نویں سالگرہ لائبریری ایکٹیوٹی ۔۔۔ دنیا بھر میں کتب خانے

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

اچھا جناب نویں سالگرہ میں ایک نئی ایکٹیویٹی کے ساتھ حاضر ہیں

ایکٹیویٹی یہ ہے کہ آپ کو یہ بتانا ہے کہ آپ کے شہر (اور اگر آپ اپنے حوالے سے نہ بتانا چاہیں تو دنیا میں کسی بھی ) شہر، قصبے، محلے، ادارے ، صوبے یا ملک میں کہاں کون سی لائبریری یا کتب خانہ موجود ہے۔ اگر آپ اس ایکٹیویٹی میں کسی بھی کتب خانہ کا نام یا تعارف شیئر کرنا چاہیں تو درج ذیل نکات شامل کر سکتے ہیں:

لائبریری یا کتب خانہ کا نام
جگہ جہاں کتب خانہ موجود ہے
کتب خانہ کی حیثیت (پبلک ۔ پرائیویٹ)
کتب خانہ میں موجود کتب کی تعداد بھی اگر معلوم ہو تو بتا سکتے ہیں
کتب خانہ میں اردو زبان میں کتب موجود ہیں یا نہیں؟
اگر اردو کتب موجود ہیں تو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کتنی یا کس حال میں ہیں؟
کتب خانہ کب سے قائم ہے؟
کتب خانہ سے لوگ بالخصوص طلبہ استفادہ کرتے ہیں یا ویرانی چھائی رہتی ہے؟

درج بالا نکات میں سے تمام یا جو بھی نکات آپ تعارف میں شامل کرنا چاہیں کر سکتے ہیں یا آپ مزید نکات اضافہ کرنا چاہیں تو اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں اگر ممکن ہو تو کتب خانہ کی تصویر یا تصاویر بھی شامل کر سکتے ہیں۔

اگر آپ خود ذاتی کتب خانہ رکھتے ہیں تو اس کا تعارف بھی شامل کر سکتے ہیں۔

شکریہ
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت زبردست سلسلہ ہے۔
ہمارے شہر میں کل چار لائبریریز ہیں۔
جن میں سب سے مشہور "جناح لائبریری" ہے۔ دوسری کا نام نہیں پتہ۔ یہ دونوں پبلک ہیں۔
اس کے لئے دو لائبریریز ہمارے کالج کی ہیں، گو کہ پرائیویٹ ہیں، مگر ایک "ملک انور لائبریری" بیش بہا قیمتی کتابوں کی حامل ہے۔ مجید امجد صاحب کے نام سے باقاعدہ گوشہ ہے، جہاں ان کے ساہیوال میں قیام کے دوران لکھا گیا، بے شمار مواد موجود ہے۔
تفصیلی تعارف بھی جلد ہی۔
 
لیاقت میموریل لائبریری
کراچی، نزد لیاقت نیشنل اسپتال
گورنمنٹ
1،50،000
اردو کتب موجود ہیں
80،000 کے قریب۔۔۔ حالت نہ ہی پوچھیں تو بہتر ہے۔
1950
میں نے کافی رونق دیکھی ہے۔

غالب لائبریری
ناظم آباد، کراچی
پرائیویٹ
50،000
اردو کتب موجود ہیں
45،000 کے قریب۔۔۔ حالت بہتر ہے۔
1971
سناٹے ہی رہتے ہیں
 

زیک

مسافر
السلام علیکم

اچھا جناب نویں سالگرہ میں ایک نئی ایکٹیویٹی کے ساتھ حاضر ہیں

ایکٹیویٹی یہ ہے کہ آپ کو یہ بتانا ہے کہ آپ کے شہر (اور اگر آپ اپنے حوالے سے نہ بتانا چاہیں تو دنیا میں کسی بھی ) شہر، قصبے، محلے، ادارے ، صوبے یا ملک میں کہاں کون سی لائبریری یا کتب خانہ موجود ہے۔ اگر آپ اس ایکٹیویٹی میں کسی بھی کتب خانہ کا نام یا تعارف شیئر کرنا چاہیں تو درج ذیل نکات شامل کر سکتے ہیں:

