اوراد و اذکار دھاگے سے متعلق تجویز

حسان خان

لائبریرین
جنابِ منتظمین!
کیا یہ بہتر نہیں کہ اوراد و اذکار کے دھاگے کو صرف وظائف سے متعلق آگاہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے؟ اور اُس میں ایک ہی وظیفے کی بار بار گردان کی حوصلہ شکنی کی جائے؟ صراحتاً کہوں تو ایک تو مجھےمحفل پر ان گردانوں کا سوائے مراسلہ جات کی تعداد میں اضافہ کرنے کے کوئی فائدہ نظر نہیں آتا، اور دوسرے اس سے کام کا سارا مواد نیچے چلا جاتا ہے، جس پر بعد میں آنے والے محفلین کی نظر نہیں پڑ پاتی۔
 

حماد

محفلین
ایسے دھاگے دیکھ کر مجھے تو خود بہت حیرت ہوتی ہے۔ بھلا پورے دھاگے میں ایک ہی دعا ہزاروں بار کاپی پیسٹ کرنے سے خدا کیسے خوش ہوتا ہے؟
 

تلمیذ

لائبریرین
گو میں نے ان دھاگوں پر کبھی پوسٹ نہیں کیا لیکن میرا خیال ہے، کہ اوراد کو پوسٹ کرنےکے ساتھ یہ پڑھے بھی جاتے ہیں اور شاید دھاگے کاآغاز کرنے والوں کے ذہن میں بھی یہی مقصد ہوتا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
گو میں نے ان دھاگوں پر کبھی پوسٹ نہیں کیا لیکن میرا خیال ہے، کہ اوراد کو پوسٹ کرنےکے ساتھ یہ پڑھے بھی جاتے ہیں اور شاید دھاگے کاآغاز کرنے والوں کے ذہن میں بھی یہی مقصد ہوتا ہے۔
جی ہاں اسی بہانے دعا اور درود پڑھ بھی لیتے ہیں۔

کوئی اہلِ محفل اگر کسی دعا سے متعلق ایک دھاگے کا آغاز کرتا ہے کہ فلاں دعا کی یہ فضیلت ہے اور اسے اتنی مرتبہ پڑھنا چاہیے، تو وہیں پر اُس دھاگے پر علامتِ وقف لگا دینی چاہیے۔ اب جو بھی اُس دھاگے کا رخ کرے گا، وہ ضرور مذکورہ دعا پڑھے گا۔ یوں دھاگے کا مقصد بھی پورا ہو جائے گا۔ لیکن دعا پڑھنے پڑھوانے کے لیے ہر دس منٹ بعد دھاگوں میں کاپی پیسٹ کرنے کی روایت مجھے سمجھ نہیں آتی۔ معذرت چاہتا ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
سابق پروگرام میں ایک سہولت تھی کہ کوئی بھی رکن ایسے دھاگے میں ایک ہی مراسلہ پانچ منٹ سے پہلے دوبارہ نہیں بھیج سکتا تھا۔
سعود بھائی کو بھی اس دھاگے پر دعوت دیتے ہیں کہ اپنی رائے کا اظہار فرمائیں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
کوئی اہلِ محفل اگر کسی دعا سے متعلق ایک دھاگے کا آغاز کرتا ہے کہ فلاں دعا کی یہ فضیلت ہے اور اسے اتنی مرتبہ پڑھنا چاہیے، تو وہیں پر اُس دھاگے پر علامتِ وقف لگا دینی چاہیے۔ اب جو بھی اُس دھاگے کا رخ کرے گا، وہ ضرور مذکورہ دعا پڑھے گا۔ یوں دھاگے کا مقصد بھی پورا ہو جائے گا۔ لیکن دعا پڑھنے پڑھوانے کے لیے ہر دس منٹ بعد دھاگوں میں کاپی پیسٹ کرنے کی روایت مجھے سمجھ نہیں آتی۔ معذرت چاہتا ہوں۔

