قرانی ایات سن کر پانی کے قطرے پھول کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔ جاپانی ریسرچ

quraniayat.jpg
سعید احمد عباسی
معروف جاپانی تحقیق کار اور پروفیسر’’مسارو ایموتو‘‘کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا بابرکت نام لینے اور پانی پردم کرنے سے اس کی خاصیت تبدیل ہوجاتی ہے۔ جبکہ اس پانی کی اثر پذیری میں بھی انتہائی اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ انسانی کلام میں استعمال کئے جانے والے بدترین اور بہترین کلمات سے بھی یہی اثر رونما ہوتا ہے۔ے۔اس حوالے سے جاپانی پروفیسرکا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے پانی پرکی جانے والی تحقیق کے بعد یہ راز آشکار ہوا۔ پانی پر قرآن کی آیات اور خاص طور پر’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘پڑھ کر دم کرنے کے بعد اس قطرے کا انتہائی طاقت ور دور بین سے معائنہ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ پانی کے قطرے نے اپنی شکل پھول کی طرح بنالی اور ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ پانی کے قطرے نے کلام الٰہی کا اثر قبول کیا ہے اور شگفتہ انداز میں دکھائی دے رہا ہے، جبکہ یہ بھی ریکارڈ کیا گیا کہ جب پانی کے ایک قطرے پر شیطانی کلمات پڑھے گئے اور برے الفاظ ادا کرکے اس پر دم کیا گیا تو دور بین کی مدد سے یہ دکھائی دینے لگا کہ پانی کے اس قطرے نے اپنی شکل تبدیل کرلی اور اس کی ہیئت انتہائی خراب دکھائی دینے لگی، جس سے ایسا محسوس ہوا کہ پانی کے اس قطرے نے خراب کلمات کا بھی اثر لیا ہے۔ جاپانی پروفیسر نے حال ہی میں آب زم زم پر بھی سیر حاصل تحقیق کی ہے اور جرمن تحقیق کاروں کی جانب سے کئے جانے والے اس دعوے کو رد کردیا ہے کہ انہوں نے آب زم زم کی خاصیت اور ہیئت ترکیبی کا پتا چلایا ہے، پروفیسر’’مسارو ایموتو‘‘کا استدلال ہے کہ ان کی جانب سے آب زم زم کی بعض خصوصیات کا پتا ضرور لگایا گیا ہے لیکن ابھی تک آب زم زم کی مکمل خاصیت اور بالخسوص ہیئت ترکیبی کا پتا چلانا انتہائی مشکل کام دکھائی دیا ہے اور یہ ابھی تک تحقیق کے مراحل میں ہے۔ واضح رہے کہ ’’ہیڈو یونیورسٹی‘‘کے بانی،جاپانی تحقیق کار اور پروفیسر’’مسارو ایموتو‘‘ تادم تحریر سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض کے دورے پر آئے ہوئے ہیں اور یہاں انہوں نے لیکچر بھی دئے ہیں۔ واضح رہے کہ پروفیسر مسارو ایموتو ایک تحقیقی انسٹی ٹیوٹ چلاتے ہیں اور وہ گزشتہ دو دہائیوں سے پانی کی خصوصیات اور اس پر اثر انداز ہونے والے عوامل، بالخصوص قرآنی آیات کی اثر پذیری اور انسانی جنس و روح پر اس کے ہونے والے اثرات کا مطالعہ کررہے ہیں۔ انہوں نے اس ضمن میںکئی اہم تحقیقات بھی کی ہیں، تازہ ترین تحقیقات میں تحقیق کار مسارو ایموتو نے آب زم زم کے حوالے سے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ یہ دنیا کا واحد پانی ہے جو اثر پذیری میں بے مثال ہے اور اگر اس پر’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘ پڑھ کر دم کرلیا جائے تو اس کے اثرات میںکئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کی جانب سے ہر بارکی جانے والی تحقیق میں آب زم زم اور عام پانی کے حوالے سے نئی باتیں سامنے آتی ہیں،جن سے اس بات کا بین اظہار ہوتا ہے کہ آب زم زم دنیا میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک انعام ہے۔