کچے کیلے کے پکوڑے

کچے کیلے کا ذائقہ عجیب ہوتا ہے، اس ذائقے کے لیے ہماری علاقائی زبان میں ایک لفظ موجود ہے لیکن اس کا فصیح اردو متبادل ہمارے علم میں نہیں۔ کچا کیلا یوں ہی کھانا غالباً اچھا تجربہ ثابت نہ ہو لیکن ایسا بھی نہیں کہ اس کے پکوان نہیں بن سکتے۔ لہٰذا کل ہم نے کچے کیلوں کو پکوڑوں کا ملزم قرار دیا۔ ہمارے مطبخ میں کچے کیلوں پر ڈھائے گئے مظالم کی با تصویر داستان ملاحظہ فرمائیں۔ :) :) :)

سخت، گودے سے بھرے ہوئے کچے کیلے جنھیں چند دنوں تک رکھ دیا جائے تو پک جائیں، لیکن تا حال بالکل بھی پکے ہوئے نہ ہوں اور ان میں مٹھاس کا نام و نشان نہ ہو۔ :) :) :)

IMG_20131222_120225.jpg


کچے کیلے کا چھلکا اتارنا ایک مشکل کام ہے۔ کچے کیلے کا چھلکا اس کے گودے سے چپکا ہوتا ہے اور آسانی سے علیحدہ نہیں ہوتا۔ پکے کیلے کی طرح چھلکا اتارنے کی کوشش میں چھلکا بار بار ٹوٹ جاتا ہے۔ اس کوشش میں ناخنوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور انگلیاں بد رنگ ہو سکتی ہیں۔ اگر چاقو سے چھیلنے کی کوشش کریں تو کچھ گودا چھلکے کے ساتھ اتر آئے گا یا پھر چھلکے کا کچھ حصہ گودے میں چپکا رہ جائے گا۔ اس کا جو طریقہ کار ہم اپناتے ہیں وہ کچھ یوں ہے کہ چاقو کی نوک کو کیلے کی پشت کی جانب چھلکے کی موٹائی تک اندر اتار کر چٹکی سے پکڑے ہوئے لمبائی میں ایک چیرا لگاتے ہیں اور پھر چیرے کے پاس چٹکی سے ہولے ہولے چھلکے کو گودے سے علیحدہ کرتے جاتے ہیں، یوں سالم گودا چھلکے کے خول سے باہر نکل آتا ہے۔ ذیل کی تصویر ملاحظہ فرمائیں۔ :) :) :)

IMG_20131222_120837.jpg


ذیل کی تصویر فقط اس لیے پیش کی جا رہی ہے کہ ہم نے سارے کیلے صحیح و سالم چھلکوں سے آزاد کر لیے، اس بات کی سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ :) :) :)

IMG_20131222_121513.jpg


اب ان جمع سالم کیلوں کو جمع مکسر قاشوں میں تبدیل کرنے کی باری۔ ہم نے ہر کیلے کو لمبائی میں دو حصوں میں منقسم کیا اور پھر ہر حصے کے چار چپٹے بخرے کیے۔ :) :) :)

IMG_20131222_121936.jpg


ان قاشوں پر نمک چھڑک کر علیحدہ رکھتے ہیں اور ان کی بے پردگی مٹانے کے لیے لبادہ تیار کرتے ہیں۔ عموماً اس مقصد کے لیے بیسن کا گاڑھا محلول استعمال کیا جاتا ہے لیکن ہم ان کو خستہ رکھنا چاہتے تھے اس لیے بیسن کے بجائے چاول کا آٹا استعمال کیا۔ بیسن کو شکایت نہ ہو کہ ہماری کوئی قدر ہی نہیں اس لیے تھوڑی مقدار میں بیسن بھی شامل کر دیا۔ یہ محلول کیلے کی قاشوں سے دامن نہ چھڑائے اس لیے اس میں تھوڑا سا مکئی کا پاؤڈر (کارن اسٹارچ) بھی شامل کر دیا۔ تھوڑا سا نمک، تھوڑی سی باریک کٹی ہوئی سبز مرچیں اور سادہ لباس کو رنگین کرنے کے لیے چٹکی بھر ہلدی پاؤڈر شامل کر کے پانی میں گاڑھا محلول تیار کر لیا۔ :) :) :)

IMG_20131222_121631.jpg


اس کے بعد کے مراحل تو بن کہے جگ ظاہر ہیں۔ ماضی قریب میں خریدے ہوئے ڈیپ فرائر میں تیل گرم کیا (ڈیپ فرائر دستیاب نہ ہو تو کڑاہی وغیرہ استعمال کریں۔) اور پھر قاشوں کو محلول میں ڈبکیاں دلا کر کھولتے تیل میں ڈالنے کی سزا دی۔ :) :) :)

IMG_20131222_122258.jpg


کرکرے خستہ پکوڑے تیار ہیں، گو کہ اس لذیذ پکوان کی تیاری میں کچے کیلوں اور ہری مرچوں سمیت کئیوں کو دردناک سزا ملی (کوئی ان کی بھی تو سوچے۔) :) :) :)

