ذہن میں یہ خیال آیا تو سوچا کہ اس بارے ابتدائی معلومات لے لوں ۔ مصروفیات بھی کافی ہیں اور طبیعت میں سستی بھی کچھ کم نہیں ۔ ویک اینڈ پر کوشش کر کے کچھ وقت نکالا جا سکتا ہے ۔ ہو سکتا ہے ویڈیو بنانے کی نوبت نہ آئے ۔ بہرحال گوگل کر کے دیکھتا ہوں ۔
یو ٹیوب پر ڈالنے کے لیے تعلیمی مواد پر مشتمل ویڈیوز کیسے بنائی جائیں؟ اس کے لیے کیاموبائل کے کیمرے سے کام چل جائے گا یا الگ کوئی کیمرہ لینا پڑے گا اور مزید یہ کہ ویڈیو کو ایڈٹ کرنے کے لیے اور اس میں ضروری متن لکھنے، تصویر لگانے اور بعض اوقات کوئی اینیمیشن شامل کرنے کے لیے کونسا سافٹ ویئر درکار...
اس کے علاوہ اور مسائل بھی ہیں جیسے ں کا اپنے سے اگلے حرف کے ساتھ نہ جڑنا وغیرہ
اس طرح کے تمام مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے ایک جامع حل تلاش کرنا چاہیے اور یہ ان معاملات کو بنیاد سے سمجھے بغیر ممکن نہیں
2002ء سے میری اردو الف بے کے ساتھ مسلسل دلچسپی ہے۔ اردو رسم الخط اور املا پر میں نے کئی کتابیں...
اس مضمون میں تجویز کی گئی سکیم بارے آپ کا کیا خیال ہے:
سکیم بنیادی طور پر یہ ہے کہ جیسے واؤ لین اور یائے لین کو واضح کرنے کے لیے ان سے ما قبل حرف پر زبر لگایا جاتا ہے، واؤ معروف کے واضح اظہار کے لیے اس سے ما قبل حرف پر پیش اور یائے معروف کے واضح اظہار کے لیے اس سے ما قبل حرف پر زیر لگائی جاتی ہے...
آپ کی رائے کا احترام کرتے ہیں ۔ لیکن آپ پوری تصویر کو دیکھنے کی کوشش کریں ۔ یائے مجہول کو واضح کرنے کے لیے آپ اسے انڈر لائن کرنا چاہتے ہیں لیکن پھر واؤ مجہول بھی تو ہے اس کو واضح کرنے کے لیے بھی اسی جیسا طریقہ ہونا چاہیے ۔ اور اگر ایسا کریں تو واؤ معدولہ کے ساتھ کنفیوژن ہو جائے گی
لیکن ایک مسئلہ پھر بھی رہے گا وہ یہ کہ اگرایسا متن آن لائن ہو اور ایسا فونٹ دیکھنے والے کی ڈیوائس میں نہ ہو تو ایسے تمام لفظوں کی شکلیں بگڑ جائیں گی اور کچھ الفاظ شاید پڑھے بھی نہ جا سکیں۔ اس لیے اس کا صحیح حل تو یہی ہے کہ جن جن فونٹوں میں ی کی چاروں شکلیں صحیح نظر آتی ہیں ان ان فونٹوں میں ے کی...
تکنیکی باتوں کا تو مجھے نہیں پتا البتہ درج ذیل مثالیں دیکھیے:
ی
1۔ دی
2۔ لی
3۔ دیپ
4۔ سیپ
تیسری اور چوتھی مثالوں میں ی اپنے سے اگلے حرف سےمل جاتا ہے اور اس کی شکل بدل کر ﯾ اور ﯿ ہو جاتی ہے۔
ے
1۔ دے
2۔ لے
3۔ اےک
4۔ نےک
یہاں تیسری اور چوتھی مثالوں میں ے اپنے سے اگلے حرف سےملتا ہی...
موجودہ یونیکوڈ میں موجود حرف ے اپنے سے اگلے حرف سے نہیں جڑتا۔ اگر اس کی خصوصیات میں یہ تبدیلی کر دی جائے کہ یہ اپنے سے اگلے حرف سے جڑ سکے ی کی طرح اور اس کے نقطے اوپر نیچے ہوں بجائے دائیں بائیں ہونے کے تو اس سے سارا مسئلہ حل ہو جائے گا اور کوئی نیا حرف نئی یونیکوڈ ویلیو والا نہیں بنانا پڑے گا۔
حرف کے نیچے لگائی جانے افقی لکیر ضرور یونیکوڈ میں شامل ہونی چاہیے۔ اس وقت یہ یونیکوڈ میں شامل نہیں۔ متعلقہ افراد/ ادارے اس طرف توجہ دیں۔ لیکن یہ لکیر واؤ کے نیچے لگائی جاتی ہے جب اسے واؤ معدولہ ظاہر کرنا مقصود ہو۔ یہ اسی کام کے لیے مختص ہے۔