ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 74

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000076.gif
 

نایاب

لائبریرین
(150)

آؤں گا ۔
زیاد ۔ بیشک بیشک مجھے تمہاری ذات سے ایسی ہی امید ہے تمہیں معلوم
ہے حسین بن علی کوفے کی طرف آ رہے ہیں ۔ ہم کو ان کی طرف سے بہت اندیشہ
ہے ۔ تم کو ان سے جنگ کرنے کے لئے جانا ہو گا ۔ ادھر سے ہمیں بے فکر کر کے پھر
رے کی حکومت پر جانا ۔
سعد ۔ یا امیر آپ مجھے اس مہم پر جانے سے معاف رکھیں اس کے سوا
آپ جو حکم دیں گے ۔ اس کی تعمیل میں مجھے ذرا بھی عذر نہ ہو گا ۔
زیاد ۔ کیوں حسین سے جنگ کرنے میں تمہیں کیا عذر ہے ۔
سعد ۔ آپ کا غلام ہوں لیکن حسین کے مقابلہ سے مجھ معاف رکھیں تو
آپ کا ہمیشہ احسان مانوں گا ۔
زیاد ۔ بہتر ہے تمہاری جگہ کسی اور کو بھیجوں گا ۔ فرمان واپس دے کر گھر بیٹھ جاؤ ۔
رے کا علاقہ اسی آدمی کا حق ہے ۔ جو اس مہم کو انجام دے ۔
موت کے بغیر جنت نصیب نہیں ہو سکتی ۔ جو آدمی ایک پیر دین کی کشتی میں رکھتا
ہے ۔ دوسرا پیر دنیا کی کشتی میں اسے کبھی ساحل پر پہنچنا نصیب نہ ہو گا ۔
سعد ۔ (دل میں ) ایک طرف رے کا علاقہ ہے ۔ دوسری طرف نجات ۔ ایک
طرف دولت اور حکومت ہے دوسری طرف لعنت اور عذاب :
خدا : میری تقدیر میں کیا لکھا ہے ( ظاہرا ) یا امیر مجھے ایک دن کی مہلت دیجئیے ۔
میں کل اس معاملہ پر غور کر کے آپ کو جواب دوں گا ،
زیاد اچھی بات ہے سوچ لو ۔ ( دونوں باہر چلے جاتے ہیں )


(151)


دوسرا سین

صبح کا وقت ۔ سعد کا مکان ۔ سعد بیٹھا ہوا ہے ۔
سعد ۔ یار دوست اور اپنے بیگانے ، عزیز سب مجھے حسین کے مقابلہ
پر جانے سے روکتے ہیں ۔ بیبی کہتی ہے ۔ اگر تیرے پاس دنیا میں کچھ باقی نہ رہے تو اس
سے بہتر ہے کہ تو حسین کا خون اپنی گردن پہ لے ۔ آج میں نے زیاد کو جواب دینے
کا وعدہ کیا ہے ۔ ساری رات سوچتے گزر گئی اور ابھی تک کچھ فیصلہ نہ کر سکا ۔ عجیب
دو فصلے میں پڑا ہوں ۔ اپنا دل بھی حسین کے قتل پر آمادہ نہیں ہوتا ۔ گو میں نے یزید
کے ہاتھوں پر بیعت کی پر حسین سے میری کوئی دشمنی نہیں ہے ۔ کتنا دین دار ، بے لوث
آدمی ہے ۔ ہمیں نے انہیں یہاں بلایا ۔ بار بار خط اور قاصد بھیجے ۔ اور آج جب وہ
یہاں ہماری مدد کے لئے آرہے ہیں ۔ تو ہم ان کی جان لینے پر تیار ہیں ۔ ہائے
خود غرضی تیرا برا ہو ۔ تیرے سامنے دین ایمان نیک و بد کی طرف سے آنکھیں بند
ہو جاتی ہیں ۔ کتنا گناہ عظیم ہے ۔ اپنے رسول کے نواسے کی گردن پر تلوار چلانا
خدا نہ کرے کہ میں اتنا گمراہ ہو جاؤں ۔ رے کا صوبہ کتنا زرخیز ہے ۔ وہاں تھوڑے
دن بھی رہ گیا تو مالامال ہو جاؤں گا ۔ کتنے شان سے بسر ہو گی افسوس ہے
مجھ پر جو اپنی شان اور حکومت کے لئے بڑے سے بڑے گناہ کرنے کا ارادہ کر
رہا ہوں ۔ نہیں مجھ سے یہ حرکت نہ ہو گی ۔ رے جنت سہی پر فرزند رسول کا
خون کر کے مجھے جنت میں بھی جانا منظور نہیں ۔
 
Top