IMG_20131222_125505.jpg


اگر سردی کے دنوں میں اچانک دھوپ کے ساتھ نسبتاً گرم دن میسر آ جائے اور سونے پر سہاگہ یہ کہ اختتام ہفتہ بھی ہو تو کوئی سبب نہیں کہ کچھ وقت ساحل سمندر پر نہ گزارا جائے۔ بس پھر کیا ہے، ناشتہ دان تیار کرتے ہیں، پکوڑوں کے ساتھ ہرے دھنیے اور پودینے کی سبز چٹنی اور ساتھ ہی میٹھی چٹنی کے بارے میں کیا خیال ہے؟ :) :) :)

IMG_20131222_130213.jpg


اضافی نوٹ: اگر یہ پکوڑے بچ جائیں تو بعد میں شوربہ تیار کر کے ان کا سالن بن سکتا ہے۔ :) :) :)
 
تصاویر تو بڑی اچھی ہیں ذائقہ کیسا ہوتا ہے؟؟؟
ذائقہ تو اچھا ہی ہوتا ہے تبھی ہم نے بنانے کی زحمت اٹھائی بٹیا رانی۔ ویسے پکوڑے اچھے نہ لگیں تو ان پکوڑوں سے سالن بھی بن سکتا ہے۔ بس شوربہ تیار کیا اور اس میں ان کی ڈبکیاں لگوا دیں۔ :) :) :)
 
پہلے تو مجھے وہ لفظ معلوم کرنا ہے بھیا :)

باقی دیکھنے میں آلو کے چپس معلوم ہوتے ہیں :)
کچے کیلے کے چپس بھی بنتے ہیں۔ بس ان کیلوں کے چپٹے اور گول قتلے کاٹے جاتے ہیں، ان کو نمک لگا کر سکھایا جاتا ہے اور پھر تل دیا جاتا ہے۔ :) :) :)
 
بنانے سے زیادہ دلچسپ تو آپ نے لکھا ہے ۔۔۔۔اور یوں پہلی سطر پڑھتے ہی ہم پورا مضمون پڑھنے پر مجبور ہو گئے کیا خوب لکھا ہے بھیا جانی نے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔۔۔۔لیکن اکیلے پکوڑے نہ کھائیں اتنا زیادہ ۔۔۔۔۔ورنہ گڑ بڑ ہو سکتا ہے معدہ ۔۔۔۔۔
 
بنانے سے زیادہ دلچسپ تو آپ نے لکھا ہے ۔۔۔ ۔اور یوں پہلی سطر پڑھتے ہی ہم پورا مضمون پڑھنے پر مجبور ہو گئے کیا خوب لکھا ہے بھیا جانی نے
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔۔۔ ۔لیکن اکیلے پکوڑے نہ کھائیں اتنا زیادہ ۔۔۔ ۔۔ورنہ گڑ بڑ ہو سکتا ہے معدہ ۔۔۔ ۔۔
کیلے تو اکیلے ہی کھانے چاہئیں۔ :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
ذائقے کو چھوڑیں................کوئی مرد پکوان کے لیے اتنا تردد ہی کر گزرے............تو اُس کو میرے حساب سے تو نوبل انعام دلوا دینا چاہیے ناروے والوں کی منت کر کے............:ROFLMAO:
پچھلے چار دن ہم کالج اپنے گھر میں اکیلے تھے، کیونکہ بچے اور ان کی والدہ گاؤں جا چکے تھے، اس لیے ایک رفیقِ کار ہمارے ساتھ ہی مقیم رہے۔ کھانا ہم میس سے کھاتے تھے۔لیکن بعد میں چائے گھر ہوتی تھی۔ وہ چائے بنانے کے لیے بھی ہم انتظار کرتے تھے، کہ کون زحمت اٹھاتا ہے۔ آخر ہم کوچہ آلکساں کے مستند بانیوں میں سے ایک ہیں، اس لیے اسی بھائی کو آخر میں رحم یا ترس آ جاتا تھا اور اگلے کھانے سے گھنٹہ آدھ قبل چائے وہی بناتے تھے۔
اور یہاں کچے کیلوں کے پکوڑے تلے جا رہے ہیں۔ :p
ابن سعید ۔۔داد دوں یا شاباش یا مردوں کا نام بلند/نیچا کرنے پہ گھرکی /انعام
:rollingonthefloor:
 

زیک

مسافر
فرائیڈ کیلے اور پلانٹین ملائیشین اور برازیلین ریستوران میں کھانے کا اتفاق ہوا ہے اور مجھے بہت مزے کے لگتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
ذائقے کو چھوڑیں................کوئی مرد پکوان کے لیے اتنا تردد ہی کر گزرے............تو اُس کو میرے حساب سے تو نوبل انعام دلوا دینا چاہیے ناروے والوں کی منت کر کے............
لگتا ہے کہ پاکستانیوں کو نوبل پرائز دینے کی سازش ہے۔ وگرنہ دنیا میں مرد کھانا پکانے والے کافی تعداد میں ہیں۔
 
Top