حسان خان کی تجویز منطقی طور پر تو درست دکھائی دیتی ہے۔ منتظمین سے اس کے قابل عمل ہونے کے امکان کے بارے میں غور کرنے کی گذارش ہے۔
 
فورم کا مقصد عموماً مباحثہ ہوتا ہے یعنی کوئی دھاگہ کسی موضوع کے متعلق شروع ہو تو اس کے بعد اس حوالے سے مناسب انداز میں وہاں تبصرووں میں گفتگو ہونی چاہیے۔ اوراد و ازکار کے معاملے میں یہ گفتگو اس نوعیت کی بھی ہو سکتی ہے کہ کیا واقعی فلاں وظیفہ مسنون ہے یا کسی نے خود ہی کچھ دعاؤں کو کسی مخصوص تعداد اور وقت کے ساتھ مشروط کر کے کوئی فضیلیت یا افادیت جوڑ کر پیش کر دیا ہے۔ یا کسی وظیفے کی جڑیں کہاں سے ملتی ہیں۔ یا پھر اس کے مفہوم کا بیان ہو۔ :)

رہا سوال دہرانے کا، تو یوں تو یہ عمل واقعی دل ہی دل میں یا زبان سے ادا کیا جائے تو ہی بہتر ہے بجائے اس کے کہ کسی دعا کو ایک ہزار دفعہ دہرانے کی کوئی فضیلت بیان کی گئی ہو تو اس کو ہر آنے والا ہزار دفعہ کاپی پیسٹ کرے۔ خیر یہاں سے لوگوں کے اعتقاد کی سرحدوں کا آغاز ہوتا ہے لہٰذا کسی کو لگتا ہے کہ دعائیں بار بار لکھنے کی اضافی فضیلت ہے تو ہم ان کے جذبات کو ٹھیس پہونچانے سے گریز کرنا بہتر سمجھیں گے۔ :)

حاصل کلام یہ کہ ایسے معاملات میں نظامت، ادارت یا سافٹوئیر کی مدد سے روک تھام لگانے سے بہتر یہ ہے کہ احباب کو خود ذمہ داری احساس ہو آنکھیں بند کر کے کسی بات پر عمل کرنے کے بجائے اپنے عمل کے سود و زیاں اور دوسروں پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا کریں۔ :) :) :)
 
کوئی اہلِ محفل اگر کسی دعا سے متعلق ایک دھاگے کا آغاز کرتا ہے کہ فلاں دعا کی یہ فضیلت ہے اور اسے اتنی مرتبہ پڑھنا چاہیے، تو وہیں پر اُس دھاگے پر علامتِ وقف لگا دینی چاہیے۔ اب جو بھی اُس دھاگے کا رخ کرے گا، وہ ضرور مذکورہ دعا پڑھے گا۔ یوں دھاگے کا مقصد بھی پورا ہو جائے گا۔ لیکن دعا پڑھنے پڑھوانے کے لیے ہر دس منٹ بعد دھاگوں میں کاپی پیسٹ کرنے کی روایت مجھے سمجھ نہیں آتی۔ معذرت چاہتا ہوں۔
بات دونوں طرف کی اہمیت کی حامل اور قابل توجہ ہے، اس کا کوئی حل نکالنا چاہیے کہ اوراد و وظائف کی یاد دہانی بھی ہوتی رہے اور کوئی اپنے مراسلے بڑھانے کا اسے ذریعہ بھی نہ بنائے۔
 