لائبریری یا کتب خانہ کا نام
جگہ جہاں کتب خانہ موجود ہے
کتب خانہ کی حیثیت (پبلک ۔ پرائیویٹ)
کتب خانہ میں موجود کتب کی تعداد بھی اگر معلوم ہو تو بتا سکتے ہیں
کتب خانہ میں اردو زبان میں کتب موجود ہیں یا نہیں؟
اگر اردو کتب موجود ہیں تو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کتنی یا کس حال میں ہیں؟
کتب خانہ کب سے قائم ہے؟
کتب خانہ سے لوگ بالخصوص طلبہ استفادہ کرتے ہیں یا ویرانی چھائی رہتی ہے؟

درج بالا نکات میں سے تمام یا جو بھی نکات آپ تعارف میں شامل کرنا چاہیں کر سکتے ہیں یا آپ مزید نکات اضافہ کرنا چاہیں تو اضافہ بھی کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں اگر ممکن ہو تو کتب خانہ کی تصویر یا تصاویر بھی شامل کر سکتے ہیں۔

اگر آپ خود ذاتی کتب خانہ رکھتے ہیں تو اس کا تعارف بھی شامل کر سکتے ہیں۔

شکریہ
تصویر کی وجہ سے کچھ وقت لگے گا کہ اگلی بار گیا تو کھینچ سکوں گا
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
لائبریری یا کتب خانہ کا نام: مولانا ابوالکلام آزادعربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ
جگہ جہاں کتب خانہ موجود ہے:، ٹونک، راجستھان، انڈیا
کتب خانہ کی حیثیت (پبلک ۔ پرائیویٹ): پبلک
کتب خانہ میں موجود کتب کی تعداد بھی اگر معلوم ہو تو بتا سکتے ہیں: 8،658 مخطوطات+233 زیروکس شدہ مخطوطات)یعنی مخطوطات کی فوٹو کاپیاں)35 رسم الخط منتقل کردہ مخطوطات+936 مائکرو فلمیں،
32129 مطبوعات+722 فرامین و اسانید+17929ریفرنس جرنلس+786 کیلی گرافی پینلس+12 کتبات+ 65000 عدالتی فیصلے (جج مینٹس)
کتب خانہ میں اردو زبان میں کتب موجود ہیں یا نہیں؟ اردو کتابیں موجود ہیں
اگر اردو کتب موجود ہیں تو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کتنی یا کس حال میں ہیں؟ بہتر حالت میں ہیں
کتب خانہ کب سے قائم ہے؟150 سال پرانا ہے
کتب خانہ سے لوگ بالخصوص طلبہ استفادہ کرتے ہیں یا ویرانی چھائی رہتی ہے؟ اب تک 52 اسکالر پی۔ایچ ڈی کر چکے ہیں، ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔
کتب خانہ کی مطبوعات۔: اس کتب خانہ نے 1980 عیسوی میں اشاعت کتب کا سلسلہ شروع کیا تھا اب تک 110 کے قریب کتابیں شائع کر چکا ہے۔
Email: [محذوف]
website: maapritonk.nic.in
Phone: [محذوف]
Mobile: [محذوف]
 
مدیر کی آخری تدوین:

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
ذاتی کتب خانہ بھی ہے۔ تقریبا دو ہزار کتابیں ، جن میں اردو، گجراتی، ہندی انگریزی اور عربی کی کتابیں شامل ہیں۔
ایک ذاتی کتب خانہ اور بھی تھا جو دو ہزار دو کے ہندو مسلم فسادات میں نذر آتش ہوگیا۔ اس میں تقریبا سات ہزار کتابیں تھیں جن میں ڈھائی سو کے قریب مخطوطات اور دوسو کے قریب لغات اور ڈکشنریاں تھیں۔
 
