محترم اُستاد نوکری کے جھمیلوں میں مصروف رہا، کُچھ یوں دیکھ لیجئے
اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے
کیوں کر فقط اندھیر نگر سے بنی رہے
ادراک چاہتا ہے کہ میں ہوش میں رہوں
اور عشق چاہتا ہے ابھی بے خودی رہے
اُس سے ملن کی شام ہے، کچھ بھی بُرا نہ ہو
پھر زندگی کی شام بُری ہو، بھلی رہے
محفل کا لین دین...
اے زندگی دیا ہو، کہیں روشنی رہے
کیوں چاہے تُو اندھیر نگر سے بنی رہے
ادراک کہہ رہا ہے مجھے ہوش میں تُو رہ
اور عشق چاہتا ہے ابھی بے خودی رہے
اُس سے ملن کی شام ہے، کچھ بھی بُرا نہ ہو
پھر زندگی کی شام بُری ہو، بھلی رہے
محفل کا لین دین نہیں دوستی سے کُچھ
یاروں بغیر بھی تو یہ محفل سجی رہے
دل کے...
نی چل نیٹ کنارے ملدے آں
نی چل نیٹ کنارے ملدے آں
اسی چنگے دوؤیں دل دے آں
نی چل نیٹ کنارے ملدے آں
اجے باہر کۤجھ پابندی اے
اجے رُت ملنے دی مندی اے
اجے دنیا کافی گندی اے
اسی پھُلاں وانگوں کھڑدے آں
نی چل نیٹ کنارے ملدے آں
جتھے چاند ستارے ملدے نے
جتھے دُنیا مارے ملدے نے
جتھے ہنس کے سارے ملدے نے
اسی...
لگے دم، رہ گیا ہوں
مگر کم رہ گیا ہوں
سُکھانا تو پڑے گا
ذرا نم رہ گیا ہوں
خوشی قصہ پُرانا
فقط غم، رہ گیا ہوں
کمر جھکتی گئی ہے
لئے خم رہ گیا ہوں
اُسی میں مل گیا تھا
وہیں ضم رہ گیا ہوں
قرار واقعی تھا
جو اب لم رہ گیا ہوں
پھٹوں اظہر، اُڑا دوں
کہیں بم رہ گیا ہوں
اور اگر یوں کہا جائے تو اُستاد محترم کیسا رہے گا
کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے
دل سمجھتا ہی نہیں، آدمی ٹل جاتا ہے
کام پڑتے ہی اُسے یاد میں آ جاتا ہوں
بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے
یہ عجب بات کہ تڑپے گا بھی، مچلے گا بھی دل
سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے
خود پہ نفرت کی شکن کو نہ...
بہت بہتر اُستاد محترم یوں دیکھ لیجئے
کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے
دل سمجھتا ہی نہیں، دوڑ کے پل جاتا ہے
کام پڑتے ہی اُسے یاد میں آ جاتا ہوں
بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے
یہ عجب بات کے تڑپے گا بھی، مچلے گا بھی دل
سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے
خود پہ نفرت کی شکن کو نہ چڑھا...
اکثر سوالات کا جواب محترم محمد خلیل صاحب کے استسفارات کے جواب میں دیا ہے، باقی آپ کی اور محترم اُستاد کی آراء کی روشنی میں کُچھ تبدیلیاں کر رہا ہوں امید ہے کہ پسند فرمائیے گا
دوڑ کے پل جاتا ہے کا مطلب کیا ہوا؟
پل یہاں بمعنیٰ ، پلک جھپکانے کا وقفہ، سیکنڈ، آن، لمہہ، دم
گویا دل یہ نہیں سمجھتا کہ موڑ پر رُکنے سے وقت دوڑ کر گزر جائے گا
اس مصرع کی بھی تشریح فرمائیے
آخرت میں جو بھی ملنا تھا وہ پھل جاتا ہے
یہ بھی آسان سا ہے کہ اگر کسی کام میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا...
کیوں کسی موڑ پہ رُکنے کو مچل جاتا ہے
دل سمجھتا ہی نہیں، دوڑ کے پل جاتا ہے
کام پڑتے ہی اُسے یاد مری آتی ہے
بھول جاتا ہے وہ جب کام نکل جاتا ہے
کیا عجب ہے کہ مچلتا ہے تڑپتا ہے یہ دل
سامنے آئے مگر وہ تو سنبھل جاتا ہے
خود پہ نفرت کی یہ شکنیں نہ چڑھی رہنے دو
ان میں دب کے تو شباب اور بھی ڈھل جاتا ہے...