“حرف سے لفظ تک“ از عمیرہ احمد

“ زندگی میں ایک چیز ہوتی ہے جسے کمپرومائز کہتے ہیں -پر سکون زندگی گزارنے کے لئے اس کی بہت ضرورت پڑتی ہے- جس چیز کو تم بدل نہ سکو اس کے ساتھ کمپرومائز کر لیا کرو مگر اپنی خوائش کو کبھی جنون نہ بنانا - کیونکہ زندگی میں کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں کبھی نہیں مل سکتیں -
چاہے ہم روئیں ،چلائیں یا بچوں کی طرح ایڑیاں ر گڑیں وہ کسی دوسرے کے لیے ہوتی ہیں -
مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ زندگی میں ہمارے لئے کچھ ہوتا ہی نہیں کچھ نہ کچھ ہمارے لئے بھی ہوتا ہے “-

(امربیل ص 128)
 
“حرف سے لفظ تک“ عمیرہ احمد

“محبت تاریک جنگل کی طرح ہوتی ہے ،،
ایک بار اس کے اندر چلے جاؤ پھر یہ باہر آنے نہیں دیتی - باہر آ بھی جاؤ تو آنکھیں جنگل کی تاریکی کی اتنی عادی ہوجاتی ہیں کہ روشنی میں کچھ بھی نہیں دیکھ سکتیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔وہ بھی نہیں جو بالکل صاف اور واضح اور روشن ہوتا ہے“-

(ایمان؛ امید اور محبت ، ص 6)
 
“حرف سے لفط تک“عمیرہ احمد

“بعض دفعہ خاموشی وجود پر نہیں دل پر اترتی ہے پھر اس سے زیادہ مکمل، خوبصورت اور بامعنی گفتگو کوئی اور چیز نہیں کر سکتی اور یہ گفتگو انسان کی ساری زندگی کا حاصل ہوتی ہےاور اس گفتگو کے بعد ایک دوسرے سے کبھی دوبارہ کچھ کہنا نہیں پڑتا- - - -کچھ کہنے کی ضرورت رہتی ہی نہیں“۔ ۔ ۔
(لاحاصل۔ص255)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

“عشق انسان کو کائنا ت کے کسی دوسرے حصے میں لے جاتا ہے زمین پر رہنے نہیں دیتا اور لاحاصل عشق ۔ ۔ ۔ ۔لوگ کہتے ہیں انسان عشق مجازی سے عشق حقیقی تک سفر کرتا ہے جب عشق لاحاصل رہتا ہے ۔ ۔ ۔جب انسان جھولی بھر بھر محبت کرے اور خالی ہاتھ لے کر پھرے-“


(دربار دل،ص112)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

“بات یہ نہیں کہ زندگی گزارنے کے لئے کوئی نہیں ملتا ، مل جاتا ہے ۔ ۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ جو دل مانگتا ہے ،وہ نہیں ملتا ۔ ۔ ۔“
(من و سلوی)
 
“حرف سے لفظ تک“ عمیرہ احمد

ایک سال میں پہلی بار نے اس چہرے کو دیکھا تھا۔ ۔ ۔اس سے جس سے عشق تھا۔ ۔ ۔نہیں عشق نہیں تھا کچھ اور تھا - “عشق انسان سے خدا نہیں چھرواتا“ ۔
میں نے چھوڑا تھا ۔ ۔ ۔تو پھر کیا یہ عشق تھا؟ اگر عشق نہیں تھا تو پھر کیا تھا؟

“ اور انسان شر کو اس طرح مانگتا ہے جیسے خیر کو ۔ ۔ ۔اور بے شک انسان بڑا جلدباز واقع ہوا ہے ۔ ۔ ۔ -“سورہ بنی اسرائیل

(دربار دل- ص 15)
 
