مہدی حسن ہم سے بدل گیا وہ نگائیں

فرقان احمد

محفلین
ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر

گزرے دنوں میں جو کبھی گونجے تھے قہقہے
اب اپنے اختیار میں وہ بھی نہیں رہے
قسمت میں رہ گئی ہیں جو آہیں تو کیا ہوا
صدمے یہ جھیلنے ہیں شکایت کئے بغیر
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر

پہلے قریب تھا کوئی اب دوریاں بھی ہیں
انسان کے نصیب میں مجبوریاں بھی ہیں
اپنی بدل چکا ہے وہ راہیں تو کیا ہوا
ہم چپ رہیں گے اس کو ملامت کئے بغیر
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر

ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا
زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر
 
آخری تدوین:
Top