سُنی عسکریت پسندوں کا بس اور ہسپتال پر حملے کا دعوی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عسکری

معطل
میں میجر سے اوپر کسی صورت میں نہیں پہنچ سکتا تھا۔

میں اگر کوئی ایسے ویسے کمنٹ کرتا ہوں تو اس کا مقصد آرمی کو as such یا کسی بغض کی وجہ سے لتاڑنا نہیں ہوتا، اس کی وجہ یہی ہوتی ہے کہ میرے خیال میں ان کی وجہ سے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا ہے اور جرنیلوں کا anti people attitude بھی ایک وجہ ہے۔ میری loyalty سب سے پہلے میرے لوگوں کیساتھ ہے، اگر کوئی ان کو گزند پہنچاتا ہے تو میں اس کے خلاف ہونگا۔ ظاہری بات ہے کہ آرمی بہت سارے اچھے کام بھی کرتی ہے جن کا میں معترف بھی ہوں-
تو ٹھیک ہے نا میجر کیا برا رینک ہے ؟ اپ 33 سال بعد میجر بن کر گھر جاتے تو اس میں کیا برا ہے ؟ 2 ترقیاں اور ایک لمبی عسکری زندگی ۔
 
اوکے سر جی
army.jpg

Boss is always right
:cry2::chatterbox::bighug::D
 

میر انیس

لائبریرین
دیکھو پائی جان ہم نے اس دھاگے سے زہر نکال دیا ہے اب آپ لوگ بخوشی اس میں گپیں چالو رکھ سکتے ہو:p:grin:
ہاں یار واقعی زہر تو تم نے کافی حد تک نکال دیا ۔بس یار ایک دو باتیں کرنے دو تاکہ کچھ زہر جو لوگوں نے اگل دیا ہے وہ تو میں صاف کردوں اب منتظمین کی نظر جب تک پڑے گی اور پھر مناسب کانٹ چھانٹ ضروری ہوگی تو کافی دیر ہوچکی ہوگی تو اس سے پہلے میں اپنا نقطہ نظر تو بیان کردوں
 

میر انیس

لائبریرین
سب سے پہلے عرض کروں گا کہ لگتا ہے کہ علم جفر آپ کے خون میں دوڑ رہا ہے جبھی آپ کو فاصلے پر بیٹھا ہونے کے باوجود اور مجھے سے بالکل اجنبیت کے باوجود میرے مسلک کا علم ہو گیا۔ اسی فورم پر ٹی ٹی پی اور لشکر جھنگوی ٹائپ گرہوں کی میں کھل کر مذمت کر چکا ہوں، لیکن تعصب کی جو عینک آپ نے اپنی آنکھوں پر چڑھا رکھی کی اس کی سیاسی آپ کے تمام مضمون پر پھیلی صاف نظر آرہی ہے جبھی جناب نے جھٹ نتیجے پر چھلانگ لگا کر میرا مسلک متعین کر دیا۔
دوسری بات یہ کہ اسی فورم پر میں پروف کر چکا ہوں کہ لشکر مہدی اور وحدت المسلمین دونوں ہی دہشت گرد اور فرقہ ورانہ تنظیمیں ہیں اور یہ ضروری نہیں کہ ٹی ٹی پی کی طرح سارے ہی دہشت گردی کی سینگیں اپنے سروں پر لگا کر قتل و غارت گری کا اعلان کرتے پھریں ،نہیں بعض تقیہ کے بھی قائل ہوتے ہیں کام سارے وہی ٹی ٹی پی والے کرتے ہیں لیکں ذرا چھپ چھپا کر۔ بہر کیف سب سے پہلے اپنے ممدوحین لشکر مہدی اور وحدت المنافقین کے کرتوت ملاحظہ فرمائیے

لشکر مہدی کے بارے میں ٹریبون کی رپورٹ


They have been accused of being involved in at least a dozen sectarian target killings, including the murder of three doctors. The group targeted sympathisers and members of the banned Sipah-e-Sahaba, Lashkar-e-Jhangvi and Jaish-e-Mohammad, because of which a strong backlash would occur and the attacked groups would retaliate against the Shia communitymore violently.
Also, a clear link between the Mehdi force and Majlise Wahdat-e-Muslimeen (MWM), a local religious organisation has also been uncovered.
The MWM’s Karachi leadership is being led by Hasan Zafar and Punjab chapter by Raja Nasir. Both are under police surveillanc

http://tribune.com.pk/story/98230/target-killings-doctor-killing-mehdi-force-busted/

ساتھ ہی ساتھ وحدت والوں کا رویہ ملاحظہ کیجے کہ جب ان کے ٹارگٹ کلرز پکڑے جاتے ہیں تو یہ کیا کرتے ہیں

1101771365-1.gif


1101771367-1.gif


اور جناب کو رائے ونڈ کا اجتماع تو خؤب یاد رہا لیکن یہاں کراچی میں مکتب دیوبند کے دسیوں علما کو اہل تشیع نے جو خاک و خون میں لوٹا دیا ان کے بارے میں بھی جناب کچھ علم رکھتے ہیں سب کو چھوڑئیے کیا مولانا یوسف لدھیانوی کا نام جناب کی سماعت سے کبھی ٹکرایا ہے کچھ یاد ہے کہ ان کے قتل کا مجرم کون تھا اور بھاگ کر کہا چلا گیا تھا؟؟؟ جہاں تک اہل تشیع حضرات سے ملنے ملانے پر ان علما کے خلاف فتویٰ وغیرہ کی بات ہے تو مجھے کسی سے کوئی سروکار نہیں کہ کون سی تنظیم شیعوں کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے یا ان علما کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے جو اہل تشیع کے جلسے میں جاتے ہیں۔ ان فضول باتوں کے لیے فرصت نام کی کوئی شہ میری زنبیل میں موجود نہیں ہے۔ ان تنظیموں کا نہ میں ہمدرد ہو نہ سپورٹر لیکن ہاں وہ تنظیمیں جو صحابہ و اہل بیت عظام کی عظمت کی قائل ہیں اور اس سلسلے میں جد و جہد کرتی ہیں تو میری تمام ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔ ماسوائے لشکر جھنگوی اور ٹی ٹی پی ٹائپ تنظیموں کے
آخری بات یہ کہ اہل تشیع جو بڑے مظلومیت کا نقاب منہ پر ڈالے پھرتے ہیں درحقیت اتنے مظلوم ہیں نہیں۔ مجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں یہاں میں اہل تشیع کی مستند کتابوں کے حولاجات مہیا کر سکتا ہوں کہ اہل تشیع کے اکابرین علما نے کبھی اہل سنت کو مسلم گردانا ہی نہیں اور تاریخ اسلام میں بدترین تعصب کا ثبوت دیا ہے۔ اگر کسی کو بات پھیلانے کا شوق ہے تو ہوجائے شروع واقعہ کربلا سے لے کر تاریخ اسلام کے تمام اوراق میں اہل تشیع کے کرتوت عیاں کرنے کا ذمہ میرا۔مقابل چاہے میر انیس ہوں یا مرزا دبیر۔
آپ سے اسی جواب کی امید تھی۔ جب انسان تعصب اور نفرت کی آخری حدوں کو چھورہا ہوتا ہے تو پھر اسکو کچھ بھی سمجھانا یا دلیل سے کوئی بات ثابت کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ آپ نے میرے جس مراسلہ کا اقتباس لیا ہے وہ ہی ذرا غور سے پڑھ لیتے میں ے کہاں کہا کہ سارے شیعہ دودھ کے دھے ہیں میں نے صاف صاف لکھا ہے کہ ہر مسلک میں اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں اور برے بھی اور میں نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے شیعہ ٹارگیٹ کلر بھی ہوں پر مین اس سے انکاری ہوں کہ ان گروہوں کی سرپرستی کسی شیعہ عالم دین نے کی ہوگی۔ جہاں تک وحدت المسلمین کی آپ نے بات کی تو آپ کی دی ہوئی پہلی خبر تو اس بات سے متعلق ہے جس میں پولیس نے صرف خانہ پری کیلئے کوئٹہ میں مومنین کو شہید کرنے والوں کو نہیں بلکہ خانہ پری کیلئے چند معصوم لوگوں کو گرفتار کرلیا تھا جیسا کہ عباس ٹاؤن کے دھماکے کے بعد پہلے کچھ لوگوں کو پکڑ لیا اور ان سے اگلوا بھی لیا بعد میں پتہ چلا وہ سب پہلے سے گرفتار لوگ تھے جن کو پبلک کے غم و غصہ کرنے کیلئے کہ دیا کہ ہم نے قاتل پکڑ لئے ہیں اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہر دفعہ بیچارے معصوم لوگوں کو پکڑ لیا جاتا ہے اور اصل قاتل جن کا تعلق یا تو سپاہ یزید سے ہوتا ہے یا ظالمان سے ان پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ آپ نے مولانا یوسف لدھیانوی کی بات کی لیکن ان سے پہلے درجنوں شیعہ عالموں کا قتل بھول گئے جو سپاہ یزید کے بننے کے بعد شہید کئے گئے مولانا عارف حسین الحسینی ، نعیم عباس نعیمی ،محن نقوی، حسن ترابی اور ان جیسے درجنوں عالم ظاہر ہے جب ایک گروہ قتل کرے گا تو اسکے جواب میں دوسرے گروہ بھی بنیں گے پر یہ حقیقت ہے کہ سپاہ یزید سے پہلے ایسا کچھ نہیں تھا یہ تو ایک دوسرے کو جواب دینے والی بات ہوئی اور میں دونوں ہی طرف کے عالموں کے قاتلوں سے بیزاری کا اعلان کرتا ہوں ۔ پر بات ہورہی ہے بم دھماکے کرکے عام مومنین کو شہید کرنے کی جس میں ایک یا دو علماء نہیں نشتر پارک کے سانحے کی طرح درجنوں علماء کی شہادت اور کوئٹہ اور کراچی میں اہل تشیع کے جلسے جلوسوں اور مسجد و امام بارگاہوں میں ہونے والے سو سو بے گناہوں کی شہادت کی اسی لئے میں نے رائے ونڈ کی مثال دی اللہ نہ کرے وہاں ایسا کچھ ہو میرے نزدیک سب مسلمانوں کی جان قیمتی ہے ( یہ بھی تقیہ ہے۔ ہیں نا) لیکن اگر شیعہ اسطرح مسجد اور مذہبی اجتماعات میں دھماکے کرنے والے ہوتے تو صرف شیعوں کی مساجد امام بارگاہوں حنفیوں کے جلسے جلوسوں میں درگاہوں میں ہی دھماکے نہ ہوتے بلکہ ایسے ہی دوسرے اجتماعات میں بھی ہوتے۔
جہاں اپنی بات نہ چلی وہاں تقیہ کا الزام لگا کر عام مسلمانوں سے دور کرنے کا حربہ استعمال کرنا سپاہ یزید کا ہی طریقہ ہے جو آپ نے استعمال کیا ۔ اب اگر میں اللہ کو حاضر نا ظر جان کر بھی یہ کہوں کہ شیعوں کی اکثریت (ماسوائے چند کہ جو کہتے تو اپنے آپ کو شیعہ ہیں پر عقیدے کے اعتبار سے نصیری یاغالی ہیں) اہل سنت اہل حدیث شافعی حنبلی تمام فرقوں کو مسلمان سمجھتی ہے تو بھی آپ نہیں مانیں گے اور کہیں گے کہ یہ تقیہ کر رہا ہے۔ آپ کسی بھی شیعہ مجتہد یا آیت اللہ عظمٰی کا فتوٰی دکھادیں جس میں سوائے اپنے مسلک کے اور تمام مسلمانوں کو کافر کہا گیا ہو۔ جبکہ آپ کے علماء کے درجنوں فتوے ہیں۔ دوسرے چلیں ہمارے عالم تو تقیہ کرتے ہیں لیکن آپ کے علماء کا کیا حال ہوگیا کہ وہ شیعوں کے جلسے جلوسوں میں آتے ہیں وہ تو تقیہ نہیں کرتے تو پھر منافقت کرتے ہوں گے ۔ بات دراصل یہ ہے کہ سپاہ یزید والوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگالیا شیعوں کو تنہا کرنے کا شیعہ سنی میں نفرت ڈالنے کا پر یزید کی سپاہ ہے نا بری طرح ناکام ہوگئی اور اب ہمارے جلسوں میں ثروت اعجاز قادری کا آکر سپاہ یزید پر لعنت بھیجنا مولانا طارق جمیل کا آکر لعنت بھیجنا معراج الہدٰی صاحب کا آکر لعنت بھیجنا شاہ فیروز الدین رحمانی کا آنا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا اسی طرح متعد دیوبندی اور بریلوی حضرات کا آنا اور سپاہ یزید سے بیزاری کا اظہار کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ خود سپاہ یزید ہی تنہا رہ گئی ہے۔۔
 

