شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ظفری

لائبریرین

کر لیا خود کو جو تنہا میں نے
یہ ہنر کِس کو دکھایا میں نے

وہ جو تھا اس کو مِلا کیا مجھ سے
اس کو تو خواب ہی سمجھا میں نے

دل جلانا کوئی حاصل تو نہ تھا
آخرِ کار کیا کیا میں نے

دیکھ کر اس کو ہُوا مست ایسا
پھر کبھی اسکو نہ دیکھا میں نے

شوقِ منزل تھا بُلاتا مجھ کو
راستہ تک نہیں ڈھونڈا میں نے

اک پلک تجھ سے گزر کر ، تاعمر
خود ترا وقت گزارا میں نے

اب کھڑا سوچ رہا ہوں لوگو!
کیوں کیا تم کو اِکھٹا میں نے​
 

ظفری

لائبریرین

لگتا نہیں ہے دل میرا اُجڑے دیار میں
کس کی بنی ہے عالمِ ناپائیدار میں

کہہ دوان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
اتنی جگہ کہاں‌ ہے دلِ داغدار میں

عمرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں

اتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیئے
دو گز زمیں بھی نہ ملی کوئے یار میں​
 

ظفری

لائبریرین

خامشی اچھی نہیں ، انکار ہونا چاہیئے
اور یہ تماشہ اب سرِ بازار ہونا چاہیئے

خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی
پہلے اُنہیں خواب سے بیدار ہونا چاہیئے

اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات
جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہیئے

بات پوری ہے اُدھوری چاہیئے اے جانِ جاناں
کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہیئے

دوستی کے نام پر کیجیئے نہ کیونکر دشمنی
کچھ نہ کچھ آخر طریقہ کار ہونا چاہیئے

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اُس پر ظفر
آدمی کو صاحب ِ کردار ہونا چاہیئے​
 
ظفری نے کہا:

خامشی اچھی نہیں ، انکار ہونا چاہیئے
اور یہ تماشہ اب سرِ بازار ہونا چاہیئے

خواب کی تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی
پہلے اُنہیں خواب سے بیدار ہونا چاہیئے

اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات
جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہیئے

بات پوری ہے اُدھوری چاہیئے اے جانِ جاناں
کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہیئے

دوستی کے نام پر کیجیئے نہ کیونکر دشمنی
کچھ نہ کچھ آخر طریقہ کار ہونا چاہیئے

جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اُس پر ظفر
آدمی کو صاحب ِ کردار ہونا چاہیئے​


جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اُس پر ظفر
آدمی کو صاحب ِ کردار ہونا چاہیئے

واہ کیا خوب شعر ہے ظفری ، کیا آپ اپنی تصویر ہے یہ شعر :wink:
 

ظفری

لائبریرین
محب علوی نے کہا:
ظفری نے کہا:

اتنا ہے بدنصیب ظفر دفن کے لیئے
دو گز زمیں بھی نہ ملی کوہِ یار میں​

کوہ یار میں کہاں سے بنا لائے ہو ظفری :wink:

کاش آج بہادر شاہ ظفر زندہ ہوتے تو تمہیں اپنے جاہ و جلال سے آشنا کرتے

اب کیا کون بادشاہ ہے اور کون اب فقیر ۔۔۔۔ جب غم ہو تو کوئی وہ نہیں رہتا جو ہوتا ہے ۔۔ ویسے غلطی کی طرف توجہ کے لیئے شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میں نے مدون کر دیا ہے ۔ :wink:
 

شمشاد

لائبریرین
وہ خواب تھا بکھر گیا خیال تھا ملا نہیں
مگر اس دل کو کیا ہوا کیوں بجھ گیا پتہ نہیں

ہر اک دن اداس دن تمام شب اداسیاں
کس سے کیا بچھڑ گیا کہ جیسے کچھ بچا نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
وہ لب کہ جیسے ساغر و صہبا دیکھائی دے
جنبش جو ہو تو جام چھلکتا دیکھائی دے

