کربلا : صفحہ 46
شمر: ہم نے خلیفہ یزید کے ساتھ بڑی بے انصافی کی ہے۔
زیاد: ہاں آپ نے ضرور بےانصافی کی ہے۔ میں کہنے کے لئے آپ کی معافی کا طالب نہیں ہوں۔ ایسا شخص اس سے کہیں اچھے برتاؤ کا مستحق تھا۔
حسین علیہ السلام کی عزت یزید کے اور میرے دل میں اس سے جو بھر بھی کم نہیں ہے جتنی اور کسی کے دل میں ہوگی۔ اگر آپ انہیں اپنا خلیفہ تسلیم کرنا چاہیں تو آپ کو مبارک ہو۔ ہم خوش ہمارا خدا خوش! یزید سب سے پہلے ان کی بیعت منظور کرے گا۔ اس کے بعد میں ہوں گا۔ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے خلافت کے لئے انتخاب کی شرط لگا دی ہے۔ مگر حسین علیہ السلام کے لیے اس کی قید نہیں۔
قیس: انتخاب کی قید ہر شخص کے لئے ہے۔ اس سے کوئی مشتشنیٰ نہیں۔
زیاد: اگر ہے تو انتخاب کا اس سے بہتر اور کون موقعہ ہوگا۔ آپ اپنی رضا و رغبت سے کسی کا لحاظ یا مروت کئے بغیر جسے چاہیں خلیفہ بنا لیں۔ میں کثرت رائے کے سامنے سر تسلیم خم کر کے یزید کو اس کی اطلاع دے دوں گا۔
ایک طرف سے آوازیں: ہم یزید کو خلیفہ تسلیم کرتے ہیں۔
دوسری طرف سے آوازیں: ہم یزید کی بیعت قبول کرتے ہیں۔
تیسری طرف سے: یزید، یزید، یزید
زیاد: خاموش اب میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ حضرت حسین علیہ السلام کے نام پر کون لوگ صاد کرتے ہیں ۔ میںکسی پر جبر نہیں کرتا، ہر شخص یہاں کامل آزادی سے اپنی رائے ظاہر کرنے کا مجاز ہے۔
(کوئی آواز نہیں آتی)