میر انیس

لائبریرین
میر انیس اور میر دبیر اپنی جگہ دونوں ہی لاجواب ہیں انکا مقابلہ تو اس صنف میں کوئی بڑے سے بڑا شاعر نہ کرسکا تو آپ کیا کریں گے۔ دوسرے اگر منتظمین جازت دیں تو میں آپ کا چیلینج قبول کرتا ہوں اگر یزید اول سے یزید ثانی اور پھر یزید وقت تک کے احوال بیان نہ کردئے تو محفل آنا چھوڑ دوں گا۔
 
ہم اُن جملہ محفلین سے گزارش کرتے ہیں جو اس بے مقصد بحث میں حصہ لے رہے ہیں کہ وہ تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بحث میں اسلامی تاریخ کو موضوعِ بحث نہ بنائیں ورنہ ہم سب چاند پر کیچڑ اُچھالنے سے تو رہے، یہیں اتنا کیچڑ پھیلے گا کہ ہماری صورتیں تک پہچاننا مشکل ہوجائیں گی۔

یزید اول حضرت یزید بن ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنھم تھے جنھیں خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے شام کا گورنر بنایا ۔

احتیاط لازم ہے۔
 
آپ سے اسی جواب کی امید تھی۔ جب انسان تعصب اور نفرت کی آخری حدوں کو چھورہا ہوتا ہے تو پھر اسکو کچھ بھی سمجھانا یا دلیل سے کوئی بات ثابت کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے ۔ آپ نے میرے جس مراسلہ کا اقتباس لیا ہے وہ ہی ذرا غور سے پڑھ لیتے میں ے کہاں کہا کہ سارے شیعہ دودھ کے دھے ہیں میں نے صاف صاف لکھا ہے کہ ہر مسلک میں اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں اور برے بھی اور میں نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے شیعہ ٹارگیٹ کلر بھی ہوں پر مین اس سے انکاری ہوں کہ ان گروہوں کی سرپرستی کسی شیعہ عالم دین نے کی ہوگی۔ جہاں تک وحدت المسلمین کی آپ نے بات کی تو آپ کی دی ہوئی پہلی خبر تو اس بات سے متعلق ہے جس میں پولیس نے صرف خانہ پری کیلئے کوئٹہ میں مومنین کو شہید کرنے والوں کو نہیں بلکہ خانہ پری کیلئے چند معصوم لوگوں کو گرفتار کرلیا تھا جیسا کہ عباس ٹاؤن کے دھماکے کے بعد پہلے کچھ لوگوں کو پکڑ لیا اور ان سے اگلوا بھی لیا بعد میں پتہ چلا وہ سب پہلے سے گرفتار لوگ تھے جن کو پبلک کے غم و غصہ کرنے کیلئے کہ دیا کہ ہم نے قاتل پکڑ لئے ہیں اور ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہر دفعہ بیچارے معصوم لوگوں کو پکڑ لیا جاتا ہے اور اصل قاتل جن کا تعلق یا تو سپاہ یزید سے ہوتا ہے یا ظالمان سے ان پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ آپ نے مولانا یوسف لدھیانوی کی بات کی لیکن ان سے پہلے درجنوں شیعہ عالموں کا قتل بھول گئے جو سپاہ یزید کے بننے کے بعد شہید کئے گئے مولانا عارف حسین الحسینی ، نعیم عباس نعیمی ،محن نقوی، حسن ترابی اور ان جیسے درجنوں عالم ظاہر ہے جب ایک گروہ قتل کرے گا تو اسکے جواب میں دوسرے گروہ بھی بنیں گے پر یہ حقیقت ہے کہ سپاہ یزید سے پہلے ایسا کچھ نہیں تھا یہ تو ایک دوسرے کو جواب دینے والی بات ہوئی اور میں دونوں ہی طرف کے عالموں کے قاتلوں سے بیزاری کا اعلان کرتا ہوں ۔ پر بات ہورہی ہے بم دھماکے کرکے عام مومنین کو شہید کرنے کی جس میں ایک یا دو علماء نہیں نشتر پارک کے سانحے کی طرح درجنوں علماء کی شہادت اور کوئٹہ اور کراچی میں اہل تشیع کے جلسے جلوسوں اور مسجد و امام بارگاہوں میں ہونے والے سو سو بے گناہوں کی شہادت کی اسی لئے میں نے رائے ونڈ کی مثال دی اللہ نہ کرے وہاں ایسا کچھ ہو میرے نزدیک سب مسلمانوں کی جان قیمتی ہے ( یہ بھی تقیہ ہے۔ ہیں نا) لیکن اگر شیعہ اسطرح مسجد اور مذہبی اجتماعات میں دھماکے کرنے والے ہوتے تو صرف شیعوں کی مساجد امام بارگاہوں حنفیوں کے جلسے جلوسوں میں درگاہوں میں ہی دھماکے نہ ہوتے بلکہ ایسے ہی دوسرے اجتماعات میں بھی ہوتے۔
جہاں اپنی بات نہ چلی وہاں تقیہ کا الزام لگا کر عام مسلمانوں سے دور کرنے کا حربہ استعمال کرنا سپاہ یزید کا ہی طریقہ ہے جو آپ نے استعمال کیا ۔ اب اگر میں اللہ کو حاضر نا ظر جان کر بھی یہ کہوں کہ شیعوں کی اکثریت (ماسوائے چند کہ جو کہتے تو اپنے آپ کو شیعہ ہیں پر عقیدے کے اعتبار سے نصیری یاغالی ہیں) اہل سنت اہل حدیث شافعی حنبلی تمام فرقوں کو مسلمان سمجھتی ہے تو بھی آپ نہیں مانیں گے اور کہیں گے کہ یہ تقیہ کر رہا ہے۔ آپ کسی بھی شیعہ مجتہد یا آیت اللہ عظمٰی کا فتوٰی دکھادیں جس میں سوائے اپنے مسلک کے اور تمام مسلمانوں کو کافر کہا گیا ہو۔ جبکہ آپ کے علماء کے درجنوں فتوے ہیں۔ دوسرے چلیں ہمارے عالم تو تقیہ کرتے ہیں لیکن آپ کے علماء کا کیا حال ہوگیا کہ وہ شیعوں کے جلسے جلوسوں میں آتے ہیں وہ تو تقیہ نہیں کرتے تو پھر منافقت کرتے ہوں گے ۔ بات دراصل یہ ہے کہ سپاہ یزید والوں نے ایڑی چوٹی کا زور لگالیا شیعوں کو تنہا کرنے کا شیعہ سنی میں نفرت ڈالنے کا پر یزید کی سپاہ ہے نا بری طرح ناکام ہوگئی اور اب ہمارے جلسوں میں ثروت اعجاز قادری کا آکر سپاہ یزید پر لعنت بھیجنا مولانا طارق جمیل کا آکر لعنت بھیجنا معراج الہدٰی صاحب کا آکر لعنت بھیجنا شاہ فیروز الدین رحمانی کا آنا اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا اسی طرح متعد دیوبندی اور بریلوی حضرات کا آنا اور سپاہ یزید سے بیزاری کا اظہار کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ خود سپاہ یزید ہی تنہا رہ گئی ہے۔۔



