ٹی وی کی تاریخ کا سب سے مہنگا شو

AamirKhan-050312-M.jpg

چھ مئی کا دن بھارتی ٹی وی چینلز کی دنیا کے لئے بالکل انوکھا ہوگا۔ اس دن کم ازکم 3 تاریخیں رقم ہوں گی۔ اول اس دن ملکی تاریخ کا اب تک کا سب سے مہنگا ٹی وی شو آن ائیر ہو گا، وہ بھی بیک وقت 2مختلف چینلز سے۔ ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ کوئی پروگرام بیک وقت دو چینلز ، ایک سرکاری اورایک نجی چینل سے پیش ہوگا۔
دوم یہ عامر خان کا پہلا ٹی وی شو ہے ۔ اس سے پہلے عامر خان کبھی منی اسکرین پر نظر نہیں آئے ۔ سوم اس شو کی تشہیری مہم بھی اب تک کی سب سے مہنگی مہم ہے جس پر سواچھ کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں۔اس شو کی ایک انفرادیت یہ بھی ہے کہ اسے بھارت کی 8علاقائی زبانوں میں ڈب کیا جارہا ہے۔

شو کا نام ہے ”ستیہ میو جیتے“ اور اس کے معنی ہیں” جیت ہمیشہ سچ کی ہی ہوتی ہے“۔ انتہائی دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ شو کیسا ہوگا؟ اس کی نوعیت کیا ہوگی؟ یہ اب تک راز میں رکھا گیا ہے۔ عامر خان نے میڈیا کو ابھی تک اس کی بھنک بھی نہیں لگنے دی ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر راز سے پردہ اٹھ گیا تو سسپنس ہی ختم ہوجائے گا۔ لہذا یہ آخری وقت تک سرپرائز ہی رہے گا۔

اس شو کی انہی خاص اور دلچسپ باتوں نے لوگوں کے دلوں میں شو سے متعلق اشتیاق بڑھا دیا ہے۔ شو کی تیاری پر دو سال کا طویل عرصہ صرف ہوا۔ شو کی کل 13 قسطیں ہیں۔ ایک قسط پر چار کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں جبکہ مہنگے سے مہنگے اور ٹاپ ریٹنگ رئیلٹی شو پر زیادہ سے زیادہ دو سے ڈھائی کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں جبکہ سوپ یا ایک عام ڈرامہ سیریل کی ایک قسط پر زیادہ سے زیادہ 10لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

عامر خان نے اس شو کی ایک قسط میں کام کرنے کا معاوضہ فی قسط تین کروڑ روپے لیا ہے ۔ اس معاوضے کی مدنظر رکھیں تو عامر خان نے سلمان خان، شاہ رخ اور امیتابھ بچن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

اس پروجیکٹ میں عامرکی خصوصی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ انھوں نے شو کی خاطر اپنی آنے والی فلموں ’تلاش’ اور ’دھوم تھری‘ بھی ملتوی کر دیں ۔عامر نے حسب معمول وہ کام کیا جو نہ صرف ’ذرا ہٹ‘ کے ہے ۔

شوایک گھنٹے کے دورانیے پر مشتمل ہوگا اورہر اتوارکی صبح ”دور درشن“ اور” اسٹار پلس“ سے پیش ہوگا۔ شو کو کامیاب بنانے کے لئے صرف عامر ہی سرگرم نہیں بلکہ اسٹا ر نیٹ ورک بھی تمام حربے استعمال کر رہا ہے۔ شو کی تشہری مہم پر اسٹار کی جانب سے سوا چھ کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں
بذریعہ: وی او اے اردو
 

تعبیر

محفلین
پروموز اور عامرخان کی وجہ سے تو لگتا ہے کہ کافی اچھا ہوگا ۔اب دیکھیں کیا ہوتا ہے​
آپکی اجازت کے بغیر میں اسکے پروموز پوسٹ کر رہی ہوں امید ہے برا نہیں مانے گے :)
 
پروموز اور عامرخان کی وجہ سے تو لگتا ہے کہ کافی اچھا ہوگا ۔اب دیکھیں کیا ہوتا ہے​
آپکی اجازت کے بغیر میں اسکے پروموز پوسٹ کر رہی ہوں امید ہے برا نہیں مانے گے :)
اس میں برا ماننے والی کونسی بات ہے ؟
 