مسارو نے اپنی تازہ تحقیق میں بتایا ہے کہ آب زم زم اللہ کی جانب سے ایک معجزہ ہے اور اس کا موازنہ دنیا میںکئی ایک ممالک کی جھیلوں،آبشاروں اور قدرتی پانی کے ذرائع سے لئے جانے والے پانی کے نمونوں سے کیا گیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ آب زم زم کا ایک قطرہ دنیا بھر میں پائے جانے والے پانی کے ذخیروں کے مقابلے میں انتہائی اہم اور قیمتی ہے،جاپانی پروفیسرکا کہنا ہے کہ میں نے دیگر پانی کے کئی گلاسوں کے برابر پانی میں جب آب زم زم کا ایک قطرہ ملایا تو یہ دیکھ کر انتہائی حیرانی ہوئی کہ آب زم زم کے اثرات اس سارے پانی میں دکھائی دینے لگے، وہ اس سارے معاملے کو دیکھ کر انتہائی حیرانی کا شکار ہوگئے اور ان کو اسلام کا یہ پیغام صاف سمجھ میں آگیا کہ اچھائی کا اثرکیا ہوتا ہے؟ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ایک اچھا آدمی اپنے پاس موجود دیگر اچھے لوگوںکو بھی اچھا بناسکتا ہے۔مسارو نے یہ بھی کہا کہ ان کی جانب سے کی جانے والی عمیق اور مسلسل تحقیق میں اس بات کا بھی پتا چلا ہے کہ ہم عام پانی کی خصوصیات کو تبدیل کرسکتے ہیں لیکن کسی بھی طور پر باوجود کوششوںکے آب زم زم کی خاصیت کو تبدیل ہی نہیںکیا جاسکا جس پر ان کو بھی حیرانی ہوئی ہے۔ جاپانی تحقیق کار مسارو ایموتو کا کہنا ہے کہ انہوں نے پانی پرکئے جانے والے’’ورد‘‘کی تحقیق میں انوکھے اثرات پائے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ایڈولف ہٹلر، چنگیز خان اور مشہور و معروف قاتلوں کے نام لینے سے پانی کی ہیئت تبدیل ہوگئی اور اس کی خورد بینی شکل ڈرائونی بن گئی جبکہ’’شکریہ‘‘اور’’اللہ‘‘کا نام لینے سے پانی کی خورد بینی شکل انتہائی خوبصورت ڈیزائن یا پھول میں تبدیل ہوگئی۔ یہ بات بھی انتہائی دلچسپ ہے کہ تحقیق کار اورپروفیسر ’’مسارو ایموتو ‘‘نے اپنی ملحقہ تحقیق میں یہ دعویٰ کرکے دنیا بھر کو حیران و ششدر کردیا تھا کہ کلام اللہ اور شیطانی کلام کا نا صرف انسانی دماغ بلکہ روح اور حد تو یہ ہے کہ اس کلام کا پانی کے قطروں پر بھی زبردست اثر ہوتا ہے۔ اگر پانی کے گلاس میں یا ایک قطرے پر بھی کلام الٰہی پڑھ کر دم کردیا جائے تو اس سے پانی کے قطرے یا پانی کی ماہیت پر بہت زیادہ اثر ہوتا ہے اور وہ اپنا رنگ ڈھنگ تبدیل کرلیتا ہے یعنی اس کو اس طرح سمجھایا جاسکتا ہے کہ جب ہم کسی پھل یا سبزہ کو افقی انداز میں کاٹتے ہیں تو اس کے اندر ہمیں ایک خاص قسم کی شکل یا ڈیزائن نظر آتی ہے جس کو ماہر علوم نباتات کی زبان میں خاکہ گل کا نام دیتے ہیں۔ اس کی مثال ایک کھیرے کی دی جاسکتی ہے جس کو افقی انداز میںکاٹا جاتا ہے تو اس کے اندر واضح طور پر ایک پھول کی شکل بنی دکھائی دیتی ہے ،جب پانی کے ایک قطرے پر اللہ کا کلام پڑھا گیا تو اس کے اثرات کوالیکٹرانک مائیکرو اسکوپ کی مدد سے ریکارڈ کیا گیا کہ اس نے اپنی شکل ایک پھول کی طرح بنالی ہے جو ایک ایسا ڈیزائن بھی کہا جاسکتا ہے کہ جو دیکھنے میں بھی خوب صورت نظر آتا ہے۔کلام الٰہی کے انسانوں کے ساتھ ساتھ پانی پر ہونے والے اثرات پر تحقیق کرنے والے جاپانی پروفیسرکا کہنا ہے کہ ان کے اس کام کی ابتدا اس وقت ہوئی جب ان کو پتا چلا کہ مسلمان ممالک میں بسنے والے افراد اور بالخصوص خواتین اپنے بیمار بچوں پر قرآن پاک کی آیات پڑھ کردم کرتی ہیں تو وہ صحت یاب ہوجاتے ہیں۔ اس بات کو محسوس کرنے کیلئے کہ آیا کلام الٰہی میں اس قدر اثر ہوتا ہے کہ وہ انسانوں کی صحت پر اثرکرتا ہے؟ مسارو ایموتو نے اپنی تحقیق شروع کی۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا دل کہتا تھا کہ ایسا کوئی معاملہ ہے کہ قرآن کی آیات پڑھنے کی صورت میں پانی پر اثر پڑتا ہے اور یہ پانی انسانوںکی صحت پر اثر ڈالتا ہے پھر تحقیقات کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی کہ پانی ہر قسم کے اثرات اور بالخصوص قرآنی آیات کا اثر لیتا ہے۔ جاپانی تحقیق کار کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے مسلمان معاونین کی مدد سے ایسے تجربات کئے ہیں جن کی مدد سے یہ پتا چلانا تھا کہ کیا کلام الٰہی (قرآن مجید کی آیات کریمہ)کا پانی پر اثر ہوتا ہے۔ بھارتی جریدے’’دکن کرونیکل‘‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں مسارو ایموتو کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ان کو اس بات کا پتا چلا کہ دنیا کے کئی ممالک میں بسنے والے مسلمان اب بھی چھوٹی موٹی بیماریوں کا علاج خود قرآن پاک کی آیات کی تلاوت کرکے کرلیتے ہیں اور اس طرح ان کے مریض صحت یاب بھی ہوجاتے ہیں۔ اپنی طویل تحقیق میں دنیا کو حیران و ششدر کردینے والے جاپانی سائنسدان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کو کھانے اور پینے سے پہلے’’بسم اللہ الرحمن الرحیم‘‘ پڑھنے کے اسلام کے حکم کا تحقیق کے بعد پتا چلا ہے کہ اس کے کیا روحانی فوائد ہوتے ہیں؟ یہ بات یاد رہے کہ پانی کی ماہیت اور اس کی اثر پذیری والے عوامل پر تحقیق کرنے والے جاپانی تحقیق کار اپنی ویب سائٹ کی مدد سے بیماروںکو ایسا پانی بھی فروخت کرتے ہیں جس پر کلام الٰہی پڑھا گیا ہوتا ہے، لیکن انہوں نے کبھی یہ بات ظاہر نہیں کی ہے کہ آیا یہ پانی کسی خاص معاشرے یا افراد کی مدد سے تیار کیا جاتا ہے یا کسی اور طریقے سے پانی کی مخصوص بوتلیںتیار کی جاتی ہیں۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ پروفیسر ’’مسارو ایموتو ‘‘پانی کی جو بوتلیں تیار کرتے ہیں ان میں میوزک والا پانی،کلام الٰہی والا پانی اور قدرتی آوازوں والا پانی بھی شامل ہے۔ جاپانی پروفیسر کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس بات میںکوئی شک نہیں ہے کہ ہر علاقے کا پانی الگ ماہیت اور خاصیت والا ہوتا ہے اور اس کے اثرات بھی خاص اور مخصوص ہوتے ہیں اور اس خاص علاقے کے رہنے والوں کی فطرت کا حصہ ہوتا ہے،پروفیسر مسارو ایموتو نے امریکہ ،برطانیہ،لاطینی امریکہ،مشرق وسطیٰ،ایشیا،افریقا اور ساحلی و میدانی علاقوں سے ہر اقسام کا پانی لے کر اس پر تحقیق کی ہے اور ہر علاقے کے پانی کے اثرات کو مختلف پایا۔ پروفیسر کا استدلال ہے کہ پانی میں اللہ نے قوت سماعت ،گویائی اور یاد داشت رکھی ہے جب کہ اس میں ماحول سے متاثر ہونے کی بھی صلاحیت ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر تحقیق کی جائے تو یقیناً یہ بات درست ثابت ہوگی کہ قرآن کی ہرآیت کا پانی پر اثر الگ الگ ہوتا ہے لیکن ہمیں اس کیلئے الگ شعبہ تحقیق قائم کرنا ہوگا کیوں کہ اس کی وسعت ناقابل بیان ہے۔ڈاکٹر پروفیسر ایموتو کا کہناہے کہ قدرت کی بنائی ہوئی ہر شے حتیٰ کہ پانی میں بھی ایسی صلاحیت ہے کہ وہ اللہ کا شعور رکھتا ہے بلکہ اس کا ذکر بھی کرتا ہے۔

