کیا ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

اصل میں میں ایچ اے خان صاحب کی بات کی وضاحت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔کیونکہ میرے خیال میں ان کا مطلب یہ تھا کہ "ضروری نہیں کہ بچے صرف شادی شدہ جوڑے ہی پیدا کریں"۔وہ خواتین جو ماں تو بننا چاہتی ہیں لیکن بوائے فرینڈ یا شوہر کا جھنجٹ نہیں پالنا چاہتیں وہ "اسپرم ڈونر" اور ٹیسٹ ٹیوب کے زریعے خود کو ہی "پریگنٹ" کروا سکتی ہیں۔

http://en.wikipedia.org/wiki/In_vitro_fertilisation#Same-sex_couples.2C_single_and_unmarried_parents

جی۔ میرا نقطہ یہ تھا کہ سپرم ڈونر بھی تو کوئی مرد ہی ہوگا۔ لیکن کلوننگ میں جو فرٹیلائزیشن ہوتی ہے، اس میں مرد کا کوئی کردار ہی نہیں ہوتا۔ چونکہ مرد کا کوئی کردار نہیں ہوتا اسی لئے وائی کروموسوم بھی نہیں پہنچتا اور ہر بار صرف لڑکی ہی پیدا ہوتی ہے :)

انسانی کلوننگ تو ابھی دور کی بات ہے
میرا خیال ہے (ہوسکتا ہے غلط ہو) کہ عورت مرد کے بغیر بھی حاملہ ہوسکتی ہے۔ انسانوں میں اسکی مثال بطور مسلمان حضرت مریم علیہ سلام ہیں۔ حضرت عیسی کی پیدائش میں کسی مرد کا دخل نہیں۔ اگرچہ یہ معجزہ مانا جاتا ہے۔ مگر یہ ہوا تو ہے۔
اور بھی مثالیں سائنسی دنیا میں کہ کئی جاندار کی مادہ کو حاملہ ہونے کے لیے مذکر کر ضرورت نہیں پڑتی۔
 
انسانی کلوننگ تو ابھی دور کی بات ہے
میرا خیال ہے (ہوسکتا ہے غلط ہو) کہ عورت مرد کے بغیر بھی حاملہ ہوسکتی ہے۔ انسانوں میں اسکی مثال بطور مسلمان حضرت مریم علیہ سلام ہیں۔ حضرت عیسی کی پیدائش میں کسی مرد کا دخل نہیں۔ اگرچہ یہ معجزہ مانا جاتا ہے۔ مگر یہ ہوا تو ہے۔
اور بھی مثالیں سائنسی دنیا میں کہ کئی جاندار کی مادہ کو حاملہ ہونے کے لیے مذکر کر ضرورت نہیں پڑتی۔
1:حضرت مریم کا واقعہ "ایک معجزہ" ہے انکل۔ایک ہی دفعہ ہوا،یقیناَ دوبارہ کبھی نہیں ہو گا۔
2:انسانوں میں سائنسی طور پر "مادہ کا خود حاملہ" ہونا ناممکن ہے۔
 
ایک مشہور معقولہ ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔
آپ اس بات سے کس حد تک اتفاق کرتے ہیں اگر کرتے ہیں تو کیوں اور اگر نھیں کرتے تو کیوں نہیں؟
عورت مرد کے بغیر اور مرد عورت کے بغیر نا مکمل ہے۔دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔جہاں تک اس مقولے کا تعلق کا ہے میں اس سے اتفاق کرتی ہوں ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔لیکن میرے خیال میں سب سے زیادہ ہاتھ ماں اور بیوی کا ہوتا ہے۔سب سے پہلے ماں کی تربیت اور پھر شادی کے بعد بیوی کی وجہ سے گھر کا پر سکون ماحول دونوں اسکی کامیابی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
 
عورت مرد کے بغیر اور مرد عورت کے بغیر نا مکمل ہے۔دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہیں۔جہاں تک اس مقولے کا تعلق کا ہے میں اس سے اتفاق کرتی ہوں ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔لیکن میرے خیال میں سب سے زیادہ ہاتھ ماں اور بیوی کا ہوتا ہے۔سب سے پہلے ماں کی تربیت اور پھر شادی کے بعد بیوی کی وجہ سے گھر کا پر سکون ماحول دونوں اسکی کامیابی میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
بہت متوازن بات کہی ہے بھابی آپ نے(y)
 

شمشاد

لائبریرین
بات ہو رہی تھی "
کیا ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے"


اور حسب معمول پہنچ گئی کہیں سے کہیں۔

جی ہاں ہر کامیاب مرد کی کامیابی کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

اگر آپ مزید کامیابیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو عورتوں کی تعداد بڑھانا پڑے گی۔
 

شہزی مشک

محفلین
میں اس مشہور معقولے " ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے"۔ کے اتفاق اور اختلاف میں جائے بغیر کچھ الگ بات کہنا چاہوں گا کہ کامیاب مرد ہو یا عورت ہو:) بہرحال وہ کامیاب ہوگئے تو اب ادھر اُدھر یا نیچے اوپر یا آگے پیچھے دیکھنے والا اپنا وقت کیوں ضائع کر رہا ہے ہا ہا ہا
 
آپ اس بات سے کس حد تک اتفاق کرتے ہیں اگر کرتے ہیں تو کیوں اور اگر نھیں کرتے تو کیوں نہیں؟
کیا ہر کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہوتا ہے۔