شو کی اچھائی یا برائی تو دیکھ کر ہی بتائی جاسکتی ہے ۔۔۔۔۔۔ پرکچھ مختلف۔۔۔ عامر خان کا خاصہ ہے
 
ذرا وی او اے کی رپورٹ ملاحظہ ہو
عامر خان فلمی اسکرین کے تو ’مسٹر پرفیکٹ‘ ہیں ہی ۔۔اب وہ ٹی وی اسکرین پر بھی خود کو پرفیکٹ ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ان کا پہلا ٹی وی شو ”ستیہ میو جیتے “ اتوار کو آن ائیرہوا تھا لیکن تب سے اب تک کوئی اخبار، کوئی میگزین اور کوئی ویب سائٹ ایسی نہیں ہے جس نے اس پروگرام کی تعریف میں زمین آسمان کی قلابیں نہ ملائی ہوں۔
اتنی تعریف پہلے شاید ہی کسی پروگرام کی پہلی قسط کو ملی ہو۔ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس پر بھی عامر خان شو کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ ” فیس بک“ ،” ٹوئیٹر “اور ”بلاگز“ میں لوگوں نے اس بارے میں کھل کر اپنے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے۔
پہلی قسط کا موضوع ”عورت “ تھا جس کا سب سے خوبصورت روپ ۔۔ماں ۔۔ہے۔ پروگرام میں ایک ایسی ماں کو بلایا گیا تھا جس کی نوزائیدہ بچیاں محض اس لئے قتل کرادی گئیں کہ وہ لڑکیاں تھیں۔ ۔۔اور قتل بھی ان لوگوں نے کیا جواعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود میڈیکل کے مقدس پیشے سے وابستہ تھے لیکن انہوں نے اس پیشے کی لاج نہیں رکھی ۔
کچھ اور خواتین بھی پروگرام کا حصہ تھیں جو کسی نہ کسی وجہ سے مختلف تکالیف میں مبتلا ہیں۔ عامر خان نے بہت جوشیلے اور بے تکلف انداز میں ان سے انٹرویو کئے جنہیں سن کر سیٹ پر موجود خواتین کی بڑی تعداد آنسو بہاتی رہی۔ خود عامر خان بھی پروگرام کے دوران کئی مرتبہ جذباتی ہوگئے اور اپنے آنسووٴں پر ضبط نہ رکھ سکے۔
مبصرین کے مطابق بھارت بھر کی عام خواتین ۔۔اپنے دکھ درد کو ٹی وی پر دیکھ کر عامر خان کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکیں ۔ یہی پروگرام اور عامر خان کی شہرت کا سب سے بڑا نکتہ معلوم ہوتا ہے۔ اگرچہ یہ پروگرام کی پہلی قسط تھی مگر اس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے محسوس ہورہا ہے کہ آنے والی باقی قسطیں بھی کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کریں گی۔
 

بلال

محفلین
مجھے تو دونوں اقساط ہی بڑی زبردست لگی ہیں۔ اخلاقی اور دیگر برائیوں کو ختم کرنے کا ایک بہترین آئیڈیا ہے۔
ہو سکتا ہے یار لوگوں کو مناسب نہ لگے لیکن میرے خیال میں خاص طور پر دوسری قسط ہر انسان کو دکھانی چاہئے اور آخر پر بچوں والی ورکشاپ بچوں کو ضرور دکھانی چاہئے۔
 

سید ذیشان

محفلین
مجھے تو دونوں اقساط ہی بڑی زبردست لگی ہیں۔ اخلاقی اور دیگر برائیوں کو ختم کرنے کا ایک بہترین آئیڈیا ہے۔
ہو سکتا ہے یار لوگوں کو مناسب نہ لگے لیکن میرے خیال میں خاص طور پر دوسری قسط ہر انسان کو دکھانی چاہئے اور آخر پر بچوں والی ورکشاپ بچوں کو ضرور دکھانی چاہئے۔
میں آپ سے اتفاق کروں گا۔ یہ برائی صرف انڈیا تک ہی محدود نہیں ہے۔ پاکستان میں بھی حالات کچھ اچھے نہیں ہیں۔
 
Top