زہے نصیب بس کچھ اس طرح ہی ہے سخن وری
کہو ہو بات کوئی بحر ریختہ کی ہو مگر
جواب ہم نے یہ دیا ہے اس ہی بحر میں تمھیں
کہ جس میں کہہ دیا ہے تم نے دل کا حال بے خطر
گستاخی معاف لیکن غلط۔ کیونکہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ دولت ہو اور اپنا اظہار نہ کرے۔
پہلے مرحلہ میں وہ ضروریات پوری کرتی ہے زیادہ ہوتی جائے تو پھر سہولیات۔ پھر نمود و نمائش پھر اصراف وغیرہ! یوں دولت کے مطابق یہ میٹر اونچا نیچے ہوتا رہے گا۔ الا ما شاء اللہ۔