تصعب اور مظلمومیت یہ وہ رٹ ہے جس کا آموختہ آپ جیسے حضرات صدیوں سے رٹ رہے ہیں لیکن جب بات اپنے اور اپنے ممدوحین اور اپنی جماعت کی ہو تو یاداشت شاید کسی اندھے کنویں کی نظر ہو جاتی ہے۔
میں تو کھل کر ان لوگوں کی مذمت کر تا ہوں جو بے گناہوں کا خون بہاتے ہیں ان میں چاہے لشکر جھنگوی ہو یا ٹی ٹی پی یا وہ تمام گروہ جو اس دیس میں بے گناہوں کی خون کی ہولی کھیلتے ہیں اہل تشیع سے اختلافات کے باوجود میں کبھی بھی اس بات کی حمایت نہیں کروں گا کہ ان کو قتل کیا جاے یا ان کی عبادت گاہوں پر خودکش حملے کیے جائیں جن میں بچے بوڑھے اور جوان بے دردی سے مارے جائیں جو لوگ ایسا کام کرتے ہیں وہ درندوں جیسا عمل کرتے ہیں۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ میں حق بات کہنے کا عادی ہوں۔ وحدت مسلمین کے بارے میں اوپر دو خبریں پوسٹ کی تھیں۔ ایک ٹریبون کی جس میں واضح طور پر لکھا تھا کہ وحدت المسلمین کا لشکر مہدی سے تعلق ہے اور یہ فورس بے گناہ اہل تسنن کے قتل عام میں ملوث ہے، دوسری خبر جنگ اور ایکسپرس کی تھی جس میں ڈی آئی جی نے وحدت کے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کہ ان کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا اور یہ بتایا تھا کہ ان لوگوں نے متعدد بے گناہوں کا خون بہایا ہے۔
اس پر ذرا پنا رویہ ملاحظہ کیجئے پہلی خبر تو آپ گویا آپ دودھ ملا فالودہ سمجھ کر پی گئے اور اس پر کوئی تبصرہ نہیں فرمایا اور دوسری خبر پر آپ کی عصبیت کھل کر نمایاں ہوئی اور آپ نے سب سے عامیانہ اور رٹی رٹائی بات جو ہو سکتی تھی وہ ارشاد فرمائی کہ یہ تو بے گناہ ہیں اور ان کی گرفتاری تو پولس نے ایں ویں کی ہے۔ اب عصبیت اور کس بلا کا نام ہے؟ یہی نا کہ تم ہر حالت میں اپنے گروہ بند کا، اپنے عزیز،اپنے اہل خاندان یا قبیلے والے کا ساتھ دو، چاہے وہ ناحق ہی کیوں ہو؟ کیا اس پولس کے تفتیشی عمل میں آپ شامل تھے جو آپ کو پتہ چل گیا کہ وحدت کے کارکن بے گناہ ہیں؟ یا آپ پر کوئی الہام ہوا ہے؟ اور ایسے تو لشکر جھنگوی والے اور ٹی ٹی پی والے بھی اپنے ہر رکن کو بے گناہ اور مستحق جنت گردانتے ہیں تو ان کی بات بھی کیوں نہ مان لی جائےِ؟ ایک ڈی آئی جی کی سطح کا افسر باقاعدہ ان مجرموں کو گرفتار کر رہا ہے ان کے جرائم میڈیا کے سامنے پیش کر رہا ہے لیکن جناب (جو اب مجھے یقین ہے کہ علم جفر کے بڑے ماہر ہیں) بڑے دھڑلے سے فرماتے ہیں کہ وہ بے گناہ ہیں؟ کیا کہنے آپ کی صداقت، حق پرستی اور دیانیت کے۔ اسی پر اوپر کئی پیرے اپنی تعریف و مدح سرائی میں جناب نے بیان کیے ہیں؟
رائے ونڈ کا ذکر جو پہلے آپ نے کیا وہ اہل رائے ونڈ سے ہمدردی کے لیے نہیں کیا تھا بلکہ اس میں ایک استعجاب یا اس سے بڑھ کر خؤاہش پوشیدہ تھی کہ یہ طالبان کیوں ان پر حملہ آور نہیں ہوتے؟ بہر کیف لیکن اب چونکہ آپ نے وضاحت فرما دی ہے لہذا آپ کا موجودہ جواب ہی میرے نزدیک ٹھیک ہے کہ آپ نے ازارہ ہمدردی یہ بات کہی تھی۔
جن شیعہ علما کا آپ نے ذکر کیا وہ بھی یک طرفہ بیان ہے۔ یہی وہ یک طرفہ ٹرین ہے جس کے مسافر ، ڈرائیور، ٹکٹ چیکر سب ہی صرف آپ ہیں اور جو عصیبت کی پٹری پر تعصب کے تیل پر مسلسل آپ بھاگا رہے ہیں اور پھر صداقت و دیانت کے علم بردار بھی ہیں۔ کیا اس سے قبل سپاہ صحابہ کی پوری قیادت اہل تشیع صاف نہیں کر چکے؟ پھر سپاہ صحابہ سے ہٹ کر مولانا یوسف لدھیانوی، مولانا نظام الدین شامزئی، مولانا محمد جمیل ، مولانا حبیب اللہ مختار اور مولانا مفتی سمیع کا خون کس نے بہایا ہے؟ مولانا یو سف لدھیانوی کا منصوبہ ساز سیدھا ایران فرار ہوا تھا اور وہاں اس کو پناہ مل گئی تھی۔ تو جناب اگر مذمت کرنی ہے اور صداقت کا جھنڈا لہرانے کا اتنا ہی شوق ہے تو ذرا اپنے بنائے خود ساختہ مظلومیت کے خول سے باہر آئیں اور باہر کی دنیا میں آکر کھلی آنکھوں سے اپنے جماعتوں کا جائزہ لیجئے تو حقیقت کا کچھ پتہ چلے گا آپ کو کہ اہل تشیع کی جماعتیں چاہے وہ سپاہ محمد ہو، لشکر مہدی یا تحریک جعفریہ و وحدت المسلمین اتنی معصوم نہیں ورنہ ڈاکو بہرام اور پھولن دیوی کی والدہ ماجدائیں تو ان کو مظلوم ہی سمجھتی رہی ہوں گی۔صرف ایک اعلان برات جو نامعلوم قاتلوں کے نام ہو آپ کو آپ کی عصیبت زدہ ذہنیت سے باہر نہیں لا سکتا۔

جہاں تک بات یہ ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کو مسلمان سمجھتے ہیں یا نہیں تو اس کے لیے کافی ہے آپ کی بہت ساری متداول کتابیں، اور ان سے لے کر ولایت فقیہ کے ذریعے نائب امام کا عہدہ اور پھر امام کا لقب حاصل کرنے والے جناب خمینی صاحب۔ اور جو انتظامیہ کا آپ انتظار کر رہے ہیں تو نہ کیجے ہو جائے شروع۔ ہم دو جگہ سے پہل کرتے ہیں ذرا پہلے واقعہ کربلا اور قاتلان حسین پر بات ہو جائے اور ساتھ ہی ساتھ یہ کہ اہل تشیع اہل تسنن کو مسلمان سمجھتے ہیں یا نہیں؟ ابتدا کیجئے اگر انتظامیہ مناسب نہ سمجھے گی تو یہ گفتگو آگے نہیں بڑھنے دے گی۔

اتحاد کے جو مظاہر آپ یہاں دیکھتے ہیں، تو میں روحانی بابا کی بات سے متفق ہوں کہ یہ اس لیے ہیں کہ آپ یہاں اقلیت میں ہیں ورنہ اکثریتی ایران میں جو بینڈ بجایا ہوا ہے اہم تسنن کا آپ نے وہ بھی قابل دید ہے۔ بہر کیف جو آپ سے اتحاد کرنا چاہے، جو آپ کے گلوں میں باہیں ڈالنا چاہے، باوجود اس بین حقیقت کے آپ کے منہ شریف، صحابہ کرام کو گالیاں دے دے کر سیاہ پڑ چکے ہیں تو وہ جانے اور اس کا کام ۔ یہ منافقت میں تو نہیں کر سکتا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اس ضمن میں قرآن کا فرمان واضح ہے کہ جس نے کسی ایک بے گناہ کو قتل کیا، اُس نے گویا پوری انسانیت کو قتل کیا۔ میں ہر اُس فرد، گروہ، مسلک، ریاستی ادارے کی دوتوک الفاظ میں مذمت کرتا ہوں جو کسی بھی بے گناہ (جس کا گناہ، جس پر لگایا جانے والا ”الزام“ ثابت نہیں) کو قتل کرے ۔ ۔ ۔
  1. خواہ وہ حکومت پاکستان کے وہ ”انتظامی حکام“ ہوں جو ماورائے عدالت مبینہ طالبان، القاعدہ سے وابستہ افراد اور ان کے بیوی بچوں سمیت تمام اہل خانہ کے ( عدالتی ٹرائل کئے بغیر بمباری کے ذریعہ یا فوجی آپریشن کے ذریعہ یا ڈرون حملوں میں سپورٹ کے ذریعہ) قتل عام میں ملوث تھے یا ہیں
  2. وہ تمام سیکیریٹی ایجنسی کے اہلکار جو حکومت کے اس غیر قانونی احکامات پر یا ازخود پاکستان کے مسلمان شہریوں کے اس طرح ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہیں۔ خواہ یہ قتل فاٹا میں ہو، خیبر پختون خواہ میں ہو یا بلوچستان میں
  3. میں القاعدہ یا طالبان سے وابستہ اُن تمام مبینہ افراد کی بھی مذمت کرتا ہوں جو اپنے اوپر مندرجہ بالا مظالم کا ”بدلہ“ عام پاکستانی بے گناہ عوام سے لیتے ہیں اور خود کش دھماکوں، یا عوامی مقامات پر دھماکوں کے ذریعہ بے گناہ افراد کو قتل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ قتل کے قصاص کا بدلہ قاتلین سے لیا جاتا ہے نہ کہ بے گناہ افراد سے
اُمید ہے کہ آپ بھی اسی طرح ”دوٹوک“ انداز میں ”جملہ قاتلین“ کی مذمت کریں گے۔ بے گناہ کا قتل ہر حال میں قابل مذمت ہے، خواہ یہ کوئی بھی کرے۔ تاہم ”عدل“ کا تقاضہ یہ ہے کہ ”جوابی قتل عام“ کی مذمت سے پہلے، بے گناہوں کے قتل کا ”آغاز کرنے والوں“ کی مذمت پہلے کی جائے۔ میں تو ہر دونون اقسام کے قتل عام کی مذمت کرتا ہوں۔
انتہائی ڈنڈی مار گئے ہیں
القاعدہ اور طالبان کا ذکر پہلے نمبر پر ہونا چاہیئے تھا۔ اگر آپ کے بیان کردہ تینوں نقاط میں سے پہلا اور دوسرا سچ بھی ہیں تو وہ اسی وجہ سے ہیں کہ ان لوگوں نے اپنی حرکات پہلے شروع کی تھیں
اسی طرح ہر بے گناہ انسان کی ہلاکت میرے نزدیک قابل مذمت ہے چاہے وہ جس کے ہاتھوں اور جس وجہ سے بھی ہو۔ اسی طرح طالبان کے لئے اپنے قلم چلانے والوں سے بھی میرا کوئی واسطہ نہیں اور ان سے بھی میں برأت کا اعلان کرتا ہوں
 
