میں بھی کافر تُو بھی کافر

زیک

مسافر
سلمان حیدر نے یہ اپنے فیسبک پر پوسٹ کی تھی۔ سو آپ سے شیئر کر رہا ہوں۔

میں بھی کافر تُو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
فیض بھی اور منٹو بھی کافر

نُور جہاں کا گانا کافر
مکدونلدز کا کھانا کافر
برگر کافر کوک بھی کافر
ہنسنا بدعت جوک بھی کافر

طبلہ کافر ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر
سُر بھی کافر تال بھی کافر
بھنگڑا، اتن، دھمال بھی کافر
دھادرا،ٹھمری،بھیرویں کافر
کافی اور خیال بھی کافر

وارث شاہ کی ہیر بھی کافر
چاہت کی زنجیر بھی کافر
زِندہ مُردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستہ بھی کافر
بیٹی کی گُڑیا بھی کافر

ہنسنا رونا کُفر کا سودا
غم کافر خوشیاں بھی کافر
جینز بھی اور گٹار بھی کافر
ٹخنوں سے نیچے باندھو تو
اپنی یہ شلوار بھی کافر
فن بھی اور فنکار بھی کافر
جو میری دھمکی نہ چھاپیں
وہ سارے اخبار بھی کافر

یونیورسٹی کے اندر کافر
ڈارون بھائی کا بندر کافر
فرائڈ پڑھانے والے کافر
مارکس کے سب متوالے کافر
میلے ٹھیلے کُفر کا دھندہ
گانے باجے سارے پھندہ

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے
کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر

کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔۔!!!
 

یوسف-2

محفلین
گو اس نظم میں “اسلامی شریعت” اور اس کے “ماننے والوں” پر بھر پور “طنز” بدرجہ اتم موجود ہے۔ تاہم اس نظم کے “بین السطور” میں شاعر کا یہ “اعترافی پیغام” بھی موجود ہے کہ اگر آپ “ہمیں” کافر قرار دیتے ہیں، تو “ہم” بھی "ایسی شریعت" کا انکار کرتے ہوئے آپ کو “کافر” قرار دیتے ہیں۔ (آخری شعر ملاحظہ ہو: کافر کافر میں بھی کافر ؛ کافر کافر تُو بھی کافر )۔ قرآن نے “دین” میں ایسی ہی “واضح تفریق” کو اس طرح بیان کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ لکم دینکم و لی دین :)
 

ظفری

لائبریرین
گو اس نظم میں “اسلامی شریعت” اور اس کے “ماننے والوں” پر بھر پور “طنز” بدرجہ اتم موجود ہے۔ تاہم اس نظم کے “بین السطور” میں شاعر کا یہ “اعترافی پیغام” بھی موجود ہے کہ اگر آپ “ہمیں” کافر قرار دیتے ہیں، تو “ہم” بھی "ایسی شریعت" کا انکار کرتے ہوئے آپ کو “کافر” قرار دیتے ہیں۔ (آخری شعر ملاحظہ ہو: کافر کافر میں بھی کافر ؛ کافر کافر تُو بھی کافر )۔ قرآن نے “دین” میں ایسی ہی “واضح تفریق” کو اس طرح بیان کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ لکم دینکم و لی دین :)
حضرت آپ تو دل پہ لے گئے ۔ مگر Interpretationپھر بھی اپنی مرضی کے مطابق کی ۔ ;)
 
سلمان حیدر نے یہ اپنے فیسبک پر پوسٹ کی تھی۔ سو آپ سے شیئر کر رہا ہوں۔

میں بھی کافر تُو بھی کافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر
لفظوں کا جادُو بھی کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
فیض بھی اور منٹو بھی کافر

نُور جہاں کا گانا کافر
مکدونلدز کا کھانا کافر
برگر کافر کوک بھی کافر
ہنسنا بدعت جوک بھی کافر

طبلہ کافر ڈھول بھی کافر
پیار بھرے دو بول بھی کافر
سُر بھی کافر تال بھی کافر
بھنگڑا، اتن، دھمال بھی کافر
دھادرا،ٹھمری،بھیرویں کافر
کافی اور خیال بھی کافر

وارث شاہ کی ہیر بھی کافر
چاہت کی زنجیر بھی کافر
زِندہ مُردہ پیر بھی کافر
نذر نیاز کی کھیر بھی کافر
بیٹے کا بستہ بھی کافر
بیٹی کی گُڑیا بھی کافر