لائبریری یا کتب خانہ کا نام: مولانا ابوالکلام آزادعربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ
جگہ جہاں کتب خانہ موجود ہے:، ٹونک، راجستھان، انڈیا
کتب خانہ کی حیثیت (پبلک ۔ پرائیویٹ): پبلک
کتب خانہ میں موجود کتب کی تعداد بھی اگر معلوم ہو تو بتا سکتے ہیں: 8،658 مخطوطات+233 زیروکس شدہ مخطوطات)یعنی مخطوطات کی فوٹو کاپیاں)35 رسم الخط منتقل کردہ مخطوطات+936 مائکرو فلمیں،
32129 مطبوعات+722 فرامین و اسانید+17929ریفرنس جرنلس+786 کیلی گرافی پینلس+12 کتبات+ 65000 عدالتی فیصلے (جج مینٹس)
کتب خانہ میں اردو زبان میں کتب موجود ہیں یا نہیں؟ اردو کتابیں موجود ہیں
اگر اردو کتب موجود ہیں تو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کتنی یا کس حال میں ہیں؟ بہتر حالت میں ہیں
کتب خانہ کب سے قائم ہے؟150 سال پرانا ہے
کتب خانہ سے لوگ بالخصوص طلبہ استفادہ کرتے ہیں یا ویرانی چھائی رہتی ہے؟ اب تک 52 اسکالر پی۔ایچ ڈی کر چکے ہیں، ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔
کتب خانہ کی مطبوعات۔: اس کتب خانہ نے 1980 عیسوی میں اشاعت کتب کا سلسلہ شروع کیا تھا اب تک 110 کے قریب کتابیں شائع کر چکا ہے۔
Email: [محذوف]
website: maapritonk.nic.in
Phone: [محذوف]
Mobile: [محذوف]
کیا آپ ٹونک کے ہیں؟
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اسٹوڈنٹ لائبریری صادق آباد
کتب قریب تیس ہزار کے قریب
اب بند ہوچکی ہے۔ (ابھی دھاگہ پڑھا تو پرانی یادیں کھنگالنے بیٹھ گیا۔ کافی تفصیل سے لکھا ہے۔ کسی اور دھاگے میں شئیر کر دوں گا۔ اس دھاگے میں شئیر کر کے اس کو خراب نہیں کرنا چاہتا۔)
اس کے علاوہ ایک یا دو اور لائبریریز ہیں۔ لیکن وہ بس عمران سیزیز اور دیگر اس قسم کے ناولز تک ہی محدود ہیں۔ اب معلوم نہیں ہیں بھی کہ نہیں۔
 
آخری تدوین:
پیری لائبریری (Perry Library) اولڈ ڈومینین یونیورسٹی کیمپس میں واقع ہے۔ یہ ایک انسٹیٹیوشنل لائبریری ہے۔ اس چار منزلہ عمارت میں کم و بیش 32 لاکھ اشیا کا ذخیرہ ہے جو مختلف انواع کے مواد پر مشتمل ہے۔ یہ معلومات لائبریری کی ویب سائٹ سے ماخوذ ہے جو قدرے پرانی ہو سکتی ہے۔ ہم نے ابھی لائبریری جا کر اسٹاف سے کچھ بنیادی نوعیت کے اعداد و شمار معلوم کرنے کی کوشش کی تو ہیلپ ڈیسک پر موجود اسٹاف نیا ہونے کے باعث تسلی بخش جواب نہ مل سکا۔ انھوں نے سرکیولیشن سروس مینیجر کو فون کر کے ہماری بات کرانی چاہی تو فون موصول نہ ہو سکا لہٰذا ہمیں کچھ دیر رکنے کو کہا گیا لیکن ہم کسی اور روز آ کر معلومات حاصل کرنے کا کہہ کر چلے آئے۔ لائبریری میں اردو زبان میں بھی کئی کتابیں موجود ہیں جن کو لائبریری کی ویب سائٹ کی مدد سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ جہاں تک ہم نے ان کتابوں کا جائزہ لیا ہے اس سے یہی نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بیشتر ادبی نوعیت کی اردو کتابیں در حقیقت اردو رسم الخط کے بجائے اصلی کتابوں کے انگریزی ترجمے یا پھر ان پر انگریزی زبان میں تعارف و تبصرے پر مشتمل ہیں، یا پھر زبان سیکھنے کے لیے کچھ کتابیں ہیں۔ یہ کتب خانہ 1976 میں قائم کیا گیا۔ پچھلے چند برسوں میں اس کی توسیعی تعمیر کے ہم عینی شاہد ہیں۔ لائبریری میں کیفے ٹیریا، ریڈنگ روم، کامن لاؤنج، کمپیوٹر لاؤنج، دیواروں پر آویزاں بڑے اسکرین والے پرائیویٹ ڈسکشن رومز وغیرہ کی سہولیات موجود ہیں۔ لائبریری کے ایک گوشے میں یونیورسٹی سے شائع ہونے والی تھیسس ڈسرٹیشن کا ذخیرہ بھی کیا جاتا ہے، جس میں ہماری ماسٹرس کی تھیسس بھی ایک مستقل جگہ پا چکی ہے۔ لائبریری عموماً کافی فعال ہوتی ہے، خاص کر تب جب یونیورسٹی میں اکیڈمک مصروفیات بڑھی ہوئی ہوں۔ :) :) :)

