Recent content by امین شارق

  1. امین شارق

    اُداس زِیست میں کچھ لوگ با کمال ملے غزل نمبر 186 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن اُداس زِیست میں کچھ لوگ با کمال ملے کہ جِن سے مِل کے ہمیں نِت نئے خیال ملے اُنہی سے سیکھا ہے ہم نے غموں میں خُوش رہنا اُنہی کے دم سے ہمیں زِندگی نِہال ملے جہاں میں لوگ بھی کچھ مکڑیوں سے کم تو نہیں جہاں جہاں بھی گئے سازشوں کے جال ملے اگر جو...
  2. امین شارق

    اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے غزل نمبر 185 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر بہت نوازش ہے آپ کی توجہ اور رہنمائی کے لئے۔ جہاں جہاں آپ نے اغلاط کی نشاندہی کی ہے وہ صحیح کرنے کی سعی کی ہے۔۔ کیا مطلع اب درست ہوگیا ہے دوسرا مصرعہ تبدیل کیا ہے۔ ٰیہ زمیں خوب ہے، اور طبع رواں بھی شارق آپ کا تجویز کردہ یہ مصرعہ خوب ہے اچھا لگا۔ اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے جامِ...
  3. امین شارق

    اپنے ہمراہ سفر پر وہ اگر جانے دے غزل نمبر 185 شاعر امین شارؔق

    الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن محمد ریحان قریشی بھائی (استاد محترم) کی غزل "زندگی جیسے گزرتی ہے، گزر جانے دے" کی زمین میں اک غزل کہنے کی کوشش کی ہے ۔@محمد عبدالرؤف بھائی نے بھی جس پر ایک غزل لکھی ہے۔ برائے کرم اصلاح فرمائیے۔ اپنے ہمراہ سفر...
  4. امین شارق

    یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں غزل نمبر 184 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر بہت نوازش ہے آپ کی کہ آپ نے رہنمائی کی۔اشعار اب درست کردئے ہیں۔ یہ عِشق والوں کے ِقصے عجیب لگتے ہیں کبھی یہ ملتے نہیں بد نصیب لگتے ہیں نہ اِترا اپنی محبت پہ اتنا تو اے گُل! کہ ہم بھی اک کلی کے عندلیب لگتے ہیں ہر ایک شخص ہے مطلب پرست دُنیا میں رفیق کس کو کہیں سب رقیب لگتے ہیں ہمیں...
  5. امین شارق

    یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں غزل نمبر 184 شاعر امین شارؔق

    الف عین اب یہ غزل دیکھئے گا کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ٰٰ[کبھی یہ ملتے نہیں بد نصیب لگتے ہیں]یہ اس لئے کہا ہے کہ عشق کے قصوں میں محبوب و محب کو ملتے ہوئےکبھی نہیں دیکھا یعنی ان کا ملن نہیں دیکھا۔ یہ عِشق والوں کے ِقصے عجیب لگتے ہیں کبھی یہ ملتے نہیں بد نصیب لگتے ہیں اے گُل تو اپنی محبت پہ اتنا مت...
  6. امین شارق

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے

    وہ آئے ہمارے گھر خدا کی قدرت ہے کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں
  7. امین شارق

    یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں غزل نمبر 184 شاعر امین شارؔق

    ہماری زمین میں ہی غزل!؟؟؟؟؟ سر آپ کی غزل میں نے دیکھی نہیں مگر دیکھنا چاہوں گا۔۔
  8. امین شارق

    تعارف پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے

    خوش آمدید شعیب صاحب!
  9. امین شارق

    یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں غزل نمبر 184 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فَعِلن یہ عِشق والوں کے قِصے عجیب لگتے ہیں کبھی مِلتے ہی نہیں بد نصیب لگتے ہیں نظر نہ ہم سے چُراؤ کہ چاہتے ہیں تمہیں اے گل بدن! ترے ہم عندلیب لگتے ہیں ہر ایک شخص ہے مطلب پرست دُنیا میں رفیق کِس کہ کہیں سب رقیب لگتے ہیں ہم عادی ظُلمتوں کے اِس قدر...
  10. امین شارق

    کچھ تغافل ان کا، کچھ موسم کی رعنائی گئی

    کیا بات ہے ۔ اچھے اشعار ہیں۔ماشاءاللہ۔
  11. امین شارق

    بِن ترے رُک سا گیا دِل ہو ہمارا جیسے غزل نمبر 183 شاعر امین شارؔق

    سر کیا اب درست رہے گا؟ عِشق میں ہوگئے بے یار و سہارا جیسے یا عِشق میں یوں ہُوئے بے یار و سہارا جیسے ہم سے بِچھڑا ہو کوئی جان سے پِیارا جیسے
  12. امین شارق

    بِن ترے رُک سا گیا دِل ہو ہمارا جیسے غزل نمبر 183 شاعر امین شارؔق

    سر کیا اب درست رہے گا؟ ہِجرِ جاناں میں رُکا دِل ہو ہمارا جیسے ہم سے بِچھڑا ہو کوئی جان سے پِیارا جیسے
  13. امین شارق

    بِن ترے رُک سا گیا دِل ہو ہمارا جیسے غزل نمبر 183 شاعر امین شارؔق

    الف عین سر یاسر شاہ فاعِلاتن فَعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن بِن ترے رُک سا گیا دِل ہو ہمارا جیسے ہم سے بِچھڑا ہو کوئی جان سے پِیارا جیسے دل کو کُچھ بھی نہیں بھاتا ترے بِن جانِ غزل! چِھن گیا ہو مری آنکھوں سے نظارا جیسے آنکھ کُھل جاتی ہے شب میں مری اکثر جاناں ایسا لگتا ہے مُجھےتُم نے پُکارا جیسے...
  14. امین شارق

    غزل: مہتاب و کہکشاں کی مثالوں كے باوجود

    واہ، عمدہ غزل ۔ داد قبول کیجیے۔۔
  15. امین شارق

    بے قراری قرار دیتی ہے غزل نمبر 182 شاعر امین شارؔق

    غزل پسند کرنے کے لئے شکریہ صابرہ امین صاحبہ۔۔۔
Top