شیزان

لائبریرین
معذرت کے ساتھ۔۔
اذکار اور دعاؤں کو دل میں اور منہ میں بھی دہرایا جاتا ہے۔۔ صرف نقل و چپساں ہی نہیں کیا جاتا۔۔
روزمرہ زندگی میں بہت سی دعائیں اور اذکار ایسے ہیں جن کو ہم شاید ہی دہرا پاتے ہوں۔۔
اردو محفل کی وجہ سے ایسے اذکار اور دعائیں جو بچپن میں یاد تھیں اور کچھ بھول بھلا گئے تھے ان کو دہرا نے کا موقع مل جاتا ہے۔۔ ایک قلبی و روحانی اطمینان حاصل ہو تا ہے۔۔ ۔۔ اس کے لیے ہم اردو محفل کے شکر گزار ہیں۔ یقینآ یہ ایک کارِ ثواب ہے
اگر کسی کو ان کے فورم کے مین پیج پر نظر آنے پر اعتراض ہے تو یاد رکھیئے کہ بہت سی فضول گپ شپ بھی ہے جو مین پیج پر تواتر کے ساتھ نظر آتی ہے۔۔
رہی بات مراسلے بڑھانے کی تو کیا مراسلے بڑھانے پر محفل کی طرف سے کوئی گرانقدر ایوارڈ مقررہے جس کے لیے یہ ضرورت پیش آئے۔۔

تجویز دینے اور اعتراض کرنے کے فرق کو مدنظر رکھا جائے تو عنایت ہو گی۔۔ ترقی پسندانہ یا ترکی پسندانہ خیالات کسی پر ٹھونسیں مت۔۔ دوسروں کے جذبات کا مذاق اڑانا ایک برا فعل ہے۔۔ امید ہے کہ اس سے اجتناب برتا جائے گا۔
اسلامی دھاگے پہلے ہی مین پیج پر نظر نہیں آتے کہ فرقہ ورانہ فسادات کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔۔ اب اذکار کے دھاگوں پر بھی پابندی عائد کروا دیجئے۔
ایک اچھی چیز کی ترویج کسی بھی ذریعے سے ہو رہی ہو۔۔ ہمیں اس کا احترام کرنا چاہیے۔
 

حسان خان

لائبریرین
کسی کو لگتا ہے کہ دعائیں بار بار لکھنے کی اضافی فضیلت ہے تو ہم ان کے جذبات کو ٹھیس پہونچانے سے گریز کرنا بہتر سمجھیں گے۔ :)

جہاں تک مجھے لگتا ہے احادیث اور بزرگانِ دین کے اقوال میں دعاؤں کو بار بار پڑھنے کی فضیلت بیان کی گئی ہے، بار بار اردو محفل پر کاپی پیسٹ کرنے کی نہیں۔ لہذا اگر ان مراسلوں کی شکل میں بے مصرف کاپی پیسٹ پر کوئی اعتراض کرے تو مجھے امید ہے ہمارے عزیز محفلین اس سے کوئی غلط مطلب اخذ نہیں کریں گے۔ خیر، اس ضمن میں جو ہمارے محترم منتظمین بہتر سمجھیں، وہ سر آنکھوں پر۔ :)

تجویز دینے اور اعتراض کرنے کے فرق کو مدنظر رکھا جائے تو عنایت ہو گی۔۔ کسی پر کچھ ٹھونسیں مت۔۔ دوسروں کے جذبات کا مذاق اڑانا ایک برا فعل ہے۔۔ امید ہے کہ اس سے اجتناب برتا جائے گا۔
اب اذکار کے دھاگوں پر بھی پابندی عائد کروا دیجئے۔

مجھے کسی چیز پر اعتراض ہوگا جبھی تو میں کوئی تجویز پیش کروں گا نا؟ کسی چیز پر اعتراض کرنا کوئی بری بات تو نہیںِ۔ اور اعتراض بھی میں نے اذکار یا اُن اذکار کے دہرائے جانے پر نہیں کیا، اوراد و اذکار کے دھاگے میں کیے جانے والے مراسلوں پر کیا ہے۔ کیا اذکار کو دہرانے کا لازمہ یہ ہے کہ ہم اردو محفل پر آ کر بھی وہ دعا مراسلے کی شکل میں بار بار کاپی پیسٹ کرتے رہیں؟ کیا یہاں اللہ کو سند دکھانا مطلوب ہوتا ہے کہ ہم نے دل میں یہ دعا پڑھی ہے؟ اب اس جائز اعتراض سے کیسے کسی کے جذبات پر ضرب پڑتی ہے، یہ میری ناقص سمجھ سے باہر ہے۔ نہ ہی مجھے یہ سمجھ آتا ہے کہ ایسے دھاگے جن کے ہزاروں مراسلے صرف ایک دعا کی کاپی پیسٹ پر مشتمل ہوں، وہ محفل پر کس کام کے ہیں۔
 

