گائے کی حفاظت کے لیے انسانوں پر حملے

محمدظہیر

محفلین
یعنی مسلمانوں کے لئے ملت کا نظام
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نام پر مسلمانوں کو یہ فوائد ملے ہیں۔
اور جو پاکستان جاتے ہوئے یا جانے سے پہلے مار دیئے گئے ان کو آپ کے ہاں کیا کہتے ہیں؟
کیا کہیں بس افسوس ہی کر سکتے ہیں
ایک وقت میں تین طلاقوں کا نظام جاری ہے ابھی تک انڈیا میں یا ختم ہو گیا؟
ابھی ختم نہیں ہوا۔
 

محمدظہیر

محفلین
سیدھی گنگا تو ہندوستان میں بہتی ہے لیکن اُلٹی گنگا پاکستان میں بھی بہتی ہے۔ :)

ہندوستانی مسلمانوں سے پوچھیے وہ کہیں گے کہ ہم خوش ہیں، بہترین زندگی گزار رہے ہیں، اچھے حالات میں ہیں، چھوٹے موٹے مسئلے مسائل ہیں تو وہ کس ملک میں نہیں ہوتے؟، آخر مسلمان ملکوں میں بھی تو مسلمان ایک دوسرے کے گلے کاٹتے ہی رہتے ہیں، عبادت گاہوں کو بموں سے اڑاتے ہی رہتے ہیں، اتنے مسلم کش فسادات میں مسلمان نہیں مرتے جتنے خودکش حملوں میں مسلمان مر جاتے ہیں وغیرہ تو میاں اپنی فکر کرو۔ اور پھر ویسے بھی ہندوستانی مسلمان اقلیت کے طور پر رہتے ہوئے اگر کچھ جائز حقوق رضاکارانہ طور پر بھی چھوڑ دیتے ہیں تو کیا ہوا، آخر اپنا ہی ملک ہے، اپنے ہی ملک میں کر رہے ہیں، کوئی غیروں کا ملک تو نہیں۔

اور پاکستانی ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت ہندوستانی مسلمان دنیا کے مظلوم ترین مسلمانوں میں سے ہیں، کافر ان مسلمانوں کو مار رہے ہیں، ظلم و ستم کر رہے ہیں، ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں، گائے کاٹنے نہیں دیتے بلکہ گلہ کاٹ دیتے ہیں۔ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے کہ اگر شکایت کے لیے زبان کھولیں گے تو فٹ سے ہندو "غدار" کا ٹھپا لگا دیں۔

اللہ ہی جانے کون درست ہے، یا دونوں درست ہیں، یا دونوں ہی درست نہیں ہیں، اللہ ہی جانے :)
قصہ مختصر کر کے جامع انداز میں بات کہنے کے لیے شکریہ :)
 

محمدظہیر

محفلین
کویت میں بھارتی مسلمانوں سے براہ راست رابطوں اور دوستی کا کافی موقع ملا اور کچھ نے کھل کر اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار کیا جس سے پتہ چلا کے دونوں طرف بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ۔ ان سے جو نکات میں نے اخذ کئے ان میں سے کچھ یہ ہیں۔