دریا میں یوں تو ہوتے ہیں قطرے ہی قطرے سب
قطرہ وہی ہے جس میں کہ دریا دیکھائی دے
 

شمشاد

لائبریرین
ی۔ادی۔ں چ۔ل۔ی۔ں، خیال چ۔لا، اش۔کِ ت۔۔۔ر چ۔ل۔ے
ل۔ی۔ک۔۔۔۔ر پ۔ی۔۔۔امِ ش۔۔۔۔۔وق ک۔ئ۔۔۔۔۔ی ن۔ام۔ہ بر چلے

دل کو س۔ن۔ب۔ھ۔ال۔ت۔ے رہ۔ے ہ۔۔۔۔ر ح۔ادث۔ے پ۔۔۔ہ ہم
اب کیا کریں کہ خود تیرے گیسو بکھر چلے
(ہوش ترمذی)
 

تیشہ

محفلین
حسین راتیں بھی مہکیں تمھاری یادوں سے
کڑے دنوں میں بھی پل پل تیرا خیال رہے

سمے سمے خلش میں تیرا ملال رہے
جدائیوں میں بھی پورے عالم ِ وصال رہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
پہلے تو اپنے دل کی رضا جان جائیے
پھر جو نگاہِ یار کہے مان جائیے

پہلے مزاجِ رہگزر جان جائیے
پھر گردِ راہ جو بھی کہے مان جائیے

کچھ کہہ رہی ہیں آپ کے سینے کی دھڑکنیں
میری سنیں تو دل کا کہا مان جائیے

اک دھوپ سی جمی ہے نگاہوں کے آس پاس
یہ آپ ہیں تو آپ کے قربان جائیے

شاید حضور سے کوئی نسبت ہمیں بھی ہو
آنکھوں میں جھانک کر ہمیں پہچان جائیے
 

ماوراء

محفلین
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
کہ زندگی تیری زلفوں کی نرم چھاؤں میں گزرنے پاتی
تو شاداب ہو بھی سکتی تھی
یہ رنج و غم کی سیاہی جو دل پہ چھائی ہے
تیری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھی
مگر یہ ہو نہ سکا
مگر یہ ہو نہ سکا، اور اب یہ عالم ہے
کہ تو نہیں، تیرا غم تیری جستجو بھی نہیں۔
گزر رہی ہے کچھ اس طرح زندگی جیسے
اِسے کسی کے سہارے کی آرزو بھی نہیں
نہ کوئی راہ نہ منزل نہ روشنی کا سراغ
مچل رہی ہے اندھیروں میں زندگی بھی
انہی اندھیروں میں رہ جاؤں گا کبھی کھو کر
میں جانتا ہوں میرے ہم نفس
مگر یوں ہی
کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے۔​
 

ماوراء

محفلین
اتنا خوب صورت رنگ تو ہے۔اور آپ کو پھیکا لگ رہا ہے۔ پتہ نہیں مجھے کیوں لگ رہا ہے جیسے آپ کی نظر پھیکی ہو گئی ہے۔ :p
 

شمشاد

لائبریرین
میری نظریں بڑی شوخ ہیں اسی لیے تو یہ پھیکے رنگ ان میں جچ نہیں رہے۔ ابھی سے تمارا یہ حال ہے تو آگے کیا ہو گا؟؟؟؟؟؟؟
 

تفسیر

محفلین

دل بھی کرتا ہے یاد چھپ چھپ کے تجھے
نام لیتی نہیں زباں تیرا
کس سے پوچھوں گا خبر تیری
کون بتلائے کا نشاں تیرا
جانے کیوں تجھ کو یاد کرتا ہوں
جب تیرے شہر سے گزرتا ہوں۔
تو مجھے چھوڑ کر چلی بھی گی
خیر قسمت نصیب میرے
اب میں کیوں تجھ کو یاد کرتا ہوں
جب تیرے شہر سے گزرتا ہوں۔​
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top