حماد

محفلین
سنا ہے ہر انسان کے دونوں کندھوں پر فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں جو اسکے ہر اچھے اور برے عمل کو اپنے رجسٹر میں درج کر لیتے ہیں۔ پھر یہی نامہء اعمال قیامت کے دن پیش کیا جائے گا۔ ممکن ہے کچھ لوگوں کو ان فرشتوں پر اعتبار باقی نہ رہا ہوں اور وہ اپنے نیک اعمال کی بیک اپ کاپی اردو محفل پر محفوظ کر رہے ہوں۔ :lol:
 

ظفری

لائبریرین
سنا ہے ہر انسان کے دونوں کندھوں پر فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں جو اسکے ہر اچھے اور برے عمل کو اپنے رجسٹر میں درج کر لیتے ہیں۔ پھر یہی نامہء اعمال قیامت کے دن پیش کیا جائے گا۔ ممکن ہے کچھ لوگوں کو ان فرشتوں پر اعتبار باقی نہ رہا ہوں اور وہ اپنے نیک اعمال کی بیک اپ کاپی اردو محفل پر محفوظ کر رہے ہوں۔ :lol:
یہ ضروری نہیں ہے کہ انسان کا ہر نیک عمل اس وقت تک کارآمد نہیں ہے جب تک دوسرے اس کے متعلق جان نہ لیں ۔ یہ سب انسان کی نیت پر منحصر ہے کہ وہ کس مقصد کے لیئے کیا کام انجام دے رہا ہے ۔ بعض اوقات ہمیں کسی کا عمل ٹھیک لگ رہا ہوتا ہے ۔ مگر بہت بعد میں معلوم ہوتا ہے کہ وہ کام کسی اور مقصد کے لیئے تھا اور اسی طرح کچھ کام ہمیں بظاہر ٹھیک نہیں لگتے مگر بعد میں معلوم ہوتا ہے کہ وہ صریحاً نیک کام تھا ۔ ہاتھ میں تسبیح لیکر آگے پیچھے چار پانچ گھنٹے جھومنے سے اچھا ہے کہ انسان 5 منٹ کی نفل نماز پڑھ لے ۔ یہاں میں صرف یہ فرق وضع کرنے کی جسارت کر رہا ہوں کہ فرشتے اچھے اور برے عمل کو ظاہری طور پر دیکھ کر اس کی حیثیت تعین نہیں کرتے بلکہ انسان کی نیت دیکھ کر ہی اس کو شر و بد کے میزان میں پرکھتے ہیں ۔
اور بے شک " انسان کے اعمال کا دارومدار اس کی نیت پر ہے ۔ "
اب آپ بے شک ہزار بار کسی دعا کو لکھیں یا کاپی پیسٹ کریں ۔ اس کے پیچھے آپ کی نیت کیا ہے ۔ یہ اہم ہے ۔
 

حسان خان

لائبریرین
ظفری بھائی، یہاں کسی نے خدانخواستہ کسی اہلِ محفل کی نیت پر انگلی نہیں اٹھائی، بلکہ شروع سے اعتراض محض محفل پر اُن مراسلوں کی افادیت پر ہے۔ آپ ہزار بار نہیں، تین ہزار بار ایک دعا کا ورد کیجئے، بہت اچھی بات ہے، خدا آپ کو اس کا اجر دے۔ لیکن ایسا میں نے اردو محفل پر ہی دیکھا ہے کہ ورد کا اظہار مراسلوں کی شکل میں بھی کیا جاتا رہے، اور کاپی پیسٹ سے دھاگوں پر دھاگے بھرے جائیں۔ :)
 