1- عام پاکستانی یہ سمجھتے ہیں کہ بھارتی مسلمان بہت زیادہ مشکل اور تکلیف دہ زندگی گزارتے ہیں اور ہر وقت ان پر ظلم و ستم جاری رہتا ہے جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ البتہ بعض علاقوں میں بعض اوقت واقعی ان سے تعصب برتا جاتا ہے اور ظلم بھی ہوتا ہے۔ مگر ظلم اتنا زیادہ نہیں جتنا پاکستانی سمجھتے ہیں۔ (یہ بات سمجھنے کی ہے کہ بھارت ان ملکوں میں شامل ہے جہاں نسل پرستی بہت زیادہ ہے اور اس کے مقابلے میں پاکستان میں نسل پرستی انتہائی نچلے درجے پر ہے۔ ظلم کی وجہ مذہب کی بجائے نسل پرستی بھی ہوسکتی ہے)
2- بھارتی مسلمان سمجھتے ہیں کہ عام پاکستانی سمجھتے ہیں کہ بھارتی مسلمان اچھے مسلمان نہیں ہیں۔ میرے خیال میں بھارتی مسلمانوں کی یہ شکایت جائز ہے عام پاکستانی زیادہ تر واقعی ایسا سمجھتے ہیں ۔ میرے ذاتی رائے میں جو بھارتی مسلمان اچھے مسلمان ہیں وہ اکثر پاکستانی مسلمانوں سے زیادہ اچھے مسلمان ہیں کیونکہ جہاں گناہ کے مواقع زیادہ ہوں وہاں گناہوں سے بچنا زیادہ افضل ہے۔
3- بھارتی مسلمانوں کے خیال میں پاکستانیوں نے اپنے لئے الگ ملک بنا کر ان کو تنہا چھوڑ دیا اور ہندؤوں کو موقع دے دیا کہ وہ بھارتی مسلمانوں سے پاکستان بننے کا انتقام لیتے رہیں۔
4- بھارتی مسلمان اور عام بھارتی بھی یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان انتہائی پسماندہ ملک ہے اور لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے علاوہ باقی سب انتہائی پسماندہ علاقے ہیں۔ (یہ ایک غلط فہمی ہے مثلا فیصل آباد ، لاہور سے بڑا تجارتی شہر ہے اورعموما پاکستان اتنا بھی پسماندہ نہیں جتنا بھارتی سمجھتے ہیں)
جی قریب قریب ایسے ہی حالات ہیں۔ کمیونیکیشن گیپ کی وجہ سے ایسا ہوا ہوگا۔
 
جی قریب قریب ایسے ہی حالات ہیں۔ کمیونیکیشن گیپ کی وجہ سے ایسا ہوا ہوگا۔
کچھ تو کمیونیکیشن گیپ اور زیادہ تر دونوں طرف کی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اپنے عوام کی برین واشنگ کے لئے میڈیا اور دوسرے ذرائع مثلا نصاب تعلیم وغیرہ کا استعمال
 
دراصل بات اپ کی یا میری نہیں
بلکہ خود انڈیا نے سچر رپورٹ میں انڈین مسلمز کا حال لکھا ہے کہ ان کی حالت دلت سے بھی بری ہے۔ حقیت یہ ہے کہ انڈین مسلمز بری طرح مسائل کا شکار ہیں۔ اس پر مستزاد اب بی جے پی کی حکومت ہے۔ انڈین مسلمز کی حالت جاننے کے لیے سچر رپورٹ کا مطالعہ ہی درست ہے
Sachar Committee Report | Ministry of Minority Affairs | Government of india

Ten years after Sachar Report
پاکستانی مسلمز کا حالت یقنیا بری ہے۔ پنجابی پشتون اور سندھ بلوچستان جہالت میں ڈوبا ہوا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ مہاجروں نے پاکستان بنادیا ورنہ یہ کے مسلمز صدیوں ہندو و سکھ کی غلامی میں ہی رہتے
بہرحال پاکستان بننے کے بعد یہاں کے لوکل مسلمز کی حالت بہتر ہوئی ہے بلکہ بہت بہتر ہوئی ہے اور مہاجروں کی حالت بامقابلہ انڈیا کے بہت اچھی ہے الحمدللہ ۔ تھوڑا بہت تعصب ہے پنجابیت کا مگر گزارہ ہے۔
 
عیسائیوں اور یہودیوں سے بڑا شدت پسند اور دہشت گرد بھلا کون ہوسکتا ہے جن کی تاریخ میں ایک دو نہیں، دس بیس نہیں، کروڑوں انسانوں کا خون رقم ہے
ارے ارے انہیں کیوں دہشت گر د کہہ رہے ہیں ۔ وہ کون سا مسلمان تھے ۔نہ تو ہٹلر مسلمان تھا ۔ نہ سٹالن اور نہ ماو ۔ تاریخ میں یہ تینوں ٹاپ پہ ہیں ۔ دہشت گرد کہلائے جانے کے لیے بندے کا مسلمان ہونا لازمی ہے ۔
یہاں مجھے ان قوموں کی دوغلی ذہنیت پہ ایک لطیفہ یاد آگیا آپ بھی پڑھیے اور سر دُھنیئیے ۔
A man is walking in Central park in New York sees a little girl being attacked by a pit bull dog.
He runs over and starts fighting with the dog.
He succeeds in killing the dog and saving the girl's life.
A journalist arriving soon takes pictures and says: - "You are a hero, tomorrow you can read in the newspapers: Brave New Yorker saves the life of little girl".
The man says: - "But I am not a New Yorker!"
- "Oh, then it will say in newspapers in the morning: Brave American saves life of little girl."
- "But I am not an American!" says the man.
- "Oh, Who are you then?"
- "I am MUSLIM".
So the next day newspapers reads "Dangerous Islamic terrorist kills innocent American dog in front of a little girl".
 

