یہ کون سا فونٹ ہے؟

سعادت

تکنیکی معاون
ذرا اس تصویر میں موجود تحریر کے فونٹ کو دیکھیے۔

font-specimen.png

کیا یہاں کسی دوست کو علم ہے کہ یہ کون سا فونٹ ہے؟

مجھے اس فونٹ کے بارے میں بس اتنا ہی علم ہے کہ بہت پہلے (نوے کی دہائی کے اوائل اور وسط میں) بچوں کے ماہنامہ تعلیم و تربیت کی تحریروں کی ٹائپ سیٹنگ اس فونٹ میں ہوتی تھی۔ اسی زمانے میں چند دیگر رسائل اور کتب میں بھی یہ فونٹ نظر آیا کرتا تھا، لیکن پھر نوری نستعلیق نے اردو ٹائپ سیٹنگ کا میدان اپنے نام کر لیا اور اس کے بعد سے اس فونٹ کی موجودگی بھی کم ہوتی گئی۔ میرا اندازہ تو یہ ہے کہ یہ فونٹ ڈوس (DOS) کے لیے لکھے جانے والے متعدد اردو سوفٹویئرز میں سے کسی ایک کا حصہ تھا، اور ہو سکتا ہے کہ اس فونٹ کے بتدریج کم (اور بالآخر، نہ) استعمال ہونے کی وجہ نوری نستعلیق نہیں بلکہ اس کو استعمال کرنے والے سوفٹویئر کے فیچرز کا خلا ہو جو انپیج نے آ کر پورا کر دیا ہو۔

خیر، بہت عرصے کے بعد مجھے یہ فونٹ نظر آیا تو بچپن کی یاد بھی آئی اور تجسس بھی ہوا کہ آخر یہ فونٹ ہے کون سا۔ اسے میری کم عقلی کہہ لیجیے کہ اس سے متعلق محفل پر پوچھنے کا خیال پہلے میرے ذہن میں نہیں آیا۔۔۔

تو کیا آپ میں سے کسی کو علم ہے کہ یہ کون سا فونٹ ہے اور کس سوفٹویئر میں استعمال ہوتا تھا؟
 

سویدا

محفلین
اس فونٹ کا تو میرے علم میں‌نہیں‌البتہ کتابیں‌مختار مسعود کی ہیں !:)
فیروز سنز سے چھپی ہیں‌وہی صحیح‌بتاسکتے ہیں‌
 

arifkarim

معطل
جی ہاں یہ 90 کی دہائی کا کوئی ڈاس بیسڈ فانٹ لگ رہا ہے۔ نیز اسکے لگیچرز بھی نوری نستعلیق سے خاصے الگ ہیں۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
اس فونٹ کا تو میرے علم میں‌نہیں‌البتہ کتابیں‌مختار مسعود کی ہیں !:)
فیروز سنز سے چھپی ہیں‌وہی صحیح‌بتاسکتے ہیں‌

جی بالکل، کتابیں مختار مسعود کی ہیں اور "سفرِ نصیب" کو چھوڑ کر میرے پاس موجود ہیں۔ پچھلی پوسٹ میں موجود تصویر مَیں نے "آوازِ دوست" کے بیک کوَر کو سکین کر کے حاصل کی تھی۔

میرے ذہن میں بھی یہی خیال آیا تھا کہ اگر محفل پر کسی کو اس بارے میں علم نہیں تو فیروز سنز ہی سے پوچھنا پڑے گا۔ تعلیم و تربیت بھی فیروز سنز ہی شائع کرتے ہیں۔

جی ہاں یہ 90 کی دہائی کا کوئی ڈاس بیسڈ فانٹ لگ رہا ہے۔ نیز اسکے لگیچرز بھی نوری نستعلیق سے خاصے الگ ہیں۔

اس کے لگیچرز نوری نستعلیق سے نہ صرف الگ ہیں، بلکہ خوبصورتی اور readability کے معاملے میں بھی یہ فونٹ نوری نستعلیق سے بہتر نہیں تو کمتر بھی نہیں ہے۔ (کم از کم میرے خیال میں۔)