ہنسنا رونا کُفر کا سودا
غم کافر خوشیاں بھی کافر
جینز بھی اور گٹار بھی کافر
ٹخنوں سے نیچے باندھو تو
اپنی یہ شلوار بھی کافر
فن بھی اور فنکار بھی کافر
جو میری دھمکی نہ چھاپیں
وہ سارے اخبار بھی کافر

یونیورسٹی کے اندر کافر
ڈارون بھائی کا بندر کافر
فرائڈ پڑھانے والے کافر
مارکس کے سب متوالے کافر
میلے ٹھیلے کُفر کا دھندہ
گانے باجے سارے پھندہ

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال بُرا ہے
کُچھ مسجد کے باہر کافر
کُچھ مسجد کے اندر کافر
مُسلم مُلک میں اکثر کافر

کافر کافر میں بھی کافر
کافر کافر تُو بھی کافر۔۔۔ ۔!!!
آہاہاہاہاہاہا ۔

ابھی کل پرسوں ہی تو انچولی والے واقعے پر سیکنڈ فلور والے اسلم بھائی کو میں نے چھیڑا تھا ،
کافر کافر ، سب کافر

مجھے نہیں پتا تھا سلمان حیدر صاحب اسپر پویم ہی بنا ڈالیں گے۔ :mrgreen:
 

محمداحمد

لائبریرین
اچھا کلام ہے۔

حد سے گزرنے والوں پر خوب طنز کیا گیا ہے۔

یہ الگ بات کہ گیہوں کے ساتھ گھن کو بھی کافی مہین پیسنے کی کوشش کی گئی ہے۔ :)
 

کاشفی

محفلین
جس کو بھی چاہے بنا دیتا ہے مُلّا کافر
سچ ہے کافر کو نظر آتی ہے دنیا کافر

اب تو کافر بھی ہے اس دور میں اندھا کافر
کل ایماں نظر آتا ہے سراپا کافر

بت پرستوں کو مسلمان سمجھنے والے
خاک سمجھیں گے مسلمان ہے کیا، کیا کافر

فخرسے کہتے ہیں اپنے کو سواد اعظم
اِن میں جو کفر کرے گا وہ ہے کالا کافر

کفر کی بحث نہ چھیڑو تو غنیمت ہے یہی
ورنہ بتلائیں گے ہم کون ہے کیسا کافر

کلمہ پڑھنے سے مسلماں نہیں ہوتا کوئی
کرتے ہیں کتنے ہی اسلام کا دعویٰ کافر
(سید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)
 

ظفری

لائبریرین
جس کو بھی چاہے بنا دیتا ہے مُلّا کافر
سچ ہے کافر کو نظر آتی ہے دنیا کافر

اب تو کافر بھی ہے اس دور میں اندھا کافر
کل ایماں نظر آتا ہے سراپا کافر

بت پرستوں کو مسلمان سمجھنے والے
خاک سمجھیں گے مسلمان ہے کیا، کیا کافر

فخرسے کہتے ہیں اپنے کو سواد اعظم
اِن میں جو کفر کرے گا وہ ہے کالا کافر

کفر کی بحث نہ چھیڑو تو غنیمت ہے یہی
ورنہ بتلائیں گے ہم کون ہے کیسا کافر

کلمہ پڑھنے سے مسلماں نہیں ہوتا کوئی
کرتے ہیں کتنے ہی اسلام کا دعویٰ کافر
(سید ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)
لو بھئی ہوگیا کام ۔۔۔۔ایک دوسرے کو کافر بنانے کے چکر میں یہود و نصاریٰ نکل جائیں گے جنت میں ۔۔۔۔ :D
 

یوسف-2

محفلین
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
مجرے والی نُورِ جہاں ہے
'خوشبو' والی پروین شاکر
فیض پاکر آب ِشر کا
منٹو بنا کوٹھوں کا تاجر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

گانا اور بجانا شر ہے
غیر ذبیحہ کھانا شر ہے
نامحرم سے پیار نبھانا
غیر اللہ کے نام کا کھانا
درگاہوں پر سجدہ روا ہے؟
پیروں کو یہ پوجنا کیا ہے؟
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجدِ ضرار میں کیا ہوتا ہے
میلہ، ٹھیلہ، عرس روا ہے؟
اسلام کے نام پہ ہے یہ دھندہ
روٹی کمانے کا دھندہ، گندہ
بیچے جو اسلام کو کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
 