لائبریری کی سائٹ پر اس کا تعارف کچھ یوں درج ہے:
کوڈ:
The Patricia W. and J. Douglas Perry Library is home to most of the Old Dominion University Libraries’ collections and services.  The University Library was opened in its present location off 43rd street in 1976, with a major addition and renovation completed in February 1998.  It was renamed the Patricia W. and J. Douglas Perry Library on December 10, 1998 and was dedicated on April 15, 1999.

The Perry Library includes an impressive collection of monographs, periodicals, government publications, maps, various electronic resources, videos, and other media.  In addition to a comprehensive reference collection, the Perry Library houses a broad, diverse, general collection of materials to support the research needs of the students, faculty, and community at Old Dominion University.  The Old Dominion University Libraries combined collection is retrospective and current, old and new, traditional and non-traditional, print and digital; it serves to give the University Libraries both a physical and Web presence.

Additionally, the Perry Library contains the Digital Services Center which provides hardware, software, and assistance to faculty, staff and graduate students needing to integrate digital information resources into instruction, research, and coursework, and it contains the Old Dominion University Libraries’ Special Collections which includes the University Archives, Manuscripts, and books and printed material relating to Virginia and Tidewater History.

اور کچھ بنیادی اعداد و شمار کچھ یوں درج ہیں:
کوڈ:
The University Libraries combined collections total over 3.2 million items – over 1 million monographic volumes; over 20,000 thousand  journals and other serial publications (many available electronically); over 2 million microform units (fiche and film); and over 68,000  maps, computer data files, audiovisual, audio, film, and cartographic materials.

لائبریری کے سامنے کچھ جدید تعمیری کام ہوا ہے جس کے باعث گوگل میپس پر موجود اسٹریٹ ویو موجودہ شکل سے مختلف ہے لہٰذا ہم نے آج ہی ایک عدد فوٹو اسفئیر بنا کر گوگل میپس میں شامل کر دیا ہے (جو ابھی میپس اسٹاف کی جانب سے منظوری کا منتظر ہے، شائع ہوتے ہی ان شاء اللہ اس کا ربط یہاں شامل کر دیا جائے گا۔) :) :) :)

لائبریری کی کچھ تصاویر پیش خدمت ہیں:

IMG_20120613_130249.jpg


IMG_20140719_173718.jpg


عقبی گوشے کا ایک منظر:

IMG_20120625_165233.jpg


کتابوں کے ریک:

IMG_20140520_182055.jpg


IMG_20140719_172145.jpg


اردو سیکشن:

IMG_20140520_182333.jpg


اور ایک عدد اردو کتاب:

IMG_20140520_182700.jpg


ڈسرٹیشن تھیسس سیکشن:

IMG_20140529_184119.jpg


اور اس میں ہماری ماسٹرس کی تھیسس:

IMG_20140529_183827.jpg


:) :) :)
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
کیا آپ ٹونک کے ہیں؟
جی نہیں! ناچیز مدینۃ الاولیاء احمدآباد، گجرات، انڈیا میں مقیم ہے۔
ہمارے اسکول کے ایک مدرس حال ہی میں ٹونک راجستھان، انڈیا، کسی تقریب میں تشریف لے گئے تھے، انہیں سے ہم نے اس کتب خانہ کی مطبوعات کی فہرست منگوائی تھی یہ معلومات اسی فہرست سے ماخوذ ہیں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے۔
اب اپنے اپنے علاقے کا سروے کرنا پڑے گا۔

