’کشمیری کبھی بھی اتنا بدظن نہیں ہوئے‘

سید عمران

محفلین
دونوں حکومتوں سے پہلے اقوام متحدہ نہیں چاہتی۔

باقی بھارت اور پاکستان دونوں کو ایک پلڑے میں رکھنا بالکل بھی قرین انصاف نہیں



شاید آپ بے خبر ہیں ،ہندوستان پاکستانی کشمیر پر اسی شدت سے اپنا حق جتلاتا ہے جس شدت سے وہ اپنے مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ کہتا ہے۔
اقوم متحدہ 1945 میں بنی... دو سال میں اتنی فعال نہیں ہوئی تھی کہ ایسے مسئلے نبٹائے یا پھیلائے..
انڈیا اور پاک کشمیر آزاد کرکے اس کا حل نہیں چاہتے... اس معاملے میں دونوں حکومتیں خود ہی ایک پلڑے میں آئی ہیں ہم نے تو نہیں ڈالیں... ہم تو صرف بتارہے ہیں... بے شک یہ افسوس ناک حقیقت ہے...
لیکن اس سے نگاہیں چرانے سے حقیقت بدل نہیں جائے گی...
 
جب دونوں حکومتیں ہی حل نہیں چاہتیں تو اقوام متحدہ تو کیا دنیا کی کوئی طاقت اسے حل نہیں کرسکتی...
کوئی بھی ملک اپنی تقسیم نہیں چاہتا، ملائشیا کب چاہتا تھا کہ مشرقی تیمور الگ کر دیا جائے۔ ادھر تو ویٹی کن کے پوپ نے جاتے ہی صلیب گاڑی تھی اور اس کے بعد پھر مشرقی تیمور خودمختار بھی کر دیا گیا۔
 
لیکن زمینی حقائق جان کرمجھے بھی دھچکالگا اور صدمہ ہوا...
مگر کیا کریں حقائق واقعی وہی ہیں جو ریحان بتا رہا ہے..
لیکن بہت بڑی تعداد ایسی بھی ہے جو ان کی حامی نہیں اور خود مختار کشمیر چاہتی ہے...
البتہ سارے کشمیری کافر حکومت سے آزادی کے حق میں ضرور ہیں...
!!
 

ربیع م

محفلین
اقوم متحدہ 1945 میں بنی... دو سال میں اتنی فعال نہیں ہوئی تھی کہ ایسے مسئلے نبٹائے یا پھیلائے..
انڈیا اور پاک کشمیر آزاد کرکے اس کا حل نہیں چاہتے... اس معاملے میں دونوں حکومتیں خود ہی ایک پلڑے میں آئی ہیں ہم نے تو نہیں ڈالیں... ہم تو صرف بتارہے ہیں... بے شک یہ افسوس ناک حقیقت ہے...
لیکن اس سے نگاہیں چرانے سے حقیقت بدل نہیں جائے گی...

دونوں حکومتیں شدت سے یہ چاہتی ہیں کہ کشمیر ان کا حصہ بنے اس میں کوئی شک نہیں۔

البتہ پاکستان تھوڑا منفرد اس لئے ہے کہ اس کے مؤقف کی حمایت کیلئے اہل کشمیر کی اکثریت اٹھتی ہے اور ان کی خواہش بھی یہی ہے۔

اور باقی رہی یہ بات کہ پاکستانی حکومت اس مسئلہ کا حل نہیں چاہتی تو در حقیقت یہ چند حکمرانوں کے ذاتی مفادات پر مبنی خود سوچ کا نتیجہ اور ان کی نا اہلیت ہے وگرنہ پاکستان بھی سنجیدگی سے اس مسئلہ کا حل چاہتا ہے

یہ الگ بات ہے کہ ہر ملک کے اپنے مفادات ہیں جنہیں وہ کسی صورت بھی نظر انداز نہیں کر سکتا۔
 
اقوم متحدہ 1945 میں بنی... دو سال میں اتنی فعال نہیں ہوئی تھی کہ ایسے مسئلے نبٹائے یا پھیلائے..
انڈیا اور پاک کشمیر آزاد کرکے اس کا حل نہیں چاہتے... اس معاملے میں دونوں حکومتیں خود ہی ایک پلڑے میں آئی ہیں ہم نے تو نہیں ڈالیں... ہم تو صرف بتارہے ہیں... بے شک یہ افسوس ناک حقیقت ہے...
لیکن اس سے نگاہیں چرانے سے حقیقت بدل نہیں جائے گی...
اگر کشمیر موجودہ حکومتوں کی ترجیحات میں شامل نہیں تو اس کا یہ مطلب قطعاً نہیں اس مسئلے سے دستبردار ہو جایا جائے۔

اگر مقبوضہ کشمیر کے سارے لوگ انڈیا کی ہاں میں ہاں ملانا شروع کر دیں تب بھی۔۔۔۔
صرف
پانیوں کا مسئلہ ہزاروں برس تک کھڑا رہ سکتا ہے۔
 
مظاہرے کرنے والے تمام کشمیریوں کے نمائندے نہیں ہیں. انڈیا کہتا ہے کہ زیادہ کشمیری انڈیا کے ساته( اینڈرائڈ کی بورڈ، معذرت ) رہنا چاہتے ہیں.پاکستان کہتا ہے کہ تمام کشمیری پاکستان کے ساته الحاق چاہتے ہیں. خود مختار کشمیر کے حامی دونوں سے تنگ ہیں لیکن اکثریت کس کی ہے ، اس پر کوئی ٹهوس معلومات نہیں ہیں.
تمام لوگوں کا نمائندہ بھی کبھی کوئی ہوا ہے۔
اِنّا سلوک تے کدی گھر وچ وی نہیں ہویا۔
 

سید عمران

محفلین
اگر کشمیر موجودہ حکومتوں کی ترجیحات میں شامل نہیں تو اس کا یہ مطلب قطعاً نہیں اس مسئلے سے دستبردار ہو جایا جائے۔

اگر مقبوضہ کشمیر کے سارے لوگ انڈیا کی ہاں میں ہاں ملانا شروع کر دیں تب بھی۔۔۔۔
صرف
پانیوں کا مسئلہ ہزاروں برس تک کھڑا رہ سکتا ہے۔
یہ تو صرف ہم بے بس و بے کس عوام کی خواہشات ہیں ۔۔۔
 
لیکن اس سے نگاہیں چرانے سے حقیقت بدل نہیں جائے گی...