تقیے وقیے کو میں جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں، میں یہاں کسی مذہبی ٹھیکے دار یا مذہبی پنڈت کی پروا نہیں کرتا جو اپنے عقائد چھپا کر غلط بیانی سے کام لوں۔ آپ بھی میرے عقائد کے بارے میں ببانگِ دہل سن لیجئے۔ میں سنی والدین کا بے عقیدہ، سیکولر، نسلی اور تمدنی مسلمان بیٹا ہوں۔ مجھے اپنے والدین اور آباؤ اجداد کی سنیت بھی اسی طرح عزیز ہے جس طرح اپنے قریبی ترین دوستوں کی شیعیت۔ اگر مجھے سنی دنیا میں ترکی، خلافتِ عثمانیہ، بلقان اور وسطی ایشیا کے مسلم معاشرے عزیز ہیں تو اسی طرح میں شیعہ دنیا میں مراسمِ عزاداری، رثائی و مداحی ادب اور آذربائجان کا فریفتہ ہوں۔ اور جہاں تک مذہبی عقائد کی بات ہے تو اُنہیں میں پوٹلی میں بند کر کے کچرے کے ڈبے میں ڈال چکا ہوں۔ اب چاہے سنیوں کے عقائد ہوں، شیعوں کے عقائد ہوں یا مسیحی برادری کے عقائد، سب میری نظر میں یکساں ہیں۔ البتہ تمام مذاہب، عقائد اور مقدس شخصیات کا دلی احترام میں واجب سمجھتا ہوںِ۔
اب لطفاً مجھ پر اہلِ سنت کے خلاف تمایلات رکھنے اور عقائد چھپانے کے اہانت آور الزامات مت لگائیے گا۔



وحدت المسلمین کی مذمت کی کی بات کر رہے ہیں جناب، میں تو تمام مولوی، شدت پسند اور فرقہ پرست طبقوں سے بیزار ہوں۔ آپ نے جگہ جگہ مجھے شیعہ دنیا کے لیے ایران کے بجائے سیکولر اور مولوی فری جمہوریۂ آذربائجان کو مثالی نمونے کے طور پر پیش کرتے نہیں دیکھا کیا؟ یا شاید آپ نے وہ مراسلے نہ دیکھے ہوں جس میں میں نے اہلِ عجم کے مقدس دیار ایران پر حکومت کرنے والے نظریاتی ملاؤں کو برا بھلا کہا ہے۔ میں ملا اور شدت پسندوں میں تفریق کا قائل نہیں، بلکہ ہر ایسا گروہ میری نظر میں منفور ہے۔
اور میں یہاں صرف اہلِ تشیع کی حمایت نہیں کرتا، بلکہ ہر اُس گروہ کی حمایت کرتا ہوں جسے مذہبی منافرت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ذرا اُن دھاگوں کی طرف رخ کیجئے گا جہاں میں نے احمدی مسلم برادری کی کھل کر حمایت کی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہوں گا۔ اور نہ ہی میں ہی کسی مذہبی مکتبۂ فکر کو برا کہتا ہوں، اگر کوئی مراسلہ ایسا ہو جس میں میں نے کسی مذہبی مکتبۂ فکر کو برا بھلا کہا ہو تو راجع فرما کر ثوابِ دارین حاصل کیجئے۔ کوئی دیوبندی ہے، اہلِ حدیث ہے، بریلوی ہے، شیعہ ہے، مسیحی ہے یا ملحد، میری ذات کو بھلا اس سے کیا تکلیف پہنچتی ہے جو میں اسے اور اُس کے عقائد کو برا بھلا کہوں؟ ہاں اگر وہ اپنے عقائد و نظریات مجھ پر ٹھونسنے کی کوشش کرے یا شیعوں یا کسی اور گروہ کے بارے میں مذہبی منافرت پھیلا رہا ہو تو ضرور اُس کے اِس عمل پر تنقید کروں گا۔



یہ تو بات شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گئی۔ اب ایک شیعہ جتنی بار بھی کہہ دے کہ وہ سنیوں کو مسلمان سمجھتا ہے، اُس کی یہ بات یہ کہہ کر رد کر دی جائے گی کہ وہ تقیہ کر رہا ہے۔ :)

ویسے آپ جیسے حضرات کی باتیں پڑھ کر میرا ایمان اس بات پر مزید پختہ ہوتا جاتا ہے کہ ہمارے ملک پاکستان اور مسلم دنیا کی نجات مکمل سیکولریت میں ہی مضمر ہے۔


مسٹر حسان آپ کی ایک خوبی تو بے مثل ہے اور وہ یہ کہ آپ اپنے الحاد کی تعریف میں کم از کم ایک گھنٹے کی تقریر کر سکتے ہیں :)
یہ بات یقینی ہے کہ ایرانی ملاوں کی طرح علم جفر سے میں تہی دست ہوں جو آپ کا کل کچھا چھٹا بیان کر سکوں۔ نہ ہی آپ کوئی محبوبہ دلنواز ہیں جو آپ کی جاسوسی اور تمام تھریڈز کا میں نے ریکارڈ رکھا ہو۔
جو بات میں نے اوپر کہی تھی اس کا بنیاد اس گفتگو پر تھی جو آپ سے کچھ عرصہ قبل ہوئی تھی، جس میں باوجود وحدت کی دہشت گردی کے بین ثبوت دینے کے آپ صرف و صرف سپاہ صحابہ و لشکر جھنگوی کے پیچھے پڑے ہوئے تھے۔

آپ کا پہلا بیان یہ تھا

قابلِ مشاہدہ موجودگی سے عرض یہ ہے کہ مجھے چھ سال شیعوں میں وقت گزارتے ہوئے ہو گئے۔ ہر ہفتے کراچی کے سب سے بڑے شیعہ اکثریتی علاقے جعفرِ طیار کا چکر لگتا ہے۔ میرے قریبی ترین دوست شیعہ ہیں، لیکن نہ تو کہیں شیعہ دہشت گرد تنظیموں سے وابستگی دیکھی، نہ ہی کسی کو اُن کے کسی اقدامات کی حمایت کرتے دیکھا۔ حتیٰ کہ جعفرِ طیار کی دیواروں پر بھی اُن دہشت گرد تنظیموں کی کوئی موجودگی نہیں۔ ہاں مجلس وحدت المسلمین اور آئی ایس او وہاں کافی فعال ہیں۔

جس پر میں نے جب وحدت کے متعلق خبریں پیش کیں تو آپ نے فرمایا

ہو سکتا ہے وحدت المسلمین میں دہشت گرد ہوں، یا وہ پوری جماعت ہی دہشت گرد ہو، لیکن فی الحال ملکی قانون کے مطابق وہ دہشت گرد اور کالعدم جماعت نہیں ہے۔۔ جبکہ سپاہِ صحابہ اور اہلِ سنت والجماعت کو ہمارا ملکی قانون کالعدم اور دہشت گرد قرار دیتا ہے۔۔ اور اسی اہلِ سنت والجماعت کو امت اتنی کوریج دیتا پھر رہا ہے۔
دوسری بات، مجلسِ وحدت المسلمین کی رسمی پالیسی اتحاد بین المسلمین ہے، جبکہ سپاہِ صحابہ کا یک نکاتی ایجنڈا کافر کافر شیعہ کافر ہے۔ اس لیے بہرحال، سپاہِ صحابہ سے جیسی نفرت کرتا ہوں، وہ نفرت یا کراہیت میرے دل میں م و م کے لیے پیدا نہیں ہو پا رہی ہے۔ معذرت!