بحوالہ:
http://ahwaal.com/index.php?option=...atid=28:2011-06-09-11-20-04&Itemid=33&lang=ur
 
ابرار حسین صاحب ہر بات کو منفی انداز میں نہیں لیتے ہیں۔۔۔۔سعید احمد عباسی صاحب نے کہیں پڑھا ان کو پسند آیا تو انہوں نے حوالے کے ساتھ ادھر اور دوستوں کے لیئے پیش کردیا ہے۔ اس کے علاوہ آب زم زم پر بہت سارے دوسرے ممالک کے غیر مسلموں نے تحقیق کی ہوئی ہے۔ اس میں کسی کے مسلمان ہونے کا کیا تُک بنتا ہے۔
دراصل آپ کا رویہ حوصلہ شکنی والا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اپنے رویے کو بدلیں اور کسی بھی جگہ کسی بھی مقام پر حوصلہ بڑھانے والے بنیں۔ شکریہ
 
ابرار حسین صاحب ہر بات کو منفی انداز میں نہیں لیتے ہیں۔۔۔ ۔سعید احمد عباسی صاحب نے کہیں پڑھا ان کو پسند آیا تو انہوں نے حوالے کے ساتھ ادھر اور دوستوں کے لیئے پیش کردیا ہے۔ اس کے علاوہ آب زم زم پر بہت سارے دوسرے ممالک کے غیر مسلموں نے تحقیق کی ہوئی ہے۔ اس میں کسی کے مسلمان ہونے کا کیا تُک بنتا ہے۔
دراصل آپ کا رویہ حوصلہ شکنی والا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اپنے رویے کو بدلیں اور کسی بھی جگہ کسی بھی مقام پر حوصلہ بڑھانے والے بنیں۔ شکریہ
نہیں میرا مقصد حوصلہ شکنی نہیں تھا، بلکہ ایسی بے تکی باتوں کو اسلام کے ساتھ جوڑنے والے کو توجہ دلانا مقصود تھا ۔ ایسی باتوں کے فوائد(اسلام کو) کم اور نقصان زیادہ ہوتا ہے ۔ اگر کوئی ایک سائنسدان ایک چیز ثابت کر سکتا ہے تو وہ ہر کوئی ثابت کرسکتا ہے ہر دفعہ اسی آدمی کا حوالہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔اگر یہ بات سچ ہے تو ہر آدمی کو اسی طرح کے نتائج ملنے چاہیں جو "مسارو ایموتو" کو ملے ۔
 

