کفیات کیا ہے

ابن محمد جی

محفلین
کفیات (برکات نبوت)کسے کہتے ہیں
تلاوت کے ساتھ ،عبادت کے ساتھ ،الفاط و حروف کی تعلیم کےساتھ،نور ایمان ہو تو ایک لذت عطا ہوتی ہے،جو عمل پر اکساتی ہے،اسے کفیت کہتے ہیں۔کفیات ہی عمل پر مجبور کرتی ہیں اور اسکے خلاف کرنے کو جی نہیں چاہتا،اور اگر سرزد ہوجائےتو آدمی دکھ محسوس کرتا ہے۔
کسی بھی کفیت کو بیان کرتے ہوئے خواہ صفحات سیاہ کر دیئے جائیں یا اس پرگھنٹوں تقریر کی جائے ،کفیت سمجھ نہیں آ گی۔اسکی سمجھ تو اسے حاصل کرکے ہی آئے ،جو شخص کبھی بھوکا نہ رہا ہو ،وہ بھوک کو کیسے جانے گا؟اسے چوبیس گھنٹے بھوکا رہنے دے،اسے خود سمجھ جائے گی کہ بھوک کیا ہوتی ہے۔اس طرح غصہ ایک کفیت ہے کسی بندے کو بیٹھے بٹھائے کوئی تھپڑ رسید کر دے تو اسے پتہ چل جائے گا کہ غصہ کیا ہے۔
علوم ظاہرہ کے لئے ہمیں کسی استاد کی خدمت کرنا پڑتی ہے ،کسی کتاب کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔اسی طرح کفیات باطنی کو حاصل کرنےکےلئے ان سینوں سے ،ان دلوں سے ان کفیات کو حاصل کرنا پڑتا ہے،جو ان کے امین ہوتے ہیں،کفیات باطنی ،ظاہری علوم سے زیادہ لطیف تر اور اس سے زیادہ قیمتی ہیں ۔کفیات باطنی ایسی چیز ہیں کہ جب اور جہان سے ڈور ٹوٹی،کفیت غائب ہو گئی ،کیونکہ یہ کوئی ایسی بات تو نہیں کہ کوئی لفظ ہو اور ذہین میں بیٹھ جائے ۔یہ کفیت ہے اور کفیت ہمیشہ طبعیت کے بدل جانے سے بدل جایا کرتی ہے،پھر آپ اسے روک نہیں سکتے ،اس پر تو آپ قادر نہیں ہو سکتے کہ جو حالت دل کی خوشی کے وقت ہوتی ہے غصے میں وہی رہے وہ تو ایک کفیت تھی جو خوشی سے متعلق تھی تو جب خوشی دل سے رخصت ہو گئی اور دل میں غصہ آگیا تو کفیت بھی غضب کی آ گئی.
چونکہ یہ کفیات ہوتی ہیں ،یہ دل کی ایک حالت ہوتی ہے ،دل ایک خاص انس حاصل کرتا ہے ،تو جب شریعت سے یا ان لوگوں کے ساتھ جہاں سے اس نے وہ کفیت حاصل کی تھی تعلق ٹوٹتا ہے تو پھر کیفت چلی جاتی ہے۔
برکات نبوتﷺ
 
آخری تدوین:
Top