سید عمران

محفلین
ارے ارے انہیں کیوں دہشت گر د کہہ رہے ہیں ۔ وہ کون سا مسلمان تھے ۔نہ تو ہٹلر مسلمان تھا ۔ نہ سٹالن اور نہ ماو ۔ تاریخ میں یہ تینوں ٹاپ پہ ہیں ۔ دہشت گرد کہلائے جانے کے لیے بندے کا مسلمان ہونا لازمی ہے ۔
یہاں مجھے ان قوموں کی دوغلی ذہنیت پہ ایک لطیفہ یاد آگیا آپ بھی پڑھیے اور سر دُھنیئیے ۔
A man is walking in Central park in New York sees a little girl being attacked by a pit bull dog.
He runs over and starts fighting with the dog.
He succeeds in killing the dog and saving the girl's life.
A journalist arriving soon takes pictures and says: - "You are a hero, tomorrow you can read in the newspapers: Brave New Yorker saves the life of little girl".
The man says: - "But I am not a New Yorker!"
- "Oh, then it will say in newspapers in the morning: Brave American saves life of little girl."
- "But I am not an American!" says the man.
- "Oh, Who are you then?"
- "I am MUSLIM".
So the next day newspapers reads "Dangerous Islamic terrorist kills innocent American dog in front of a little girl".
ارے بھائی ان تینوں نے ایسا کیا کردیا۔۔۔
یہ تو اپنے پیشروؤں یہودیوں اور عیسائیوں کے پاؤں کی گرد کو بھی نہ پہنچ سکے۔۔۔
یاد نہیں یہودی ایک ایک وقت میں ستّر ستّر انبیاء کو شہید کردیتے تھے۔۔۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر کتنی مرتبہ قاتلانہ حملہ کیا۔۔۔
آپ کے بچپن میں عیسائی راہب نے آپ کے چچا ابو ظالب سے کہا کہ اس بچے کو شام نہ لے جاؤ۔۔۔
وہاں اس کی جان کو خطرہ ہے۔۔۔
پھر صلیبی جنگیں۔۔۔
اس کے بعد امریکہ کے لاکھوں ریڈ انڈینز کی صفائی۔۔۔
انڈیا پر قبضہ کرکے ہندو مسلم دھنائی۔۔۔
افریقہ کے لاکھوں آزاد لوگوں کو زبردستی غلام بنانا۔۔۔
انہیں گھروں سے بے گھر کرکے اپنے ملکوں میں لانا۔۔۔
ساری دینا کو نو آبادی بنانے کے لیے انسانوں کا بے تحاشہ خون بہانا۔۔۔
جنگ عظیم اوّل و دوم میں کروڑوں انسانوں کو خاک و خون میں لوٹانا۔۔۔
جاپان پر دو جوہری حملوں میں انسانی اعضاء کی دھجی دھجی پگھلانا۔۔۔
عراق، شام، لیبیا، افغانستان میں لاکھوں انسانوں اور معصوم بچوں کو خون کے تالاب اور بوٹیوں کے ڈھیر میں تبدیل کرنا۔۔۔
ہٹلر اسٹالن وغیرہ بے چاروں میں اتنا کرگزرنے کی سکت کہاں تھی۔۔۔
حسرت ان غنچوں پر !!!
 
آخری تدوین:

squarened

معطل
ہہہاہاہاہا ! مابدولت اب یہ وضاحت کرنا ازبس ضروری گردانتے ہیں کہ پیارے محفلین کو یہ باورکرادیں کہ مابدولت نے یہ مراسلہ ازراہِ مزاق تحریرکیاہے جس کا مدعا ہرگزکسی محفلین کی دل آزاری نہیں !