دوست

محفلین
وکی پیڈیا تو اسے صرف مصنف لکھتا ہے اور سائنسدانوں کی اس پر تنقید کا بھی ذکر ہے۔ اس کے غیر سائنسی طریقے، او ر غیر سائنسی طریقوں سے دریافت شدہ اصولوں کو ثابت نہ کیے جا سکنے کی بیماری وغیرہ وغیرہ۔ پانی کے پیچھے ہی پڑا رہا ہے ساری عمر، پانی میں شعور نامی کوئی چیز کہتا ہے یہ۔
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ۔ فاتح بھائی۔ ادھر آئیں اور ایمان تازہ کریں
سبحان اللہ! سبحان اللہ!
ویسے اس تحقیقی معاملے میں ایک اور معجزہ رونما ہوا ہے۔۔۔ اور وہ یہ کہ طاقتور "دوربین" سے قطروں کو دیکھا تھا۔۔۔ شاید "خوردبین" استعمال کر لیتے تو درست نتائج سامنے آ جاتے۔
 

arifkarim

معطل
لو جی میرا ایمان تو اس فراڈیے سائنٹسٹ نے تازہ کردیا۔ آپ بھی کر لیں:
Commentators have criticized Emoto for insufficient experimental controls,[9] and for not sharing enough details of his approach with the scientific community.[10] In addition, Emoto has been criticized for designing his experiments in ways that leave them open to human error influencing his findings.[11]
In the day-to-day work of his group, the creativity of the photographers rather than the rigor of the experiment is an explicit policy.[12] Emoto freely acknowledges that he is not a scientist,[13] and that photographers are instructed to select the most pleasing photographs.[14]
In 2003, James Randi publicly offered Emoto one million dollars if his results can be reproduced in a double-blind study.[15]
 

عثمان

محفلین
تفصیلات کے مطابق ہیڈو یونیورسٹی کے بانی ، جاپانی تحقیق کار و مصنف پروفیسر ڈاکٹر علامہ مسارو ایموتو بن موتیتو مدظلہ العالی نے جب پانی کے قطرے پر لفظ " فاتح " کا دم کیا تو پانی کے قطرے نے ایک شریر مسکراہٹ اور خفیف سرسراہٹ کے ساتھ کروٹ بدلی اور بھاپ میں تبدیل ہوگیا۔ :smug:
 

عثمان

محفلین
مزید برآں پروفیسر ڈاکٹر علامہ ابن موتیتو مدظلہ العالی نے اس عمیق تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فاتح ، شرارت ، سرسراہٹ اور درجہ حرارت کا چولی دامن کا ساتھ ہے! :whistle:
 

فاتح

لائبریرین
تفصیلات کے مطابق ہیڈو یونیورسٹی کے بانی ، جاپانی تحقیق کار و مصنف پروفیسر ڈاکٹر علامہ مسارو ایموتو بن موتیتو مدظلہ العالی نے جب پانی کے قطرے پر لفظ " فاتح " کا دم کیا تو پانی کے قطرے نے ایک شریر مسکراہٹ اور خفیف سرسراہٹ کے ساتھ کروٹ بدلی اور بھاپ میں تبدیل ہوگیا۔ :smug:
مزید برآں پروفیسر ڈاکٹر علامہ ابن موتیتو مدظلہ العالی نے اس عمیق تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ فاتح ، شرارت ، سرسراہٹ اور درجہ حرارت کا چولی دامن کا ساتھ ہے! :whistle:
عثمان بھائی! ہمارے نام کا دم کرتا تو قطرہ غائب نہ ہوتا بلکہ یہ جعلی محقق دوبارہ سے قطرے میں تبدیل ہو جاتا۔
 
Top