ضرور شمشاد بھائی، ویسے وہاں پر کتب خانوں سے کس حد تک قربت رکھتے ہیں لوگ؟

بہت زبردست سلسلہ ہے۔
ہمارے شہر میں کل چار لائبریریز ہیں۔
جن میں سب سے مشہور "جناح لائبریری" ہے۔ دوسری کا نام نہیں پتہ۔ یہ دونوں پبلک ہیں۔
اس کے لئے دو لائبریریز ہمارے کالج کی ہیں، گو کہ پرائیویٹ ہیں، مگر ایک "ملک انور لائبریری" بیش بہا قیمتی کتابوں کی حامل ہے۔ مجید امجد صاحب کے نام سے باقاعدہ گوشہ ہے، جہاں ان کے ساہیوال میں قیام کے دوران لکھا گیا، بے شمار مواد موجود ہے۔
تفصیلی تعارف بھی جلد ہی۔

منتظر بلال بھائی

لیاقت میموریل لائبریری
کراچی، نزد لیاقت نیشنل اسپتال
گورنمنٹ
1،50،000
اردو کتب موجود ہیں
80،000 کے قریب۔۔۔ حالت نہ ہی پوچھیں تو بہتر ہے۔
1950
میں نے کافی رونق دیکھی ہے۔

غالب لائبریری
ناظم آباد، کراچی
پرائیویٹ
50،000
اردو کتب موجود ہیں
45،000 کے قریب۔۔۔ حالت بہتر ہے۔
1971
سناٹے ہی رہتے ہیں

لیاقت لائبریری کے اوقات کار کیا ہیں انیس بھائی؟

غالب لائبریری ممکن ہے اپنے اوقات کار کی وجہ سے بیشتر سناٹے میں رہتی ہے۔

تصویر کی وجہ سے کچھ وقت لگے گا کہ اگلی بار گیا تو کھینچ سکوں گا

منتظر

لائبریری یا کتب خانہ کا نام: مولانا ابوالکلام آزادعربک پرشین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ
جگہ جہاں کتب خانہ موجود ہے:، ٹونک، راجستھان، انڈیا
کتب خانہ کی حیثیت (پبلک ۔ پرائیویٹ): پبلک
کتب خانہ میں موجود کتب کی تعداد بھی اگر معلوم ہو تو بتا سکتے ہیں: 8،658 مخطوطات+233 زیروکس شدہ مخطوطات)یعنی مخطوطات کی فوٹو کاپیاں)35 رسم الخط منتقل کردہ مخطوطات+936 مائکرو فلمیں،
32129 مطبوعات+722 فرامین و اسانید+17929ریفرنس جرنلس+786 کیلی گرافی پینلس+12 کتبات+ 65000 عدالتی فیصلے (جج مینٹس)
کتب خانہ میں اردو زبان میں کتب موجود ہیں یا نہیں؟ اردو کتابیں موجود ہیں
اگر اردو کتب موجود ہیں تو یہ بھی بتا سکتے ہیں کہ کتنی یا کس حال میں ہیں؟ بہتر حالت میں ہیں
کتب خانہ کب سے قائم ہے؟150 سال پرانا ہے
کتب خانہ سے لوگ بالخصوص طلبہ استفادہ کرتے ہیں یا ویرانی چھائی رہتی ہے؟ اب تک 52 اسکالر پی۔ایچ ڈی کر چکے ہیں، ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔
کتب خانہ کی مطبوعات۔: اس کتب خانہ نے 1980 عیسوی میں اشاعت کتب کا سلسلہ شروع کیا تھا اب تک 110 کے قریب کتابیں شائع کر چکا ہے۔
Email: [محذوف]
website: maapritonk.nic.in
Phone: [محذوف]
Mobile: [محذوف]

بہت ہی عمدہ۔ میرا دل چاہ رہا ہے کہ وہاں جا کے دیکھ سکتی۔
کیا وہاں کی تصاویر شیئر کر سکتے ہیں؟

ذاتی کتب خانہ بھی ہے۔ تقریبا دو ہزار کتابیں ، جن میں اردو، گجراتی، ہندی انگریزی اور عربی کی کتابیں شامل ہیں۔
ایک ذاتی کتب خانہ اور بھی تھا جو دو ہزار دو کے ہندو مسلم فسادات میں نذر آتش ہوگیا۔ اس میں تقریبا سات ہزار کتابیں تھیں جن میں ڈھائی سو کے قریب مخطوطات اور دوسو کے قریب لغات اور ڈکشنریاں تھیں۔

زبردست!