جی اگر بقید امکان کہا جائے تو اس بات سے مکمل اتفاق کیا جا سکتا ہے ورنہ ہرمرد کی کامیابی اور عورت کا ہاتھ لازم و ملزوم نہیں
یہ محل، کثیر الامکان ہے کہ کامیاب مرد کے پیچھے عورت کا ہاتھ ہو
اور اس کامیابی کا دائرہ کہاں تک ہے؟ بنظر حقیقت دیکھا جائے تو
آدمیت کی تکمیل عورت سے ہوتی ہے، معرفت نفس کا حصول اخروی کامیابی کے لیے ضروری ہے اور جہاں کاملین کے لیے عورت کی تخلیق، معرفت نفس کا ایک سبب ہے تو ضرور وہاں ناقصوں کے لیے زوال عقل کا سبب بھی اور باعث فتنہ بھی

میں نے ایک حکایت پڑھی تھی یہاں بیان کرنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا
ایک بزرگ مجیب الدعا مشہور تھے ایک شخص کو پتہ چلا تو وہ ان سے دعا کرنے کی غرض سے انہیں تلاش کرنے لگا یہاں تک کہ وہ ایک جنگل کے قریب گھر پر مطلع ہوا کہ وہ بزرگ اس گھر میں رہتے ہیں چنانچہ جب گھر کے دروازے پر پہنچا تو بزرگ کی زوجہ بڑے بے ادب لہجے میں بولی وہ بڈھا جنگل گیا ہے لکڑیاں کاٹنے اور ان کی بُرائی کرنے لگی، اس شخص کو شک ہوا کہ آیا یہ وہی بزرگ ہیں جن کے بارے میں سنا ہے کہ ان کی دعا دنیا میں جلد قبول ہوتی ہے اس ترد میں ہی وہ جنگل جا نکلا، دور سے دیکھا کہ ایک بزرگ ہمراہ ایک شیر کے تشریف لا رہے ہیں اور شیر کی پشت پر لکڑیاں لادھی ہوئی ہیں۔ تعجب سے عرض کرنے لگا حضور آپ کی زوجہ کا اس قدر برائیاں کرنا اور آپ کا یہ مقام کیسے ممکن ہوا؟ تو انہوں نے فرمایا بیٹا یہ مقام مجھے تند کلام بیوی کے اخلاق پر صبر کرنے سے ملا ہے
نوٹ: یہ حکایت میں نے اپنی یاداشت سے اپنے الفاظ میں لکھی ہے لہٰذا قابل اصلاح ہے۔ مجھے وہ کتابچہ یاد نہیں آ رہا جس میں یہ پڑھی تھی۔

ضمنًا میں یہاں اپنا ایک مضمون بھی تحریر کر رہا ہوں جو موضوع کے مطابق تو نہیں لیکن مفید ضرور ہے (یہ مضمون میں نے ایک دوسری سائٹ پر بھی پیش کیا تھا)
شادی شدہ زندگی کو ترجیح دینے میں حکمت
میں شادی شدہ زندگی کو ترجیح دیتا ہوں کیونکہ اس سے عفت کا وصف حاصل ہوتا ہے اور مسلمان پاکدامنی پا کر اللہ کے احکامات پرعمل قائم کر لیتا ہے حدیث پاک میں نکاح کو نصف ایمان کہا گیا، دراصل اللہ نے انسان کو تمدنی فطرت میں پیدا کیا یعنی انسانی فطرت کا یہ تقاضہ ہوتا ہے کہ وہ مل جل کر رہیں اسی لیے اللہ نے انسان کو رشتوں (خاندانوں) میں پیدا کیا اور رشتوں میں حقوق فرض کیئے برخلاف جانوروں کے کہ ان کی فطرت میں صرف خواہشات کا عنصر ہے نہ تو ان کے لیے رشتوں کا لحاظ ضروری نہ حقوق واجب، لہٰذا نکاح کو محض خواہشات نفسانیہ کے نام سے تعبیر دینا درست نہیں
تنہا زندگی یا رہبانیت، درحقیقت خلاف فطرت انسانیہ ہے اس لیے کہ یہ بے راہ روی میں مبتلاء ہونے کا بآسانی ذریعہ بن جاتی ہے
اک حدیث پاک کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ اگر تمہارے پاس ایسا رشتہ آئے جسکا دین اور اخلاق تمہیں پسند آئے تو انکار مت کرنا ورنہ روئے زمیں میں فتنہ اور فساد پھیل جائے گا۔ ذرا اس حدیث پاک کی روشنی میں نظر رکھیے اور دیکھیے کہ تنہا زندگی کس قدر ایمان اور عمل کے لیے پر خطر ثابت ہوسکتی ہے، اس موضوع پرآپکو مذید واضح روایات و اقوال مل جائینگے میرا یہ مختصربیان ان لوگوں کو دعوت فکر دینے کی غرض سے تھا جو تنہا زندگی بسر کرنے کے خواہاں ہیں۔ واللہ اعلم
 

نزرانھ بٹ

محفلین
یہ کہنا غلط ہے کہ کسی کی کامیابی یا ناکامی کے پیچھے کس کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ ظاہر ہے کہ شوہر پر بیوی کا اور بیوی پر شوہر کا اثر ہوتا ہے لیکن اتنا بھی نہیں کہ اس کو ہمیشہ ہی درست کہا جائے :)
جیتا جاگتا ثبوت۔ زرداری
 
Top