ظفری

لائبریرین
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
مجرے والی نُورِ جہاں ہے
'خوشبو' والی پروین شاکر
فیض پاکر آب ِشر کا
منٹو بنا کوٹھوں کا تاجر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

گانا اور بجانا شر ہے
غیر ذبیحہ کھانا شر ہے
نامحرم سے پیار نبھانا
غیر اللہ کے نام کا کھانا
درگاہوں پر سجدہ روا ہے؟
پیروں کو یہ پوجنا کیا ہے؟
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجدِ ضرار میں کیا ہوتا ہے
میلہ، ٹھیلہ، عرس روا ہے؟
اسلام کے نام پہ ہے یہ دھندہ
روٹی کمانے کا دھندہ، گندہ
بیچے جو اسلام کو کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
بہت خوب کوئی شک نہیں ۔۔۔۔ مگر ہر سطر کیInterpretation بھی مختلف ہوگی ناں ۔ ;)
 

x boy

محفلین
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
مجرے والی نُورِ جہاں ہے
'خوشبو' والی پروین شاکر
فیض پاکر آب ِشر کا
منٹو بنا کوٹھوں کا تاجر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

گانا اور بجانا شر ہے
غیر ذبیحہ کھانا شر ہے
نامحرم سے پیار نبھانا
غیر اللہ کے نام کا کھانا
درگاہوں پر سجدہ روا ہے؟
پیروں کو یہ پوجنا کیا ہے؟
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر

مندر میں تو بُت ہوتا ہے
مسجدِ ضرار میں کیا ہوتا ہے
میلہ، ٹھیلہ، عرس روا ہے؟
اسلام کے نام پہ ہے یہ دھندہ
روٹی کمانے کا دھندہ، گندہ
بیچے جو اسلام کو کافر
یہ بھی کافر وہ بھی کافر
حق حلال کا منکر کافر
کارِ حرام کا پیکر کافر
سبحان اللہ
مزا آگیا، ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے اس دھاگے کو پسندیدہ کلام کا ایک دھاگہ سمجھ کر نظر انداز بھی کیا جا سکتا ہے۔

کیونکہ اگر بحث ہوئی تو کوئی نئی بحث نہیں ہوگی۔
 

کاشفی

محفلین
کافر ہے تو ہے تابع تقدیر مسلماں
مومن ہے تو وہ آپ ہے تقدیر الہٰی

(علامہ ڈاکٹر محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ)
 

کاشفی

محفلین
یہ کافر ہے
(از: شکیل جعفری)
جو ہم کہتے ہیں یہ بھی کیوں نہیں کہتا، یہ کافر ہے
ہمارا جبر یہ ہنس کر نہیں سہتا، یہ کافر ہے

یہ انساں کو مذاہب سے پرکھنے کا مخالف ہے
یہ نفرت کے قبیلوں میں نہیں رہتا، یہ کافرہے

بہت بے شرم ہے یہ ماں جو مزدوری کو نکلی ہے
یہ بچہ بھوک اک دن کی نہیں سہتا، یہ کافر ہے

یہ بادل ایک رستے پر نہیں چلتے یہ باغی ہیں
یہ دریا اس طرف کو کیوں نہیں بہتا، یہ کافر ہے

ہیں مشرک یہ ہوائیں روز یہ قبلہ بدلتی ہیں
گھنا جنگل انہیں کچھ بھی نہیں کہتا، یہ کافر ہے

یہ تتلی فاحشہ ہے پھول کے بستر پہ سوتی ہے
یہ جگنو شب کے پردے میں نہیں رہتا، یہ کافرہے

شریعاً تو کسی کا گنگنانا بھی نہیں جائز
یہ بھنورا کیوں بھلا پھر چپ نہیں رہتا یہ کافر ہے

جڑا ہے ارتقا ،قدرت اور انساں کی مثلث سے
ہمارے دائرے میں کیوں نہیں رہتا یہ کافر ہے

اسے سنگسار کر دو جذبہ ایماں نہیں اس میں
کبھی کافر کو بھی کافر نہیں کہتا یہ کافر ہے

ستاروں پر کمندیں ڈالنے کا عزم رکھتا ہے
پہاڑوں اورغاروں میں نہیں رہتا یہ کافر ہے
 
Top