ماہر القادری ماہر القادری : عشق کی بیتابیاں تنہائیاں

سید زبیر

محفلین
عشق کی بیتابیاں تنہائیاں​
حسن کی وہ انجمن آرائیاں​
چشم ساقی کی اثر فرمائیاں​
موجِ مے لینے لگی انگڑائیاں​
و ہ بھی دل کے ذکر پر ہنسنے لگے​
دور جا پہونچیں مری رسوائیاں​
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب​
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں​
بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے !​
پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں​
آہ پر خفگی نہیں ہے بے سبب​
بات کی سمجھی گئیں گہرائیاں​
ہر تمنا خون ہو کر رہ گئی​
یاد آئیں گی کرم فرمائیاں​
موت کی بھی اب جھجک باقی نہیں​
کی گئیں وہ حوصلہ افزائیاں​
تم کو رسوا کر نہ دیں ماہر کہیں​
چاندنی راتوں کی یہ تنہائیاں​
ماہر القادری​
 

باباجی

محفلین
عشق کی بیتابیاں تنہائیاں​
حسن کی وہ انجمن آرائیاں​
چشم ساقی کی اثر فرمائیاں​
موجِ مے لینے لگی انگڑائیاں​
و ہ بھی دل کے ذکر پر ہنسنے لگے​
دور جا پہونچیں مری رسوائیاں​
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب​
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں​
بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے !​
پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں​
آہ پر خفگی نہیں ہے بے سبب​
بات کی سمجھی گئیں گہرائیاں​
ہر تمنا خون ہو کر رہ گئی​
یاد آئیں گی کرم فرمائیاں​
موت کی بھی اب جھجک باقی نہیں​
کی گئیں وہ حوصلہ افزائیاں​
تم کو رسوا کر نہ دیں ماہر کہیں​
چاندنی راتوں کی یہ تنہائیاں​
ماہر القادری​
واہ سبحان اللہ
کیا ہی خوبصورتی سے الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے

موت کی بھی اب جھجھک باقی نہیں
کی گئیں وہ حوصلہ افزائیاں
 

عاطف بٹ

محفلین
واہ، بہت ہی خوبصورت انتخاب ہے۔
ہر شعر قابلِ داد ہے۔ شریکِ محفل کرنے کے لئے بہت شکریہ سر!
 
عشق کی بیتابیاں تنہائیاں​
حسن کی وہ انجمن آرائیاں​
چشم ساقی کی اثر فرمائیاں​
موجِ مے لینے لگی انگڑائیاں​
و ہ بھی دل کے ذکر پر ہنسنے لگے​
دور جا پہونچیں مری رسوائیاں​
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب​
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں​
بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے !​
پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں​
آہ پر خفگی نہیں ہے بے سبب​
بات کی سمجھی گئیں گہرائیاں​
ہر تمنا خون ہو کر رہ گئی​
یاد آئیں گی کرم فرمائیاں​
موت کی بھی اب جھجک باقی نہیں​
کی گئیں وہ حوصلہ افزائیاں​
تم کو رسوا کر نہ دیں ماہر کہیں​
چاندنی راتوں کی یہ تنہائیاں​
ماہر القادری​
بہت خوب شراکت
شکریہ زبیر بھیا!
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہہہہہہ
کیا خوب کلام ہے ۔
دھیما دھیما روح میں اتر جانے والا ۔۔۔
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں
بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے !
پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں
 
ماہر القادری :)
خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را
جزاک اللہ
زبیر بھائی
ابھی پوری غزل میں نے پڑھی بھی نہیں ہے ۔بہت جلدی میں ہوں ۔لیکن پڑھوںگا ضرور ۔آپ کو مبارکبا۔
 
ائے ہئے
کیا زبردست غزل ہے
زبیر بھائی کچھ اور شیر کیجے۔۔۔۔۔۔ میں یہاں ان کا مجموعہ کلام ڈھونڈ رہا تھا لیکن نہیں مل سکا ۔جماعت کی لائبریری میں بھی دستیاب نہیں ہے ۔افسانوی مجموعہ تو ہے لیکن شعری مجموعہ نہیں ۔ نیٹ پر بھی بہت کم مواد دستیاب ہے ۔ ماہنامہ فاران کی پرانی فائلیں کافی عرصہ ہوا پڑھا تھا آج بھی زبان و بیان کی لطافت اور چاشنی یاد آتی ہے ۔
 

عمراعظم

محفلین
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں
واہ ! بہت خوب۔ شکریہ شئیر کرنے کے لئے۔
 

مہ جبین

محفلین
کچھ امیدیں ' کچھ امیدوں کے فریب
چند جلوے اور کچھ پرچھائیاں
بھول جائیں وہ تو کوئی کیا کرے !
پھر غنیمت ہے ستم آرائیاں
واہ بہت خوب انتخاب سید زبیر بھائی
 
آہ پر خفگی نہیں ہے بے سبب
بات کی سمجھی گئیں گہرائیاں
زبردست
ماہر القادری آج یاد آئے بہت تو ان کی غزلیں سرچ کر پڑھ رہا ہوں۔۔۔۔
اللہ جنت الفردوس میں جگہ دے کیسے کیسے بزرگان دین تھے ہمارے۔۔۔
 
Top