ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 107

نایاب

لائبریرین
KarBala%20-%2000109.gif
 

نایاب

لائبریرین
( 216)

کس جنگ میں سینہ کو سپر کر کے نہ آئے
کس فوج کی صف زیروزبر کر کے نہ آئے ۔
بیٹا ہوں علی کا و نواسہ رسول کا
ہم پاک نہ کرتے تو جہاں پاک نہ ہوتا
کچھ خاک کی دنیا میں سوا خاک نہ ہوتا
بیٹا ہوں علی کا و نواسا رسول کا
یہ شور اذان کا سحر و شام کہاں تھا
ہم عرش پہ جب تھے تو یہ اسلام کہاں تھا
بیٹا ہوں علی کا و نواسا رسول کا
لازم ہے کہ سادات کی امداد کرو تم
اے ظالمو اس گھر کو نہ برباد کرو تم ۔
بیٹا ہوں علی کا و نواسا رسول کا
فوج پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔
شمر۔ اے نامردو کیوں بھاگے جاتے ہو کوئی شیر نہیں ہے جس سب کو کھا جائے گا ۔
ایک سپاہی۔ ذرا سامنے آ کر دیکھو تو معلوم ہو پیچھے کھڑے کھڑے منہہ کے آگے خندق کیا ہے ۔
دوسرا۔ ارے وہ پھر ادھر آ رہے ہیں ۔ خدا بچانا۔
تیسرا۔ ان پر تلاوار چلانے کو تو ہاتھ ہی نہیں اٹھتے ۔ ان کی صورت دیکھتے ہی کلیجہ تھرا جاتا ہے ۔
چوتھا۔ میں تو ہوا میں تیر چھوڑتا ہوں ۔ کون جانے کہیں میرے ہی تیر سے شہید ہو جائیں تو عاقبت میں کون منہ دکھاؤں گا ۔
پانچواں۔ میں بھی ہوا ہی میں چھوڑتا ہوں ۔
شمر۔ تف ہے تم پر ۔ ڈوب مرو نامردو ۔ گھیر کر نیزوں سے کیوں نہیں وار کرتے ۔
سعد ۔ ( شمر سے ) ہمارے لئے انہیں گھیرنا اتنا ہی دشوار ہے ۔ جتنا چوہوں کے لئے بلی کا ۔ ان کے سامنے کون ہے جس کے قدم رکیں ۔ ؟ وہ یونہی قتل کرتے خود پیاس اور تکان سے بیدم ہو جائیں گے ۔
شمر۔ ( تیر چلا کر ) کیوں بھاگتے ہو ؟ کیوں اپنے منہ پر کالکھ لگاتے ہو ؟ دنیا کیا کہے گی ۔ اس کی بھی تمہیں شرم نہیں ؟
قیس۔ ساری فوج دہل گئی ۔ اب ان کو کھڑا رکھنا مشکل ہے ۔
شیث۔ علی کے سوا اور کسی کا یہ دم خم نہیں دیکھا ۔
شمر۔ ( تیر چلا کر ) صفوں کو خوب پھیلا دو تاکہ دوڑتے دوڑتے گڑ پڑیں ۔
حسین۔ سعد اور شمر ۔ میں تمہیں پھر موقعہ دیتا ہوں ۔ مجھے لوٹ جانے دو ۔ کیوں ان غریبوں کی جان کے دشمن ہو رہے ہو ۔ ؟ تمہارا میدان خالی ہو گیا ۔ تمہیں سامنے آجاؤ ۔ جنگ کا فیصلہ ہو جائے ۔
سعد۔ شمر جاتے ہو ؟
شمر۔ کیوں جاؤں گا ۔ یہاں جان دینے نہیں آیا ہوں ۔
سعد۔ میں جاؤں بھی تو لڑ نہیں سکتا۔
( حسین دریا کی طرف جاتے ہیں )
 
Top