زبیر مرزا
محفلین
اے میرے رب میں تجھے پکار کر کبھی محروم نہیں رہا۔
قَالَ رَبِّ اِنِّىْ وَهَنَ الْعَظْمُ مِنِّىْ وَاشْتَعَلَ الرَّاْسُ شَيْبًا وَّلَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا (مریم4)
کہا اے میرے رب! میری ہڈیاں کمزور ہو گئی ہیں اور سر میں بڑھاپا چمکنے لگا ہے اور میرے رب! تجھ سے مانگ کر میں کبھی محروم نہیں ہوا۔
لَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا
اے میرے رب میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا۔
اے میرے رب میں تجھے پکار کر کبھی نامراد نہ رہا۔
بوڑھے زکریاؑ کو اولاد کی تمنا ہے۔ آہستہ سے پالنے والے کو پکارتے ہیں۔ دعا کرتے ہوئے ان کے لہجے کی امید اور رب پر مان نے آج میری آنکھیں نم کر دیں۔ کتنا مان تھا ان لفظوں میں کہ رب العالمین نے انہیں قیامت تک کے لیے محفوظ کر دیا۔
لَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا
اے میرے رب میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا۔
(مکمل تحریردرج ذیل لنک پر)
لَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا
اے میرے رب میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا۔
اے میرے رب میں تجھے پکار کر کبھی نامراد نہ رہا۔
بوڑھے زکریاؑ کو اولاد کی تمنا ہے۔ آہستہ سے پالنے والے کو پکارتے ہیں۔ دعا کرتے ہوئے ان کے لہجے کی امید اور رب پر مان نے آج میری آنکھیں نم کر دیں۔ کتنا مان تھا ان لفظوں میں کہ رب العالمین نے انہیں قیامت تک کے لیے محفوظ کر دیا۔
لَمْ اَكُنْ بِدُعَآئِكَ رَبِّ شَقِيًّا
اے میرے رب میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہا۔
(مکمل تحریردرج ذیل لنک پر)