کتب خانہ کے تعارف اور تصاویر کی فرمائش ہے جب بھی آپ سہولت سے کر سکیں۔

اسٹوڈنٹ لائبریری صادق آباد
کتب قریب تیس ہزار کے قریب
اب بند ہوچکی ہے۔ (ابھی دھاگہ پڑھا تو پرانی یادیں کھنگالنے بیٹھ گیا۔ کافی تفصیل سے لکھا ہے۔ کسی اور دھاگے میں شئیر کر دوں گا۔ اس دھاگے میں شئیر کر کے اس کو خراب نہیں کرنا چاہتا۔)
اس کے علاوہ ایک یا دو اور لائبریریز ہیں۔ لیکن وہ بس عمران سیزیز اور دیگر اس قسم کے ناولز تک ہی محدود ہیں۔ اب معلوم نہیں ہیں بھی کہ نہیں۔

ذوالقرنین بھائی، ایسی خرابی تو لازم ہے یہاں :)

بند ہونے کا کیا سبب تھا؟

پیری لائبریری (Perry Library) اولڈ ڈومینین یونیورسٹی کیمپس میں واقع ہے۔ یہ ایک انسٹیٹیوشنل لائبریری ہے۔ اس چار منزلہ عمارت میں کم و بیش 32 لاکھ اشیا کا ذخیرہ ہے جو مختلف انواع کے مواد پر مشتمل ہے۔ یہ معلومات لائبریری کی ویب سائٹ سے ماخوذ ہے جو قدرے پرانی ہو سکتی ہے۔ ہم نے ابھی لائبریری جا کر اسٹاف سے کچھ بنیادی نوعیت کے اعداد و شمار معلوم کرنے کی کوشش کی تو ہیلپ ڈیسک پر موجود اسٹاف نیا ہونے کے باعث تسلی بخش جواب نہ مل سکا۔ انھوں نے سرکیولیشن سروس مینیجر کو فون کر کے ہماری بات کرانی چاہی تو فون موصول نہ ہو سکا لہٰذا ہمیں کچھ دیر رکنے کو کہا گیا لیکن ہم کسی اور روز آ کر معلومات حاصل کرنے کا کہہ کر چلے آئے۔ لائبریری میں اردو زبان میں بھی کئی کتابیں موجود ہیں جن کو لائبریری کی ویب سائٹ کی مدد سے تلاش کیا جا سکتا ہے۔ جہاں تک ہم نے ان کتابوں کا جائزہ لیا ہے اس سے یہی نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بیشتر ادبی نوعیت کی اردو کتابیں در حقیقت اردو رسم الخط کے بجائے اصلی کتابوں کے انگریزی ترجمے یا پھر ان پر انگریزی زبان میں تعارف و تبصرے پر مشتمل ہیں، یا پھر زبان سیکھنے کے لیے کچھ کتابیں ہیں۔ یہ کتب خانہ 1976 میں قائم کیا گیا۔ پچھلے چند برسوں میں اس کی توسیعی تعمیر کے ہم عینی شاہد ہیں۔ لائبریری میں کیفے ٹیریا، ریڈنگ روم، کامن لاؤنج، کمپیوٹر لاؤنج، دیواروں پر آویزاں بڑے اسکرین والے پرائیویٹ ڈسکشن رومز وغیرہ کی سہولیات موجود ہیں۔ لائبریری کے ایک گوشے میں یونیورسٹی سے شائع ہونے والی تھیسس ڈسرٹیشن کا ذخیرہ بھی کیا جاتا ہے، جس میں ہماری ماسٹرس کی تھیسس بھی ایک مستقل جگہ پا چکی ہے۔ لائبریری عموماً کافی فعال ہوتی ہے، خاص کر تب جب یونیورسٹی میں اکیڈمک مصروفیات بڑھی ہوئی ہوں۔ :) :) :)

لائبریری کی سائٹ پر اس کا تعارف کچھ یوں درج ہے:
کوڈ:
The Patricia W. and J. Douglas Perry Library is home to most of the Old Dominion University Libraries’ collections and services.  The University Library was opened in its present location off 43rd street in 1976, with a major addition and renovation completed in February 1998.  It was renamed the Patricia W. and J. Douglas Perry Library on December 10, 1998 and was dedicated on April 15, 1999.