ہن ہو گئی اے کہ ہجے وی بچی ای اے۔
ویسے ہجے اودی کہیڑی عمر ہوئی ہے، مساں ستر اکہتر سال ہوئی اے۔ تاں ای تے مسلماناں دے خلاف کوئی جنگ نہیں رکدی اودے کولوں۔
 

سید عمران

محفلین
ہن ہو گئی اے کہ ہجے وی بچی ای اے۔
ویسے ہجے اودی کہیڑی عمر ہوئی ہے، مساں ستر اکہتر سال ہوئی اے۔ تاں ای تے مسلماناں دے خلاف کوئی جنگ نہیں رکدی اودے کولوں۔
کاش میری پنجابی اچھی ہوتی تو یہ سب سمجھ میں آجاتا۔۔۔
یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
جی بالکل ۔۔۔
وقت ہی بتائے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔۔۔
ہم آپ تو بس تماشائی ہیں۔۔۔
وقت جو تماشا دکھائے گا اسے دیکھ لیں گے۔۔۔
من پسند ہوا تو خوش ہولیں گے۔۔۔
ورنہ آٹھ آٹھ آنسو بہا لیں گے۔۔۔
 
کاش میری پنجابی اچھی ہوتی تو یہ سب سمجھ میں آجاتا۔۔۔
اب اقوام متحدہ بڑی ہو گئی ہے کہ ابھی بھی بچی ہی ہے۔

ویسے ابھی اس کی کیا عمر ہے بڑی مشکل سے ستر اکہتر سال کی ہوئی ہے ابھی تو اسی لئے تو مسلمانوں کے ممالک کوئی مشکل آن پڑے تو آرگنائزیشن خود مشکل میں پڑی ہوتی ہے۔
 

سید عمران

محفلین
اب اقوام متحدہ بڑی ہو گئی ہے کہ ابھی بھی بچی ہی ہے۔

ویسے ابھی اس کی کیا عمر ہے بڑی مشکل سے ستر اکہتر سال کی ہوئی ہے ابھی تو اسی لئے تو مسلمانوں کے ممالک کوئی مشکل آن پڑے تو آرگنائزیشن خود مشکل میں پڑی ہوتی ہے۔
مزاح ایک طرف۔۔۔
لیکن حقیقت یہی ہے۔۔۔
اور میرے بھائی اقوام متحدہ مسلمانوں کے لیے بنی کب ہے؟؟؟
یہ تو یہودیوں کے مفاد اور مسلمانوں کے فساد کا سبب ہے!!!!
 

زیک

مسافر
کوئی بھی ملک اپنی تقسیم نہیں چاہتا، ملائشیا کب چاہتا تھا کہ مشرقی تیمور الگ کر دیا جائے۔ ادھر تو ویٹی کن کے پوپ نے جاتے ہی صلیب گاڑی تھی اور اس کے بعد پھر مشرقی تیمور خودمختار بھی کر دیا گیا۔
ملائشیا نہیں بلکہ انڈونیشیا۔

یاد رہے کہ مشرقی ٹیمور پر انڈونیشیا نے 1975 میں حملہ کر کے قبضہ کیا تھا اور کافی مظالم ڈھائے تھے۔
 
کوئی بھی ملک اپنی تقسیم نہیں چاہتا، ملائشیا کب چاہتا تھا کہ مشرقی تیمور الگ کر دیا جائے۔ ادھر تو ویٹی کن کے پوپ نے جاتے ہی صلیب گاڑی تھی اور اس کے بعد پھر مشرقی تیمور خودمختار بھی کر دیا گیا۔
ملائشیا نہیں بلکہ انڈونیشیا۔

یاد رہے کہ مشرقی ٹیمور پر انڈونیشیا نے 1975 میں حملہ کر کے قبضہ کیا تھا اور کافی مظالم ڈھائے تھے۔

آہم۔
مشرقی تیمور کی آبادی 12 لاکھ ہے اور اس کو خودمختاری دلانے میں اقوام متحدہ کو 24 سال کا عرصہ لگا اور مسئلہ اس لیے بھی حل کیا گیا کیونکہ صلیبیوں پر ظلم عظیم ہو رہا تھا اور ان کے 18 ہزار لوگ ان 24 سالوں میں مارے گئے تھے۔

جموں و کشمیر کی آبادی 1 کروڑ 20 لاکھ ہے، پھر اکثریت بھی مسلمانوں کی ہے، تو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مشرقی تیمور کے کلیے کےمطابق اقوام متحدہ کو کم از کم 240 سال لگنے ہیں۔ :beat-up:
 
ملائشیا نہیں بلکہ انڈونیشیا۔

یاد رہے کہ مشرقی ٹیمور پر انڈونیشیا نے 1975 میں حملہ کر کے قبضہ کیا تھا اور کافی مظالم ڈھائے تھے۔
بس حافظہ غلطی کر گیا۔

آزادی کے بعد مظالم کی کہانیاں بنتی اور چلتی ہیں جیسے بنگلہ دیش میں۔
 
Top