اس پر میرا کہنا تھا

یقنا وہ کالعد م جماعت نہیں لیکن نفرت کا پیمانہ کیا بس کالعدم ہونا ہی ہے؟ یعنی اس میں دہشت گرد ہوں وہ دہشت گردوں کو سپورٹ کرتی ہو لیکن چونکہ وہ کالعد م نہیں اور اس کے منہ پر اتحاد بین المسلمین کا نعرہ ہے تو وہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی سے مختلف ہے کیا کہنے یعنی جو کھل کر دہشت گردی کرے وہ دہشت گرد اور جو منافقت کے ساتھ دہشت گردی کرے وہ اتحاد بین المسلمین کا داعی۔
جناب آپ کو معذرت کی ضرورت نہیں بلکہ آپ تو کھل کر یہ سب کرتے ہیں کھلے عام افعال پر معذرت نہیں کی جاتی یا معذرت نہیں ہوتی یا پھر وہ کام نہیں ہوتے۔

جوابا آپ نے ارشاد فرمایا

بھلے منہ پر ہی اتحاد کا نعرہ ہے، کم سے کم یہی بات اِنہیں میرے نزدیک سپاہِ صحابہ سے بہتر کر دیتی ہے۔
کیا سپاہِ صحابہ کا کوئی فرد شیعوں کو مسلمان اور برابر کا پاکستانی شہری قبول کر اُن سے اتحاد کا نعرہ لگائے گا؟


کیا یہ ایک گروہ کی کھلی حمایت نہیں؟ کہاں تو آپ اس بات کے دعویدار ہیں کہ آپ ایرانی ملاوں کو برا بھلا کہتے ہیں اور کہاں ایک گروہ جو یہیں کراچی میں دہشت گردی میں ملوث ہے اس کی، آپ اپنے حسن ظن کی بنا پر مذمت سے بھی اجتناب برت رہے ہیں، تو اس سے کوئی کیا آپ کے بارے میں اندازہ لگائے گا؟ جو منافقت، تقیہ کرے وہ تو آپ کے لیے قابل قبول ہے؟ تو کیا میں لشکر جھنگوی کویہی مشورہ دوں کہ وہ اپنا کوئی میڈیا مینجر رکھ لیں تاکہ ان کی بھی میڈیا پر شہرت بحال ہو سکے بقیہ جو وہ کرتے ہیں، کرتے رہیں؟

بہر کیف میرا مقصد آپ کی ذات کو مزید موضوع گفتگو بنانا نہیں۔ آپ کو آپ کے نظریات مبارک، لیکن آپ بھی یوں کسی کے بارے میں یکطرفہ فیصلے سنانے سے پرہز فرمائیے۔
اور آخری چیز یہ کہ گفتگو شروع ہونے سے پہلے ختم نہیں ہوئے اہل تشیع نے اپنوں کی رہنمائی کے لیے اپنی کتابوں میں کھل کر باتیں کی ہیں اور وہی باتیں یہاں میں پیش کروں گا، یہ بات تو بہت ہوچکی کہ فلاں فلاں تکفیری ہے اور اہل تشیع کو کافر کہتا ہے لیکن اس بات کا کس کو علم ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کو کیا کہتے ہیں؟؟ ان کے بڑے کیا رائے رکھتے آئے ہیں، صدیوں کے سفر میں اسلام کے سب سے اکثریتی گروہ کے بارے میں؟
 
ہم اُن جملہ محفلین سے گزارش کرتے ہیں جو اس بے مقصد بحث میں حصہ لے رہے ہیں کہ وہ تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بحث میں اسلامی تاریخ کو موضوعِ بحث نہ بنائیں ورنہ ہم سب چاند پر کیچڑ اُچھالنے سے تو رہے، یہیں اتنا کیچڑ پھیلے گا کہ ہماری صورتیں تک پہچاننا مشکل ہوجائیں گی۔

یزید اول حضرت یزید بن ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنھم تھے جنھیں خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے شام کا گورنر بنایا ۔

احتیاط لازم ہے۔
اللہ تعالی آپ کی زندگی اور علم و عمل میں برکت عطا فرمائے اور ہم سب کو جنت میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے جاں نثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ساتھ عطا فرمائے۔ سیاسی بحث کے نام پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی شان میں گستاخی قطعا قبول نہیں کی جا سکتی ۔
 
جہاں اپنی بات نہ چلی وہاں تقیہ کا الزام لگا کر عام مسلمانوں سے دور کرنے کا حربہ استعمال کرنا سپاہ یزید کا ہی طریقہ ہے جو آپ نے استعمال کیا ۔ اب اگر میں اللہ کو حاضر نا ظر جان کر بھی یہ کہوں کہ شیعوں کی اکثریت (ماسوائے چند کہ جو کہتے تو اپنے آپ کو شیعہ ہیں پر عقیدے کے اعتبار سے نصیری یاغالی ہیں) اہل سنت اہل حدیث شافعی حنبلی تمام فرقوں کو مسلمان سمجھتی ہے تو بھی آپ نہیں مانیں گے اور کہیں گے کہ یہ تقیہ کر رہا ہے۔ آپ کسی بھی شیعہ مجتہد یا آیت اللہ عظمٰی کا فتوٰی دکھادیں جس میں سوائے اپنے مسلک کے اور تمام مسلمانوں کو کافر کہا گیا ہو۔ جبکہ آپ کے علماء کے درجنوں فتوے ہیں۔۔
تقیہ کا الزام کیا ؟ تقیہ شیعہ مذہب کی ایک حقیقت ہے ۔
انہی نصیریوں اور غالیوں کی سرعام حمایت ہوتی رہی ہے "معتدل و غیر فرقہ پرست شیعہ " ارکان کی جانب سے محفل پر ، بشارالاسد نصیری کی فضائیہ اسی لیے راکٹ برسا رہی ہے شامی سنیوں پر۔ فتوے تو ضرور دکھائے جا سکتے ہیں بلکہ شیعہ علماء کی سرپرستی میں چلتی گھٹیا سائٹس کے ربط دے سکتی ہوں جہاں پاکستان، سعودی عرب ، ترکی ، مصر ، سبھی ممالک کو مغلظات بکنے کے ساتھ واضح لفظوں میں کافر کہا گیا ہے ۔ گویا روئے ارض پر مجوسیوں کی مملکت ایران کے سوا کوئی مسلم ملک نہیں ۔ وہی ایران جہاں اہل السنۃ و الجماعۃ کی مسجدیں منہدم کر دی گئیں اور ان کی نسل کشی کی گئی ۔ ہم ہیں صحابہ کرام کی سپاہ ، ہم ہیں خلفائے راشدین بو بکر وعمر وعثمان و علی کی سپاہ، ہم ہیں سیدہ عائشہ طاہرہ و مطہرہ کی سپاہ ، ہم ہیں یزید و ابی سفیان رضی اللہ عنہم کی سپاہ ، جس کو اس بات پر غصہ سے جل مرنا ہے جل مرے ۔
 
انتہائی ڈنڈی مار گئے ہیں
القاعدہ اور طالبان کا ذکر پہلے نمبر پر ہونا چاہیئے تھا۔ اگر آپ کے بیان کردہ تینوں نقاط میں سے پہلا اور دوسرا سچ بھی ہیں تو وہ اسی وجہ سے ہیں کہ ان لوگوں نے اپنی حرکات پہلے شروع کی تھیں
اسی طرح ہر بے گناہ انسان کی ہلاکت میرے نزدیک قابل مذمت ہے چاہے وہ جس کے ہاتھوں اور جس وجہ سے بھی ہو۔ اسی طرح طالبان کے لئے اپنے قلم چلانے والوں سے بھی میرا کوئی واسطہ نہیں اور ان سے بھی میں برأت کا اعلان کرتا ہوں
القاعدہ و طالبان کے ساتھ حزب اللہ آف لبنان جس کو شامی عوام کے ذبح عام کا شیطانی ٹاسک دیا گیا ہے ، کا ذکر بھی ہونا چاہیے اور پاسداران انقلاب ایران کا بھی جس کے دہشت گرد دوسرے ممالک میں جا کر سفارتکاروں کو قتل کرتے ہیں اور سفارتخانوں اور قونصلیٹ پر حملے کرتے ہیں تا کہ وہاں فساد کروایا جائے ۔ ساواک سے کیا کم ہے بشارالاسد نصیری قاتل درندے کی شبیحہ جس کی پشت پر ایران جیسی بدمعاش ریاست کھڑی ہے ؟
 

میر انیس

لائبریرین
ہم اُن جملہ محفلین سے گزارش کرتے ہیں جو اس بے مقصد بحث میں حصہ لے رہے ہیں کہ وہ تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بحث میں اسلامی تاریخ کو موضوعِ بحث نہ بنائیں ورنہ ہم سب چاند پر کیچڑ اُچھالنے سے تو رہے، یہیں اتنا کیچڑ پھیلے گا کہ ہماری صورتیں تک پہچاننا مشکل ہوجائیں گی۔

یزید اول حضرت یزید بن ابو سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنھم تھے جنھیں خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے شام کا گورنر بنایا ۔

احتیاط لازم ہے۔
یزید اول سے مراد میری اس یزید سے ہے جس نے منصبِ خلافت پر بیٹھ نے کے بعد ہی نعرہ بلند کیا تھا کہ نہ تو بنی ہاشم پر کوئی کتاب اتری تھی نہ ہی کوئی نبی آیا تھا ( نعوذوباللہ ) یہ تو بنی ہاشم کا ایک ڈھونگ تھا جو اسنے حکومت حاصل کرنے کیلئے رچایا تھا۔ اور جس نے امام حسین علیہ السلام سے بیعت کا سوال کیا تھا اور کہا کہ یہ بیعیت نہ کریں تو انکا سر کاٹ کر میرے پاس لے آؤ۔ یزید اب ایک نام نہیں ایک کردار بن گیا ہے آپ نے بجا فرمایا کہ یزید نام کے اس سے پہلے بھی بہت گذرے ہوں گے لیکن جو یزید اپنے ظلم کی وجہ سے مشہور ہوگیا ہے بات اسی کی ہورہی ہے اور لوگ اتنے بچے بھی نہیں ہیں کہ یہ نہ سمجھ سکیں کہ کس کی بات ہورہی ہے ایسے تو امام حسین علیہ السلام کے بہتر رفقا میں 3 کے نام یزید تھے۔ جس طرح مصر کےہر بادشاہ کو فرعون کہا جاتا تھا پر ہم جب فرعون کی بات کرتے ہیں تو ہماری مراد اس فرعون سے ہوتی ہے جس کو اللہ نے دریائے نیل میں غرق کیا تھا۔ اسی طرح یزید ثانی عباسی خلیفہ معتصم باللہ کو کہا جاتا ہے جو یزید کا نام لے کر کہتا تھا کہ کاش میں اس وقت یزید کے ساتھ ہوتا تو بنی ھاشم کا ایک فرد بھی زندہ باقی نہ بچتا اس ظالم کو امام حسین علیہ السلام تو ظلم کرنے کیلئے مل نہ سکے تو اسنے امام حسین علیہ السلام کی قبر کا نشان مٹانے کیلئے اپنا سارا زور لگادیا۔ اسکا نام یزید نہیں تھا بلکہ اپنے ظلم کی وجہ سے جویزید کی یاد دلایا کرتا تھا یہ یزید ثانی کہلاتا ہے۔ ویسے خلیل بھائی آپ سے مجھ کو یہ توقع نہیں تھی۔
 