شیزان

لائبریرین
ایسے دھاگے دیکھ کر مجھے تو خود بہت حیرت ہوتی ہے۔ بھلا پورے دھاگے میں ایک ہی دعا ہزاروں بار کاپی پیسٹ کرنے سے خدا کیسے خوش ہوتا ہے؟

سنا ہے ہر انسان کے دونوں کندھوں پر فرشتے بیٹھے ہوتے ہیں جو اسکے ہر اچھے اور برے عمل کو اپنے رجسٹر میں درج کر لیتے ہیں۔ پھر یہی نامہء اعمال قیامت کے دن پیش کیا جائے گا۔ ممکن ہے کچھ لوگوں کو ان فرشتوں پر اعتبار باقی نہ رہا ہوں اور وہ اپنے نیک اعمال کی بیک اپ کاپی اردو محفل پر محفوظ کر رہے ہوں۔ :lol:


کیا یہاں اللہ کو سند دکھانا مطلوب ہوتا ہے کہ ہم نے دل میں یہ دعا پڑھی ہے؟ اب اس جائز اعتراض سے کیسے کسی کے جذبات پر ضرب پڑتی ہے، یہ میری ناقص سمجھ سے باہر ہے۔ نہ ہی مجھے یہ سمجھ آتا ہے کہ ایسے دھاگے جن کے ہزاروں مراسلے صرف ایک دعا کی کاپی پیسٹ پر مشتمل ہوں، وہ محفل پر کس کام کے ہیں۔

:(:(:(۔۔
 

حماد

محفلین
معذرت کے ساتھ۔۔
اذکار اور دعاؤں کو دل میں اور منہ میں بھی دہرایا جاتا ہے۔۔ صرف نقل و چپساں ہی نہیں کیا جاتا۔۔
آپ سے صرف اتنی گذارش ہے کہ دعا کو منہ سے بھی پڑھیں اور دل میں بھی دہرائیں مگر یہاں بار بار کاپی پیسٹ کرنے سے گریز کریں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میں اوراد و وظائف کے دھاگوں میں بہت ہی کم جاتا ہوں۔

لیکن جب کبھی طبیعت مائل ہوتی ہے۔ تو پہلے میں اس پوسٹ کو (کاپی پیسٹ کرکے) پڑھتا ہوں۔ پھر پوسٹ ہونے کے بعد پڑھتا ہوں۔ مجھے یہ طریقہ اچھا لگتا ہے۔ شرعاً بھی مسنون اورارد و اذکار کا اس طرح پڑھنا میری دانست میں تو غلط نہیں ہے۔

اب اگر حسان صاحب یہ سمجھتے ہیں کہ مجھے اپنے مراسلے بڑھانے کا شوق ہے یا حماد صاحب یہ سمجھتے ہیں کہ میں خدا کو دکھانے کے لئے یہ ثبوت اکھٹے کر رہا ہوں تو شوق سے سمجھیں، مجھے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کہ یوں تو یہ دونوں ہی ہمارے بھائیوں کی طرح ہیں لیکن اس عمل سے ہمیں ان کی خوشنودی ہرگز مطلوب نہیں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بات دونوں طرف کی اہمیت کی حامل اور قابل توجہ ہے، اس کا کوئی حل نکالنا چاہیے کہ اوراد و وظائف کی یاد دہانی بھی ہوتی رہے اور کوئی اپنے مراسلے بڑھانے کا اسے ذریعہ بھی نہ بنائے۔

بھیا ! مراسلے بڑھانے کے لئے گپ شپ سے اچھا نسخہ کوئی بھی نہیں ہے۔
 
Top