یہ تو کتابت یعنی ہاتھ سے لکھی گئ تحریر معلوم ھوتی ہے۔

واقعی؟ :confused: فونٹ کی اشکال میں موجود consistency دیکھ کر تو اس پر ڈیجیٹل ہونے کا ہی گمان ہو رہا ہے۔

اس اسٹائل کا فونٹ بھی اشتیاق بھائی بنا دیں۔

نیکی اور پوچھ پوچھ۔ لیکن مسئلہ کاپی رائٹس کا ہو گا۔ نیز نستعلیق فونٹس کو بنانے کے لیے تکنیکی مشکلات کا وجود تو ہے ہی۔
 

سویدا

محفلین
میرے خیال میں مختار مسعود کے انداز تحریر کی وجہ سے شاید آپ کو یہ فونٹ اچھا لگاہو
 

سعادت

تکنیکی معاون
ان پیج میں استعمال ہونے والے نوری کیریکٹر فونٹ سے ملتا جلتا فونٹ ہے۔

ہمم۔ لیکن میرے خیال میں تو یہ فونٹ نوری کیریکٹر سے کافی مختلف ہے۔ مثال کے طور پر نقطوں کی پلیسمنٹ، اور 'ر' اور 'ے' کی فائنل اشکال۔

میرے خیال میں مختار مسعود کے انداز تحریر کی وجہ سے شاید آپ کو یہ فونٹ اچھا لگاہو

میرے پاس مختار مسعود کی کتابوں کے جو ایڈیشن موجود ہیں وہ نوری نستعلیق ہی میں ٹائپ سیٹ کیے گئے ہیں؛ صرف بیک کوَر پر اس فونٹ کو استعمال کیا گیا ہے۔ ہاں لیکن یہ بات ضرور ہے کہ بچپن میں تعلیم و تربیت میں میری دلچسپی کی ایک وجہ یہ فونٹ بھی تھا۔ :) اس وقت البتہ یہ معلوم نہیں تھا کہ فونٹ نام کی بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔
 

سویدا

محفلین
تعلیم وتربیت میں‌میری دلچسپی کی وجہ محمد جسیم خان مرحوم کے شکاریات پر مضامین !
ویسے بچپن کے زمانے میں‌پڑھی گئی ہرکہانی ہی دلچسپ ہوتی تھی سوائے قسط وار کہانیوں‌کے :)
 

نبیل

تکنیکی معاون
consistency کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کمپیوٹر کمپوزنگ ہے، لیکن غالباً یہ ٹروٹائپ یا اوپن ٹائپ فونٹ ٹیکنالوجی سے علیحدہ کوئی چیز ہے۔ اردو کمپوزنگ کے لیے کئی پروگرام جیسے کہ سرخاب، ہمالہ، شاہکار وغیرہ تیار کیے گئے تھے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کتابت کا طرز ان میں سے کسی ایک پروگرام کا تیار کردہ ہو۔ میں نے کبھی ان کمپوزنگ کے سوفٹویر کو استعمال نہیں کیا ہے۔ لیکن اگر ان میں سے کسی میں واقعی نستعلیق کا کوئی منفرد انداز استعمال کیا گیا ہے تو اسے اوپن ٹائپ کے قالب میں ڈھالنے پر کام کیا جانا چاہیے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
تعلیم وتربیت میں‌میری دلچسپی کی وجہ محمد جسیم خان مرحوم کے شکاریات پر مضامین !
ویسے بچپن کے زمانے میں‌پڑھی گئی ہرکہانی ہی دلچسپ ہوتی تھی سوائے قسط وار کہانیوں‌کے :)

شکار کی کہانیاں واقعی بہت دلچسپ ہوتی ہیں۔ :)

یہ لاہوری نستعلیق ہے نا؟ اس کو بھی کمپیوٹرائز ہونا چاہیے۔

لگتا تو لاہوری نستعلیق ہی ہے۔ مجھے اس میں دہلوی کی بھی تھوڑی آمیزش لگتی ہے، لیکن خطاطی کے بارے میں میرا علم نہایت محدود ہے، اس لیے صرف خیال ہی ظاہر کر سکتا ہوں۔