میر انیس

لائبریرین
تقیہ کا الزام کیا ؟ تقیہ شیعہ مذہب کی ایک حقیقت ہے ۔
انہی نصیریوں اور غالیوں کی سرعام حمایت ہوتی رہی ہے "معتدل و غیر فرقہ پرست شیعہ " ارکان کی جانب سے محفل پر ، بشارالاسد نصیری کی فضائیہ اسی لیے راکٹ برسا رہی ہے شامی سنیوں پر۔ فتوے تو ضرور دکھائے جا سکتے ہیں بلکہ شیعہ علماء کی سرپرستی میں چلتی گھٹیا سائٹس کے ربط دے سکتی ہوں جہاں پاکستان، سعودی عرب ، ترکی ، مصر ، سبھی ممالک کو مغلظات بکنے کے ساتھ واضح لفظوں میں کافر کہا گیا ہے ۔ گویا روئے ارض پر مجوسیوں کی مملکت ایران کے سوا کوئی مسلم ملک نہیں ۔ وہی ایران جہاں اہل السنۃ و الجماعۃ کی مسجدیں منہدم کر دی گئیں اور ان کی نسل کشی کی گئی ۔ ہم ہیں صحابہ کرام کی سپاہ ، ہم ہیں خلفائے راشدین بو بکر وعمر وعثمان و علی کی سپاہ، ہم ہیں سیدہ عائشہ طاہرہ و مطہرہ کی سپاہ ، ہم ہیں یزید و ابی سفیان رضی اللہ عنہم کی سپاہ ، جس کو اس بات پر غصہ سے جل مرنا ہے جل مرے ۔
حقیقت تو میں یہی سمجھتا ہوں اور مجھ کو بولنے میں کوئی عار بھی نہیں ہے کہ باوجود بیشمار خامیوں کے اگر اسلام صحیح دیکھنا ہے تو آپ کو ایران ہی جانا پڑے گا۔ باقی جن ممالک کا آپ نے نام لیا سب ہی نے اسلام پر اپنا مفاد عزیز رکھا ہوا ہے۔ سعودی عرب میں شیعوں کی کتنی مساجد ہیں ذرا نام لیکر بتادیں ۔ اگر ایران میں اتنی خون ریزی ہوتی ہے جتنی پاکستان میں تو ہمارا میڈیا کیوں خاموش ہے۔ باوجود آپ کی زہر فشانی کے جتنے لوگ بھی ایران سے ہوکر آتے ہوں چاہے وہ دیو بندی ہوں یا حنفی سب وہاں کی تعریف کرتے ہیں۔
جہاں تک سپاہ صحابہ کی بات ہے تو انہوں نے اپنے مکروہ مقاصد کیلئے صحابہ اکرام کے نام کو اپنی ڈھال بنایا ہوا ہے۔ ورنہ کیا حضرت عمار یاسر(ر) صحابی نہیں تھے۔ جن کیلئے آنحضرت (ص) نے فرمایا تھا کہ عمار تم کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔ازواج میں صرف بی بی عائشہ ہی ہیں۔ کیا بی بی امِ سلمہ اور بی بی خدیجہ جن کی پوری دولت اسلام پر خرچ ہوگئی وہ آپ کی امی نہیں ہیں۔ اور ستم یہ کہ آپ نے یزید کو بھی صحابی مان لیا جس کو مسلمانوں کی اکثریت ملعون کے نام سے یاد کرتی ہے آپ کے مشہور مولانا طارق جمیل بھی ۔ اگر حوصلہ ہے تو کہیں کہ مولانا طارق جمیل صاحب بھی صحابہ کو گالیاں دیتے ہیں۔ شیعوں کی طرح ان سب دیو بندی ( مولانا دودی سمیت) ان سب حنفیوں کو ( مولانا کوثر نیازی ،مولانا شاہ تراب الحق قادری اورمفتی منیب الرحمٰن سمیت) سارے ان اہلِ حدیث کو (مولانا محمد اسحاق سمیت) کو کافر اور صحابہ کو گالیاں دینے والا قرار دیں اور مجھ کو پتہ ہے یہ آپ کبھی نہیں بول سکیں گی کیوں کہ پھر آپ کے اندر کی منافقت کہاں جائے گی۔اگر سپاہ صحابہ والے آپ سمیت صحابہ کے اتنے ہی ہمدرد ہوتے تو جب سعودیہ میں صحابہ کی قبروں کو مسمار کیا جارہا تھا تو آپ کہاں تھے۔ اور موجودہ دور میں جلیل القدر صحابی حضرت حجر بنی عدی کی قبر کھود کر جب وھابیوں نے انکی لاش کی بیحرمتی کی تو یہ سپاہ صحابہ روڈ پر کیوں نہیں آئی اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ صحابہ سے ہمدردی نہیں بلکہ اہلیبیت کی دشمنی میں غرقاں ہیں۔
نام پر صحابہ کے کام مشرکوں جیسے
نام پر صحابہ کے کام منافقوں جیسے
نام پر صحابہ کے کام کافروں جیسے
سب ہی مارے جائیں گے
جب امام آئیں گے۔
 
بچہ بچہ جانتا ہے کہ بلوچستان میں جاری دہشتگردی میں انڈیا، ایران ، سی آئی اے اور موساد کا گٹھ جوڑ ملوث ہے۔ انڈین اسلحے سے بھرے ٹرک پکڑے جاتے ہیں۔ لیکن کیا مجال ہے کہ کوئی حکمران اپنے سگے بھائی انڈیا صاحب کا نام بھی لے۔ پاکستان طالبان کے نام سے جعلی طالبان کی تنظیم انہی کی بغل بچہ ہے جس کے ذریعے اصل طالبان کے نام کو بدنام کیا جارہا ہے۔ اللہ کریم سب مسلمانوں کی عقل پر پڑا پردہ ہٹائے اور ہم مسلمان تم کافر کی زہر آلودہ فرقہ واریت سے محفوظ رکھے۔
 

نایاب

لائبریرین
آئیے کھلے دل یہ دعا کریں کہ
جو " یزید " کو امیرالمومنین مانتا ہے وہ یوم حشر " یزید " کے ساتھ ہو ۔
اور جو " حسین " کو مظلوم مانتا ہے ۔ وہ یوم حشر " حسین " کے ساتھ ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین ثم آمین
 
ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے کہا گیا کہ کچھ لوگ صحابہ کرام حتی کہ ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہم پر بھی حرف گیری کرتے ہیں تو انہوں نے فرمایا: ” وما تَعْجَبون من هذا؟ انقطع عنهم العملُ، فأحبَّ الله أن لا يقطعَ عنهم الأجْرَ “ (جامع الاصول: 554/8، حدیث: 6366)تم اس پر تعجب کیوں کرتے ہو؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل ختم ہوگئے مگر اللہ نے چاہا کہ ان کے اجر کا سلسلہ منقطع نہ ہو۔گویا یہ بدنصیب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو برا کہہ کر اپنی ہی عاقبت برباد کرتے ہیں ، اس سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا کچھ نہیں بگڑتا۔
اس کی تائید اس صحیح حدیث سے بھی ہوتی ہے جس میں آپ نے ارشاد فرمایا: کہ میری امت کا مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکاۃ کا اجر لے کر آئے گا مگر کسی کو اس نے گالی دی، کسی پر تہمت لگائی، کسی کا مال کھایا، کسی کا خون بہایا اور کسی کو مارا، اس کی نیکیاں انہیں دے دی جائیں گی جب نیکیاں ختم ہوجائیں گی تو ان کی خطائیں اس بدنصیب پر ڈال دی جائیں گی اور اسے جہنم رسید کردیا جائے گا۔ (صحیح مسلم: 2581) اعاذنا اللہ منہ
خدا کی مار ہو دشمنان صحب کرام پر ، ایران کے مجوسی اپنے آتش کدے کے زوال کو تا قیامت روتے پیٹتے ماتم کرتے رہیں ۔

حب یاران نبی پاک کے جذبے کے سبب
سب کے سب پیکرایثار تھے اصحابِ رسولﷺ
ان پہ راضی ہے خدا اور خدا کا محبوب
اپنے اللہ کے دلدارتھے اصحابِ رسول ﷺ
 