دل آزاری یا آپ کے مراسلے کی بات نہیں ہو رہی کہ آپ نے مذاق میں لکھا یا سنجیدگی میں، بات ریٹنگ کے استعمال کی ہے، جو کہ آپ نے اب ابو مدین صاحب کو بھی غلط منفی ریٹنگ دے دی ہے
خبر کے ساتھ میری کسی وضاحت کی ضرورت نہیں تھی. ایچ اے خان صاحب نے لکھا کہ انسانی جان قیمتی ہے جس سے ہر عقل و فہم والا متفق ہے ،اس پر میں نے وہ لنک دیا کہ مخالف سوچ والے بھی ہیں جو ایسا کر رہے ہیں
 
آخری تدوین:

squarened

معطل
ایسا نہیں ہے۔ البتہ اس بات سے اتفاق کر سکتا ہوں کہ پاکستان سے زیادہ انڈیا مسلمانوں کے لیے محفوظ ہے۔

پرمزاح وغیرہ، جہاں اطراف میں مسلمان آبادی زیادہ ہے صرف وہیں ایسا ہے اور جن علاقوں میں مسلمان کم ہیں وہاں کشیدہ حالات میں مسلمان اپنی دکان، کاروبار کچھ نہیں کھول سکتے

جی پابندی تو ہے لیکن عمل ہر جگہ نہیں ہوتا۔ بعض ہندو بھائیوں کے لیے گائے مقدس ہے ان کا احترام کرتے ہوئے ہم خود پرہیز کرتے ہیں۔
اس احترام اور پرہیز کا یہ نتیجہ ہے کہ اب آئے دن گوشت کا بہانہ بنا کر مسلمانوں کو مارا پیٹا جا رہا ہے چاہے بعد میں وہ گوشت بکرے کا ہی کیوں نہ نکل آئے

جس ملک میں آپ رہتے ہیں وہاں کے قوانین کا احترام کرنا چاہیئے ، گائے کھانا کوئی فرض تو ہے نہیں ۔ اگر قانون اجازت نہیں دیتا تو اسکو ترک کردیں ۔

بھائی صاحب ،کوئی پاگل ہی ہوگا جو وہاں کھلے عام گائے کھائے یا کاٹے۔ جہاں قانون ہے وہاں عمل بھی ہو رہا ہے، کوئی بھی واقعہ ایسا نہیں ہے جس میں گائے کاٹی گئی ہو بلکہ کبھی گائے خریدتے ہوئے کبھی گھر میں گوشت کی موجودگی کے شبے میں لوگوں کو شہید کیا گیا ہے

عثمان بھائی ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگ ہیں، ایک دوسرے کے عقائد کا احترام اور برداشت کرنے کی وجہ سے ہی ہم ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔

یہ بات تو بی.جے پی کو سمجھانے کی ہے ،مسلمان تو یہ حق نہیں مانگ رہے کہ ہمیں گائے کاٹنے کی اجازت دو

اقلیت تو برداشت ہی کرے گی

اکیس کروڑ کے قریب کبھی اقلیت نہیں ہوتے، دوسری بڑی اکثریت کہیں

غلط فہمی دور کروں کہ آپ کے ملک کی برکت سے یہاں کے مسلمانوں کی امیج خراب ہورہی ہے ۔ یہاں کہ ہندوؤں میں قوت برداشت اور سمجھ داری ہے تبھی یہاں اقلیت وجود میں ہے ۔جب کہ پاس کےمسلم ملک سے غیر مسلموں کا بالکل صفایا ہی کر دیا گیا ہے۔

غلط فہمی آپ کو ہے اور وجہ یہ ہے کہ پاکستانی میڈیا وہاں دکھایا ہی نہیں جاتا، یہاں غیر مسلم بڑی تعداد میں ہیں اور ہمارے سندھ میں تو ہندو بڑے بڑے سیٹھ ہیں

مجبور ہو کر یا ڈر کر جاتے ہیں

کچھ کیسز تو غلط بھی ہوئے ہیں یہاں ہندو لڑکیوں کے اغواء کے، باقی اکثر کیسز میں ہندو لڑکیاں اپنی مرضی سے اسلام قبول کر کے مسلمان سے شادی کرتی ہیں، تو اس ڈر سے جاتے ہیں کہ ہماری بیٹی بھی فلاں کی طرف مائل ہے یا ہو سکتی ہے

جب تک ہمارے آئین میں سیکیولرزم موجود ہے کسی میں جرت نہیں کہ ہندو راشٹرا یا کوئی اور مذہب ہندوستانیوں پر زبردستی ٹھوسے۔

