ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 40

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000042.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۸۲


خود غرض ہیں ۔ بات پر قائم رہنا ان کا شعار نہیں ۔ شان کا قائم رکھنا ان کی خو نہیں ۔ قلیل نفع کی غرض سے بھائی بھائی کے خون پر تیار ہو جاتا ہے ۔ کتّوں کے دور کرنے کے لئے لاٹھی سے زیادہ مفید ہڈی کا اک ٹکڑا ہوتا ہے ۔ سب کے سب اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ اور ایک دوسرے کو جھنجھوڑ کھاتے ہیں ۔ خلیفہ کا خزانہ دس بیس ہزار کے نکل جانے سے خالی نہ ہو جائے گا ۔ مگر ایک قوم ہمارے ہاتھ آجائے گی ۔ سختی کمزوری کے حق میں کام کرتی ہے ۔ جو بل تنکوں کے ساتھ ہم ان بلّوں کے بدلے ہوا کے جھونکے سے تنکوں کو بکھیر سکتے ہیں ۔ فوج سے فوج پائمال کی جا سکتی ہے ایک قوم نہیں ۔
رومی :۔ میں تو ہمیشہ سختی کا حامی رہا اور رہوں گا ۔
شریک :۔ کامل حکیم وہ ہے جو مریض کے مزاج کے مطابق دوائیں تبدیل کرتا رہے ۔ آپ نے اُس حکیم کا قصّہ نہیں سُنا جو ہمیشہ فصد کھولنے کی تجویز کیا کرتا تھا ۔ ایک بار ایک دیوانہ کی فصد کھولنے گیا ۔ دیوانہ نے حکیم کی گردن اس زور سے دبائی کہ حکیم کی زبان باہر نکل آئی ۔ ملک داری کے آئین موقع اور ضرورت کے مطابق بدلتے رہتے ہیں ۔
یزید :۔ زیاد میں اس معاملہ میں تمہیں مختار بناتا ہوں ۔ مجھے کچھ اندیشہ ہو رہا ہے کہ کہیں حسین کے وعدے کوفہ والوں کو فریفتہ نہ کرلیں ۔ تم جو مناسب سمجھو کرو لیکن یاد رکھو کہ اگر کوفہ گیا تو تمھاری جان اس کے ساتھ جائے گی ۔ یہ شرط منظور ہے ۔
زیاد :۔ منظور ہے ۔


۸۳


یزید :۔ حُر کو تاکید کرو کہ بہت نہ بڑھے اور مسلم کو اس طرح تلاش کرے ۔ جیسے کوئی بخیل اہنی کھوئی ہوئی مرغی تلاش کرتا ہے ۔ تمھاری نرمی کمزوری کی نرمی نہیں ہونی چاہئیے ۔ بس جاؤ ۔
(زیاد ، شریک ، قاصد چلے جاتے ہیں )
ضحاک :۔ نرگس کو بلاؤ ذرا غم غلط کرے (غلام کے ہاتھ سے پیالہ لے کر ) یہ میری فتح کا جام ہے ۔
رومی :۔ مبارک ہو (دل میں ) زیاد تمھیں ڈبا دے گا تب نرمی کا مزا معلوم ہوگا ۔
(نرگس ضحاک کی پیٹھ پر بیٹھی ہوئی آتی ہے )
یزید :۔ شاباش نرگس ، شاباش کیا خوب خچّر ہے ۔ اس کی کوئی تشبیہہ دینا شمس ۔
شمس :۔ مرغ کے سر پر تاج ۔
رومی :۔ لید پر مکّھی بیٹھی ہوئی ہے ۔
نرگس :۔ (گردن سے کود کر ) لاحول ولاقوۃ ۔
یزید :۔ واللہ اس تشبیہہ سے دل خوش ہوگیا ۔ نرگس اسی بات پر ایک مستانہ غزل سناؤ ۔ خدا تمہارے دیوانوں کو تم پر نثار کرے ۔
( نرگس گاتی ہے )
( پردہ گرتا ہے )
 
Top