The Perry Library includes an impressive collection of monographs, periodicals, government publications, maps, various electronic resources, videos, and other media.  In addition to a comprehensive reference collection, the Perry Library houses a broad, diverse, general collection of materials to support the research needs of the students, faculty, and community at Old Dominion University.  The Old Dominion University Libraries combined collection is retrospective and current, old and new, traditional and non-traditional, print and digital; it serves to give the University Libraries both a physical and Web presence.

Additionally, the Perry Library contains the Digital Services Center which provides hardware, software, and assistance to faculty, staff and graduate students needing to integrate digital information resources into instruction, research, and coursework, and it contains the Old Dominion University Libraries’ Special Collections which includes the University Archives, Manuscripts, and books and printed material relating to Virginia and Tidewater History.

اور کچھ بنیادی اعداد و شمار کچھ یوں درج ہیں:
کوڈ:
The University Libraries combined collections total over 3.2 million items – over 1 million monographic volumes; over 20,000 thousand  journals and other serial publications (many available electronically); over 2 million microform units (fiche and film); and over 68,000  maps, computer data files, audiovisual, audio, film, and cartographic materials.

لائبریری کے سامنے کچھ جدید تعمیری کام ہوا ہے جس کے باعث گوگل میپس پر موجود اسٹریٹ ویو موجودہ شکل سے مختلف ہے لہٰذا ہم نے آج ہی ایک عدد فوٹو اسفئیر بنا کر گوگل میپس میں شامل کر دیا ہے (جو ابھی میپس اسٹاف کی جانب سے منظوری کا منتظر ہے، شائع ہوتے ہی ان شاء اللہ اس کا ربط یہاں شامل کر دیا جائے گا۔) :) :) :)

لائبریری کی کچھ تصاویر پیش خدمت ہیں:

IMG_20120613_130249.jpg


IMG_20140719_173718.jpg


عقبی گوشے کا ایک منظر:

IMG_20120625_165233.jpg


کتابوں کے ریک:

IMG_20140520_182055.jpg


IMG_20140719_172145.jpg


اردو سیکشن:

IMG_20140520_182333.jpg


اور ایک عدد اردو کتاب:

IMG_20140520_182700.jpg


ڈسرٹیشن تھیسس سیکشن:

IMG_20140529_184119.jpg


اور اس میں ہماری ماسٹرس کی تھیسس:

IMG_20140529_183827.jpg


:) :) :)

بہت عمدہ تعارف و کتب خانہ دونوں!

سعود بھائی، کیا نشان زدہ جگہوں کی تصاویر بھی شیئر کی جا سکتی ہیں؟ علاوہ ازیں درج ذیل جگہیں ایک دوسرے سے کس طرح مختلف ہیں؟
ریڈنگ روم
کامن لاؤنج
دیواروں پر آویزاں بڑے اسکرین والے پرائیویٹ ڈسکشن رومز
 
آخری تدوین:

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم
بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے شگفتہ۔
پاکستان میں تو ابھی لائبریریز پر زیادہ تحقیق نہیں کی۔ وہی جو ایک بار آپ نے بلاگز میں سلسلہ شروع کیا تھا۔ فی الحال اس کا ربط دیتی ہوں۔ اگر موقع ملا تو مزید بھی شامل کروں گی۔
راولپنڈی میں لائبریریاں
 
لیاقت لائبریری کے اوقات کار کیا ہیں انیس بھائی؟
غالب لائبریری ممکن ہے اپنے اوقات کار کی وجہ سے بیشتر سناٹے میں رہتی ہے۔
لیاقت لائبریری کے اوقات کار جب آخری مرتبہ پوچھے تھے تو صبح نو بجے سے شام سات بجے تک تھے۔۔۔
غالب لائبریری کے اوقات کار عجیب ہی ہیں۔۔۔ شام چار سے سات بجے تک۔۔۔
 
اس کے علاوہ کے ایم سی کی کئی لائبریریاں ہیں۔۔۔ میں لیاقت آباد سپر مارکیٹ، لیاقت آباد دس نمبر اور حیدری والی میں جا چکا ہوں۔۔۔
جناح لائبریری جو کہ مزارِ قائد کے بالکل سامنے ہے اس میں بھی جا چکا ہوں۔ اس کے علاوہ کئی یونیورسٹیوں کی لائبریریوں میں بھی جا چکا ہوں۔۔۔
 
Top