“حرف سے لفظ تک“عمیرہ احمد

“آپ کو پتا ہے اللہ مجھے کیوں نہیں مل سکتا ؟؟ میرے اور اللہ کے درمیان خوائشوں کی دیوار ہے- آسائشوں کی دیوار ہے-میں نے اپنے اردگرد دنیا کی اتنی چیریں اکٹھی کرلی ہیں کہ اللہ تو میرے پاس آہی نہیں سکتا جسے وہ اپنی محبت دے دیتا ہے اسے پھر کسی اور چیز کی ّ خوائش نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔ ۔اور جسے دنیا دیتا ہے اس کی خوائش بھوک بن جاتی ہے جو کبھی ختم ہی نہیں ہوتی-

(شہر ذات-ص 57)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

“اسے اللہ سے خوف آرہا تھا ۔ ۔بے پناہ خوف - --
وہ کس قدر طاقتور تھا کیا نہیں کر سکتا؟؟؟؟؟؟؟
وہ کس قدر مہربان تھا ۔ ۔ ۔ ۔کیا نہیں کرتا ۔ ۔ ۔انسان کو انسان رکھنا اسے آتا ہے- کبھی غضب سے کبھی احسان سے ۔ ۔وہ اسے دائرے میں رکھتا ہے“


(پیر کامل ص354)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

“ ایمان کے شیشے پر کتنی ہی گرد اور مٹی کیوں نہ ہو اسے صاف کیا جاسکتا ہے- بس ہاتھ پھیرنا پڑتا ہے اور شیشے میں سے عکس نظر آنا شروع ہوجاتا ہے - - -اور پھر ہر ہاتھ کے ساتھ عکس پہلے سے زیادہ صاف اور چمکدار ہوتا جاتا ہے ۔ ۔ اور وہ ہاتھ اس محبت کا ہوتا ہے جو ایمان سے ہوتی ہے“

(ایمان ،امیداور محبت، ص154)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

کون کہتا ہے کسی شخص سے ایک بار محبت ہونے کے بعد اس سے نفرت ہو سکتی ہے- - جو کہتا ہے وہ دنیا کا سب سے بڑا جھوٹا ہے-

cycle of replacement میں محبت کی replacement نہیں ہوتی ہے- خود کو فریب دینے کے باوجود ہم یہ جانتے ہیں کہ ہمارے وجود میں خون کی طرح گردش کرنے والا نام کس کا ہوتا ہے ہم کبھی بھی اسے اپنے وجود سے نہیں نکال کر باہر نہیں پھینک سکتے -تہہ تہہ در اس کے اوپر دوسری محبتوں کا ڈھیر لگاتے جاتے ہیں-کہتے جاتے ہیں-اب ہم اس سے محبت کرتے ہیں-اب ہم اس سے محبت کرتے ہیں لیکن جو زیادہ دور ہوتا جاتا ہے وہ زیادہ قریب آتا جاتا ہے اور وہ ہمارے دل اور دما غ کے اس حصے تک جا پہنچتا ہے کہ کبھی اس کو وہا ں سے نکالنا پڑے تو پھر اس کے بعد نارمل زندگی گزارنے کے قابل نہیں رہتے


امربیل -ص555
 
آپ نے کبھی یہ سوچا ہے دنیا میں کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں ہم روپے سے نہیں خرید سکتے ۔ ۔ ۔جنہیں دعائیں بھی ہمارے پاس نہیں لاسکتیں اور آپ نے کبھی یہ سوچا ہے کہ بعض دفعہ وہ چیزیں ہی ہماری پوری دنیا ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔

دل کی دنیا ۔ ۔ ۔

کیا انسان زمین پر دل کی دنیا کے بغیر رہ سکتا ہے ؟؟؟؟


(کس جہاں کا زرلیا،ص 117)
 
کیا آپ کو پتا ہے ماماجان دنیا کتنی خوبصورت ہے؟؟

“ہاں میں جانتی ہوں دنیا کتنی خوبصورت نظر آتی ہے“ ؟؟؟

“کتنی خوشی ہوتی ہے نا ماما جان جب کسی دکان میں جائیں اور اس قابل ہوں کی وہاں موجود قیمتی چیز بھی خرید سکتے ہوں-“
“اور تمہیں پتہ ہے مریم دنیا میں سب سے سستی چیز کون ہے؟؟؟ خریدار

