غزل
۔۔
اُسی کے ملنے سے تعبیرِ زندگی ملے گی
ہمیں پتہ ہے یہ اک خواب ہے ، نہی ملے گی
کہا تھا اُس نے کہ "میسج کروں، نہ کال کروں"
مگر وہ کیسی ہے ؟ پھر کیسے آگہی ملے گی
الہی! میں نہیں منکر تری عطاؤں کے
مگر یہ کیسے ہے ممکن مجھے خوشی ملے گی
آہ! انتہائے تغافل کہ سامنے، ۔۔۔۔ نہ سنے
اسے خبر دو کہ...
نہیں موجود ، پر مثل ہوا ہے، چار سو ہے
اکیلے میں کہ جس کی یاد محو گفتگو ہے
ادائیں، سادگی، شوخی ،تغافل , ایک جا ہیں
کوئی تصویر تیرے رنگ میں ہے یا کہ تو ہے
بلا کی تشنگی کا ہو مداوا کس طرح سے
ہر اک منظر پہ ویرانی ہے اور خالی سبو ہے
بہانہ کچھ بھی ہو پوچھے ہمارا حال تو بھی
نہیں پابند تو اس کا،...
ماسوا محبت کے ، باقی سب اضافی ہے
زندگی بدلنے کو ایک خواب کافی ہے
مجھ کو بھول بیٹھے ہو، پیار بھی نہیں مجھ سے
خط میں آخری لکّھی، بات اختلافی ہے
دل خدا کا گھر ہے تو پھر جواب دے کوئی
کعبہ توڑنے کی بھی کیا کوئی معافی ہے ؟
اس نے لہجہ بدلا ہے مجھ کو دھوکہ دینے کو
بھیگی بھیگی آنکھوں کا رنگ...