جو دل میں شعر آئے وہ لکھ دیجیے -- نیا سلسلہ

سید فصیح احمد

لائبریرین
تو سپنے جوڑ سکتی ہے رضیؔ کو مت بتا دینا
وہ آنکھیں موندھ کر پورے یقیں سے ٹوٹ جائے گا
رضی الدین رضی ؔ

بعد از سلام عرض ہے کہ میں یونہی فورم میں آوارہ بادل کی طرح گردش کر رہا تھا اور تمام دوستوں کے رسید کردہ اشعار و انتخاب انتہائی دل نشِیں تھے کہ پھِر یہ شعر نظر سے گزرا اور میں صرف یہ کہنے کے لیئے محفِل میں باضابطہ داخل ہوا کہ ، سدا ہستی بستی آباد رہیں آپ کے اِس اِنتخاب نے محفِل لوُٹ لی کم از کم اپنا آج تو مطمئن گزرے گا ۔ :)
 

نیلم

محفلین
اعلان ہوں میں
ان سرخ و سبز دھمالوں کا جو ہر قریہ بازار ہوئیں .
ان اندر جاگتی آنکھوں کا جو سانول یار پکار ہوئیں .
ان پریتم پریت دشاؤں کا جو منزل کا اظہار ہوئیں
 
تمام عمر کے ساتھی سے دل بہلتا کیا
وہ رات بھر کا مسافر تھا دن ٹھہرتا کیا
اسے تو اور نئے اک سفر پہ چلنا تھا
وفا کے نام پہ اس کا بدن پگھلتا کیا
جو ہر قدم پہ نئی ٹھوکروں کا عادی ہو
جہاں شناس بھلا تیرے ساتھ تو چلتا کیا
زمین کی گردش اپنے مدار سے باہر
تمہارے درد کا وہ آفتاب ڈھلتا کیا
اسی کے لفظ تھے میں نے ہی کہہ دیئے آخر
وہ میرا یار میری بات سے مکرتا کیا


ڈاکٹر کاشف سلطان
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اعلان ہوں میں
ان سرخ و سبز دھمالوں کا جو ہر قریہ بازار ہوئیں .
ان اندر جاگتی آنکھوں کا جو سانول یار پکار ہوئیں .
ان پریتم پریت دشاؤں کا جو منزل کا اظہار ہوئیں
تم تو حکایتی نہیں تھی۔۔۔ یہ اعلان کب سے ہوگئی۔ :)
 
اک لفظ بھی زبان پہ نہ لاتے تو خوب تھا
دنیا سے اپنا عشق چھپاتے تو خوب تھا
فرقت میں اپنا حال ہوا ہے غیر
احباب اُن کو جا کے سناتے تو خوب تھا
 
Top