیں
ذرا سا گھور لے بیوی تو جھٹ یہ سہم جاتے ہیں
یہ جب روتی ہیں ہم اپنے کلیجے تھام لیتے ہیں
سیاہی چوس لے کر ان کے آنسو ہم سکھاتے ہیں
حجامت روز کر دیتی ہیں یہ غصے کی قینچی سے
غنیمت ہے کہ اپنی شیو تو ہم خود بناتے ہیں
اذاں جب مرغ دیتا ہے سمجھتی ہیں یہ لوری ہے
انہیں مرغے سلاتے ہیں، ہمیں مرغے جگاتے ہیں
چلے جاتے ہیں کھا کر روکھی_سوکھی اپنے دفتر کو
بچارے مرد سب رو_رو کے اپنے دن بتاتے ہیں
بروز_حشر جیسے بھی ہیں شوہر بخشے جائیں_گے
سدا جو بیویوں کے ظلم سہہ کر مسکراتے ہیں
کبھی آزاد تھے ہم ہائے اس قید_غلامی سے
وہ دن کتنے تھے اچھے ہائے وہ دن یاد آتے ہیں
 

ریختہ

معطل
آنکھوں میں جو بھر لوگے تو کانٹوں سے چبھیں_گے
یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں
 

ریختہ

معطل
کوئی بات نہیں ریختہ صاحب۔
چونکہ یہ تعارف کا دھاگہ ہے آپ تعارف دیں۔ کہاں سے ہیں ؟ کیوں ہیں، محفل پر آنا کیسا ہوا؟ کیوں ہوا وغیرہ وغیرہ۔ محفل پر ایک رسم چلی ہے کہ لوگ تعارف میں اپنے غیر شادی شدہ ہونے کا اعلان بالفور کرتے ہیں۔ آپ بھی کر سکتے ہیں،

کسی مشکل میں بلا تکلف منتظمین سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ میرا نام منتظمین نہیں :)

موت کا انتظار باقی ہے
آپ کا انتظار تھا نہ رہا
 
Top