میر انیس

لائبریرین
تصعب اور مظلمومیت یہ وہ رٹ ہے جس کا آموختہ آپ جیسے حضرات صدیوں سے رٹ رہے ہیں لیکن جب بات اپنے اور اپنے ممدوحین اور اپنی جماعت کی ہو تو یاداشت شاید کسی اندھے کنویں کی نظر ہو جاتی ہے۔
یہ تو وہی بات ہوگئی کہ مارو بھی اور رونے بھی مت دو۔ بھائی میں نے آپ سے کہا کوئی ایک مثال ایسی لادیں کہ شیعوں نے اپنے مخالف فرقے کے لوگوں کو بسوں سے اتار اتار کر باقاعدہ شناختی کارڈ دیکھ دیکھ کر قتل کیا ہو ۔ اور عورتوں اور بچوں سمیت سب کا خون بہایا ہو اگر یقین نہ ہو تو اسی محفل کا ایک دھاگہ سانحہ چلاس کی آنکھوں دیکھی کہانی ملاحضہ فرمالیں آپ بار بار میری بات گول کیوں کر جاتے ہیں۔ ذرا یہ بھی ملاحظہ فرمائیں
میں تو کھل کر ان لوگوں کی مذمت کر تا ہوں جو بے گناہوں کا خون بہاتے ہیں ان میں چاہے لشکر جھنگوی ہو یا ٹی ٹی پی یا وہ تمام گروہ جو اس دیس میں بے گناہوں کی خون کی ہولی کھیلتے ہیں اہل تشیع سے اختلافات کے باوجود میں کبھی بھی اس بات کی حمایت نہیں کروں گا کہ ان کو قتل کیا جاے یا ان کی عبادت گاہوں پر خودکش حملے کیے جائیں جن میں بچے بوڑھے اور جوان بے دردی سے مارے جائیں جو لوگ ایسا کام کرتے ہیں وہ درندوں جیسا عمل کرتے ہیں۔
بہت بہت شکریہ ۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ میں حق بات کہنے کا عادی ہوں۔ وحدت مسلمین کے بارے میں اوپر دو خبریں پوسٹ کی تھیں۔ ایک ٹریبون کی جس میں واضح طور پر لکھا تھا کہ وحدت المسلمین کا لشکر مہدی سے تعلق ہے اور یہ فورس بے گناہ اہل تسنن کے قتل عام میں ملوث ہے، دوسری خبر جنگ اور ایکسپرس کی تھی جس میں ڈی آئی جی نے وحدت کے ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کہ ان کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تھا اور یہ بتایا تھا کہ ان لوگوں نے متعدد بے گناہوں کا خون بہایا ہے۔
میں کبھی بغیر تحقیق کے بات نہیں کرتا لشکر مہدی کے بارے میں مجھ کو زیادہ معلومات نہیں اسلئے میں یہ بات گول کرگیا تھا لیکن اب تحقیق کروں گا لیکن مجلس وحدت المسلمین کو میں کافی قریب سے جانتا ہوں مجھ کو پتہ ہے وہ نہ دہشت گرد تنظیم ہے نہ اسکا تعلق کسی دہشت گرد سے ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو ا سکے ساتھ جماعت اسلامی اور سنی تحریک اتحاد نہ کرتیں
اس پر ذرا پنا رویہ ملاحظہ کیجئے پہلی خبر تو آپ گویا آپ دودھ ملا فالودہ سمجھ کر پی گئے اور اس پر کوئی تبصرہ نہیں فرمایا اور دوسری خبر پر آپ کی عصبیت کھل کر نمایاں ہوئی اور آپ نے سب سے عامیانہ اور رٹی رٹائی بات جو ہو سکتی تھی وہ ارشاد فرمائی کہ یہ تو بے گناہ ہیں اور ان کی گرفتاری تو پولس نے ایں ویں کی ہے۔ اب عصبیت اور کس بلا کا نام ہے؟ یہی نا کہ تم ہر حالت میں اپنے گروہ بند کا، اپنے عزیز،اپنے اہل خاندان یا قبیلے والے کا ساتھ دو، چاہے وہ ناحق ہی کیوں ہو؟ کیا اس پولس کے تفتیشی عمل میں آپ شامل تھے جو آپ کو پتہ چل گیا کہ وحدت کے کارکن بے گناہ ہیں؟ یا آپ پر کوئی الہام ہوا ہے؟ اور ایسے تو لشکر جھنگوی والے اور ٹی ٹی پی والے بھی اپنے ہر رکن کو بے گناہ اور مستحق جنت گردانتے ہیں تو ان کی بات بھی کیوں نہ مان لی جائےِ؟ ایک ڈی آئی جی کی سطح کا افسر باقاعدہ ان مجرموں کو گرفتار کر رہا ہے ان کے جرائم میڈیا کے سامنے پیش کر رہا ہے لیکن جناب (جو اب مجھے یقین ہے کہ علم جفر کے بڑے ماہر ہیں) بڑے دھڑلے سے فرماتے ہیں کہ وہ بے گناہ ہیں؟ کیا کہنے آپ کی صداقت، حق پرستی اور دیانیت کے۔ اسی پر اوپر کئی پیرے اپنی تعریف و مدح سرائی میں جناب نے بیان کیے ہیں؟
اللہُ اکبر بھائی میں نے پہلے بھی کہا تھا میرا مراسلہ غور سے پڑھیں اور بلاوجہ کی بحث برائے بحث میں نے پڑیں کیوں کہ اسکا نا آپ کے پاس وقت ہے نہ میرے پاس۔ بات وحدت کے کارکنوں کی نہیں ہورہی تھی بات یہ ہورہی تھی کہ جن ملزموں کو پکڑا ہے نکو میڈیا کے سامنے لایا جائے کیوں کہ اس سے پہلے کئی بار یہ ہوچکا ہے کہ ایسے بہت سے سنی نوجوان پکڑ لئے گئے اور ان پر کئی کئی قتل ڈالدئے گئے صرف وقتی طور پر غم و غصہ ٹھنڈہ کرنے کیلئے اور بعد میں عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا گیا ظاہر ہے اسلی قاتل تو ان سے پکڑے نہیں جاتے یا یہ پہلے سے ہی انکے نمک خوار بنے ہوتے ہیں۔ بات سنی بے گناہ نوجوانوں کو پکڑنے اور ان پر کیس ڈالنے کی ہورہی تھی وحدت کے کارکنوں کی نہیں۔ دوسرے آپ جو علم جفر کا بار بار ذکر کر رہے ہیں تو مجھ جیسے جاہل کا اس سے کیا سرو کار یہ تو آئمہ کا علم ہے اگر اسکا ماہر اور اس جیسے ہزاروں علوم کا ماہر ہر کوئی ہوتا تو آنحضرت (ص) اپنے آپ کو علم کا شہر اور مولا علی (ع) کو علم کا دروازہ نہ کہتے ہم اور آپ جیسے اور بہت سے دوسروں جیسے جعلی پیروں اور ملاؤں کو کہتے۔کیوں کہ علی ہونا اور ہے اور جعلی ہونا اور۔
رائے ونڈ کا ذکر جو پہلے آپ نے کیا وہ اہل رائے ونڈ سے ہمدردی کے لیے نہیں کیا تھا بلکہ اس میں ایک استعجاب یا اس سے بڑھ کر خؤاہش پوشیدہ تھی کہ یہ طالبان کیوں ان پر حملہ آور نہیں ہوتے؟ بہر کیف لیکن اب چونکہ آپ نے وضاحت فرما دی ہے لہذا آپ کا موجودہ جواب ہی میرے نزدیک ٹھیک ہے کہ آپ نے ازارہ ہمدردی یہ بات کہی تھی۔
چلیں اس پر بھی شکریہ۔ ویسے میرا کہنا کا صرف اور صرف مطلب یہی تھا کہ اگر شیعہ دہشت گرد ہوتے اور اتنے بڑے پلانر ہوتے تو انکے لئے یہ ایک آسان حدف ہے ۔ اللہ نہ کرے وہاں کبھی ایسا ہو۔ میں بچوں کا باپ ہوں اور کئی اپنے عزیزوں کے لاشے بھی اٹھا چکا ہوں مجھ کو اس درد کا علم ہے جب کسی کا باپ یا بھائی انکو چھوڑ کر جاتا ہے۔
جن شیعہ علما کا آپ نے ذکر کیا وہ بھی یک طرفہ بیان ہے۔ یہی وہ یک طرفہ ٹرین ہے جس کے مسافر ، ڈرائیور، ٹکٹ چیکر سب ہی صرف آپ ہیں اور جو عصیبت کی پٹری پر تعصب کے تیل پر مسلسل آپ بھاگا رہے ہیں اور پھر صداقت و دیانت کے علم بردار بھی ہیں۔ کیا اس سے قبل سپاہ صحابہ کی پوری قیادت اہل تشیع صاف نہیں کر چکے؟ پھر سپاہ صحابہ سے ہٹ کر مولانا یوسف لدھیانوی، مولانا نظام الدین شامزئی، مولانا محمد جمیل ، مولانا حبیب اللہ مختار اور مولانا مفتی سمیع کا خون کس نے بہایا ہے؟ مولانا یو سف لدھیانوی کا منصوبہ ساز سیدھا ایران فرار ہوا تھا اور وہاں اس کو پناہ مل گئی تھی۔ تو جناب اگر مذمت کرنی ہے اور صداقت کا جھنڈا لہرانے کا اتنا ہی شوق ہے تو ذرا اپنے بنائے خود ساختہ مظلومیت کے خول سے باہر آئیں اور باہر کی دنیا میں آکر کھلی آنکھوں سے اپنے جماعتوں کا جائزہ لیجئے تو حقیقت کا کچھ پتہ چلے گا آپ کو کہ اہل تشیع کی جماعتیں چاہے وہ سپاہ محمد ہو، لشکر مہدی یا تحریک جعفریہ و وحدت المسلمین اتنی معصوم نہیں ورنہ ڈاکو بہرام اور پھولن دیوی کی والدہ ماجدائیں تو ان کو مظلوم ہی سمجھتی رہی ہوں گی۔صرف ایک اعلان برات جو نامعلوم قاتلوں کے نام ہو آپ کو آپ کی عصیبت زدہ ذہنیت سے باہر نہیں لا سکتا۔
اسکا جواب شاید میں دے چکا ہوں ایران بھاگ کر تو افغانستان کے سب سے بڑے دیو بندی لیڈر جناب حکمت یار بھی گئے تھے اور ایران نے انکو پناہ دی تھی۔ میں نہیں مانتا کہ ان سب کا خون اہل تشیع نے کیا ہے ۔ کیوں کہ متعد بار انکے قتل کا الزام ایم کیو ایم پر بھی تھوپا گیا ہے۔دوسرے مولاناؤں کے خون پر پھر بھی میں اتنے آنسو نہیں بہاتا چاہے وہ شیعہ ہوں یا سنی اسکی وجہ یہ ہے کہ جب آپ خود اپنی تقریروں میں دوسرے مسلک پر بہتان طرازی کرو گے اور انکو کافر کافر کہو گے انکے جوانوں کو قتل کرنا ثواب گردانوں گے تو ظاہر ہے جس کے پاس ہتھیار آگیا وہ آپ کو نہیں چھوڑے گا۔ میرا رونا تو ان معصوم بچوں کیلئے ہے جنکا کوئی قصور نہیں ہوتا جیسے عباس ٹاؤن کا سانحہ ،سانحہ چلاس، سانحہ علمدار روڈ کوئٹہ اور ایران جانے والی سینکڑوں بسوں سے خواتین اور بچوں سمیت بوڑھے اور جوانوں کو بیگناہ صرف مسلک کی دشمنی میں قتل کرنا۔ اب اس پر بھی میں مظلومیت کا رونا نہ روؤں تو کیا کروں کیا یہ بھی ظلم نہیں ہے۔ اگر آپ کے کسی دوست بھائی یا عورتوں بچوں کو مارا گیا ہےاسی طرح تو بیان کریں میں اسکی بھی مذمت کروں گا اور اس ظلم پر ضرور آواز اٹھاؤں گا
۔
جہاں تک بات یہ ہے کہ اہل تشیع اہل تسنن کو مسلمان سمجھتے ہیں یا نہیں تو اس کے لیے کافی ہے آپ کی بہت ساری متداول کتابیں، اور ان سے لے کر ولایت فقیہ کے ذریعے نائب امام کا عہدہ اور پھر امام کا لقب حاصل کرنے والے جناب خمینی صاحب۔ اور جو انتظامیہ کا آپ انتظار کر رہے ہیں تو نہ کیجے ہو جائے شروع۔ ہم دو جگہ سے پہل کرتے ہیں ذرا پہلے واقعہ کربلا اور قاتلان حسین پر بات ہو جائے اور ساتھ ہی ساتھ یہ کہ اہل تشیع اہل تسنن کو مسلمان سمجھتے ہیں یا نہیں؟ ابتدا کیجئے اگر انتظامیہ مناسب نہ سمجھے گی تو یہ گفتگو آگے نہیں بڑھنے دے گی۔
امام خمینی نے فرمایا " سنی شیعہ میں تفرقہ ڈالنے والا نہ شیعہ ہے نا سنی بلکہ حقیقت میں تو وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔
امام خمینی نے فرمایا " ہم ہاتھ باندھ کر اور ہاتھ کھول کر نماز پڑھنے پر جھگڑ رہے ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھوں ہی کو کاٹنا چاہتا ہے۔
اب آپ اسکے متضاد کوئی قول یہاں پیش کریں یا کسی بھی کتاب کا حوالہ دیں جو امام خمینی نے لکھی ہو اور اس میں سنیوں کو کافر کہا گیا ہواور قتل کرنے پر اکسایا ہو۔ اگر اہل سن کو اہل تشیع مسلمان نہ سمجھتے تو امام رضا کے روضے میں اہل سنت کو آنے کی اجازت ایران میں کبھی نہ دی جاتی اسی طرح اہل تشیع کو اگر اہل سنت مسلمان نہیں سمجھتے تو خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں شیعوں کے داخلے پر پابندی ہوتی یہ تو ایک تیسری قوم ہے جو صحابہ کا نام رکھ کر کام منافقوں والے کر رہی ہے۔
اتحاد کے جو مظاہر آپ یہاں دیکھتے ہیں، تو میں روحانی بابا کی بات سے متفق ہوں کہ یہ اس لیے ہیں کہ آپ یہاں اقلیت میں ہیں ورنہ اکثریتی ایران میں جو بینڈ بجایا ہوا ہے اہم تسنن کا آپ نے وہ بھی قابل دید ہے۔ بہر کیف جو آپ سے اتحاد کرنا چاہے، جو آپ کے گلوں میں باہیں ڈالنا چاہے، باوجود اس بین حقیقت کے آپ کے منہ شریف، صحابہ کرام کو گالیاں دے دے کر سیاہ پڑ چکے ہیں تو وہ جانے اور اس کا کام ۔ یہ منافقت میں تو نہیں کر سکتا۔
آپ کو حق ہے کہ آپ کسی کی بھی بات سے متفق ہوں یا غیر متفق۔ لیکن آپ سے بھی میں یہی کہوں گا کہ پھر آپ شیعوں کو تو اب چھوڑیں پہلے اپنے ان علماء کا گریبان پکڑیں جو شیعوں کے جلسے میں آکر اتحاد بین المسلمین کی رٹ لگاتے ہیں چلیں شیعہ تو تعداد میں کم ہونے ہونے کی وجہ سے ایسا کرنے پر مجبور ہیں پر ان سنی علماء کو کیا ڈر ہے یا کیا مجبوری ہے کہ وہ شیعوں سے اتحاد کرنے اور انکو گلے لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ۔ اس سے میرے بھائی(اگر میرا بھائی کہنا بار بار آپ کو برا لگ رہا ہو تو معذرت) یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کی ضرورت ہے اور ہر صلح پسند ہر اعتدال پسند اور ہر سچے مسلمان کو ہے بلکہ اگر پہلے یہ سنت تھی تو اب واجب ہے جس طرح مسلمانوں کے خلاف پوری دنیا میں سازشیں ہورہی ہیں وہ اس بات کا تقاضہ کر رہی ہیں کہ آپس میں لڑ کر خود کو کمزور نہ کرو ورنہ ایک ایک کرکے سارے ممالک تمہارے ہاتھوں سے نکل جائیں گے پھر بناتے رہنا اپنی تنظیمیں سپاہ اور لشکر
 