consistency کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ کمپیوٹر کمپوزنگ ہے، لیکن غالباً یہ ٹروٹائپ یا اوپن ٹائپ فونٹ ٹیکنالوجی سے علیحدہ کوئی چیز ہے۔ اردو کمپوزنگ کے لیے کئی پروگرام جیسے کہ سرخاب، ہمالہ، شاہکار وغیرہ تیار کیے گئے تھے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ کتابت کا طرز ان میں سے کسی ایک پروگرام کا تیار کردہ ہو۔ میں نے کبھی ان کمپوزنگ کے سوفٹویر کو استعمال نہیں کیا ہے۔ لیکن اگر ان میں سے کسی میں واقعی نستعلیق کا کوئی منفرد انداز استعمال کیا گیا ہے تو اسے اوپن ٹائپ کے قالب میں ڈھالنے پر کام کیا جانا چاہیے۔

جی نبیل بھائی۔ ہو سکتا ہے کہ یہ فونٹ اڈوب پوسٹ سکرپٹ کے ٹائپ وَن یا کچھ دوسری ٹیکنالوجیز (جیسے ایچ پی کا انٹیلی فونٹ) پر مبنی ہو، لیکن اس کا صحیح اندازہ تو اس کو استعمال کرنے والے سوفٹویئر کے مطالعے کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے (اگر وہ سوفٹویئر اب بھی دستیاب ہو تو)۔ اردو کمپوزنگ کے پرانے پروگرامز میں واقعی اگر کوئی دلچسپ چیز موجود تھی تو جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے اس کے revival کا کام ضرور ہونا چاہیے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
ارے ہاں، یہ بات بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن ہر استعمال ہونے والے پوائنٹ سائز کے لیے ایک علیحدہ بِٹ میپ فونٹ سیٹ کا استعمال ڈِسک سٹوریج بہت بڑھا دیتا ہو گا۔ اس صورت میں ممکن ہے کہ اس فونٹ کو استعمال کرنے والا سوفٹویئر صرف چند مخصوص فانٹ سائز کی اجازت دیتا ہو اور یہ پابندی بھی اس سافٹویئر کے زوال کے اسباب میں شامل ہو گئی ہو۔
 

ابوشامل

محفلین
کیا کسی نے سرخاب یا شاہکار استعمال کیے ہیں؟ ان کے نتائج ملاحظہ ہوں تو شاید پتہ چل جائے کہ یہ کون سا فونٹ ہے؟
مجھے یاد پڑ رہا ہے کہ غالبا 2001ء تک نوائے وقت سرخاب پر چھپا کرتا تھا کیونکہ ہمیں اس زمانے میں ان پیج کی فائل کے ساتھ ساتھ سرخاب کی فائل بنا کر بھی بھیجنا پڑتی تھی لیکن ہم یہ کام ایک کنورٹر کے ذریعے کرتے تھے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
کیا کسی نے سرخاب یا شاہکار استعمال کیے ہیں؟

میں نے تو نہیں کیے۔ :( مجھے تو شاہکار اور سرخاب کے نام بھی نبیل بھائی کی پوسٹ سے پتہ چلے ہیں۔ گوگل کے ذریعے سکرین شاٹس تلاش کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کچھ خاص ملا نہیں۔
 

manjoo

محفلین
السلام علیکم
محترم یہ کمپیوٹر پرنٹ ہے لیکن ممکن ہےیہ 'کاتب' یا ' راقم ' یا ' سرخاب' میں ٹائب کیا گیا ہو کیونکہ ان کا فونٹ اس طرح کا تھا۔
 

manjoo

محفلین
یہ تینوں پروگرام ڈاس بیس تھے۔ میں تلاش کرتا ہوں اگر مل گئے تو۔
زیادہ قیاس یہی ہے کہ یہ راقم میں ٹائپ کیا گیا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آہ، راقم تو مجھے بھول ہی گیا تھا۔ راقم لاہور کے سوفٹویر ہاؤس سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کی پیشکش تھی۔ میری بطور سوفٹویر ڈیویلوپر پہلی جاب سسٹمز میں ہی تھی۔ میری تحریک پر راقم کی ٹیکنالوجی کو ایکٹوایکس کنٹرول میں کنورٹ کرنے پر بھی کام ہوا تھا جس میں میرا بھی حصہ تھا۔ گڈ اولڈ ڈیز۔۔ :lovestruck:
 
Top