Recent content by مقبول

  1. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    سر الف عین ، بہت شگریہ فیصلہ کیا ہو گا ،اس پر ہے منصف کون مقرر ہو گا
  2. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    محمد عبدالرؤوف صاحب، حوصلہ افزائی کے لیے بہت شکریہ😊
  3. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    سر الف عین ، بہت شکریہ سر، کوشش تو کی ہے لیکن ابھی مطلع اتنا اچھا نہیں ہوا جب ہر کیس موخر ہو گا کیا انصاف میسر ہو گا فیصلہ ہی جب اس پر ہو گا ظلم تو مجھ پر بڑھ کر ہو گا ان کی نیت کھوٹی ہو گی جن کی باتوں میں شَر ہو گا دیکھ کے اس کی قاتل آنکھیں کون ہے جو پھر جاں بر ہو گا متبادلات و اضافات...
  4. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    سر الف عین ، بہت مہربانی سر، مطلع بہتر کرتے کرتے اتنے اور شعر ہو گئے کہ ایک اور غزل ہو گئی ۔ اب دو غزلہ کرنا پڑے گا جو بھی وفا کا پیکر ہو گا اس کا ہر دل میں گھر ہو گا گود میں اس کی جب سر ہو گا انگ انگ اپنا معطّر ہو گا اس کے جلوے ہر سُو ہوں جب ہوش میں کون قلندر ہو گا عاشق کے پاؤں میں...
  5. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    سپاس گذار ہوں، جناب نقیبی صاحب
  6. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    جناب الف نظامی صاحب، ستائش کے لیے شکر گذار ہوں
  7. مقبول

    برائے اصلاح: جو بھی حسن کا پیکر ہو گا

    محترم سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے جو بھی حسن کا پیکر ہو گا چرچا اس کا گھر گھر ہو گا ہرجائی سے عشق کیا ہے دل میں درد تو اکثر ہو گا دیکھے گا مجھے پیار سے وُہ جب وُہ بھی کیسا منظر ہو گا مینا اس کے پاس آئے گی جس کے ہاتھ میں ساغر ہو گا یا جنت میں ہے حوضِ کوثر جنت میں بھی ساغر...
  8. مقبول

    چار اشعار سخن ورانِ محفل کی نذر

    سر ، میں بہت زیادہ داد دینا چاہتا ہوں مگر میرا لیول اتنا نہیں کہ آپ کو داد بھی دے سکوں
  9. مقبول

    برائے اصلاح: مجھ کو اپنا غلام رہنے دو

    صریر صاحب، متشکر ہوں
  10. مقبول

    برائے اصلاح: مجھ کو اپنا غلام رہنے دو

    سر الف عین ، بہت شکریہ کیا دیا زندگی نے ، مت دیکھو دُکھ ملے ہیں تمام ، رہنے دو یا دُکھ ہی دُکھ میں تمام ، رہنے دو سر، عمدہ ہے۔ کچھ اور ذہن میں آ رہا تھا یہ بھی دیکھ لیجیے صبح کی روشنی تمہاری سہی
  11. مقبول

    برائے اصلاح: مجھ کو اپنا غلام رہنے دو

    سر الف عین ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے اتنا تو شاد کام رہنے دو مجھ کو اپنا غلام رہنے دو خوش تو ہوں گا کہ میرے شہر آؤ درد کر دو گے عام، رہنے دو سارے رشتے نہ توڑ کر جاؤ کچھ دُعا و سلام رہنے دو باندھنا ہے تو باندھو نفرت کو پیار کو بے لگام رہنے دو ٹھیک ہے میری ہے زباں بندی خود سے تو ہم...
  12. مقبول

    آئیے سرائیکی سیکھیں

    واہ واہ ۔ کیا بات ہے ، کیا بات ہے 👏🏻👏🏻👏🏻
  13. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    سر الف عین ، بہت شکریہ ایسے لوگوں پر جن کا نہ تو اس موضوع میں کوئی کردار ہوتا نہ ہی ان کی باتوں سے کوئی فرق پڑنے والا ہوتا ہے پھر بھی اسی پر بحث کیے جاتے ہیں
  14. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    بہت شکریہ، صریر صاحب ہاہاہا۔ بے وقوفوں صرف شعر کو طنزاحیہ بنانے کے لیے ڈال دیا تھا۔😄😄
  15. مقبول

    برائے اصلاح: ہم نے کیا زندگی گذاری ہے

    سر الف عین اس شعر میں کچھ درستگی چاہیے تھی آنے والا ہے کوئی طوفاں کیا؟ آنکھ میں خامشی سی طاری ہے!
Top