یہ ٹھیک ہے کہ وہاں عدالتیں بہتر کام کر رہی ہیں اور ہم یہی دیکھ رہے ہیں کہ کب تک ہندو راشٹرا کی مخالفت میں ڈٹی رہتی ہیں

میں یہاں کسی خبر کو رد نہیں کر رہا۔ بس یہ کہ رہا ہوں کہ عالمی میڈیا میں (خاص کر پاکستان میں ) انڈین مسلمانوں کو جتنا مظلوم بتایا جاتا ہے اتنے ہم ہے نہیں۔

پاکستانی کون سے میڈیا تک آپ کی رسائی ہے؟ یہاں تو ویسے بھی بی.بی.سی کا حوالہ دیا گیا ہے نہ کہ پاکستانی اخباروں کا،وہ تو ویسے بھی امن کی آشا کے لیے مرتے رہتے ہیں
 

سروش

محفلین
بھائی صاحب ،کوئی پاگل ہی ہوگا جو وہاں کھلے عام گائے کھائے یا کاٹے۔ جہاں قانون ہے وہاں عمل بھی ہو رہا ہے، کوئی بھی واقعہ ایسا نہیں ہے جس میں گائے کاٹی گئی ہو بلکہ کبھی گائے خریدتے ہوئے کبھی گھر میں گوشت کی موجودگی کے شبے میں لوگوں کو شہید کیا گیا ہے
یہی تو مسئلہ ہے کہ سیکولر بھارت مذہبی انتہا پسندی کی جانب گامزن ہوگیا ہے ۔
اور سیکولر مائنڈڈ لوگ کب تک اس لہرِ کثیر کا مقابلہ کرپائیں گے ۔۔ یہ تو وقت فیصلہ کریگا ۔تجزیہ نگار کہہ رہے ہیں کہ 2019 میں بھی ہندوتوا می لہر چلے گی ۔
 
کچھ کیسز تو غلط بھی ہوئے ہیں یہاں ہندو لڑکیوں کے اغواء کے، باقی اکثر کیسز میں ہندو لڑکیاں اپنی مرضی سے اسلام قبول کر کے مسلمان سے شادی کرتی ہیں، تو اس ڈر سے جاتے ہیں کہ ہماری بیٹی بھی فلاں کی طرف مائل ہے یا ہو سکتی ہے
بھارت میں بھی ہندو لڑکیاں مسلمان لڑکوں کی طرف مائل ہوکر مسلمان ہوکر ان سے شادی کر رہی ہیں اور ہندو انتہا پسندوں نے اسے "لو جہاد" کا نام دیا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
خوش فہمی یا دِلی خواہش اپنی جگہ، لیکن foreseeable future میں ہندوستان مزید تقسیم ہوتا نظر نہیں آتا، ایسے حالات وہاں موجود نہیں ہیں۔ اور تقسیم کی جو تحریکیں اب وہاں موجود ہیں ان کے بارے میں تو ہم اللہ جنت نصیب کرے ضیاء مرحوم کے دور سے سُنتے آ رہے ہیں کہ بس اب انڈیا ٹُوٹا کہ ٹُوٹا، اور ground reality یہ ہے کہ پچھلے تیس چالیس سالوں میں ان تحریکوں سے انڈیا کے حالات تو اتنے خراب نہیں ہوئے کہ وہ کسی تقسیم کے مرحلے کی طرف جائیں لیکن اس عرصے میں پاکستان کے حالات کافی خراب ہوئے ہیں۔
 

squarened

معطل
میرے ایک بھارتی مسلمان دوست نے بھی کہا تھا کہ ایسی حرکتوں کے نتیجے میں ایک اور پاکستان بنے گا۔

صرف ایک اور پاکستان نہیں، ایک سے کہیں زیادہ

انڈیا نے سارا زور کشمیر پر اسی لیے لگایا ہوا ہے کہ اگر ایک بار سلسلہ شروع ہو گیا تو باقی سب تحریکوں میں نئے سرے سے جان پڑ جائے گی

یہ خوش فہمی نہیں، حالات تو ایسے ہی بن رہے ہیں۔ اب اور پہلے میں بہت فرق ہے، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔ پاکستان میں الحمدللہ ایسی کوئی تحریک نہیں ہے، حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں، باقی انڈیا کو چاہیے اپنے کلبھوشن سنبھال کر رکھے
 
Top