“ماما جان کیا مجھے خوش نہیں ہونا چاہیے کہ مجھے وہ چیز مل گئی ہے جس سے مجھے محبت ہے؟؟

“تمہیں دعا کرنی چاہیے کہ تمہارے پاس وہ چیز رہے جس سے تمہیں محبت ہے“


(لاحاصل-ص122)
 
“حرف سے لفط تک“ عمیرہ احمد

یہ جو لوگ کہتے ہیں نا کہ جس سے محبت ہوئی وہ نہیں ملا ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ایسا پتہ ہے کیوں ہوتا ہے؟
محبت میں صدق نہ ہو تو نہیں ملتی ۔ ۔ ۔

(پیر کامل-ص525)
 
انسان کی خوائشات سے اللہ کو دلچسپی نہیں ہے - وہ اس کی تقدیر اپنی مرضی سے بناتا ہے-اسے کیا ملنا ہے اور کیا نہیں ملنا اس کا فیصلہ وہ خود کرتا ہے- جو چیز آپ کو ملنی ہےآپ اس کی خوائش کریں یا نہ کریں وہ آپ کی ہے- وہ کسی دوسرے کے پاس نہیں جائے گی-
مگر جو چیز آپ کو نہیں ملنا ہے-وہ کسی کے پاس بھی چلی جائے گی آپ کے پاس نہیں آئے گی-

انسان کا مئسلہ یہ ہے کہ وہ جانے والی چیز کے ملال میں مبتلا رہتا ہے -آنے والی چیز کی خوشی اسے مسرور نہیں کرتی-



(ایمان ،امید اور محبت-ص 44)
 
"جو لوگ دوسروں کے دلوں کو کانٹوں سے زخمی کرتے ہیں ان کے اپنے اندر کیکر اگے ہوئے ہوتے ہیں -
وہ چاہے یا نہ چاہے ان کے وجود کو کانٹا ہی بننا ہوتا ہے-وہ پھول نہیں بن سکتے"-


(لاحاصل- ص-218)
 
"اے اللہ آپ کے فضل اور مہربا نی کی کوئی کمی نہیں ۔ ۔میں قدم قدم پر آپ کو احسان کرتا ہوا پاتی ہوں
مجھ سے آپ کے مہربانیوں کا شکر ادا نہیں ہوپاتا ۔ ۔
میری اس کمی کو درگزر فرما ۔ ۔ ۔مجھے ہر درد اور تکلیف سے محفوظ رکھ ۔ ۔ میرے دل کے سکون اور میری خوشیوں کی حفاظت فرما"

(دربار دل-ص17)
 


کوئی شخص اپنی بند مٹھیوں میں دھول لے کر آتا ہے اور آپ کی آنکھوں میں دھو ل پھینک کر چلا جاتا ہے
اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر شخص کی بند مٹھی میں دھول ہی ہو جس سے بچنے کے لئے آپ کو اپنی آنکھیں بند کرنی پڑیں-
(ایمان ،امید اور محبت)

ص-89
 
"انسان کبھی نہ کبھی اللہ کو اپنی عبادت جتاتا ضرور ہے-کبھی اس سے مول تول کے لئے ضرور بیٹھتا ہے -کبی نہ کبھی اس سے عبادت کا سودا کرنے کے لئے اپنے اور اس کے رشتے کو

purely commercial ضرور بناتا ہے"

( دربار دل- ص 87)
 
دنیا وہ دو دھاری تلوار ہے جس پر ننگے پاؤں چلنا پڑتا ہے - چلنا ہی ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

پیروں کو زخمی کرنے والی چیز سے کیسے محبت کرنے لگتے ہیں لوگ ؟؟؟؟؟؟؟؟ کیوں کرنے لگتے ہیں؟؟؟؟


(لا حاصل ص-229 )
 
Top