میر انیس

لائبریرین
صحابہ کرام سے بغض رکھنے والوں کی عقل یقینا گھاس چر گئی ہے اسی لیے انہیں بدمعاش دہشت گرد ریاست ایران میں سب ہرا نظر آتا ہے ۔ بین السطور اعتراف بھی کر لیا کہ ایران کے سوا کہیں اسلام نہیں ۔ یہی بات تیسرے درجے کی ایرانی سائٹس کہتی ہیں ۔


ملعون ہو خمینی ، خمینی کا باپ اور ابن سبا کا ہر پجاری ،


یہ بھی گھوڑے کی پوجا کرنے والوں کا ایک جھوٹ ہے جس کی خبر ایران سے چلنے والی ویب سائٹس کے علاوہ کہیں نہیں ملے گی ۔ شیعہ شروع سے آج تک صرف جھوٹ پر ہی اپنا مذہب چلا رہے ہیں ۔


یہ لیجیے غیر فرقہ پرست معتدل شیعہ کا دہانہ کھلا اور اصلیت دکھا گیا ۔ جو امہات المومنین رضوان اللہ علیہن اجمعین کو نہ بخشیں وہ امت مسلمہ کو کیا بخشیں گے ۔
دیکھتے ہیں بزدل تقیہ بازوں کا روپوش و مفرورامام کس تہہ خانے سے نکل کرآئے گا ۔
ساجد مجھ کو کیا اجازت ہے کہ میں بھی اسی طرح کا رویہ اپناؤں۔ اگر میں گھوڑے کی پوجا پر اپنا موقف بیان کروں تو پھر بات بی بی عائشہ تک ہی جائے گی جنہوں نے حضرت سلمان علیہ السلام کے گھوڑے کی شبیہ اپنے پاس رکھی ہوئی تھی۔ اس سے تو پھر یہ ظاہر ہوا کہ ہم نے ہی بی بی عائشہ کی سنت کو سینے سے لگایا ہوا ہے۔ میں ان فضول باتوں پر بہت کچھ بول سکتا ہوں لیکن اس میں ان لوگوں کا ماننے والا نہیں جنہوں نے حضرت امیر حمزہ کا کلیجہ نکال کر چبالیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اب بھی ایسی عورتیں اس معاشرے میں موجود ہیں بس ڈر یہ ہے کہ کہیں یہ اس محفل تک تو نہیں آگئیں۔
یہ لوگ صحابہ کا اسوقت بھی کلیجہ جلاتے تھے اور اب بھی انکے نام سے لوگوں کا قتل کرکے انکے لئے ناسور بنے ہوئے ہیں ۔ امہات المومنین پر میری مائیں اور بہنیں قربان لیکن یہ انکا نام تفرقہ پھیلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں اگر حقیقت میں محبت ہوتی تو بی بی خدیجہ سلام اللہ علیہا کے نام پر اتنی آگ نہ لگ گئی ہوتی۔
امام خمینی کو یہ لوگ اسوقت سے برا کہنے لگے ہیں جب سے آپ (رح) نے انکے چہیتے سلمان رشدی کے خلاف واجب القتل کا فتوٰی دیا تھا۔ مجھے یاد ہے اسکے بعد پاکستان کی ساری ہی تنظیموں نے امام خمینی کو قابل ستائش قرار دیا تھا اور انکی تنظیم ریگل چوک پر امام خمینی کے خلاف مظاہرہ کر رہی تھی اگر یہ صحابہ کے چاہنے والے ہوتے تو صحابہ جن حضور (ص) پر جان چھڑکتے تھے کی شان میں گستاخی کرنے والے سلمان رشدی باوجود انکے ہم مسلک ہونے کے اسکے خلاف مظاہرہ ہوتا اس دن عجیب اتفاق ہوا تھا امریکہ اور اسرائیل وہاں امام خمینی کی مذمت کر رہے تھے اور یہ لوگ کراچی میں۔جبکہ سارے مسلمان ان تینوں کے بر خلاف پوری دنیا میں سلمان رشدی کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top